1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اللہ اور اللہ کے حبیب ﷺ کا قرب

'متفرقات' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏27 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    اللہ اور اللہ کے حبیب ﷺ کا قرب

    ایک صحابی مسجد نبوی میں حاضر ہوئے تو ان کے اوپر ایک سرخ رنگ کی پھول دارسی چادر تھی۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ’’ یہ چادر جچی نہیں،اچھی نہیں لگی‘‘ اور بات آئی گئی ہوگئی۔کچھ دنوں کے بعد آپ ﷺ کو خیال گزرا تو آپ ﷺ نے فرمایا ’’میں نے وہ چادر آپ کے پاس نہیں دیکھی ۔ ‘‘ تو صحابی نے جواب دیا،یارسول اللہ ﷺ !میں نے تندور میں جھونک دی۔ آپ ﷺ نے فرمایا:’’ تم نے ایسا کیوں کیا، میں نے تو اس لیے کہا تھا کہ اس رنگ کا کوئی مردانہ نہیں تھا،تم گھر میں کسی خاتون کو دیدیتے۔‘‘ انہوں نے عرض کی، یا رسول اللہ ﷺ ! جس چیز کو ایک دفعہ آپﷺ ناپسند فرمادیں اور ہمارے بس میں ہو تو وہ چیز دنیا میں باقی بھی رہے،یہ ممکن نہیں۔ بظاہریہ ایک چادر کا واقعہ ہے معمولی سی بات ہے لیکن اس کے پیچھے کیفیات کتنی ہیںاور اس کے پیچھے خلوص ِ نیت کس قدر ہے!اسے کہتے ہیں تقویٰ کہ محبوب کریم ﷺ نے ناپسند فرمائی تو یہ دنیا میں ہی کیوں رہے!بظاہر واقعہ چھوٹا ہے لیکن اس کے پیچھے جذبات کا ایک سمندر موجزن ہے جس نے مجبور کردیا کہ چادر کو تندور میں جھونک دو۔نیکی وہ عمل ہے جو اللہ اور اللہ کے حبیب ﷺ کا قرب عطا کردے۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں