1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ابھی تک ان کے وہی ستم ہیں جفا کی خو بھی نہیں گئی ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏7 مارچ 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    ابھی تک ان کے وہی ستم ہیں جفا کی خو بھی نہیں گئی ہے
    وہ رنجشیں بھی نہیں گئی ہیں وہ گفتگو بھی نہیں گئی ہے

    نشیمن اپنا اٹھا نہ یاں سے خزاں جو آئی تو آئی بلبل
    بہار رخصت ابھی ہوئی ہے گلوں کی بو بھی نہیں گئی ہے

    گئی جوانی تو جائے دلبر مجھے ہے الفت ہنوز باقی
    وہ التجا بھی نہیں گئی ہے وہ جستجو بھی نہیں گئی ہے

    یہ رشک بلبل کہ جان دینے کو تو ابھی سے تڑپ رہی ہے
    ابھی تو ہے بوئے گل چمن میں وہ کو بہ کو بھی نہیں گئی ہے

    شبابؔ بوسہ لیا جو میں نے تو کیا بگڑ کر وہ شوخ بولا
    ادب ذرا بھی نہیں ہے تجھ کو حیا تو چھو بھی نہیں گئی ہے
    شباب
     

اس صفحے کو مشتہر کریں