1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

" اب کِسی بات پر رونا نہیں آتا "

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از سلطان میر, ‏22 فروری 2010۔

  1. سلطان میر
    آف لائن

    سلطان میر ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جولائی 2006
    پیغامات:
    169
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    کُچھ ناگزیر مصروفیات کی بناء پر لمبی غیرحاضری کرنی پڑ گئی مُجھے جسکے لئے سب دوستوں سے معذرت خواہ ہوں۔ آج اللہ نے موقع دیا تو اپنا ٹوٹا پھوٹا کلام لئے حاضرِ خدمت ہو گیا ہوں۔

    "اب کِسی بات پر رونا نہیں آتا"
    سازشوں کے بوجھ ڈھونا نہیں آتا
    نفرتوں کے بیج بونا نہیں آتا
    ہے تباہی یہاں پر اسقدر یارو
    اب کِسی بات پر رونا نہیں آتا
    دُکھ تِری بیوفائی کا مِری پُونجی
    اِس متاع کو ہمیں کھونا نہیں آتا
    ہم پریشاں رہے ساری عُمر یارو
    سو سکوں سے ہمیں سونا نہیں آتا
    خود غرض ہی مِلے ہم کو سبھی رشتے
    پر ہمیں خود غرض ہونا نہیں آتا
    ہے دِلِ بے داغ پر غم داغ سُلطاں
    اِس داغ کو ہمیں دھونا نہیں آتا۔
    (سُلطاں)​
     
  2. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: " اب کِسی بات پر رونا نہیں آتا "

    دُکھ تِری بیوفائی کا مِری پُونجی
    اِس متاع کو ہمیں کھونا نہیں آتا

    خود غرض ہی مِلے ہم کو سبھی رشتے
    پر ہمیں خود غرض ہونا نہیں آتا

    سلطان بھائی بہت خوب زبردست :a180: :222:
     
  3. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: " اب کِسی بات پر رونا نہیں آتا "


    واہپ بہت خوب سلطان جی اچھی کاوش ھے آتے رہا کریں پلیزززززززز
     
  4. سلطان میر
    آف لائن

    سلطان میر ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جولائی 2006
    پیغامات:
    169
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: " اب کِسی بات پر رونا نہیں آتا "

    حسن رضا جی اور خوشی جی، رپلائی اور حوصلہ افزائی کیلئے جزاک اللہ، کوشش کروں گا متواتر حاضری دینے کی۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں