1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اجالا دے چراغ رہ گزر آساں نہیں ہوتا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏1 فروری 2018۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اجالا دے چراغ رہ گزر آساں نہیں ہوتا
    ہمیشہ ہو ستارا ہم سفر آساں نہیں ہوتا
    جو آنکھوں اوٹ ہے چہرہ اسی کو دیکھ کر جینا
    یہ سوچا تھا کہ آساں ہے مگر آساں نہیں ہوتا
     
  2. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    جب ملنا ممکن ھی نہیں، میں یہ خواب کیوں دیکھوں
    اپنی جاگتی ھوئی آنکھوں سے یہ سراب کیوں دیکھوں
    تو انتظار میں تھا کئی سالوں سے جسکے
    میں نہیں وہ دلبر ، تو ایسا عزاب کیوں دیکھوں
    جس کی کرنیں نہ گرما سکیں میرا آنگن
    ایسا بے بس و لاچار آفتاب کیوں دیکھوں
    میری را توں کو جو بخش نہ سکے روشنی
    کسی بدلی کی اوٹ میں چھپا مہتاب کیوں دیکھوں
    جب ازل سے جدا ھیں راستے اپنے ناصر
    پھر اپنی جانب تیرا بڑھتا ھوا ھا تھ کیوں دیکھوں
     

اس صفحے کو مشتہر کریں