1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

افغان امن ڈیل کی جلد تکمیل مشترکہ ذمہ داری ہے: وزیراعظم کی زلمے خلیل زاد سے ملاقات

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏29 اکتوبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    افغان امن ڈیل کی جلد تکمیل مشترکہ ذمہ داری ہے: وزیراعظم کی زلمے خلیل زاد سے ملاقات
    upload_2019-10-29_4-53-37.jpeg
    وزیراعظم عمران خان سے افغانستان میں امن کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی ہے، ملاقات میں باہمی دلچسپی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ملاقات میں افغان تنازع کے سیاسی حل پر بات چیت کی گئی۔ افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار پر تفصیلی بات جیت ہوئی۔
    ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان میں امن عمل کے لیے اپنی مخلصانہ کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے، افغان مسئلے کا دیرپا سیاسی حل جلد مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔ امن عمل کے دوران حائل رکاوٹیں دور کرنے کی بھی ضرورت ہے۔

    زلمے خلیل زاد کے ساتھ ملاقات کے دوران ان کا مزید کہنا تھا کہ افغان امن عمل کو نقصان پہنچانے والے بیانیے کے خلاف کھڑا ہونا ضروری ہے۔ بطور مخلص سہولت کار اور دوست پاکستان استعداد کے مطابق ہر ممکن مدد کرے گا، افغان امن ڈیل کی جلد تکیمل مشترکہ ذمہ داری ہے، افغانستان میں امن و استحکام پاکستان کے بہترین قومی مفاد میں ہے، افغانستان اورخطہ میں ترقی اور خوشحالی پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے۔

    اس سے قبل امریکی نمائندہ خصوصی وفاقی دارالحکومت پہنچے تھے، اس دورے کے دوران زلمے خلیل زاد سیاسی عسکری قیادت سے مزید ملاقاتیں کریں گے اور افغانستان میں امن کے بارے میں آئندہ کے لائحہ عمل پر بات چیت کریں گے۔

    زلمے خلیل زاد کا یہ پاکستان کا رواں ماہ دوسرا دورہ ہے، اس سے قبل وہ اسلام آباد میں آ چکے ہیں، دورے کے دوران انہوں نے افغان طالبان کے مذاکراتی رہنما ملا الغنی برادر سے ملاقات کی تھی۔

    واضح رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات اس وقت ملتوی ہو گئے تھے جب دونوں فریقین ایک معاہدے کے قریب پہنچنے والے تھے، اس وقت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ کے ذریعے طالبان کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    اس دوران طالبان کے رہنماؤں نے روس، چین سمیت دیگر ممالک کا دورہ بھی کیا، رواں ماہ دو اکتوبر کو افغان طالبان کا وفد پاکستان آیا جہاں ان کی ملاقات وزیراعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت دیگر اعلیٰ سیاسی و عسکری حکام سے ہوئی تھی، اسی دوران افغان طالبان کے وفد نے افغانستان میں امن کے لیے امریکی نمائندے زلمے خلیل سے بھی ملاقات کی تھی۔ ایسا لگ رہا تھا کہ ایک مرتبہ پھر مذاکرات کے دروازے کھلنے والے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان اس بات کی نشاندہی ہے کہ افغانستان میں امن کے لیے ایک بار کوششوں شروع ہو گئی ہیں، امریکا اس مقصد کے لیے پاکستان کی طرف دیکھ رہا ہے اور چاہتا ہے کہ آئندہ امریکی صدارتی الیکشن سے قبل ایک ’ڈیل‘ ہو جائے۔

    واضح رہے کہ زلمے خلیل زاد نے دورہ پاکستان سے قبل افغانستان کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے افغانستان کے صدر اشرف غنی اور دیگر حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔

    ذرائع کے مطابق زلمے خلیل زاد کی افغان حکام سے ملاقات کو نئی سیاسی تبدیلی کے تناظر میں دیکھا جارہا ہے کیونکہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ طالبان کے ساتھ مذاکرات منسوخ کردیے تھے۔

     

اس صفحے کو مشتہر کریں