1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

احمد فراز کا کلام

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏22 نومبر 2007۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ہوئی ہےشام توآنکھوں میں‌بس گیاپھرتو
    کہاں گیا ہے مرے شہر کے مسافر تو ؟

    مری مثال کہ اک نخلِ خشک صحرا ہوں
    ترا خیال کہ شاخ ِ چمن کا طائر تو

    میں جانتا ہوں کہ دنیا تجھے بدل دےگی
    میں مانتا ہوں کہ ایسا نہیں ہے ہرگز تو

    ہنسی خوشی سے بچھڑ جا اگر بچھڑنا ہے
    یہ ہر مقام پہ کیا سوچتا ہے آخر تو

    فضا اداس ہے، رت مضمحل ہے میں چپ ہوں
    جو ہوسکے تو چلا آ ، کسی کی خاطر تو

    فراز تو نے اسے مشکلوں میں ڈال دیا
    زمانہ صاحبِ زر اور صرف شاعر تو



    احمد فراز ​
     
  2. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    واہ جی بہت ہی خوب کلام شیئر کیا :86: :a180:

    نعیم بھائی شکریہ
     
  3. پاکیزہ
    آف لائن

    پاکیزہ ممبر

    شمولیت:
    ‏10 جولائی 2009
    پیغامات:
    249
    موصول پسندیدگیاں:
    86
    خوب صورت شاعری ہے ۔ بہت شاندار ۔ مزہ آیا پڑھ کر۔
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    حسن رضا بھائی اور پاکیزہ بہناجی ۔ کلام کی پسندیدگی کے لیے شکریہ قبول کریں۔
     
  5. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    فراز کی ایک اور عمدہ غزل پوسٹ کی ہے۔ بہت شکریہ
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ میڈم زاہرا جی ۔
     
  7. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    تخلیق

    درد کی آگ بجھا دو کہ ابھی وقت نہیں
    زخمِ دل جاگ سکے ، نشترِ غم رقص کرے
    جو بھی سانسوں میں گھلا ہے اسےعریاں نہ کرو
    چپ بھی شعلہ ہے مگرکوئی نہ الزام دھرے

    ایسے الزام کہ خود اپنے تراشے ہوئے بت
    جذبہء کاوشِ خالق کو نگو نسار کریں
    موقلم حلقہء ابرو کو بنا دے خنجر
    لفظ نوحوں میں رقم مدح رخِ یار کریں
    رقص مینا سے اٹھے نغمہء رقص بسمل
    ساز خود اپنے مغنی کو گنگار کریں

    مرہم اشک نہیں زخم طلب کا چارہ
    خون بھی روئے گے تو کس خاک کی سج دھج ہوگی
    کانپتے ہاتھوں سے ٹوٹی ہوئی بنیادوں پر
    جو بھی دیوار اٹھاؤ گے وہی کج ہو گی
    کوئی پتھر ہو کہ نغمہ کوئی پیکر ہو کہ رنگ
    جو بھی تصیر بناؤ گے اپاہج ہوگی



    احمد فراز ​
     
  8. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    کانپتے ہاتھوں سے ٹوٹی ہوئی بنیادوں پر
    جو بھی دیوار اٹھاؤ گے وہی کج ہو گی
    کوئی پتھر ہو کہ نغمہ کوئی پیکر ہو کہ رنگ
    جو بھی تصیر بناؤ گے اپاہج ہوگی

    واہ جی بہت خوب :flor:
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    لگا کے زخم بدن پر قبائیں دیتا ہے
    یہ شہرِ یار بھی کیا کیا سزائیں دیتا ہے

    تمام شہر ہے مقتل اسی کے ہاتھوں سے
    تمام شہر اسی کو دعائیں دیتا ہے

    کبھی تو ہم کو بھی بخشے وہ ابر کا ٹکڑا
    جو آسمان کو نیلی ردائیں دیتا ہے

    جدائیوں کے زمانے پھر آگئے ہی فراز
    یہ دل ابھی سے کسی کو صدائیں دیتا ہے



    احمد فراز​
     
  10. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    واہ نعیم بھائی اچھی شیئرنگ ہے :a180:
     
  11. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ بہت خوب صورت کلام ھے شئیرنگ کا شکریہ
     
  12. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    تو کہ شمع شام فراق ھے دل نامراد! سنبھل کے رو
    یہ کسی کی بزم نشاط ھے یہاں قطرہ قطرہ پگھل کے رو

    کوئی آشنا ہو کہ غیر ہو نہ کسی سے حال بیان کر
    یہ کٹھور لوگوں کا شہر ھے کہیں دور پار نکل کے رو

    کسے کیا پڑی سر انجمن کہ سنے وہ تیری کہانیاں
    جہاں تجھ سے کوئی بچھڑ گیا اسی رہگزر پہ چل کے رو

    یہاں اور بھی ھیں گرفتہ دل کبھی اپنے جیسوں سے جا کے مل
    ترے دکھ سے بڑھ کے ھیں جن کے دکھ کبھی ان کی آگ میں جل کے رو

    ترے دوستوں کو خبر ھے سب تری بیکلی کا جو ھے سبب
    تو بھلے سے اس کا نہ ذکر کر تو ہزار نام بدل کے رو

    غم عشق لاکھ کڑا سہی پہ فراز کچھ تو خیال کر
    مری جاں! یہ محفل شعر ھے سو نہ ساتھ ساتھ غزل کے رو
     
  13. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    خوشی جی ۔ بہت اچھا کلام ہے۔ یہ شعر حاصل غزل ہے۔
     
  14. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    حسن رضا بھائی اور خوشی جی ۔ پسندیدگی کا شکریہ۔
     
  15. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    یہاں اور بھی ھیں گرفتہ دل کبھی اپنے جیسوں سے جا کے مل
    ترے دکھ سے بڑھ کے ھیں جن کے دکھ کبھی ان کی آگ میں جل کے رو

    ترے دوستوں کو خبر ھے سب تری بیکلی کا جو ھے سبب
    تو بھلے سے اس کا نہ ذکر کر تو ہزار نام بدل کے رو

    خوشی جی بہت خوب :222: :a180:
     
  16. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    نعیم جی اور حسن جی آپ کی پسندیدگی کا بہت شکریہ
     
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    کہا تھا کس نے تجھے آبرو گنوانے جا
    فراز اور اسے حالِ دل سنانے جا

    کل اک فقیر نے کس سادگی سے مجھ کو کہا
    تری جبیں کو بھی ترسیں گے آستانے ۔۔ جا

    اسے بھی ہم نے گنوایا تری خوشی کے لیے
    تجھے بھی دیکھ لیا ہے ارے زمانے جا

    بہت ہے دولت پندار پھر بھی دیوانے
    جو تجھ سے روٹھ چکا ہے اسے منانے جا

    سنا ہے اس نے سوئمبر کی رسم تازہ کی
    فراز تو بھی مقدر کو آزمانے جا


    سوئمبر : اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
    معنی و مفہوم : قدیم ہندو تاریخ میں اپنی پسند کا خاوند منتخب کرنے کے لیے ہندو راجاؤں اور عالی خاندان ہندوؤں میں یہ طریقہ رائج تھا کہ جب لڑکی کی شادی کرنا ہوتی تھی تو دن/تاریخ مقرر کر کے اعلان کرایا جاتا تھا کہ شادی کے خواہشمند آکر اپنے کرتب اور ہنر دکھائیں اور لڑکی جسے پسند کرے گی اُس سے شادی کی جائے گی یہ رسم اور تقریب سوئمبر کہلاتی تھی۔
     
  18. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    اسے بھی ہم نے گنوایا تری خوشی کے لیے
    تجھے بھی دیکھ لیا ہے ارے زمانے جا

    بہت ہے دولت پیندار پھر بھی دیوانے
    جو تجھ سے روٹھ چکا ہے اسے منانے جا

    نعیم بھائی ہمیشہ کی طرح بہت خوب شاعری ارسال کی ہے

    :86:
     
  19. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ حسن رضا بھائی ۔ آپ کا حسن ذوق ہے۔
     
  20. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    آپ بہت خوب شاعری ارسال کرتے ہیں پڑھ کر بہت اچھا لگتا ہے
     
  21. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ ۔ آپ اچھے ہیں اس لیے آپکو ہر چیز اچھی لگتی ہے۔
     
  22. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ نعیم بھائی
    آپ بھی بہت اچھے بھائی ہیں ہمارے
     
  23. نادیہ۔رضا
    آف لائن

    نادیہ۔رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏25 اپریل 2009
    پیغامات:
    1,091
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    نعیم جی بہت اچھی شاعری ہے :flor:
     
  24. شام
    آف لائن

    شام مہمان

    تم ھی نے سوار کیا تھا محبت کی کشتی پہ فراز
    اب نظریں نہ چراؤ مجھے ڈوبتا بھی دیکھو
     
  25. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    نعیم جی بہت خوب کلام ھے


    شام جی فراز کی یہ غزل ذرا پوری تو لکھیں:143::143::143:
     
  26. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ خوشی جی ۔
     
  27. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    فراز اردو ادب کے عظیم شاعر ہیں۔
    پسندیدگی کا شکریہ نادیہ رضا۔
     
  28. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اس دورِ بے جنوں کی کہانی کوئی لکھو
    جسموں کو برف، خون کو پانی کوئی لکھو

    کوئی کہو کہ ہاتھ قلم کس طرح ہوئے
    کیوں رک گئی قلم کی روانی کوئی لکھو

    کیوں اہلِ شوق سر بگریباں ہیں دوستو
    کیوں خوں بہ دل ہے عہدِ جوانی کوئی لکھو

    کیوں سرمہ در گلو ہے ہر اک طائرِ سخن
    کیوں گلستاں قفس کا ہے ثانی کوئی لکھو

    ہاں تازہ سانحوں کا کرے کون انتظار
    ہاں دل کی واردات پرانی کوئی لکھو



    احمد فراز​
     
  29. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    کوئی کہو کہ ہاتھ قلم کس طرح ہوئے
    کیوں رک گئی قلم کی روانی کوئی لکھو

    نعیم بھائی بہت خوب :222:
     
  30. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    کوئی کہو کہ ہاتھ قلم کس طرح ہوئے
    کیوں رک گئی قلم کی روانی کوئی لکھو


    بہت خوب فراز ۔
    بہت خوب نعیم چاچو ۔ :101:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں