1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اسی لیے اُن کے گرد حلقے پڑے ہوئے ہیں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏12 دسمبر 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:

    اسی لیے اُن کے گرد حلقے پڑے ہوئے ہیں
    ہماری آنکھوں میں خواب اوندھے پڑے ہوئے ہیں
    شمار کرنا تو خیر ممکن نہیں ہے‘ تاہم
    بہت سے غم ہیں جو الٹے سیدھے پڑے ہوئے ہیں
    مری جدائی سے فرق تو کچھ نہیں پڑا ہے
    تمہارے کانوں میں اب بھی جھمکے پڑے ہوئے ہیں
    کہیں سیاہی، کہیں پہ ٹُوٹا قلم پڑا ہے
    کہیں پہ خط تو کہیں لفافے پڑے ہوئے ہیں
    جو چُوم کر معتبر ہوئے ہیں تمام رستے
    ہمارے پیروں میں ایسے چھالے پڑے ہوئے ہیں
    تمہاری یادوں کی باس کمرے میں ناچتی ہے
    ہر ایک کمرے میں ٹوٹے سپنے پڑے ہوئے ہیں
    تمہارے جانے سے اب اداسی کو شہ ملے گی
    ہر ایک منظر کے رنگ پھیکے پڑے ہوئے ہیں
    کثیلے منظر میں مردہ اجسام کے برابر
    پرانے تھیلوں میں میلے جذبے پڑے ہوئے ہیں
    خدا کرے خیر‘ میں نے کل شب یہ خواب دیکھا
    بلائوں کے سامنے کلیجے پڑے ہوئے ہیں
    ابھی نہ جائو خدا کے بندے کہاں چلے ہو
    ابھی تو دل میں ہزاروں شکوے پڑے ہوئے ہیں
    محمد عثمان ناظر​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں