شکیل احمد خان ًمحمد سعید سعدی نہ جانے مرے دل کو کیا ہو گیا ہے یہ شاید خفا ہے یا خوش ہو رہا ہے مگر مجھ کومحسوس یہ ہو رہا ہے ترنّم سے کچھ تو مگر گا رہا ہے شہر کی فصیلوں پہ ہلچل ہے جیسے تسلسل سے کوئی صدادے رہا ہے جنہیں بھول کر اب زمانے ہیں گزرے ہوا کیسے ممکن کہ وہ آرہا ہے خدا نے یہ دستور بھی تو بنایا جو زندہ ہے پھر سے وہ مل پا رہا ہے پریشان گلؔ کوخزاں نے کیا تھا مگر اب تو موسم بدل ہی چکا ہے زنیرہ گلؔ