مجھ کو شدت سے یاد آیا ہے میں نے جب بھی اسے بھلایا ہے وہ مری چشمِ تر میں اترا ہے کیسے کہ دوں وہ ایک سایہ ہے میں نے طوفاں سے دوستی کر لی بہتے پانی پہ...