1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

انجام ایک قاتل کا

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از نوید, ‏24 جولائی 2006۔

  1. نوید
    آف لائن

    نوید ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مئی 2006
    پیغامات:
    969
    موصول پسندیدگیاں:
    44
    ملک کا جھنڈا:
    شیرون کی حالت مزید بگڑ گئی​


    اسرائیل میں ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ سابق وزیرِاعظم ایریئل شیرون کی حالت بہت خراب ہو گئی۔
    ایرئیل شیرون پچھلے چھ مہینوں سے بے ہوش ہیں اور ڈاکٹر ان کےصحت یاب ہونے کے بارے زیادہ پر امید نہیں ہیں۔


    ایرئیل شیرون کا علاج کرنے والے ڈاکٹر وں کا کہنا ہے کہ پچھلے دو دنوں میں ایرئیل شیرون کے گردوں نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔

    ڈاکٹروں کے مطابق ایریئل شیرون کو ابھی تک جسمانی طور پر کئی پیچیدگیوں کا سامنا ہے جو ان کی ہلاکت کا باعث بن سکتی ہیں۔

    جنوری میں دل کے دورے کے بعد ایریئل شیرون کے دماغ کی شریان پھٹ گئی تھی اور اس سے خون بہنا شروع ہوگیا تھا۔
     
  2. نوید
    آف لائن

    نوید ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مئی 2006
    پیغامات:
    969
    موصول پسندیدگیاں:
    44
    ملک کا جھنڈا:
  3. چوہد ری فیضان
    آف لائن

    چوہد ری فیضان ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جون 2006
    پیغامات:
    165
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    لبنان میں دو طرح کی فوجیں پائی جاتی ہیں: ایک تو لبنان کی آرمی اور دوسرے حزب اللہ کے جنگجو۔ موجودہ تنازع اور اسرائیلی حملو ں کے باوجود لبنان آرمی خاموشی سے اپنی بیرکوں میں موجود ہے جبکہ حزب اللہ ملک کے جنوبی حصے سے اسرائیل پر راکٹ داغنے کی کوشش میں ہے۔
    لیکن فوج کی یہ خاموشی بے وجہ نہیں ہے۔ 38000 فوجیوں پر مشتمل یہ چھوٹی سی آرمی ہے جس کے پاس کسی بڑی کارروائی کا جواب دینے کے لیئے مناسب ہتھیار اور سازوسامان بھی موجود نہیں ہے۔

    لبنان میں فوج کی تعداد ایک نہایت حساس معاملہ ہے اور اسی معاملے پر ملک 15 سال تک خانہ جنگی کا شکار رہ چکا ہے۔

    لبنان کی آرمی کو ملک کی صحیح نمائندگی دینے کے لیئے شیعہ، سنی، عیسائی غرضیکہ ہر مذہبی گروہ سے فوجیوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔

    فوج کے پاس اسرائیل کی کارروائیوں کا جواب دینےکے لیئے نہ تو اینٹی ایئر کرافٹ میزائل ڈیفنس سسٹم ہے، نہ فضائیہ کے پاس جیٹ ہیں اور نہ ہی بحریہ کے پاس جنگی بحری جہاز۔ فوج بنیادی سازو سامان سے لیس نہیں۔

    لبنان کی فوج کے جرنیل امین ہوتیت کاکہنا ہے ’ہماری فوج آسمان میں موجود اسرائیلی طیاروں سے نہیں لڑسکتی‘۔

    کمزور فوج کی موجودگی میں حزب اللہ کا کردار اہمیت اختیار کرگیا ہے۔ جنرل امین کے مطابق حزب اللہ ملکی دفاع کا ایک حصہ ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ آرمی کا اس تنظیم کے ساتھ کوئی سرکاری رابطہ یا تعلق نہیں ہے۔

    حزب اللہ اپنے معاملات مخفی رکھتی ہے جس کے باعث اس کی لڑائی کی صلاحیت کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ تاہم چند تجزیہ کاروں کے مطابق تنظیم میں ہزاروں تربیت یافتہ جنگجو اور لڑنے کی صلاحیت ہے۔

    ’ہماری فوج آسمان میں موجود اسرائیلی طیاروں سے نہیں لڑسکتی‘

    حزب اللہ 1980 میں شیخ حسن نصر اللہ کی سربراہی میں ابھری تھی۔ اسی دور میں اسرائیل نے لبنان پر حملہ کردیا تھا۔ چند شیعہ افراد نے جنگجوؤں کے چھوٹے چھوٹے گروپ بنانے کا فیصلہ کیا تھا تاکہ اسرائیل کو شمالی لبنان سے نکال باہر کیا جائے۔ اسرائیل نے 2000 میں اپنی فوجیں واپس بلالی تھیں۔

    لبنان کی فوج کے ایک اور جرنیل الیاس ہانا کا کہنا ہے کہ جنوبی لبنان کو آزاد کرواکے حزب اللہ نے عرب دنیا کی عظمت برقرار رکھی ہے۔

    زیادہ تر لبنانی باشندے حزب اللہ سے خوش تھے کہ انہوں نے ملک کو اسرائیل سے چھٹکارا دلایا تاہم اب کئی کا خیال ہے کہ حزب اللہ نے یہ جنگ ان پر مسلط کی ہے۔

    حزب اللہ پر غیر مسلح ہونے کے لیئے عالمی برادری مسلسل دباؤ ڈالتی رہی ہے تاہم تنظیم نے ہمیشہ یہ مطالبات رد کیئے ہیں۔

    لبنان کی فوج میں بھی اکثریت شیعہ حلقوں کی ہے۔ اس بات کا کوئی امکان نہیں کہ لبنانی فوج حزب اللہ کی مخالفت کرے گی۔

    اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حملوں میں حزب اللہ کو نشانہ بنا رہا ہے تاہم اب لبنانی حکومت نے کہہ دیا ہے کہ اگر اسرائیل کی زمینی فوج جنوبی لبنان میں تعینات کی گئی تو وہ بھی جنگ میں شامل ہوجائیں گے۔

    لبنانی وزیر دفاع نے کہا ہے ’ہم اپنے آخری فوجی تک اپنی سر زمین کا دفاع کریں گے۔ ہم اپنی زمین کی قیمت دیں گے‘۔
     
  4. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    کافر ہے تو شمشیر پہ کرتا ہے بھروسہ
    مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی​
    میں نہ تو اسرائلی فوج کو کمتر کہ رہا ہوں اور نہ ہی لبنانی فوج کی کم مائیگی پر بحث کر رہا ہوں۔ جنگ میں اسلحہ سے زیادہ ضرورت جذبہ کی ہوتی ہے ۔ اگر کوئی فوج زہنی طور پر شکست کھا چکی ہو تو تمام سامانِ حرب لاحاصل ہوتا ہے۔
    لبنانی فوج کا یہ کہنا کہ ہم نہیں لڑ سکتے، چاہے اس بات کو ثابت کرنے کےلئے ہزاروں دلائل دے دیے جائیں میں یہ ہی کہوں کہ لبنان کی فوج زہنی طور پر شکست تسلیم کر چکی ہے۔
    اللہ ہمیں عقل و فہم اور حوصلہ عطا کرئے کہ ہماری سوچ قوم کیلئے ہو۔ آمین
     
  5. پٹھان
    آف لائن

    پٹھان ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    514
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    کافر ہے تو شمشیر پہ کرتا ہے بھروسہ
    مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی​
    بہت خوب
     

اس صفحے کو مشتہر کریں