1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آج جو تجھ سے ملا ہے، کل جدا ہو جائے گا

'اردو ادب و شعر و شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از اذان, ‏28 مارچ 2012۔

  1. اذان
    آف لائن

    اذان ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جولائی 2011
    پیغامات:
    679
    موصول پسندیدگیاں:
    114
    ملک کا جھنڈا:
    آج جو تجھ سے ملا ہے، کل جدا ہو جائے گا​


    آج جو تجھ سے ملا ہے، کل جدا ہو جائے گا
    دیکھتے ہی دیکھتے یہ سانحہ ہو جائے گا
    اس طرح سے ہو گئی ہے اس کی مجھ سے دشمنی
    بن گیا گر میں دیا تو وہ ہوا ہو جائے گا
    ان گنت لوگوں سے اس نے چھین لی ہے زندگی
    مار کر وہ خلق کو جیسے خدا ہو جائے گا
    اک حقیقت ہے مگر یہ مانتا کوئی نہیں
    اک نہ اک دن ہر کسی کا فیصلہ ہو جائے گا
    دو گھڑی کو سن لو مجھ سے دردِ دل کی داستاں
    اور کیا ہے بس ذرا سا آسرا ہو جائے گا
    ہو سکے تو روک دے ظالم کو اس کے ظلم سے
    سعد ورنہ جینا تیرا اک سزا ہو جائے گا​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں