اطہر تم نے عشق کیا کچھ تم بھی کہو کیا حال ہوا کوئی نیا احساس ملا یا سب جیسا احوال ہوا ایک سفر ہے وادیِ جاں میں تیرے درد ہجر کے ساتھ تیرا درد ہجر جو...
اسی کو کہتے ہیں شاید مقام وصل و فراق کہ جس مقام پہ میں بھی نہیں ہوں تو بھی نہیں خیال چارہ گری کا آج اس کو آیا ہے کہ میرے زخم کو جب حاجتِ رفو بھی نہیں۔
ان سب کے نام شامل ہیں تو ان کا بھی احتساب ہونا چایئے،،،،،،،،،،نہ کہ ان کو بنیاد بنا کر غداروں کی عام معافی کا اعلان کرنے کا مطالبہ کرنا...
یہ ایک انتہائی غلط مفروضہ ہے کہ فوج ایم کیو ایم کو نشانہ بنا رہی ہے،،،،،،حالانکہ ہونا ایسا ہی چاہیے تھا کیونکہ کراچی میں ایم کیو ایم ہر جرائم میں...
پتا نہیں ایم کیو ایم والوں کو اس وقت اسٹیبلشمنٹ کیوں کھٹکتی ہے جب دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کی جاتی ہے ورنہ دنیا جانتی ہے کہ ضیاء الحق نے کسے بنایا...
بالکلل ٹھیک کہا کہ ماں اپنے بچوں میں کبھی فرق نہیں کرتی،،،،،،،،،اگر کبھی اندرون سندھ پنجاب بلوچستان یا کے پی کے دور دراز کے علاقوں میں جانا ہو تو پھر...
ضیا الحق نے ایم کیو ایم بنائی اور پرویز مشرف کے زمانے میں خوب دولت بنائی،،،،،،،،،
معذرت کے ساتھ اگر کوئی آپ کو بہن یا ماں کی گالی دے تو آپ کا رد عمل کیا ہو گا،،،،،کیوںکہ اس کی گالی سے آپ کی ماں اور بہن کا تو کچھ نہیں بگڑے گا۔اگر...
ابھی فیس بک پر کسی کا کمنٹ پڑھ رہی تھی جس کسی نے بھی لکھا خوب لکھا اردو کا محاورہ ہے دکھ جھیلے بی فاختہ اور کوّا انڈے کھائے۔ یعنی دکھ اٹھائیں ایم کیو...
الطاف حسین اور ایم کیو ایم نے کراچی میں سب کو یرغمال بنایا ہوا تھا،،،،ہم قربانی کا جانور بعد میں لاتے تھے پرچی پہلے آ جاتی تھی،رمضان المبارک کے آغاز...
ﮐﯿﺎ ﺧﺒﺮ ﮐﺐ ﺳﮯ ﺭﺍﮦ ﺗﮑﺘﯽ ﮨﮯ ﺑﺎﻡ ﺳﮯ ﺍﺱ ﮐﯽ ﭼﺸﻢ ﺗﺮ ﺗﻨﮩﺎ ! ﻭﮦ ﻣﯿﺮﯼ ﯾﺎﺩ ﺍﻭﮌﮪ ﮐﺮ ﺁﺧﺮ ! ﺳﻮ ﮔﯿﺎ ﮨﻮ ﮔﺎ ﮨﺎﺭ ﮐﺮ ﺗﻨﮩﺎ
ہونٹوں پہ ساحلوں کی طرح تشنگی رہی میں چپ ہوا تو میری انا چیختی رہی اک نام کیا لکھاتیرا ساحل کی ریت پر پھر عمر بھر ہوا سے میری دشمنی رہی سڑکوں پہ...
کچھ تو احساسِ زیاں تھا پہلے دل کا یہ حال کہاں تھا پہلے اب تو جھونکے سے لرز اٹھتا ہوں نشّۂ خوابِ گراں تھا پہلے اب تو منزل بھی ہے خود گرمِ سفر ہر قدم...
شکریہ بھائی یہ وشمہ خان کی شاعری ہے
شکریہ آصف بھائی یہ سنگاپور میں مقیم نوآموز شاعرہ وشمہ خان کی شاعری ہے
شب غم ہے مگر چاند کا ہالا نہیں کوئی جو ذہن میں بس جائے نکالا نہیں کوئی وہ جائے تو کچھ دیر میں جل جاتی ہیں آنکھیں اس دل سے محبت کا اجالا نہیں کوئی...
اک بار بھی سینے سے لگاتا نہیں کوئی اب نقش محبت کا بناتا نہیں کوئی سو جاتے ہیں سب اوڑھ کے لمبی سی جدائی ان ہجر کی راتوں سے جگاتا نہیں کوئی اب موسمِ...
اب دشتِ مضافات کا دھارا نہیں کوئی دریا کا کنارے سے کنارہ نہیں کوئی اس دل میں چھپا کیا ہے مری آنکھ میں پڑھ لے ہونٹوں پہ تبسم کا شرارہ نہیں کوئی میں...
میری طرف سے بهی جشن آزادی بہت مبارک هو
ذات کی تیرگی کا نوحہ ہیں شعر کیا ہیں، دروں کا گریہ ہیں میں سمندر کبھی نہیں تھی مگر میرے پیروں میں سارے دریا ہیں اب ترے بعد یہ مری آنکھیں رنج کا...