1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

انشا جی اٹھو

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از راجہ صاحب, ‏13 ستمبر 2006۔

  1. راجہ صاحب
    آف لائن

    راجہ صاحب ممبر

    شمولیت:
    ‏8 ستمبر 2006
    پیغامات:
    390
    موصول پسندیدگیاں:
    7
    ملک کا جھنڈا:
    انشا جي اٹھو اب کوچ کرو، اس شہر ميں جي کو لگانا کيا
    وحشي کو سکوں سےکيا مطلب، جوگي کا نگر ميں ٹھکانا کيا

    اس وک کے دريدہ دامن کو، ديکھو تو سہي سوچو تو سہي
    جس جھولي ميں سو چھيدا ہوئے، اس جھولي کا پھيلانا کيا

    شب بيتي، چاند بھي ڈوب چلا، زنجير پڑي داوازے پہ
    کيوں دير گئے گھر آئے، سجني سے کرو گے بہانا کيا

    پھر ہجر کي لمبي رات مياں، سنجوگ کي تو يہي ايک گھڑي
    جو دل ميں ہے لب پر آنے دو، شرمانا کيا گھبرانا کيا

    اس حسن کے سچے موتي کو ہم ديکھ سکيں پر چھونا نہ سکيں
    جسے ديکھ سکيں پر چھو نہ سکيں وہ دولت کيا وہ خزانہ کيا

    اس کو بھي جلا دکھتے ہوئے من ايک شعلہ لال بھھوکا بن
    يوں آنسو بن نہ جانا کيا يوں ماني ميں جانا کيا

    جب شہر کے لوگ نہ رستا ديں، کيوں بن ميں نہ جا بسرام کرے
    ديوانوں کي سي نہ بات کرےتو اور کرے ديوانہ کيا
     
  2. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    کیا بات ہے انشا جی کی

    بہت خوب! راجہ صاحب!
     
  3. عدنان علی
    آف لائن

    عدنان علی ممبر

    شمولیت:
    ‏12 ستمبر 2006
    پیغامات:
    52
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    انشا کا الف ہٹا دو تو کیا بنا ھے

    اور اس غزل نے بھی نشا دے دیا ھے
     
  4. شامی
    آف لائن

    شامی ممبر

    شمولیت:
    ‏25 اگست 2006
    پیغامات:
    562
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    نشا اچھی چیز نہیں
     

اس صفحے کو مشتہر کریں