1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اب اک عجیب سا نصاب مانگتی ہے زندگی

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از عمران علی, ‏4 اکتوبر 2006۔

  1. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب۔۔ عمران جی۔۔ لیکن اگر میں غلط نہیں تو پہلے دو مصروں میں بھی “ہم“ آنا تھا۔۔ مطلب ایسے۔۔

    زندہ رہیں تو کیا ہے، جو مر جائیں ہم تو کیا
    دنیا میں خاموشی سے گزر جائیں ہم تو کیا

    ہستی ھی اپنی کیا ہے زمانے کے سامنے
    اک خواب ہیں‌جہاں‌میں بکھر جائیں‌ ہم تو کیا

    اب کون منتظر ہے ہمارے لیے وہاں
    شام آ گئی ہے لوٹ کے گھر جائیں‌ ہم تو کیا

    دل کی خلش تو ساتھ رہے گی تمام عمر
    دریاغم کے پار اتر جائیں‌ہم تو کیا
     
  2. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    مریم جی ۔ آپ کی بات درست ہے۔
    میں نے بھی غزل “ہم“ کے ساتھ ہی سنی ہوئی ہے۔
     
  3. عمران علی
    آف لائن

    عمران علی ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جون 2006
    پیغامات:
    48
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    مریم صاحبہ تصحیح کا شکریہ
    --------------------------------------------------------------------

    سراغ بھی نہ ملے اجنبی صدا کے مجھے
    یہ کون چھپ گیا صحرائوں‌میں‌بلا کے مجھے

    میں‌اس کی باتوں‌میں‌غم اپنا بھول جاتا مگر!
    وہ شخص رونے لگا خود ہنسا ہنسا کے مجھے

    اسے یقین کہ میں‌جان دے نہ پائوں‌گا
    مجھے یہ خوف کہ روئے گا آزما کے مجھے

    وہ اپنے لوگوں‌میں‌میری ہنسی اڑاتا رہا
    قریب آیا تو رویا گلے لگا کے مجھے

    میں‌اپنی قبر میں محو عذاب تھا لیکن
    زمانہ خوش ہوا دیواروں پہ سجا کے مجھے

    یہاں کسی کو کوئی پوچھتا نہیں‌آزر
    کہاں‌پہ لائی ہے اندھی ہوا اڑا کے مجھے

    (ڈاکٹر فریاد آزر)
     
  4. وسیم
    آف لائن

    وسیم ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جنوری 2007
    پیغامات:
    953
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    بہت عمدہ اشعار ہیں۔
     
  5. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب۔۔ عمران علی۔۔ :a180:
     
  6. عمران علی
    آف لائن

    عمران علی ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جون 2006
    پیغامات:
    48
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    چمن میں‌جب بھی صبا کو گلاب پوچھتے ہیں
    تمہاری آنکھ کے احوال پوچھتے ہیں

    کہاں کہاں ہیں روشن ہمارے بعد چراغ
    ستارے دیدہ تر سے حساب پوچھتے ہیں

    وہ تشنہ لب بھی عجب ہیں جو موج سحرا سے
    سراغِ حبس ، مزاجِ سراب پوچھتے ہیں

    کہاں بسی ہیں وہ یادیں اُجڑنا ہے جنہیں
    دلوں کی بانجھ زمیں سے عذاب پوچھتے ہیں

    برس پڑی تیری آنکھیں تو پھر یہ بھید کھل
    سوال خود سے بھی اپنا جواب پوچھتے ہیں

    ھوا کی ہمسفری سے اب اور کیا حاصل
    بس اپنے شہر کو خانہ خراب پوچھتے ہیں

    جو بے نیاز ہیں اپنے حسن سے محسن
    کہاں وہ مجھ سے میرا انتخاب پوچھتے ہیں

    (محسن نقوی)

     
  7. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    اچھی ہے۔۔
     
  8. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    محسن نقوی مرحوم کی اچھی غزل ہے۔ لیکن مطلع (پہلا شعر) لکھنے میں کچھ چوک ہوگئی ہے۔ وزن، قافیہ ردیف کچھ بھی نہیں ملتا۔کسی تھرڈ کلاس شاعر کے بارے میں تو گمان کیا جاسکتا ہے لیکن محسن نقوی کے پائے کا عظیم شاعر ایسی غلطی نہیں کرسکتا۔

    عمران بھائی ۔ ذرا پھر سے اس غزل کے مطلع کو چیک کیجئے۔ شکریہ
     
  9. عمران علی
    آف لائن

    عمران علی ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جون 2006
    پیغامات:
    48
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    محترم نعیم بھائی!
    آب نے درست فرمایا ۔۔۔ لیکن یہ غزل میں نےجہاں سے پڑہی تھی وہان اسی طرح لکھی ہوئی تھی ۔۔۔ میں نے وہیں سے دیکھ کر یہاں اپ لوڈ کر دی ۔۔۔

    آئندہ پوسٹ میں‌احتیاط کروں گا۔ انشااللہ

    توجہ دلانے کا شکریہ !!
     
  10. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    :titli: :titli: اپکے نام، ایک شعر کرتا اپکی کاوش پر یہ میرا لکھا ہوا نہیں بلکہ محترم المقام استاذالساتذہ جناب قتیل شفائی صاحب کا ہے

    میں اپنی ذات میں نیلام ہورہا ہوں قتیل
    غم حیات سے کہو خرید کرے مجھ کو


    اگر میں نے صحیح نہ لکھا ہو تو براہ کرم درستگی کر دیں

    ذرا ایک نظر ادھر بھی
    viewtopic.php?f=15&t=4902
     
  11. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    شامل مرا دشمن صنف یاراں میں‌رھے گا
    یہ تیر بھی پیوست رگ جاں میں رھے گا

    اک رسم جنوں اپنے مقدر میں رھے گا
    اک چاک سدا اپنے گریباں میں رھے گا

    اک اشک ھے آنکھوں میں سو چمکے گا کہاں تک
    یہ چاند زد شام غریباں میں رھے گا

    میں تجھ سے بچھڑ کر کہاں تجھ سے جدا ھوں
    تو خواب صف دیدہ گریاں میں رھے گا

    رگوں کی کوئی رت تری خوشبو نہیں لائی
    یہ داغ بھی دامان بہاراں میں رھے گا

    اب کر گزر جائیں گے سب وصل کے لمحے
    مصروف کوئی وعدہ وپیماں میں رھے گا

    وہ حرف جنوں کہہ نہ سکوں جو کہوں بھی
    اک راز کی صورت دل امکاں میں رھے گا

    محسن میں حوادث کی ہواؤں میں گھرا ھون
    کیا نقش قدم دشت و بیاباں میں رھے گا
     
  12. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    چمن میں‌جب بھی صبا کو گلاب پوچھتے ہیں
    تمہاری آنکھ کے احوال پوچھتے ہیں


    شعر کچھ یوں ھے

    چمن میں جب بھی صبا کو گلاب پوچھتے ھیں
    تمہاری آنکھ کا احوال خواب پوچھتے ھیں




    معذرت کے ساتھ میں‌نے محسن کی غزل یہاں لکھ دی تھی
     
  13. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    خوشی جی ۔
    شعر کی درستگی پر شکریہ

    عمران بھائی ۔ آپ بھی آکر شکریہ ادا کر جائیں۔ :172:
     
  14. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    شکریہ کی کیا بات یہ تو میرا فرض تھا میں جانتی ھوں غلط لکھے اشعار کی بہت کوفت ھوتی ھے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں