1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏23 نومبر 2006۔

  1. الف
    آف لائن

    الف ممبر

    شمولیت:
    ‏1 اگست 2008
    پیغامات:
    398
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    نیک سلسلھہ ھے۔ ماشائ اللہ
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    لیلۃ القدر کی بابت احادیث مبارکہ

    لیلۃ القدر کی بابت احادیث مبارکہ


    عَنْ مَالِکٍ رضي الله عنه أَنَّهُ سَمِعَ مَنْ يَثِقُ بِهِ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ يَقُولُ : إِنَّ رَسُوْلَ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم أُرِيَ أَعْمَارَ النَّاسِ قَبْلَهُ أَوْ مَا شَاءَ اﷲُ مِنْ ذَلِکَ فَکَأَنَّهُ تَقَاصَرَ أَعْمَارَ أُمَّتِهِ أَنْ يَبْلُغُوْا مِنَ الْعَمَلِ مِثْلَ الَّذِي بَلَغَ غَيْرُهُمْ فِي طُوْلِ الْعُمْرِ فَأَعْطَاهُ اﷲُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ شهْرٍ. رَوَاهُ مَالِکٌ وَالْبَيْهَقِيُّ.

    مالک في الموطأ، کتاب : الاعتکاف، باب : ما جاء في ليلة القدر، 1 / 321، الرقم : 698، والبيهقي في شعب الإيمان، 3 / 323، الرقم : 3667، والمنذري في الترغيب والترهيب، 2 / 65، الرقم : 1508.

    ’’حضرت امام مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ثقہ (یعنی قابل اعتماد) اہل علم کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سابقہ امتوں کی عمریں دکھائی گئیں یا اس بارے میں جو اﷲ تعالیٰ نے چاہا دکھایا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی امت کی کم عمروں کا خیال کرتے ہوئے سوچا کہ کیا میری امت اس قدر اعمال کر سکے گی جس قدر دوسری امتوں کے لوگوں نے طوالتِ عمر کے باعث کئے۔ تو اﷲ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو شبِ قدر عطا فرما دی جو ہزار مہینوں سے بھی افضل ہے۔‘‘

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔​

    عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ رضي الله عنه أَنَّهُ قَالَ : يَا رَسُوْلَ اﷲِ! أَخْبِرْنَا عَنْ لَيْلَةِ الْقَدْرِ؟ فَقَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم : هِيَ فِِي رَمَضَانَ الْتَمِسُوْهَا فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ فَإِنَّهَا وِتْرٌ فِي إِحْدَي وَعِشْرِيْنَ أَوْثَلَاثٍ وَعِشْرِيْنَ أَوْخَمْسٍ وَعِشْرِيْنَ أَوْسَبْعٍ وَعِشْرِيْنَ أَوْ تِسْعٍ وَعِشْرِيْنَ أَوْ فِي آخِرِ لَيْلَةٍ فَمَنْ قَامَهَا إِيْمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ وَمَا تَأَخَّرَ. رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالطَّبَرَانِيُّ.

    ’’حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے عرض کیا : یا رسول اﷲ! ہمیں لیلۃ القدر کے بارے میں بتائیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : یہ (رات) ماہِ رمضان کے آخری عشرے میں اکسویں، تیئسویں، پچیسویں، ستائیسویں، انتیسویں یا رمضان کی آخری رات ہوتی ہے۔ جو بندہ اس میں ایمان و ثواب کے ارادہ سے قیام کرے اس کے اگلے پچھلے (تمام) گناہ بخش دیئے جاتے ہیں۔‘‘

    أخرجه أحمد بن حنبل في المسند، 5 / 318، 321، 324، الرقم : 22765، 22793، 22815، والطبراني في المعجم الأوسط، 2 / 71، الرقم : 1284، والمنذري في الترغيب والترهيب، 2 / 65، الرقم : 1507، والهيثمي في مجمع الزوائد، 3 / 175 - 176.
     
  3. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    اسلام علیکم سبحان اللہ ماشاء اللہ
    نعیم بھائ اچھا سلسلہ ہے جزاک اللہ
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    پسندیدگی اور دعاؤں کا شکریہ حسن رضا بھائی ۔
     
  5. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    نعیم صاحب خدا آپکو اجر دے۔ آمین
     
  6. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    رب کائنات جزائے خیر عطا کرے۔ آمین
     
  7. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    نور بہنا اور زاہرا بہنا۔
    دعاؤں کا بہت شکریہ ۔ اللہ تعالی آپ کو بھی خوشیاں عطا فرمائے۔ آمین
     
  8. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    سیدناعمرکا حضورکی محبت میں حجراسودکوچومنا

    سیدنا عمر :rda: کا حضور اکرم :saw: کی محبت میں وارفتگی سے حجر اسود کو چومنا

    عَنْ عَابِسِ بْنِ رَبِيْعَةَ، عَنْ عُمَرَ رضي الله عنه أَنَّهُ جَاءَ إِلَي الْحَجَرِ الْأَسْوَدِ فَقَبَّلَهُ، فَقَالَ : إِنِّي أَعْلَمُ أَنَّکَ حَجَرٌ، لَا تَضُرُّ وَلَا تَنْفَعُ، وَلَوْلَا أَنِّي رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلي الله عليه وآله وسلم يُقَبِّلُکَ ما قَبَّلْتُکَ. وفي رواية : قَالَ عُمَرُ : شَيئٌ صَنَعَهُ النَّبِيُّ صلي الله عليه وآله وسلم فَلاَ نُحِبُّ أَنْ نَتْرُکَهُ. مُتَّفَقٌ عَلَيْه وَهَذَا لَفْظُ الْبُخَارِيِّ.

    ’’حضرت عابس بن ربیعہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ حجرِ اسود کے پاس آئے اور اسے بوسہ دے کر کہا :
    میں خوب جانتا ہوں کہ تو پتھر ہے نہ تو نقصان پہنچا سکتا ہے اور نہ نفع۔ اگر میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تجھے بوسہ دیتے ہوئے نہ دیکھا ہوتا تو میں کبھی تجھے بوسہ نہ دیتا

    (اور ایک روایت میں ہے کہ) حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا :
    یہ وہ کام ہے جسے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ادا فرمایا ہے پس ہم نہیں چاہتے کہ اسے ترک کر دیں۔‘‘


    البخاري في الصحيح، کتاب : الحج، 2 / 579، الرقم : 1520، 1528، ومسلم في الصحيح، کتاب : الحج، 2 / 925، الرقم : 1270، وأبوداود في السنن، کتاب : المناسک، 2 / 175، الرقم : 1873، والنسائي في السنن، کتاب : مناسک الحج، 5 / 227، الرقم : 2938، وابن ماجه في السنن، باب : استلام الحجر، 2 / 981، الرقم : 2943، ومالک في الموطأ، 1 / 367، الرقم : 818، وأحمد بن حنبل في المسند، 1 / 16، الرقم : 99، والبزار في المسند، 1 / 949، الرقم : 139، وابن حبان في الصحيح، 4 / 212، الرقم : 2711.

    فوائد الحدیث : صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم ہمیشہ ہر کام اتباع رسول :saw: میں کیا کرتے تھے۔ اور سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا یہ فرمانا " (اے پتھر!) اگر تجھے حضور :saw: نے نہ چوما ہوتا تو میں تجھے کبھی نہ چومتا " اس حقیقت پر دلالت کرتا ہے کہ بےشک وہ پتھر جنت سے آیا تھا۔ حرم کعبہ میں نصب تھا اور بہت فضیلت رکھتا تھا لیکن سیدنا فاروق اعظم :saw: اس پتھر کو اسکی فضیلت کی وجہ سے نہیں بلکہ حضور اکرم :saw: کے لب مبارک لگ جانے کی وجہ سے چوم رہے تھے۔

    شاعر نے شاید اسی کیفیت کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا تھا ۔۔

    مجھے کیا خبر تھی رکوع کی ،مجھے ہوش کب تھی سجود کی
    تیرے نقشِ پا کی تلاش تھی ، جو میں جھک رہا تھا نماز میں۔
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    مدینہ کو مکہ سے دگنی برکت کی دعا

    حضور اکرم :saw: کی مدینہ شریف میں مکہ سے دوگنا برکت کی دعا

    عَنْ أَنَسٍ رضي الله عنه عَنِ النَّبِيِّ صلي الله عليه وآله وسلم : قَالَ : اَللَّهُمَّ اجْعَلْ بِالْمَدِيْنَةِ ضِعْفَي مَاجَعَلْتَ بِمَکَّةَ مِنَ الْبَرَکَةِ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.

    ’’حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دعا فرمائی : اے اﷲ! مدینہ منورہ میں اس سے دوگنا برکت عطا فرما جتنی تو نے مکہ مکرمہ میں رکھی ہے۔‘‘

    البخاري في الصحيح، کتاب : فضائل المدينة، باب : المدينة تَنْفِي الخَبَثَ، 2 / 666، الرقم : 1786، ومسلم في الصحيح، کتاب : الحج، باب : فضل المدينة ودعا النبي صلي الله عليه وآله وسلم فيها بالبرکة وبيان تحريمها وتحريم صيدها وشجرها وبيان حدود حرمها، 2 / 994، الرقم : 1369، والمنذري في الترغيب والترهيب، 2 / 148، الرقم : 1873.
     
  10. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم بھائی ماشاءاللہ جزاک اللہ
    اللہ آپ کو جزاء خیر عطاء فرمائے آمین
     
  11. وسیم
    آف لائن

    وسیم ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جنوری 2007
    پیغامات:
    953
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    سبحان اللہ ۔ اللہ ہم سب کو بھی حضور :saw: کی محبت ، غلامی اور اتباع کی توفیق دے۔ آمین
     
  12. وسیم
    آف لائن

    وسیم ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جنوری 2007
    پیغامات:
    953
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    حضور اکرم :saw: کی مدینہ شریف میں مکہ سے دوگنا برکت کی دعا

    عَنْ أَنَسٍ رضي الله عنه عَنِ النَّبِيِّ صلي الله عليه وآله وسلم : قَالَ : اَللَّهُمَّ اجْعَلْ بِالْمَدِيْنَةِ ضِعْفَي مَاجَعَلْتَ بِمَکَّةَ مِنَ الْبَرَکَةِ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.

    ’’حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دعا فرمائی : اے اﷲ! مدینہ منورہ میں اس سے دوگنا برکت عطا فرما جتنی تو نے مکہ مکرمہ میں رکھی ہے۔‘‘

    البخاري في الصحيح، کتاب : فضائل المدينة، باب : المدينة تَنْفِي الخَبَثَ، 2 / 666، الرقم : 1786، ومسلم في الصحيح، کتاب : الحج، باب : فضل المدينة ودعا النبي صلي الله عليه وآله وسلم فيها بالبرکة وبيان تحريمها وتحريم صيدها وشجرها وبيان حدود حرمها، 2 / 994، الرقم : 1369، والمنذري في الترغيب والترهيب، 2 / 148، الرقم : 1873.

    کیا بات ہے حضور :as: کے شہر مدینہ کی ۔ پڑھ کر دل خوش ہوگیا۔ جزاک اللہ نعیم بھائی ۔
     
  13. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ وسیم بھائی ۔ آپ کی دعاؤں پر صد بار آمین
     
  14. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    اللہ کریم ہم سب کو حبیبِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت اور ان سے نسبت رکھنےو الے ہر چیز سے محبت و تعظیم کرنے والا بنا دے۔ آمین
    شکریہ نعیم صاحب۔
     
  15. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    میڈم زاہرا صاحبہ ۔ آپکا بھی شکریہ ۔
     
  16. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    سبحان اللہ ۔ بجا فرمایا آپ نے نعیم بھائی ۔ صحابہ کرام رضوان الل عنھم کا ًخمیرِ ایمان ہی محبت و تعظیم رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے اٹھا تھا ۔ اور حق یہ ہے کہ ایمان کا مرکز و محور ہی ذاتِ مصطفی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔
    جزاک اللہ تعالی
     
  17. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ جی بہت اچھا سلسلہ ہے
     
  18. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    برادر بھائی اور حسن رضا بھائی ۔ دعاؤں کے لیے بہت شکریہ ۔ جزاکم اللہ خیرا کثیرا
     
  19. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    حضور اکرم :saw: کی مدینہ شریف میں مکہ سے دوگنا برکت کی دعا

    عَنْ أَنَسٍ رضي الله عنه عَنِ النَّبِيِّ صلي الله عليه وآله وسلم : قَالَ : اَللَّهُمَّ اجْعَلْ بِالْمَدِيْنَةِ ضِعْفَي مَاجَعَلْتَ بِمَکَّةَ مِنَ الْبَرَکَةِ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.

    ’’حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دعا فرمائی : اے اﷲ! مدینہ منورہ میں اس سے دوگنا برکت عطا فرما جتنی تو نے مکہ مکرمہ میں رکھی ہے۔‘‘

    البخاري في الصحيح، کتاب : فضائل المدينة، باب : المدينة تَنْفِي الخَبَثَ، 2 / 666، الرقم : 1786، ومسلم في الصحيح، کتاب : الحج، باب : فضل المدينة ودعا النبي صلي الله عليه وآله وسلم فيها بالبرکة وبيان تحريمها وتحريم صيدها وشجرها وبيان حدود حرمها، 2 / 994، الرقم : 1369، والمنذري في الترغيب والترهيب، 2 / 148، الرقم : 1873.

    جزاک اللہ ۔ ماشاءاللہ۔ سبحان اللہ ۔
    بہت اچھے فرمان ہیں:
     
  20. الف
    آف لائن

    الف ممبر

    شمولیت:
    ‏1 اگست 2008
    پیغامات:
    398
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    یا اللہ ھم سب کو پڑھہنے سننے اور عمل کی تفیق دے۔ آمین
     
  21. محمدانوش
    آف لائن

    محمدانوش ممبر

    شمولیت:
    ‏17 ستمبر 2008
    پیغامات:
    69
    موصول پسندیدگیاں:
    9
    ملک کا جھنڈا:
    ماشاء اللہ نعیم بھاٰیی اور جزاک اللہ اللہ رب العزت آپکو اس کاوش کے اجر عظیم عطا فرماے آمین ثم امین
     
  22. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    عقرب بھائی ۔ الف بھائی اور محمد انوش بھائی
    آپ کی حوصلہ افزائی کا بہت شکریہ ۔ جزاکم اللہ خیرا
     
  23. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شان مصطفی ص پر ایک حدیث پاک

    حضور اکرم :saw: کی زبان مبارک سے اپنی شان کا بیان

    عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضي اﷲ عنهما قَالَ : جَلَسَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُوْلِ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم يَنْتَظِرُوْنَهُ قَالَ : فَخَرَجَ، حَتَّي إِذَا دَنَا مِنْهُمْ سَمِعَهُمْ يَتَذَاکَرُوْنَ فَسَمِعَ حَدِيْثَهُمْ، فَقَالَ بَعْضُهُمْ : عَجَبًا إِنَّ اﷲَ عزوجل اتَّخَذَ مِنْ خَلْقِهِ خَلِيْلًا، إِتَّخَذَ إِبْرَاهِيْمَ خَلِيْلًا، وَقَالَ آخَرُ : مَاذَا بِأَعَجَبَ مِنْ کَلَامِ مُوْسَي : کَلَّمَهُ تَکْلِيْمًا، وَقَالَ آخَرُ : فَعِيْسَي کلمۃ اﷲِ وَرُوْحُهُ، وَقَالَ آخَرُ : آدَمُ اصْطَفَاهُ اﷲُ، فَخَرَجَ عَلَيْهِمْ فَسَلَّمَ وَقَالَ : قَدْ سَمِعْتُ کَلَامَکُمْ وَعَجَبَکُمْ أَنَّ إِبْرَاهِيْمَ خَلِيْلُ اﷲِ وَهُوَ کَذَلِکَ وَمُوْسَي نَجِيُّ اﷲِ وَهُوَ کَذَلِکَ، وَعِيْسَي رُوْحُ اﷲِ وَکَلِمَتُهُ وَهُوَ کَذَلِکَ، وَآدَمُ اصْطَفَاهُ اﷲُ وَهُوَ کَذَلِکَ، أَ لَا وَأَنَا حَبِيْبُ اﷲِ وَلَا فَخْرَ، وَأَنَا حَامِلُ لِوَاءِ الْحَمْدِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا فَخْرَ وَأَنَا أَوَّلُ شَافِعٍ وَأَوَّلُ مُشَفَّعٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا فَخْرَ وَأَنَا أَوَّلُ مَنْ يُحَرِّکُ حِلَقَ الْجَنَّةِ فَيَفْتَحُ اﷲُ لِي فَيُدْخِلُنِيْهَا وَمَعِيَ فُقَرَاءُ الْمُؤْمِنِيْنَ وَلَا فَخْرَ، وَأَنَا أَکْرَمُ الْأَوَّلِيْنَ وَالْآخِرِيْنَ وَلَا فَخْرَ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَالدَّارِمِيُّ.


    ’’حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اﷲ عنہما سے مروی ہے کہ چند صحابہ کرام رضی اللہ عنھم حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے انتظار میں بیٹھے ہوئے تھے۔ اتنے میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لے آئے جب ان کے قریب پہنچے تو انہیں کچھ گفتگو کرتے ہوئے سنا۔ اُن میں سے بعض نے کہا : کیا خوب! اللہ تعالیٰ نے اپنی مخلوق میں سے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو اپنا خلیل بنایا۔ دوسرے نے کہا : یہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے اللہ تعالیٰ سے ہم کلام ہونے سے زیادہ بڑی بات تو نہیں۔ ایک نے کہا : حضرت عیسیٰ علیہ السلام کلمۃ اﷲ اور روح اللہ ہیں۔ کسی نے کہا : اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کو چن لیا۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اُن کے پاس تشریف لائے سلام کیا اور فرمایا : میں نے تمہاری گفتگو اور تمہارا اظہارِ تعجب سنا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام خلیل اللہ ہیں۔ بیشک وہ ایسے ہی ہیں۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام نجی اللہ ہیں۔ بیشک وہ اسی طرح ہیں، حضرت عیسیٰ علیہ السلام روح اللہ اور کلمۃ اللہ ہیں۔ واقعی وہ اسی طرح ہیں۔ حضرت آدم علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے چن لیا۔ وہ بھی یقیناً ایسے ہی (شرف والے) ہیں۔
    سن لو!
    ۔ میں اللہ تعالیٰ کا حبیب ہوں اور مجھے اس پر کوئی فخر نہیں۔
    ۔ میں قیامت کے دن حمد کا جھنڈا اٹھانے والا ہوں اور مجھے اس پر کوئی فخر نہیں۔
    ۔ قیامت کے دن سب سے پہلا شفاعت کرنے والا بھی میں ہی ہوں اور سب سے پہلے میری ہی شفاعت قبول کی جائے گی اور مجھے اس پر کوئی فخر نہیں۔
    ۔ سب سے پہلے جنت کا کنڈا کھٹکھٹانے والا بھی میں ہی ہوں۔ اللہ تعالیٰ میرے لئے اسے کھولے گا اور مجھے اس میں داخل فرمائے گا۔ میرے ساتھ فقیر و غریب مومن ہوں گے اور مجھے اس بات پر کوئی فخر نہیں۔
    ۔ میں اولین و آخرین میں سب سے زیادہ عزت والا ہوں لیکن مجھے اس بات پر کوئی فخر نہیں۔‘‘



    الترمذي في السنن، کتاب : المناقب عن رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم، باب : في فضل النبي صلي الله عليه وآله وسلم، 5 / 587، الرقم : 3616، والدارمي في السنن، باب : (8)، ما أعْطِيَ النَّبِيَ صلي الله عليه وآله وسلم مِن الفضلِ، 1 / 39، الرقم : 47.
     
  24. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جزاک اللہ ۔ صد شکر باری تعالی جس نے ہمیں اتنی اعلی شانوں والے نبی :saw: عطا فرمائے۔ الحمدللہ تعالی۔
     
  25. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم بھائی اچھی شیئرنگ ہے ماشاءاللہ

    اللہ تعالی آپ کو جزاء خیر عطاء فرمائے آمین
     
  26. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم۔
    زاہرا بہن اور حسن رضا بھائی ۔ حوصلہ افزائی کا بہت شکریہ ۔
    دعاؤں میں یاد رکھنے کی درخواست ہے۔
     
  27. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    حضور اکرم :saw: وجہِ تخلیقِ کائنات ہیں۔

    عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضي اﷲ عنهما قَالَ : أَوْحَي اﷲُ إِلَي عِيْسَي عليه السلام، يَا عِيْسَي! آمِنْ بِمُحَمَّدٍ وَأْمُرْ مَنْ أَدْرَکَهُ مِنْ أُمَّتِکَ أَنْ يُؤْمِنُوْا بِهِ فَلَوْلَا مُحَمَّدٌ مَا خَلَقْتُ آدَمَ وَلَولَا مُحَمَّدٌ مَا خَلَقْتُ الْجَنَّةَ وَلَا النَّارَ. وَلَقَدْ خَلَقْتُ الْعَرْشَ عَلَي الْمَاءِ فَاضْطَرَبَ فَکَتَبْتُ عَلَيْهِ لَا إِلَهَ إِلَّا اﷲُ مُحَمَّدٌ رَسُوْلُ اﷲِ فَسَکَنَ. رَوَاهُ الْحَاکِمُ.
    وَقَالَ الْحَاکِمُ : هَذَا حَدِيْثٌ صَحِيْحُ الإِسْنَادِ وَ وَافَقَهُ الذَّهَبِيُّ.


    ’’حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر وحی نازل فرمائی : اے عیسیٰ! حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر ایمان لے آؤ اور اپنی امت کو بھی حکم دو کہ جو بھی ان کا زمانہ پائے تو (ضرور) ان پر ایمان لائے (جان لو!) اگر محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نہ ہوتے تو میں حضرت آدم علیہ السلام کو بھی پیدا نہ کرتا۔ اور اگر محمد مصطفیٰ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نہ ہوتے تو میں نہ جنت پیدا کرتا اور نہ دوزخ، جب میں نے پانی پر عرش بنایا تو اس میں لرزش پیدا ہو گئی، لہٰذا میں نے اس پر ’’لا الہ الا اللہ محمد الرسول اللہ ‘‘ لکھ دیا تو وہ ٹھہر گیا۔‘‘


    الحاکم في المستدرک، 2 / 671، الرقم : 4227، و ابن الخلال، في السنة، 1 / 261، الرقم : 316، والذهبي في ميزان الاعتدال، 5 / 299، الرقم : 6336، والعسقلاني في لسان الميزان، 4 / 354، الرقم : 1040، و ابن حيان في طبقات المحدثين بأصبهان، 3 / 287.
     
  28. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم بھائی اچھی شیئرنگ ہے ماشاءاللہ جزاک اللہ
     
  29. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    سبحان اللہ ۔ بہت ہی ایمان پرور حدیث پاک ہے ۔ اللہ تعالی نے ہمارے پیارے آقا علیہ الصلوۃ والتسلیم کو بہت بلند مرتبہ عطا فرمایا ہے کہ اب مخلوق میں کوئی دوسرا ہمارے آقا علیہ الصلوۃ والسلم کے ہم پلہ نہیں ہوسکتا۔
     
  30. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    سبحان اللہ ۔ سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی شان بہت بلند ہے ۔
    اللہ ہمیں سمجھ بوجھ عطا کرے۔ آمین
     

اس صفحے کو مشتہر کریں