1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

امام محمد احمد رضا خان علیہ الرحمۃ کی جدید سائنسی علوم میں دسترس حصہ سوم

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از ابو محمد رضوی, ‏24 ستمبر 2016۔

  1. ابو محمد رضوی
    آف لائن

    ابو محمد رضوی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2012
    پیغامات:
    52
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    ملک کا جھنڈا:
    علم طبعیات کے حوالہ سے آپ کی تصنیفات میں درج ذیل موضوعات پر آپ کی علمی تحاریر دستیاب ہیں۔
    1:دھواں جب حلق میں جاتا ہے تو اسکی تلخی معلوم ھوتی ہے،اور طبیعت کی دافعہ اس کو دفع کردیتی ہے،اور دھواں جب دماغ میں جاتا ہے،تو اس کی سوزش معلوم ھوتی ہے جو کہ دماغ کو اذیت دیتی ہے۔7
    2: پانی کا رنگ کیا ہے؟8
    3:موتی ،شیشہ ،بلور،پسینہ لگنے سےانتھائی سفید کیوں ھوتے ہیں۔9 4:دریا سمندر(ھر طرح کے پانی حتّیٰ کہ پیشاب کی جھاگ سفید کیوں ھوتی ہے؟10
    5:آئینہ میں دراڑ پڑنے سے درز کی جگہ سفید دکھائی دینے کی وجہ کیا ہے؟11
    6:اوس جب آسمان سے گر کر جم جائے تو اس کا رنگ کیوں سفید دکھائی دیتا ہے؟12
    7:آئینہ میں اپنی صورت اور وہ چیزیں جو پیٹھ کے پیچھے ھیں کس طرح نظر آتی ہیں؟13
    8:آئینہ میں دائیں جانب بائیں اور بائیں جانب دائیں کیوں معکوم ھوتی ہے،اسی طرح جو چیز جتنے فاصلے پر ھو آئینہ میں اتنی ہی دوری پر کیوں نظر آتی ہے؟14
    9:برف کے سفید نظر آنے کا دوسرا سبب اور سراب نظر آنے کا سبب کیا ہے؟15
    10: شعاع جنبش کیوں کرتی ہے؟اور شعائیں جتنے فاصلہ پر جاتی ہیں اتنے ہے فاصلے سے پلٹتی ہیں۔ 16
    11:احتراق کی چار صورتیں ہیں۔17
    12:رنگتیں اندھیرے میں بھی موجود رہتیں ہیں۔18
    13:انطباع کی حقیقت کیا ہے،نیز اشیاء میں ھونے والے انطباع کا سبب کیا ہے؟19
    14:اجسام میں آگ سے کیا کیا اثر پیدا ھوتے ہیں؟20
    15:پتھر کس طرح بنتا ہے؟21
    16:کمزور جسم منطبع بالنار نہیں ھوتا۔22
    17:پارا آگ میں کیوں نہیں ٹھرتا؟23
    18:انطراق کا معنی ،اجساد سبعہ کے منطرق ھونے کا سبب۔24
    19:مطبع بالنار صرف اجسام منطرقہ ھوتے ہیں۔25
    20:سونے چاندی کے پگھلنےاور آگ کا کون کون سا اصلی اور کون کون سا تابع ہے؟26
    21:لین و ذوبان کتنی قسم کے ہیں اور ان آگ کا اثر اصلی کیا ہے؟27
    22: کیا وجہ ہے کہ آگ مخالف جنس کی چیزوں کو جدا کردیتی ہے،اور ھم شکل چیزوں کو جمع کر دیتی ہے؟28
    23:معدنیات کی چار قسمیں ناقص الترکیب ھوتی ہیں،اور چاروں عناصر کو آپس میں ترکیب دے کر تیسری شئے حاصل کرنے کی کل بارہ صورتیں ہیں۔29
    24:کان میں جو چیز پیدا ھوتی ہے،گندھک اور پارے کے ملاپ سے ھوتی ہے یوں سمجھا جائے کہ گندھک نر ہے اور پارہ مادہ۔30
    25:کرہ بخار جس کو عالم نسیم اور عالم نہار کہتے ہیںوہ ھر طرف سے 45 میل اور متقدمین فلاسفہ کے مطابق46 میل اونچا ہے۔31
    جبکہ آپ کی تصانیف میں ریاضی و ھندسہ وحساب کے درج ذیل موضوعات سے بحث کی گئی:
    1:قطر و محیط میں کیا نسبت ہےنیز مصنف نےدائرہ کے قطر و محیط و مساحت میں سے جو کوئی ایک چیز معلوم ھو تو باقی دو کو معلوم کرنے کا طریقہ ایجاد کیا ۔32
    2:مصنف کا نظریہ کہ سمت قبلہ میں علم ھیئت و اصطرلاب وغیرہ و آلات قیاسات کی اعتبار نہیں۔33
    3:ھندوستان کا عرض شمالی 8 درجے سے 35 درجے اور طول مشرقی66 سے 92 تک ہے۔34
    4:منزل ،کوس اور فرسنگ کی مسافتوں کا بیان۔35
    6:دینار شرعی ساڑھے چار ماشہ سونے کا تھا۔36
    7: انگریزی روپیہ سے صاع کا تعین۔37
    8:پورا صاع270 تولہ،جب کہ آدھا135 تولہ کا ھوتا ہے،جبکہ تولے میں 12 ماشہ اور ماشہ میں 8رتی ،اور رتی میں 8 چاول ھوتے ہیں،جبکہ انگریزی روپیہ ساو گیارہ ماشے کا ہےاور مثقال کا وزن 4۔2/1 ماشہ ھوتا ہے درھم شرعی کا وزن 25 رتی ہے۔38
    9: :1رطل 20 استار اور ایک استار ساڑھے چار مثقال کا ہےجبکہ ایک مثقال 20 قیراط اور ایک قیراط1۔5/ 4رتی کا ھوتا ہے۔ 39
    10: مہر فاطمی 400 مثقال چاندی تھا جو کہ مصنف کے زمانہ میں 160 روپیہ بنتا ہے۔40
    11:محقیقن کے نزدیک ایک عدد نہیں اور عدد "کم" ہے جو کہ لذاتہ تقسیم کو قبول کرتا ہے۔اسی طرح کسور کے معنی کی تحقیق کیا ہے،نیز صفر اعداد کا ایک جانب تصور نہیں کیا جا سکتا کیونکہ صفر محض نفی ہے۔41
    12؛صفر کو کسی عدد سے ملانے کا مطلب کیا ھوتا ہے،جبکہ عدد شئے ہے اور صفر کوئی عدد نہیں۔42
    امام احمد رضا نے درج ذیل سائنسی موضوعات پر خامہ فرسائی کی:
    1: جماد جامد ھونے کی حیثیت سے بذاتہ لذت و الم کا موصل نہیں یہ عقلا محال ہے۔43
    2:ادراک بالبصرتین امور پر مو قوف ہے،مواجہ بصر،تقلین حدقہ اور ازالہ غشاوہ۔44
    3:حیات باجماع عقلاء شرط ادراک ہے اور موت منافی ادراک ہے۔45
    4:مصنف کا فلاسفہ سے اختلاف کہ نفس ایک لمحہ میں دوچیزوں کی طرف توجہ نہیں کر سکتا۔46
    5: شئی مستمر میں بقاء کے لیے حکم ابتداء ہے۔47
    6:اعراض ہر آن متجدد ھوتے رہتے ہیں۔48
    7:قانون فطرت کی وضاحت کہ نباتات کی غذاء عناصر،اور حیوانات کی غذاء نباتات،جبکہ حیوانات انسان کی غذاء۔49
    8:گوشت میں بدن انسانی کے لیے غیر معمولی مصالح اور فوائد ہیں۔50
    9:تسلسل اعتباریات میں مبداء میں محال ہے۔51
    10:مصنف کی مشاھدہ دوربین کی توثیق کہ مشاھدہ سے ثابت ھوا کہ دودھ پانی سب میں یقینا کیڑے(بیکٹیریا)ھوتے ہیں۔52
    11:قاعدہ فطرت کی تشریح کہ رطوبت جب حرارت میں عمل کرے گی،تو فائدہ روح کو ھوگا۔53
    12:فوٹو گراف اور فونو گراف میں فرق،فوٹو گراف کی تصویر اپنی ذی الصورہ سے جدا اور اس کی محض ایک مثال و شہبیہ ھوتی ہے۔54
    13:آواز کی تعریف،اللہ تعالی نے آوازکو کان تک پہنچانے کے لیےسلسلہ تموج قائم فرمایا،قرع اول سے متحرک ،متشکل ھونے والی ھوائیں اول کا موجی سلسلہ قرع بہ قرع ،کان کے سوراخ میں بچھے ھوئے پٹھے تک پہنچ کر اس کو بجاتا ہےجس سے اشکال و کیفیات پیدا ھوتی ہیں جن کو آواز کہا جاتا ہے،پھر اس ذریعہ سے لوح مشترک میں مرتسم ھو کر نفس ناطقہ کے سامنے حاضر ھوتی ہے۔55
    14:عالم اسباب میں حدوث آواز کاسبب،اس کی کیفیت،تموج و قرع میں کمی بیشی فاصلہ کے مطابق ھوتی ہے،تموج مخروطی شکل کا ھوتا ہے۔56
    15:زمین سے مخروط ظلی اور آنکھ سے مخروط شعاعی جبکہ سورج سے مخروط نوری پیدا ھوتا ہے۔57
    16:مصنف کی تحقیق کہ باز گشت جب پہاڑ سے ٹکرا کر واپس آتی ہے،تو وہ دوسری ھواء کے دوش پہ ھوتی ہے نہ کہ پہلی ھواء کے۔58
    17:بجلی کیا شئے ہے۔59
    18:زلزلہ کیوں آتا ہے۔60
    19:بادل و ھواء کی بنیاد کیا ہے۔61
    20:روح انسانی متجزی نہیں۔62
    21:مکان کامکین کو محیط ھونا لازم ہے۔63
    22:مقدار غیر متناھی بالفعل باطل ہے،مقدار متناہی کے افراد غیر متناھی ہیں،مقداری کا وجود بے مقدار کے محال ہے،ھر مقدار متناہی قابل زیادت ہے۔64
    23:جھات نفس امکنہ ہیں یا حدود امکنہ ہیں۔65
    امام احمد رضا اپنی تصانیف میں" ھیئت وتوقیت" کے درج ذیل موضوعات کو زیر بحث لائے:
    1: علم سے یہ بات ثابت ہے کہ 29 کا چاند بعض اوقات 30 کے چاند سے بڑا بھی ھو سکتا ہے،نیز 29 کا چاند بعض 30 کے چاندوں سے بلند اور دیر تک دکھائی دے سکتا ہے۔66
    2:قمری سال 325 دنوں سے زائد نہیں ھو سکتا،جبکہ وقت پہچاننا ہر مسلمان پر فرج عین ہے۔67
    3:صبح کاذب کی سپیدی جہاں سے شروع ھوتی ہے ،وہ آخیر تک بڑھتی ہی جاتی ہے،وھاں ھرگز تاریکی نہیں آتی۔68
    4:صبح کی سپیدی بہت ہی اونچی ،ھماری نظروں میں پیدا ھوتی ہے،نہ کہ زمیں کے کنارہ سے اٹھتی ہوئی اوپر آتی ہے۔69
    5:بطلیموس نے متجرہ خمسہ و کواکب ثوابت کے ظھور وخفاء کے لیے باب وضع کرنے کے باوجود رویت ھلال کی بحث بلکل ذکر نہ کی۔70
    6:صبح صادق اور صبح کاذب میں کتنے درجات کا فرق ہے۔71
    7:قطب شمالی و جنوبی میں شب وروز کی مقدار اور اس کی وجہ،نیز قطبین میں قمر وکواکب کا طلوع و غروب کب کب اور کیسے کیسے ھوتا ہے۔72
    8:مطلع شمس ھر تین میل جبکہ قمر ھر 72 میل پر تبدیل ھوتا ہے۔73
     
    ممتاز قریشی اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں