1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

افسانہ انخلا از:- ایم مبین

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از ایم مبین, ‏2 جون 2006۔

  1. ایم مبین
    آف لائن

    ایم مبین ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مئی 2006
    پیغامات:
    5
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    افسانہ انخلائ از:۔ایم مبین


    رات کا کون سا پہر تھا اندازہ لگانا مشکل ہوگیا ۔
    فضا میں مسلسل دھماکےگونج رہےتھےاور اُن کی آوازوں سےکلیجہ پھٹا جارہا تھا ۔
    گھر کےتمام افراد جاگ گئے، اُن کےچہروں پر خوف رقصاں تھا ۔ وہ اپنےاندر ہی اند رخوف سےسمٹےجارہےتھے۔
    ” لگتا ہےجنگ شروع ہوگئی ۔ “ بابا دھیرےسےبڑبڑائے۔
    ” ہےرام ‘ اِس جنگ کو بھی ابھی شروع ہونا تھا ۔ “
    ” سرحد تو ہمارےگاو¿ں سےکافی دُور ہے‘ لیکن یہاں تک دھماکوں کی آوازیں آرہی ہیں ۔ کہیں ایسا تو نہیں دُشمن ہمارےملک کی سرحد میں آگھسےہوں ۔ “ ماں نےکہا ۔
    ” نہیں ‘ نہیں ایسا نہیں ہوسکتا ۔ “ وہ جھٹ سےبولا ۔ ” سرحد پر ہماری فوجیں تعینات ہیں ۔ وہ دُشمن کےہرحملےکا منہ توڑ جواب دےگی ۔ دُشمن اگر اپنی ساری طاقت بھی لگادےتو وہ ہمارےملک کی ایک انچ زمین میں نہیں گھس سکتا ۔ “
    ” بھگوان کرےایسا ہی ہو ۔ جس رفتار سےگولا باری ہورہی ہےایسا لگ رہا ہےجیسےگھمسان کی جنگ جاری ہے۔ “
    ” دادا یہ جنگ کیا ہوتی ہے؟ “ اُس کےلڑکےنےبابا سےپوچھا ۔
    ” بیٹے‘ جنگ بہت بری چیز ہوتی ہے۔ یہ بوڑھی آنکھیں دو جنگ دیکھ چکی ہیں اور بھگوان سےدُعا ہےکہ تمہاری آنکھیں وہ نہ دیکھیں ۔ “
    رات بھر گولہ باری اور دھماکوں کی آوازیں گونجتی رہیں ۔ ان دھماکوں اور گولہ باری سےسارا گاو¿ں جاگ گیا تھا ۔ لیکن ہر فرد گھر میں دُبکا ہوا تھا ۔ کسی میں بھی گھر سےباہر آنےکی جرا¿ت نہیں تھی ۔
    صبح ہوتےہوتےسورج کی پہلی کرن کےساتھ گولہ باری اور دھماکوں کی آوازیں بند ہوگئیں ۔
    لوگ اپنےاپنےگھروں سےباہر نکلےاور رات کےواقعات پر ایک دوسرےسےتبادلہ خیال کرنےلگے۔
    ” خاموشی کا مطلب ہےجنگ نہیں چھڑی ‘ صرف دُشمنوں نےگولہ باری کی تھی اور ہماری فوجوں نےاُس کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔ “
    ” اُف !لیکن کس قدر خوفناک گولہ باری ! ایسی تو جنگ کےزمانےمیں بھی نہیں ہوتی تھی ۔ “
    ” جنگ ہوئےعرصہ بیت گیا ہےاس درمیان بےشمار مہلک ہتھیار اور گولہ بارُود ایجاد ہوچکےہیں ۔ پہلےجنگ میں ان معمولی چیزوں کا استعمال ہوتا تھا ‘ اب ان مہلک ہتھیاروں کا استعمال ہوتا ہے۔ “
    ” بھگوان کی کرپا ہے‘ ہمارا گاو¿ں محفوظ ہے، گاو¿ں تک گولہ نہیں آیا ۔ “ رات کی گولہ باری کا کیا اثر ہوا ابھی وہ اِس بارےمیں پتہ لگانےکی کوشش کر رہےتھےکہ کیا کیا نقصانات ہوئےہیں ؟
    اُنھیں زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا ۔
    تھوڑی دیر بعد خبریں آنی شروع ہوگئیں ۔
    ایک گولہ بھیکو کےکھیت میں آکر پھٹا جس سےساری فصل جل گئی ۔ ایک گولہ چھندو کےکھیت والی دیوار سےٹکرایا ‘ دیوار ڈھہ گئی اور مکان بھی گر گیا ۔
    ان باتوں سےسارےگاو¿ں میں اور زیادہ سراسیمگی پھیل گئی ۔
    ان لوگوں کےکھیت گاو¿ں سےزیادہ دُور نہیں تھے۔
    ” اگر گولےوہاں تک آسکتےہیں تو گاو¿ں تک بھی پہنچ سکتےہیں اور ان گولوں کا گاو¿ں میں گرنےکا انجام ؟ “
    اس کےتصور سےہر کوئی کانپ اُٹھتا تھا ۔
    ” حالات بہت خراب ہوگئےہیں ‘ لگتا ہےاِس بار جنگ ہوکر ہی رہےگی ۔ “ ہر کوئی تشویش آمیز لہجےمیں کہہ رہا تھا ۔ وہ فکر مند تو اُسی وقت ہوگئےتھےجب اُنھوں نےسامان ، فوجیوں اور گولہ بارود سےلدےٹرکوں کو گاو¿ں سےگذر کر سرحد کی طرف جاتےدیکھا تھا ۔
    یوں تو سال بھر سرحد کی طرف فوجیوں اور فوجی ساز و سامان کا آنا جانا لگا رہتا تھا ۔ سارا سامان ، فوجی اور اُن کےٹرک گاو¿ں سےہی گذر کر سرحد کی طرف جاتےتھے۔ لیکن اب مہینہ میں کبھی کبھی ہوتا تھا ۔ اِس وجہ سےوہ لوگ کبھی اِس بات کی طرف دھیان بھی نہیں دیتےتھے۔ لیکن گذشتہ چند مہینوں سےفوج اور فوجی ساز و سامان کی نقل و حرکت کچھ زیادہ ہی بڑھ گئی تھی ۔ اس کی وجہ اُنھوں نےجاننےکی کوشش نہیں کی تھی ۔ ہر کوئی اس کی وجہ جانتا تھا ۔ کیونکہ گاو¿ں میں بیشتر افراد کےگھروں میں ٹی وی تھےاور کئی اخبارات گاو¿ں میں آتےتھے۔
    ہر اخبار روزانہ دونوں ملکوں کےدرمیان تناو¿ کی خبریں اپنےساتھ لاتا تھا تو ہر ٹی وی چینل تناو¿ کی چھوٹی سےچھوٹی خبر کو اہم بنا کر اپنےانداز میں پیش کرتا تھا ۔
    ملک کےہر فرد کےذہن میں یہ بات بیٹھ چکی تھی کہ سرحد پر سخت تناو¿ ہےاور اس تناو¿ کی وجہ سےکبھی بھی جنگ چھڑ سکتی ہے۔
    اور ان کا گاو¿ں تو ایک سرحدی گاو¿ں تھا ۔
    سرحد اُن کےگاو¿ں سےکچھ کلومیٹر کےفاصلےپر تھی اور سرحد کی طرف فوجیوں اور فوجی ساز و سامان کےجانےکا مطلب بھی وہ سمجھتےتھے۔ سرحدوں پر تناو¿ ہے۔ سرحد پر کہیں بھی جنگ چھڑ سکتی ہےاور اس جنگ کےچھڑنےسےساری سرحدیں سُلگ سکتی تھیں ۔ اگر سرحدیں سُلگ اُٹھیں تو اُن کےشعلوں سےاُن کا گاو¿ں بھی محفوظ نہیں رہےگا ۔
    دو تین گھنٹوں بعد ٹی وی چینلوں سےبھی خبریں آرہی تھیں ‘ جن سےگاو¿ں والےناواقف تھے
    خبروں سےپتہ چلا کہ رات دشمن کےفوجیوں نےگولہ باری کی جس کا ملک کی فوجوں نےمنہ توڑ جواب دیا ۔ اِس گولہ باری میں دُشمن کے٥١ فوجی مارےگئے،
     
  2. نادیہ خان
    آف لائن

    نادیہ خان ممبر

    شمولیت:
    ‏26 جون 2006
    پیغامات:
    827
    موصول پسندیدگیاں:
    9
    اب شاید زیادہ بہتر لگے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں