1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اس کے حسن کے چرچے تھے گلی گلی

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از حنا شیخ 2, ‏22 دسمبر 2018۔

  1. حنا شیخ 2
    آف لائن

    حنا شیخ 2 ممبر

    شمولیت:
    ‏6 اکتوبر 2017
    پیغامات:
    1,643
    موصول پسندیدگیاں:
    725
    ملک کا جھنڈا:
    اس کے حسن کے چرچے تھے گلی گلی
    جہاں قدم رکتا تھا وہاں اک رومال گرتا تھا

    گرفتار حسن نے کیا----- کیا نا بہانے تراشے
    پردے سے جھانکتی آنکھوں میں حسن بلا کا تھا

    محبتیں یوں ہی تو بدنام نہیں ہوتیں ---- جہاں میں
    کہیں تو دیواروں پر کسی نے کسی کا نام لکھا تھا

    کسی کی سسکیاں ہواؤں میں سنائی دیتی ہیں
    درد کی لے پر ساز کا ---- تار ٹوٹ گیا تھا

    دعاؤں کی بھی کیا قبولیت گھڑی ہوتی ہےحنّا
    کل رات میرے آنگن میں اک تارا ٹوٹ کے گرا تھا
    #حنّاشیخ
     
    ملک بلال اور زنیرہ عقیل .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:

اس صفحے کو مشتہر کریں