1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

انقلابی شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از افضال اَمر, ‏4 دسمبر 2007۔

  1. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    بہت اچھا انتباہ ہے۔
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بھنور آنے کو ہے اے اہلِ کشتی ناخدا چُن لیں
    چٹانوں سے جو ٹکرائے وہ ساحل آشنا چُن لیں

    زمانہ کہہ رہا ہے مَیں نئی کروٹ بدلتا ہُوں
    انوکھی منزلیں ہیں کچھ نرالے رہنما چُن لیں

    اگر شمس و قمر کی روشنی پر کُچھ اجارہ ہے
    کِسی بے دَرد ماتھے سے کوئی تارِ ضیا چُن لیں

    یقینا اب عوامی عَدل کی زنجیر چھنگے گی
    یہ بہتر ہے کہ مُجرم خود ہی جُرموں کی سَزا چُن لیں

    اسیری میں کریں حُسنِ گلستاں کی نگہانی
    قفس میں بیٹھ کر طائر ذرا رنگِ فضا چُن لیں

    بگولے نکہتِ گل کے نمائندے کہاں ساغر
    سُنیں جو بات پُھولوں کی وہ ہمرازِ صبا چُن لیں



    ساغر صدیقی​
     
  3. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    اچھی شاعری ھے ساٍغر جی کی
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    پہچان

    ہاں ابھی وقت ہے اپنی پہچان کا
    ہاں ابھی ربط ہے جسم اور جان کا
    آگیا سر پہ سورج بھی جلتا ہوا
    خون بھی ہے رگوں میں مچلتا ہوا
    کیوں ہے پھر یہ خموشی سی چھائی ہوئی؟
    کیوں ہیں مہریں لبوں پر لگائی ہوئی؟
    جرم ہے، یہ زبانوں پہ تالے نہیں
    راہ پُرخار، پیروں میں چھالے نہیں!
    خواب جلتے رہے، کیوں نہ دہکے بدن؟
    کیوں وفا کی مہک سے نہ مہکے بدن؟
    آئینہ کیوں نہ بڑھ کر دکھایا گیا؟
    کیوں حقیقت سے دامن چُرایا گیا؟
    کس لئے اک اِشارے پہ سَر خَم ہوئے؟
    کیوں بھڑکتے ہوئے شعلے مدھم ہوئے؟
    بند کس نے کیا عشق کے باب کو ؟
    کیا ہوا سَرفروشی کے آداب کو؟
    سانپ کیوں آستینوں میں پالے گئے؟
    کیوں دِوانے صفوں سے نکالے گئے؟
    کس نے رکھا ہے فرعون کے سر پہ تاج؟
    کیوں نہ رکھی گئی اپنی قدروں کی لاج؟
    ہاں، اگر تجھ کو اندیشۂ جان ہے
    کیا تجھے زندگی کی بھی پہچان ہے؟
    آئے گی ایک دن موت، یہ جان لے
    ہاں، ابھی وقت ہے! خود کو پہچان لے
     
  5. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: انقلابی شاعری

    چیلا ں کو سے ڈھور نئ مردے
    آپے ھُو ن کچھ کر ے ھوُ
    لیسیا ں دا کی کم محمد
    رو دینا یا نس جا نا
     
  6. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: انقلابی شاعری

    واہ خالد جی بہت خوب
     
  7. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: انقلابی شاعری

    مشاق پسند کا شکریا اُ مید ھے کے بخیر ھو نگے
     
  8. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: انقلابی شاعری

    کنور خالد بھائی یہ "مشاق" ایک عہدہ اور درجہ ہے ۔ :139:
    ایویں ہنسا دیا ۔
     
  9. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: انقلابی شاعری

    آگ لگانے والوں کو سرِ عا م یہ نوید دو
    دریاؤں کے کمزور بند ٹوٹنے لگے ھیں اب
    سیل راواں اب نکلے گا ہر ظلم بہا لے جا ے گا
    فضا ئیں اٹ چکی ہیں اب میرے تیرے خون سے
    خیبر سے گوادر تک ہر جا پے میرا خون ھے
    خون دینے کا وقت گزر چکا ھے ظلموں
    خون کے حساب کا وقت آ چکا ھے اب
    قصہ تخت و تاج کا اب ختم ھوا کنور
    ظالمو ں کے اب ھمیں فقط سر چاھیے
     
  10. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: انقلابی شاعری

    بہت خوب خالد جی ، بہت عمدہ
     
  11. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: انقلابی شاعری

    ھم آج بھی تیری زلفوں کے اسیر ھیں جانم
    تیرے رخسار تیرے لب اور ان کی لالی جانم
    اپنے خون سے اس کو کیئ بار سجایا
    ھر بار مگر تجھ کو اجڑے ھوے پایا
    ھر بار لہو میں نے بڑی مشکل سے بنایا
    ھر بار تیرے چہرے کو میں نے پھر سے سجایا
    یہ راز ھےکیا جانم زرا مجھ کو بھی بتاو
    کبھی بانہوں میں لے کر دل اپنا دکھاو
    ھم آج بھی پاگل ھیں تیرے عشق میں جانم
    ستاروں سے بھر دیں گے تیری مانگ کو جانم
    محکم ھے یقیں میرا رخ تیرے پہ پھر جانم
    چمکے گی کنور لالی سحر کی میری جانم
     

اس صفحے کو مشتہر کریں