1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آئن سٹائن کا نظریہ اضافت اور سفرِ معراج

'جنرل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏7 جون 2013۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    آئن سٹائن کا نظریہ اضافت اور سفرِ معراج

    اگرچہ معجزہ کسی مادی توجیہہ کا محتاج نہیں لیکن اس حقیقت کا ادراک ہمیں ضرور ہونا چاہیے کہ سائنس سفر ارتقا کے ہر قدم پر معجزات حضور ﷺ کی اتباع میں تسخیر کائنات ہوئے اسلام کے الہامی مذہب ہونے کے بالواسطہ اعتراف کا اعزاز حاصل کر رہی ہے-​

    نظریہ اضافت میں روشنی کی عام رفتار کا حصول بھی نا ممکن بنا کر پیش کیا گیا ہے جبکہ حضور سرور کائنات ﷺ براق پر سوار ہو کر ہزار ہا روشنیوں کی رفتار سے سفر معراج پر تشریف لے گئے - "برّاق" دراصل "برق" یعنی روشنی کی جمع ہے۔ جس کا مطلب سفر معراج کے لیے جو سواری حضور نبی اکرم
    ﷺ کو پیش کی گئی وہ کثیرروشنیوں کا مجموعہ تھی ۔یہ جمع اب چند درجن سے لے کر ملین ، بلین روشنیوں تک بھی ہوسکتی ہے۔

    معروف سائنسدان آئن سٹائن نے 1905 میں نظریہ اضافت پیش کیا تھا ۔
    آئن سٹائن کے نظریہ اضافت (Theory of Relativity ) کے مطابق روشنی کی رفتار کا حصول اور اس کے نتیجے میں حرکت پذیر مادی جسم پر وقت کا تھم جانا اور اثر پذیری کھو دینا نا ممکن ہے- آئن سٹائن کے نظریہ کی رو سے یہی قانون فطرت پورے نظام کائنات میں لاگو ہے -
    مثال کے طور پر اگر کوئی راکٹ 167000 میل فی سیکنڈ (روشنی کی رفتار کا %90 ) کی رفتار سے 10 سال سفر کرے تو اس میں موجود اس میں موجود خلا نورد کی عمر میں صرف پانچ سال کا اضافہ ہوگا جبکہ زمین پر موجود اس کے جڑواں بھائی پر 10 سال گزرنے کی وجہ سے خلا نورد اس سے 5 سال چھوٹا رہ جائے گا -

    آئن سٹائن نے اس کی یہ وجہ بیان کی ہے کہ انسانی جسم کی اس محیر العقول رفتار پر نہ صرف دل کی دھڑکن اور دوران خون بلکہ انسان کا نظام انہضام اور تنفس بھی سست پڑ جائے گا-جس کا لازمی نتیجہ اس خلا نورد کی عمر میں کمی کی صورت میں نکلے گا-

    آئن سٹائن کے اس نظریہ کے مطابق روشنی کی رفتار کا % 90 حاصل کرنے سے جہاں وقت کی رفتار نصف رہ جاتی ہے وہاں جسم کا حجم بھی سکڑ کر نصف رہ جاتا ہے اور اگر مادی جسم اس سے بھی زیادہ رفتار حاصل کر لے تو اس کے حجم اور اس پر گزرنے والے وقت کی رفتار میں اسی تناسب سے کمی ہوتی چلی جائے گی-

    اس نظریے میں سب سے دلچسپ اور قا بل غور نکتہ یہ ہے کہ اگر بفرض محال کوئی مادی جسم روشنی کی رفتار حاصل کر لے تو اس پر وقت کی رفتار بلکل تھم جائے گی اور اس کی کمیت بڑھتے بڑھتے لامحدود ہو جائے گی اور اس کا حجم سکڑ کر بلکل ختم ہو جائے گا- گویا جسم فنا ہو جائے گا-
    یہی وہ کسوٹی ہے جس کی بنیاد پر آئن سٹائن اس نتیجے پر پہنچا کہ کسی بھی مادی جسم کے لئے روشنی کی رفتار کا حصول نا ممکن ہے -
    اب اس قانون کی روشنی میں سفر معراج کا جائزہ لیں تو ہم دیکھتے ہیں کہ " الله کی عادت " کا یہ نظام فطرت اس کی " قدرت کے مظہر کے طور پر بدل گیا -

    وقت بھی تھم گیا ... جسم کی کمیت بھی لا محدود نہ ہوئی اور وہ فنا ہونے سے بچا رہا .... اس کا حجم بھی جوں کا توں برقرار رہا .... اور خلائی سفر کی لابدی مقتضیات پورے کئے بغیر سیاحِ لامکاں ﷺ نے براق کی رفتار (Multiple Speed of Light ) سے سفر کیا ، بیت المقدس میں تعدیل ارکان کے ساتھ نمازیں بھی ادا کیں، دوران سفر کھایا اور پیا بھی، لامکاں کی سیر بھی کی-

    الله کے برگزیدہ انبیاء کے علاوہ خود الله رب العزت کا "قاب قوسین " اور " او ادنی " کے مقامات رفعت پر جلوہ بھی کیا اور بلآخر سفر معراج کے اختتام پر واپس زمین کی طرف پلٹے تو تھما ہوا وقت آپ ﷺ کی واپسی کا منتظر تھا-

    وضو کا پانی بہہ رہا تھا، بستر ہنوز گرم تھا اور دروازے کی کنڈی ہل رہی تھی -

    آج کا انسان اپنی تمام تر مادی ترقی کے باوجود روشنی کی رفتار کا حصول اپنے لئے نا ممکن تصور کرتا ہے- یہ احساس محرومی اسے احساس کمتری میں مبتلا کر دیتا ہے- جبکہ تاجدار کائنات ﷺ روشنی سے بھی کئی گنا تیز رفتار براق پر سوار ہو کر سفر معراج پر روانہ ہوئے -

    معراج کا واقعہ علم انسانی کے لئے اشارہ ہے کہ اس کائنات رنگ و بو میں موجود عناصر ہی کی باہم کسی انوکھی ترکیب سے اس بات کا قوی امکان ہے کہ انسان روشنی کی رفتار کو پا لے - اگر ایسا نہ ہوا تو لاکھوں کروڑوں نوری سال کی مسافتوں میں بکھری ہوئی کائنات کی تسخیر کا خواب ادھورا رہ جائے گا -

    اقبال رح نے کہا تھا :
    خبر ملی ہے یہ معراج مصطفیٰ سے مجھے
    کہ عالم بشریت کی زد میں ہے گردوں


    ماخوذ : ڈاکٹر محمد طاہر القادری، فلسفہ معراج النبی ﷺ ، صفحہ 111 ،112
    http://www.minhajbooks.com/english/control/btext/bid/82
     
    Last edited: ‏10 دسمبر 2013
    ساجد حنیف، ملک بلال اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں