1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

احتساب کا عمل ختم ہونے کا تاثر غلط، کسی کو ذاتی فائدہ نہیں مل سکتا: شہزاد اکبر

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏30 دسمبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    احتساب کا عمل ختم ہونے کا تاثر غلط، کسی کو ذاتی فائدہ نہیں مل سکتا: شہزاد اکبر
    upload_2019-12-30_2-16-38.jpeg
    معاون خصوصی بیرسٹر شہزاد اکبر نے واضح کیا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے حوالے سے پراپیگنڈا بے بنیاد جبکہ احتساب کا عمل ختم ہونے کا تاثر بھی غلط ہے۔ موجودہ حکومت میں کسی کو ذاتی فائدہ نہیں مل سکتا۔

    بیرسٹر شہزاد اکبر کا وفاقی وزیر مراد سعید کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس سے متعلق کچھ وضاحتیں ضروری ہیں۔ گزشتہ چند روز سے تاثر پھیلایا جا رہا ہے کہ احتساب کا عمل ختم ہو گیا ہے۔ دیکھا جائے تو ماضی میں نیب قوانین میں تبدیلی کی خواہش بدنیتی پر مبنی تھی۔ اس حکومت میں کسی کو ذاتی فائدہ نہیں مل سکتا۔ ماضی میں نیب قوانین میں خود کو بچانے کیلئے ترامیم کی گئیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت سنبھالی تو معاشی حالات بہت خراب تھے لیکن اب معیشت کو درست سمت پر گامزن کر دیا گیا ہے۔ آج معیشت مضبوط اور آئی سی یو سے نکل چکی ہے۔

    معاون خصوصی شہزاد اکبر نے بتایا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کو پارلیمنٹ میں لایا جائے گا۔ اس میں بہتری کی تجاویز کو خوش آمدید کہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سال میں نیب کیساتھ زیادتی کی گئی۔ پی ٹی آئی حکومت نے نیب ملازمین کو ان کا حق دیتے ہوئے ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا۔ ہم اداروں کا اعتماد بحال کر رہے ہیں اور نیب کے بعد ایف آئی اے کی بہتری کیلئے کام کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خاتمے کیلئے سخت قوانین کی ضرورت ہے۔ کرپشن کرنے والے کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے۔ نیب ڈرافٹ کو دیکھے بغیر تنقید کی جا رہی ہے۔ نیب ترمیمی آرڈیننس 4 صفحات پر مشتمل ہے۔ کرپشن اور ٹیکسز سے متعلق معاملات میں ترامیم کی گئیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ٹیکس کے معاملات ایف بی آر دیکھے گا۔ ترمیمی آرڈیننس کا سیکشن 4 بتائے گا کہ قانون کا اطلاق کہاں ہوگا۔ 12 میں سے ایک کلاز اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق ہے۔ لیوی، امپورٹ اور ٹیکس کے معاملات نیب نہیں دیکھے گا۔ مخصوص ٹرانزیکشنز پر نیب کے قانون کا اطلاق نہیں ہوگا جبکہ ملزم پبلک آفس ہولڈر نہ ہو تو نیب کیس کو نہیں دیکھے گا۔

    اس موقع پر بات کرتے ہوئے وزیر مواصلات مراد سعد نے کہا کہ شہباز شریف کی بلٹ پروف گاڑیوں میں پیسہ وزیراعلیٰ ہاؤس پہنچایا گیا۔ مسلم لیگ ن حکومت نے احسن اقبال کے بھائی کو بھی نوازا۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی نے امریکا سے کہا تھا کہ ڈرون حملے کرتے جائیں، ہم معاملات سنبھالیں گے، ہم صرف پارلیمنٹ میں احتجاج کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 20 جنوری سے 192 ارب روپے سے احساس پروگرام کا آغاز ہو جائے گا۔ سردیوں میں لوگ سڑکوں پر سوتے تھے، عمران خان نے شیلٹر ہوم بنائے۔ عالمی ادارے پاکستان کی معیشت میں بہتری کا اعتراف کر رہے ہیں۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں