1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

السلام علیکم

'علوم مخفی و عملیات وظائف' میں موضوعات آغاز کردہ از بنت آدم, ‏7 اگست 2011۔

  1. بنت آدم
    آف لائن

    بنت آدم شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2010
    پیغامات:
    486
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

    مجھے ایک چیز جاننی ہے مین نے ایک بک عبادات و وظائف ک نام سے ماہنامہ کرن نے بہت پہلے شائع کی کراچی سے

    اس میں کئی وظائف ان کے فضائل مینشن کیے شب قدر کی شئیرنگ تو پھر پاکیزہ ماہنامہ نے بھی سیم کی مسجد سے جو پیج ملتے ان میں بھی سیم سٹف موجود تھا شب قدر کے حوالے سے لیکن ان میں مینشن تھا کتنا کتنی دفعہ پڑھنا اس کے فضائل وغیرہ کہ اس کا یہ فائدہ

    لیکن یہ مینشن نہیں تھا فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ نہیں

    ایک فورم پر میں نے شئیرنگ کی تو مجھے کچھ ایسے جواب موصول ہوئے

    وہ بیھ بتلاتی ہون اور شئیرنگ بھی جو کی اور کچھ بکس میں نے عطاری قادری صاحبان کی پڑھی اس میں سے کچھ مینشن کیا پہلے ان کی بات بیان کرتی ہوں آیات قرانی دیکھ کر میں چپ ہو گئی پر مجھے واظائف کے متعلق کوئی جانتا تو بتائے کیوں کے میں خود اب کنفیز ہو گئی ہوں




     
  2. بنت آدم
    آف لائن

    بنت آدم شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2010
    پیغامات:
    486
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جواب: السلام علیکم

    نام میں نے ایڈیٹ کیا ہے پردہ رکھنا افضل
     
  3. بنت آدم
    آف لائن

    بنت آدم شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2010
    پیغامات:
    486
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جواب: السلام علیکم

    سیکنڈ صاحب کا کہنا
     
  4. بنت آدم
    آف لائن

    بنت آدم شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2010
    پیغامات:
    486
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جواب: السلام علیکم

    اور یہ بھی سیکنڈ صاھب نے ہی کہا
     
  5. بنت آدم
    آف لائن

    بنت آدم شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2010
    پیغامات:
    486
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جواب: السلام علیکم

    اب بتائیں یہ ایک چیز اب شئیرنگ بتاتی ہوں
     
  6. بنت آدم
    آف لائن

    بنت آدم شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2010
    پیغامات:
    486
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جواب: السلام علیکم

    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

    ماہ رمضان المبارک کی پہلی شب بعد نماز وعشاء ایک مرتبہ سورہ فتح پڑھنا بہت افضل ہے۔

    ایضا ماہ رمضان کی پہلی شب بعد نماز تہجد آسمان کی طرف منہ کرکے 12 مرتبہ یہ دعا پڑھنی بہت افضل ہے۔۔۔۔۔۔

    لا الہ الا اللہ العی القیومہ القاثم علی کل نفس بما کسبت

    la ilaha il lal lahul haiyul qayumul qasemu ala kule nafsin bima kasabat

    ان وضائف کے پڑھنے والے کو بیشمار نعمیتیں اللہ پاک کی طرف سے عطا کی جائیں گی

    ایضا ماہ رمضان شریف میں ہر نماز عشاء کے بعد تین مرتبہ کلمہ طیبہ پڑھنے کی بہت فضیلت ہئ اول مرتبہ پڑھنے سے گناہوں کی مگفرت ہو گی دوسری دفعہ پڑھنے سے دوزخ سے آزاد ہوگا۔ تیسری مرتبہ پڑھنے سے جنت کا مستحق ہوگا​
     
  7. بنت آدم
    آف لائن

    بنت آدم شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2010
    پیغامات:
    486
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جواب: السلام علیکم

    رمضان المبارک میں کیا پڑھیں

    روزانہ ایک تسبیح "استغفار کی ضرور پڑھیں

    پہلے کلمے کی ایک تسبیح روز پڑھیں

    روزانہ ایک تسبیح تیسرے کلمے کی پڑھیں

    روزانہ ایک تسبیح سورہ اخلاص کی پڑھیں

    روزانہ دو نفل شکرانے کے پڑھیں

    روزانہ سورہ کہف کی شروع کی 10 آیات یاد سے پڑھیں جمعہ کو پوری سورہ کہف پڑھیں

    کوشش کریں ہر جمعہ کو ظہر کی نماز سے قبل صلوہ التسبیح ضرور اداکریں

    رمضان المبارک میں سورہ قدر کثرت سے پڑھیں روزانہ کم از کم 7 مرتبہ پڑھیں

    صبح شام کم از کم ایک مرتبہ سورہ حشر کی آخرہ آیت ہو الزی سے لے کر وھوالعزیز الحکیم تک ضرور پڑھیں

    جتنا بھی با اسانی پڑھ سکیں پڑھیں چلتے پھرتے کام کرتے ہوئے "یا اللہ، یا سلام، یا حفیط، یا حی ، یا قیوم
     
  8. بنت آدم
    آف لائن

    بنت آدم شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2010
    پیغامات:
    486
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جواب: السلام علیکم

    میرا کہنا تھا بتایا تو ان کو بھی وعظ نے تھا نا یہ پڑھتے تھے اجر اللہ نے دیا دعوت اسلامی سائٹ پر موجود بک کفن چوروں کے انکشافات میں یہ مینشن تو گناہ کیسا؟؟

    [​IMG]

    میں کچھ کنفیوژ اب ہوں صاحب علم اس کا جواب دیں آیت کو مین کچھ مطالعہ کیا این کثیر اور کنز الایمان میں بھی سو ویٹنگ ​
     
  9. زین
    آف لائن

    زین ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اپریل 2011
    پیغامات:
    2,361
    موصول پسندیدگیاں:
    9
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: السلام علیکم

    رمضان المبارک کے نوافل و وظائف

    حضرت رسول خدا صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ ماہِ رمضان المبارک بہت ہی بابرکت اور فضیلت والا مہینہ ہے اور یہ صبر و شکر اور عبادت کا مہینہ ہے اور اس ماہ مبارک کی عبادت کا ثواب ستر درجہ عطا ہوتا ہے جو کوئی اپنے پروردگار کی عبادت کرکے اس کی خوشنودی حاصل کرے گا۔ اس کی بہت بڑی جزا خدا وندہ تعالٰی عطا فرمائے گا۔

    پہلی شبِ قدر

    حضور انور سرکار دو عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ میری اُمت میں سے جو مرد یا عورت یہ خواہش کرے کہ میری قبر نور کی روشنی سے منور ہو تو اسے چاہئیے کہ ماہِ رمضان المبارک کی شب قدروں میں کثرت کے ساتھ عبادتِ الٰہی بجا لائے کہ ان مبارک اور متبرک راتوں کی عبادت سے اللہ پاک اس کے نامہء اعمال سے برائیاں مٹاکر نیکیوں کا ثواب عطا فرمائے۔

    شبِ قدر کی عبادت ستر ہزار شب کی عبادتوں سے افضل ہے۔

    اکیسویں (21) شب کو چار رکعت نماز دو سلام سے پڑھے۔ ہر رکعت میں بعد سورہء فاتحہ کے سورہء قدر ایک ایک بار۔ سورہء اخلاص ایک ایک مرتبہ پڑھے۔ بعدِ سلام کے ستر مرتبہ درود پاک پڑھے۔ انشاءاللہ تعالٰی اس نماز کے پڑھنے والے کے حق میں فرشتے دعائے مغفرت کریں گے۔

    اکیسویں شب کو دو رکعت نماز پڑھے۔ ہر رکعت میں سورہء فاتحہ کے بعد سورہء قدر ایک ایک بار۔ سورہء اخلاص تین تین مرتبہ پڑھنی ہے بعد سلام کے نماز ختم کرکے ستر مرتبہ استغفار پڑھے۔ انشاءاللہ تعالٰی اس نماز اور شبِ قدر کی برکت سے اللہ پاک اس کی بخشش فرمائے گا۔


    دوسری شبِ قدر


    ماہِ مبارک کی تیئسویں (23) شب کو چار رکعت نماز دو سلام سے پڑھے۔ اور ہر رکعت میں بعد سورہء فاتحہ کے سورہء قدر ایک ایک بار۔ سورہء اخلاص تین تین بار پڑھے۔
    انشاءاللہ تعالٰی واسطے مغفرت گناہ کے یہ نماز بہت افضل ہے۔

    تیئسویں(23) شبِ قدر کو آٹھ رکعت نماز چار سلام سے پڑھنی ہے۔ ہر رکعت میں بعد سورہء فاتحہ کے سورہء قدر ایک ایک دفعہ سورہء اخلاص ایک ایک بار پڑھے۔ بعد سلام کے سر مرتبہ کلمہء تمجید پڑھے اور اللہ تعالٰی سے اپنے گناہوں کی بخشش طلب کرے۔ اللہ تعالٰی اس کے گناہ معاف فرما کر انشاءاللہ تعالٰی مغفرت فرمائے گا۔


    تیسری شبِ قدر


    ماہِ رمضان کی پچیس (25) تاریخ کی شب کو چار رکعت نماز دو سلام سے پڑھے۔ بعد سورہء فاتحہ کے سورہء قدر ایک ایک بار۔ سورہء اخلاص پانچ پانچ مرتبہ ہر رکعت میں پڑھنی ہے۔ بعد سلام کے کلمہء طیب ایک سو دفعہ پڑھنا ہے۔ درگاہِ رب العزت سے انشاءاللہ تعالٰی بیشمار عبادت کا ثواب عطا ہوگا۔

    پچیسویں شب کو چار رکعت نماز دو سلام سے پڑھے۔ ہر رکعت میں بعد سورہء فاتحہ کے سورہء قدر تین تین مرتبہ ۔ سورہ اخلاص تین مرتبہ پڑھے۔ بعد سلام کے ستر دفعہ استغفار پڑھے۔ یہ نماز بخشش گناہ کے لئے بہت افضل ہے۔

    پچیسویں (25) شب کو دو رکعت نماز پڑھنی ہے ہر رکعت میں بعد سورہء فاتحہ کے سورہء قدر ایک ایک مرتبہ۔ سورہء اخلاص پندرہ پندرہ مرتبہ پڑھے۔ بعد سلام کے ستر دفعہ کلمہء شہادت پڑھنا ہے۔
    یہ نماز واسطے نجات عذابِ قبر بہت افضل ہے۔

    چوتھی شبِ قدر


    ستائیسویں (27) شب قدر کو بارہ رکعت نماز تین سلام سے پڑھے۔ ہر رکعت میں بعد سورہء فاتحہ کے سورہء قدر ایک ایک مرتبہ، سورہ اخلاص پندرہ پندرہ مرتبہ پڑھنی ہے۔ بعد سلام کے ستر مرتبہ استغفار پڑھے۔ اللہ تعالٰی اس نماز کے پڑھنے والے کو نبیوں کی عبادت کا ثواب عطا فرمائے گا۔ انشاءاللہ العظیم

    ستائیسویں شب کو دو رکعت نماز پڑھے۔ ہر رکعت میں سورہء فاتحہ کے بعد سورہء قدر تین تین دفعہ۔ سورہء اخلاص ستائیس مرتبہ پڑھ کر گناہوں کی مغفرت طلب کرے۔ انشاءاللہ تعالٰی اس کے تمام پچھلے گناہ اللہ پاک معاف فرمائے گا۔

    ستائیسویں شب کو چار رکعت نماز دو سلام سے پڑھنی ہے۔ ہر رکعت میں بعد سورہء فاتحہ کے سورہء تکاثر ایک ایک بار۔ سورہء اخلاص تین تین بار پڑھے۔ اس نماز کے پڑھنے والے پر سے اللہ پاک موت کی سختی آسان کرے گا۔ انشاءاللہ تعالٰی اس پر سے عذابِ قبر بھی معاف ہو جائے گا۔

    ستائیسویں شب کو دو رکعت نماز پڑھے۔ ہر رکعت میں بعد سورہء فاتحہ کے سورہء اخلاص سات سات مرتبہ پڑھے۔ بعد سلام کے ستر دفعہ یہ تسبیح معظّم پڑھنی ہے۔

    اَستَغفِرُاللہَ العَظِیمَ الَّذِی لاَاِلٰہَ اِلاَّ ھُوَ الحَیُّ القَیُّومُ وَاَتُوبُ اِلَیہِ

    انشاءاللہ تعالٰی اس نماز کو پڑھنے والے اپنے مصلّٰے سے نہ اٹھیں گے کہ اللہ پاک اس کو اور اس کے والدین کے گناہ معاف فرما کر مغفرت فرمائے گا اور اللہ تعالٰی فرشتوں کو حکم دے گا کہ اس کے لئے جنّت آراستہ کرو اور فرمایا کہ وہ جب تک تمام بہشتی نعمتیں اپنی آنکھ سے نہ دیکھ لے گا۔ اس وقت تک موت نہ آئے گی۔ واسطے مغفرت یہ نماز بہت ہی افضل ہے۔

    ستائیس شب کو دو رکعت نماز پڑھے۔ ہر رکعت میں بعد سورہ فاتحہ کے سورہ ء الم نشرح ایک ایک بار۔ سورہء اخلاص تین تین مرتبہ پڑھے۔ بعدسلام ستائیس مرتبہ سورہء قدر پڑھے۔
    انشاءاللہ العظیم واسطے ثواب بیشمار عبادت کے یہ نماز بہت افضل ہے۔

    ستتائیسویں شب کو چار رکعت نماز پڑھے۔ ہر رکعت میں بعد سورہء فاتحہ کے سورہء قدر تین تین دفعہ ۔ سورہ اخلاص پچاس پچاس مرتبہ پڑھے۔ بعد سلام سجدہ میں سر رکھ کر ایک مرتبہ یہ کلمات پڑھے:۔

    سُبحَان اللہِ وَالحَمدُِللہِ وَلاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللہُ وَاللہُ اَکبَر ط

    اس کے بعد جو حاجت دنیاوی یا دینوی طلب کرے۔ وہ انشاءاللہ تعالٰی درگاہِ باری تعالٰی میں قبول ہوگی۔


    پانچویں شب قدر


    انتیسویں شب کو چار رکعت نماز دو سلام سے پڑھے۔ ہر رکعت میں بعد سورہء فاتحہ کے سروہء قدر ایک ایک بار۔ سورہء اخلاص تین تین مرتبہ پڑھے بعد سلام کے سورہء الم نشرح ستر مرتبہ پڑھے۔
    یہ نماز واسطے کامل ایمان کے بہت افضل ہے۔
    انشاءاللہ تعالٰی، اللہ تبارک و تعالٰی اس نماز کے پڑھنے والے کو دنیا سے مکمل ایمان کے ساتھ اٹھائے گا۔

    ماہِ رمضان کی انتیسویں شب کو چار رکعت نماز دو سلام سے پڑھے ہر رکعت میں بعد سورہء فاتحہ کے سورہء قدر ایک ایک بار۔ سورہء اخلاص پانچ پانچ مرتبہ پڑھے۔ بعد سلام کے دورد شریف ایک سو دفعہ پڑھے۔
    انشاءاللہ تعالٰی اس نماز کے پڑھنے والے کو دربارِ خداوندی سے بخشش اور مغفرت عطا کی جائے گی۔


    ماہِ رمضان المبارک کے وظائف


    ماہِ رمضان کی پہلی شب بعد نماز عشاء ایک مرتبہ سورہء فتح پڑھنا بہت افضل ہے۔

    ماہِ رمضان کی پہلی شب بعد نماز تہجد آسمان کی طرف منہ کرکے بارہ مرتبہ یہ دعاء پڑھنی بہت افضل ہے۔

    لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللہُ الحَقُّ القَیُّومُ القآئِمُ عَلٰی کُلِّ نَفسٍ بِماَ کَسَبَت

    اس کے پڑھنے والے کو بے شمار نعمتیں اللہ تعالٰی کی طرف سے عطا کی جائیگی۔

    ماہِ رمضان المبارک میں روزانہ ہر نماز کے بعد اس دعائے مغفرت کو تین مرتبہ پڑھنا بہت افضل ہے۔

    اَستَغفِرُاللہَ العَظِیمَ الَّذِی لاَ اِلٰہَ اِلاَّ ھُوَ الحَیُّ القَیُّومَ ط اِلِیہِ تَویَۃً عَبدٍ ظاَلِمٍ لاَ یَملِکُ نَفسِہ ضَرّاً وَّلاَ نَفعاً وَّلاَ مَوتاً وَّلاَ حَیاَۃً وَّلاَ نَشُورَا ط

    رمضان شریف میں ہر نماز عشاء و تراویح کے بعد روزانہ تین مرتبہ کلمہ طیّب پڑھنے کی بہت فضیلت ہے۔ اوّل مرتبہ پڑھنے سے گناہوں کی مغفرت ہوگی۔ دوسری دفعہ پڑھنے سے دوزخ سے آزاد ہونا۔تیسری بار پڑھنے سے جنّت کا مستحق ہوگا۔

    ماہِ رمضان المبارک کی اکیسویں شب کو اکیس مرتبہ سورہء قدر پڑھنا بھی بہت افضل ہے۔

    تیئسویں (23) شب کو سورہء یٰس ایک مرتبہ ۔ سورہ رحمٰن ایک مرتبہ پڑھنی بہت افضل ہے۔

    پچیسویں (25) شب کو سات مرتبہ سورہ دخان پڑھے۔ انشاءاللہ تعالٰی اللہ پاک اس سورہ کے پڑھنے کے باعث عذاب قبر سے محفوظ رکھے گا۔

    پچیسویں (25) شب کو سات مرتبہ سورہء فتح پڑھنا واسطے ہر مُراد کے بہت افضل ہے۔

    ستائیس (27) شب قدر کو ساتوں حٰم پڑھے یہ ساتوں حم عذابِ قبر سے نجات اور مغفرت گناہ کے لئے بہت افضل ہیں۔

    ستائیس (27) شب کو سورہء ملک سات مرتبہ پڑھنی واسطے مغفرت گناہ بہت فضیلت والی ہے۔

    ماہِ رمضان المبارک کی انتیس شب کو سات مرتبہ سورہء واقعہ پڑھے انشاءاللہ تعالٰی ترقی رزق کے لئے بہت افضل ہے۔

    ماہِ رمضان کی کسی شب میں بعد نمازِعشاء سات مرتبہ سورہء قدر پڑھنی بہت افضل ہے۔ انشاءاللہ تعالٰی اس کے پڑھنے سے ہر مُصیبت سے نجات حاصل ہوگی۔

    جمعۃ الوداع


    رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو بعد نمازِ ظہر دو رکعت نماز پڑھے۔ پہلی رکعت میں سورہء فاتحہ کے بعد سورہء زلزال ایک بار سورہ اخلاص دس مرتبہ۔ دوسری میں بعد سورہء فاتحہ سورہء کافرون تین مرتبہ پڑھے۔ بعد سلام کے دس مرتبہ درود شریف پڑھے۔ پھر دو رکعت نماز پڑھے۔ پہلی رکعت میں بعد سورہء فاتحہ کے سورہء تکاثر ایک بار، سورہ اخلاص دس دفعہ، دوسری رکعت میں بعد سورہ فاتحہ کے آیۃ الکرسی تین مرتبہ، سورہ اخلاص پچیس مرتبہ۔ بعد سلام کے درود شریف دس دفعہ پڑھے۔
    اس نماز کے بے شمار فضائل ہیں اور اس نماز کے پڑھنے والے کو اللہ پاک قیامت تک بے انتہا عبادت کا ثواب عطا فرمائے ا۔
    انشاءاللہ تعالٰی۔
     
  10. بنت آدم
    آف لائن

    بنت آدم شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2010
    پیغامات:
    486
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جواب: السلام علیکم

    زین بھائی میں نے شئیرنگ نہیں مانگی تھی کہاں ہیں صاحب علم حضرات مجھے ان سے ڈسکس کرنا ہے مین نے اوپر کہا بھی
     
  11. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: السلام علیکم

    محترمہ بنت آدم صاحبہ۔
    آپ کی پوسٹ اور اس پر ہونے والی بحث کے بعد آپ کا غیر یقینی صورتحال سے دو چار ہو جانا ایک قابل فہم بات ہے۔ اس سلسلے میں نہ تو میں کوئی حتمی فتویٰ یا فیصلہ دوں گا کہ میں یہ کہنے کے لیے بہت کم علم ہوں اور نہ ہی میں مباحثین کی طرف داری یا اختلاف میں کچھ کہوں گا۔ یقیناً آپ یہ سوچ رہی ہوں گی کہ نہ فیصلہ سنانا ہے اور نہ ہی اختلاف یا اتفاق کرنا ہے تو پھر کہنا کیا ہے؟
    قران کتاب ہدایت ہے اور اس کی حفاظت کا ذمہ خود اللہ تعالیٰ نے لیا ہے۔ کوئی انسان نہ تو اس میں ردوبدل کر سکتا ہے اور نہ کمی بیشی مگر اس کے ساتھ ایک اور چیز بھی ہے کہ اسی سے بہتوں کو ہدایت ملتی ہے اور اسی سے بہتوں کو گمراہ کیا جاتا ہے۔
    غیر مسلم بالخصوص اور فرقہ پرست بالعموم دو طرح سے قران کے مفاہیم کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ پہلا اور سب سے مقبول طریقہ ہےout of context بات کرنا۔ یعنی قران کسی اور پیرائے میں بات کر رہا ہے اور ادھوری بات کو کسی اور پیرائے میں حوالے کے طور پر دینا۔ اس کی سب سے مشہور مثال یہ پراپگنڈہ ہے کہ قران کہتا ہے کہ" جہاں کافر نظرا ٓئے اسے قتل کر دو"۔ بالکل یہ الفاظ قران میں موجود ہیں سورۃ النساء میں مگر کس پیرائے میں ہیں؟ اس آیت کو مکمل پڑھیں اور اس کے بعد والی ا ٓیت بھی پڑھ لیں تو پیرائیہ مکمل ہوتا ہے۔
    دوسرا طریقہ ترجموں میں قوسیں یا بریکٹوں کا استعمال۔ ان قوسین کا اصل مقصد وہ الفاظ لکھنا ہے جو عربی لفظ تو موجود نہیں مگر معانی کو واضع کرنے کے لیے ضرورت ہے۔ مثال کے طور پر۔

    "بےشک خدا نے کافروں پر لعنت کی ہے اور ان کے لئے (جہنم کی) آگ تیار کر رکھی ہے "۔الاحزاب64

    یہاں قوسین میں 'جہنم کی' اصل آیت میں موجود نہیں مگر وضاحت کے لیے لکھا گیا ہے اور قوسین میں ہونا اس بات کی علامت ہے کہ اصل عربی میں یہ الفاظ نہیں ہیں۔ اس وضاحتی قوسین کے ذریعے بھی مفہوم کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    اس تمہید کے بعد اب میں اوپر کی گئی بحث میں دیے گئے دو حوالہ جات کا تجزیہ کرؤں گا

    اگر اس حوالے کو آیت نمبر 16 سے پڑھنا شروع کریں تو معلوم ہو گا کہ اصل بات تو کسی اور پیرائے میں ہو رہی ہے جس کو ان اعمال کی نفی کے حوالے کے طور پر دیا گیا ہے جن کا قران میں بیان کردہ پیرائے سے کوئی تعلق نہیں اور بات قوم اسرائیل کی ہو رہی ہے۔ مکمل حوالہ یہ ہے۔

    اور ہم نے بنی اسرائیل کو کتاب (ہدایت) اور حکومت اور نبوت بخشی اور پاکیزہ چیزیں عطا فرمائیں اور اہل عالم پر فضیلت دی ۔ اور ان کو دین کے بارے میں دلیلیں عطا کیں۔ تو انہوں نے جو اختلاف کیا تو علم آچکنے کے بعد آپس کی ضد سے کیا۔ بےشک تمہارا پروردگار قیامت کے دن ان میں ان باتوں کا جن میں وہ اختلاف کرتے تھے فیصلہ کرے گا ۔ پھر ہم نے تم کو دین کے کھلے رستے پر (قائم) کر دیا تو اسی (رستے) پر چلے چلو اور نادانوں کی خواہشوں کے پیچھے نہ چلنا۔ یہ خدا کے سامنے تمہارے کسی کام نہیں آئیں گے۔ اور ظالم لوگ ایک دوسرے کے دوست ہوتے ہیں۔ اور خدا پرہیزگاروں کا دوست ہے۔

    اگر اس حوالے کو آیت نمبر 64 سے پڑھنا شروع کریں تو معلوم ہو گا کہ اصل میں کفار کی بات ہو رہی ہے اور اس کو کسی ایسے عمل کے کرنے کی نفی کے طور پر بیان کیا جا رہا جس میں قران کے ہی اذکار کی بات ہو رہی ہے۔ مکمل حوالہ یہ ہے۔

    بےشک خدا نے کافروں پر لعنت کی ہے اور ان کے لئے (جہنم کی) آگ تیار کر رکھی ہے ۔ اس میں ابدا لآباد رہیں گے۔ نہ کسی کو دوست پائیں گے اور نہ مددگار ۔ جس دن ان کے منہ آگ میں الٹائے جائیں گے کہیں اے کاش ہم خدا کی فرمانبرداری کرتے اور رسول (خدا) کا حکم مانتے اور کہیں گے کہ اے ہمارے پروردگار ہم نے اپنے سرداروں اور بڑے لوگوں کا کہا مانا تو انہوں نے ہم کو رستے سے گمراہ کردیا۔ اے ہمارے پروردگار ان کو دگنا عذاب دے اور ان پر بڑی لعنت کر۔

    یہ سب بیان کرنے کا مقصد نہ تو کسی کی نیت پر شبہ کرنا ہے اور نہ ہی کسی فرقہ کی مخالفت یا طرفداری مقصود ہے۔ مقصد صرف اتنا ہے کہ جب بھی کوئی حوالہ دیکھیں اس کا تجزیہ ضرور کر لیں کہ یہ محض بات میں وزن پیدا کرنے کے لیے پیرائے کے خلاف تو نہیں۔
    جہاں تک ان اذکار کے حوالہ جات کا تعلق ہے تو میں اس پر کوئی حتمی رائے نہیں دے سکتا مگر ایک بات طے ہے کہ یہ سب اللہ کا ذکر ہے "اور بےشک اللہ کی یاد سے دل اطمینان پاتے ہیں"۔
     
  12. بنت آدم
    آف لائن

    بنت آدم شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2010
    پیغامات:
    486
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جواب: السلام علیکم

    جی میری سمجھ میں یہ نہیں آ رہا میں وہاں سے لیو کیا کی اللہ ک کلام کے بعد میں کچھ بولوں تو مبادا گناہ گار نہیں ہو جاؤں کیوں کے جھٹلانے والا کافر

    مطلب پھر ہمیں جو ولی اللہ یا نیک بندہ اللہ کا پڑھنے کو کچھ دیتا جیسے ک درس نظامی کی ٹیچر عالم سچل صاحب نے کہا تھا بیٹا چابی ک دندے 4 بناےع جاتع 3 نہیں ک فلان تالا کھل جائے اسے 3 دفعہ گھمائیں گے تو کھلئ گا نا دو دفعہ نا 4 دفعہ

    سہ جہ کہتا گن گن کر نفلی عبادت نہیں کرنی چاہیے نہیں ینا چاہیے

    تسبیح نماز بھی تو نفلی میں نے کہا

    اس کے علاوہ میں سمجھ نہیں پا رہی اگر عطاری قادری کی کسی بک میں جیسی کی چند ملے بعض جگیہ ریفرنس نہیں تو مین وہ بھی قرآن کے خلاف میں کنفیوژ ہو گئی حقیقتا
     
  13. بنت آدم
    آف لائن

    بنت آدم شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2010
    پیغامات:
    486
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جواب: السلام علیکم

    حالنکہ وہ ہم سے زیادہ علم والے ہیں کئی کتب کا مطالعہ میرا کہنا دعوت السامی سے منسلک لوگوں کی جانب اور کچھ عطار قادری بھائیوں کی جانب
     
  14. زین
    آف لائن

    زین ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اپریل 2011
    پیغامات:
    2,361
    موصول پسندیدگیاں:
    9
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: السلام علیکم

    السلام علیکم
    جی آپ نے شیئرنگ نہیں مانگی تھی لیکن میں نے اسی خیال سے پوسٹ کی کہ شائد آپ کو کچھ آسانی ہو ۔یہاں صاحب علم نہیں آتے ۔اس لیے یہ مسئلہ اپنے علاقعہ کے علماء سے حل کر وادیں ۔کیونکہ یہ نازک ایشو ہے ۔اگر پھر بھی آپ کو شک ہو تو دوسرے فورم سے اپنی پوسٹ ڈیلیٹ کر دیں اور جب ساری معلومات میسر آ جائیں تو پھر دوبارہ پیسٹ کر دیں ۔
     
  15. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: السلام علیکم

    زین صاحب سے میں‌بھی اتفاق کرتا ہوں
     
  16. بنت آدم
    آف لائن

    بنت آدم شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2010
    پیغامات:
    486
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جواب: السلام علیکم

    روحانی بابا کا ویٹ ہے مجھے
     
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: السلام علیکم

    السلام علیکم۔ بنت ِ آدم بہن۔
    مجھے واصف بھائی کی پوسٹ سے بہت اتفاق ہے۔ اکثر و بیشتر لوگ اپنے عقیدے یا موقف کو سچا ثابت کرنے یا دوسرے کو غلط ثابت کرنے کے لیے قرآن حکیم کے سیاق و سباق کو نظر انداز کرکے چند آیات یا ان سے چند ٹکڑے لے کر اپنی بات کرتے ہیں۔ جبکہ جیسا کہ واصف بھائی نے خود اوپر بتا یا ہے کہ آیات اگر براہ راست بنی اسرائیل یا یہود و نصاریٰ کے لیے ہیں یا کفار کے لیے ہیں تو انہیں اہل اسلام ، اللہ تعالی کے مقربین اور نیک صالحین مومنین و مومنات کی طرف منسوب کرنا ۔۔ کہاں کا انصاف ہے ۔
    لیکن آپ کے مسئلہ کے بارے میں اتنا عرض ہے کہ آپ یہاں پریشان ہونے کی بجائے براہ راست دعوت اسلامی کی ویب والوں سے ہی مشورہ لیں جہاں سے آپ نے مواد اٹھایا ہے کہ جناب آپ نے قرآن و حدیث کے کونسے احکامات کے تحت یہ سب اپنی ویب پر یا کتابوں میں لکھا ہوا ہے ؟ اسکے حوالہ جات، اسکے ماخذ اور اسکی بنیاد کیا ہے۔ وہی عطاری علمائے کرام بہتر جواب دے سکتے ہیں۔
    والسلام
     
  18. یوسف ثانی
    آف لائن

    یوسف ثانی ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    108
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: السلام علیکم

    وظائف اور نفلی عبادات:
    احسن، آسان اور مصدقہ طریقہ یہ ہے کہ احادیث کی کتب سے براہ راست وظائف و نفلی عبادات حاصلی کی جائیں۔ یہ طریقہ غلط ہے کہ مختلف کتب، بزرگان دین اور اصحاب علم سے وظائف لے کر ان کی سند ڈھونڈی جائے۔
    عبادات (فرائض و نوافل) کا اصول یہ ہے کہ اس میں صرف وہی عبادات جائز ہیں جو احادیث سے ثابت ہیں، جن پر صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ عمل پیرا رہے۔ اس سے ہٹ کر جو کچھ مروج ہے، وہ سب ناقابل اعتبار ہے، خواہ کہیں سے ملے۔
    غیر عبادات کا اصول یہ ہے کہ سب کچھ حلال ہے، الا یہ کہ کوئی چیز یا عمل قرآن و حدیث سے حرام ثابت ہو۔

    قرآن و حدیث میں ایمانیات و عبادات صاف صاف اور واضح موجود ہیں۔ جنکی عملی مثالیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی زندگیوں میں موجود ہیں۔ ہمیں اس سے مزید آگے جانے اور دیگر بزرگان دین کی زندگیوں کے عمل کو جانچنے کی ضرقرت ہی نہیں۔
    اگر کوئی فرد فرائض کی ادائیگی احسن طریقے سے کر رہا ہو اور وہ مزید نوافل عبادات اور وظائف کا خواہشمند ہو تو اسے چاہئے کہ احادیث کی کتب سے استفادہ کرے۔پیغام حدیث کا لنک پیش کیا جارہا ہے۔ اس کتاب میں صحیح بخاری کے تمام کتب کی تلخیص کے علاوہ صحاح ستہ سمیت گیارہ مجموعہ احادیث سے اضافی احادیث موجود ہیں۔ متعلقہ کتب میں وظائف و نفلی عبادات کی مصدقی روایات بھی دستیاب ہیں۔ بہترین بات تو یہی ہوگی کہ پہلے ان وظائف و نوافل کو اختیار کیا جائے اور اِدھر اُدھر کے غیر مصدقہ وظائف سے گریز کیا جائے۔ اللہ ہم سب کو صحیح اسلام پر عمل کرنے کی توفیق دے آمین
     
  19. rohaani_babaa
    آف لائن

    rohaani_babaa ممبر

    شمولیت:
    ‏23 ستمبر 2010
    پیغامات:
    197
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: السلام علیکم

    اسلام علیکم محترم بنت آدم :
    پہلی گزارش آپ سے یہ ہے کہ آپ اپنی تحریر میں ربط پیدا کریں۔۔۔۔۔آپ کی تحریر مجہول ہوتی ہے ۔۔۔۔دوسرا آپ اپنی تحریر میں فرنگی کے الفاظ کو فرنگی میں ہی لکھا کریں جیسے کہ آپ نے پیچھے سیم کا لفظ استعمال کیا تو اس کی جگہ آپ سیدھا سادا Sameبھی لکھ سکتی تھی۔ آپ کی تحریر میری نصف بہتر نے مجھے پڑھ کر سنائی ہے۔
    بندہ آپ کی تحریر سے جو سمجھ پایا ہے اس کے مطابق آپ کو ذیل میں جواب دیتا ہے۔
    دیکھیں میری بہن وظائف کا طریقہ کار تو یہ ہے کہ آپ نے جو پڑھا ہے اور آپ کا دل اگر اس پر مطمئن ہے تو آپ اس کو پڑھیں وگرنہ جب آپ کا وظیفہ پر اعتقاد و اعتماد ہی نہ ہوگا تو اس نے خاک اثر کرنا ہے۔
    جو وظائف حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہوں تو وہ تو ٹھیک ہیں۔
    لیکن جو وظائف اولیاء کرام سے منسوب ہوں تو یہ خالصتا ان کے کشف کا نتیجہ ہوتے ہیں جن کی کوئی سند نہیں ہوتی ہے سوائے اس کے کہ وہ الفاظ یا دعا قرآن شریف سے اخذ کردہ ہوتی ہے جیسے کہ اگر کوئی کام بالکل نہ ہورہا ہوں تو اس کے لیئے اللہ تبارک تعالیٰ کا ایک اسم بدیع پڑھا جاتا ہے جس کا مادہ بدع ہے یعنی ایک ایسا امر جس کی پہلے کوئی مثال نہ ہو جیسا کہ اللہ تبارک تعالیٰ نے زمین و آسمان کو پیدا کیا تو پہلے اس کی کوئی مثال یا نظیر نہ تھی اب دنیاوی طور پر اس کی مثال یوں لے لیں کسی کے نصیب میں اولاد نہ ہو یعنی میاں بیوی دنوں ہی Medical point of view سے بانجھ ہوں تو ان کے لیئے اکثر یہ وظیفہ پڑھا جاتا ہے یا بدیع العجائب بالخیر یا بدیع۔۔۔۔۔۔
    تقریبا ڈھائی سال پہلے میری اس وظیفہ پر ایک فورم میں ایک موڈیٹر جو کہ شائد اہل حدیث مسلک سے تھا کافی بحث و تکرار ہوئی تھی جس کا لنک مندرجہ ذیل ہے
    http://www.itdunya.com/t69984/
    نوٹ۔ اگر آئندہ اس طرح کا کوئی مسئلہ ہو جس میں آپ کے خیال کے مطابق بندہ جواب دے سکتا ہے تو آپ ذاتی پیغام میں صرف اتنا اس جگہ کا لنک بھیج دیا کریں۔ میں اس مقام پر جا کر دیکھ لیا کرونگا ادھر تو میں کسی کی توجہ دلانے پر آیا ہوں ورنہ میں ہر تھریڈ نہیں دیکھا کرتا۔
     
  20. جیلانی
    آف لائن

    جیلانی ممبر

    شمولیت:
    ‏20 ستمبر 2011
    پیغامات:
    72
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: السلام علیکم

    ایسا کیوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟؟؟؟؟ اس تھریڈ سے سب پر آپ کا مقصد واضح ہوگا
    http://pak.net/%D9%85%D8%A7%DB%81-%D8%B1%D9%85%D8%B6%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B1%D9%88%D8%B2%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D8%A7%DA%BA-3-57889/

    مزید نفلی عبادات کے متعلق اس تھریڈ کو پڑھ لیں
    http://www.oururdu.com/forums/showthread.php?p=449874#post449874
    دعوت اسلامی یا منہاج القرآن یہ وقت کی عظیم تحریکیں اور ضرورت ہیں اور ان کا ہر کام احسن طور پر ہوتا ہے اپنے اس مقصد کے لیے ان کا حوالہ نہ دیں۔۔۔۔

    آنکھ سے کاجل صاف چرالیں یہاں وہ چور بلا کے ہیں
    تیری گٹھڑی تاکی ہے اور تو نے نیند نکالی ہے
    اعلیٰ حضرت :ra:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں