1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

وُہ کتنے نازُک ہیں ؟

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از محمد ایاز افضل عباسی, ‏25 اکتوبر 2015۔

  1. محمد ایاز افضل عباسی
    آف لائن

    محمد ایاز افضل عباسی ممبر

    شمولیت:
    ‏14 ستمبر 2015
    پیغامات:
    59
    موصول پسندیدگیاں:
    86
    ملک کا جھنڈا:
    رُکو تو تم کو بتائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں
    کلی اَکیلے اُٹھائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    کہا طبیب نے ، گر رَنگ گورا رَکھنا ہے
    تو چاندنی سے بچائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    وُہ بادلوں پہ کمر ’’سیدھی‘‘ رَکھنے کو سوئیں
    کرن کا تکیہ بنائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    وُہ نیند کے لیے شبنم کی قرص بھی صاحب
    کلی سے پوچھ کے کھائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    بدن کو دیکھ لیں بادل تو غسل ہو جائے
    دَھنک سے خشک کرائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    سیاہی شب کی ہے چشمِ غزال کو سُرمہ
    حیا کا غازہ لگائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    وُہ دو قدم چلیں پانی پہ ، دیکھ کر چھالے
    گھٹائیں گود اُٹھائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    کلی جو چٹکے تو نازُک ترین ہاتھوں سے
    وُہ دونوں کان چھپائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    سریلی فاختہ کُوکے جو تین مُلک پرے
    شکایت اُس کی لگائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    پسینہ آئے تو دو تتلیاں قریب آ کر
    پروں کو سُر میں ہلائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    ہَوائی بوسہ دِیا پھول نے ، بنا ڈِمپل
    اُجالے ، جسم دَبائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    وُہ گھپ اَندھیرے میں خیرہ نگاہ بیٹھے ہیں
    اَب اور ہم کیا بجھائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    وُہ گنگنائیں تو ہونٹوں پہ نیل پڑ جائیں
    سخن پہ پہرے بٹھائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    وُہ زیورات کی تصویر ساتھ رَکھتے ہیں
    یا گھر بلا کے دِکھائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    کبوتروں سے کراتے تھے بادشاہ جو کام
    وُہ تتلیوں سے کرائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    وُہ پانچ خط لکھیں تو ’’شکریہ‘‘ کا لفظ بنے
    ذِرا حساب لگائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    گواہی دینے وُہ جاتے تو ہیں پر اُن کی جگہ
    قسم بھی لوگ اُٹھائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    بس اِس دلیل پہ کرتے نہیں وُہ سالگرہ
    کہ شمع کیسے بجھائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    وُہ سانس لیتے ہیں تو اُس سے سانس چڑھتا ہے
    سو رَقص کیسے دِکھائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    شراب پینا کجا ، نام جام کا سن لیں
    تو جھوم جھوم سے جائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    نزاکت ایسی کہ جگنو سے ہاتھ جل جائے
    جلے پہ خوشبو لگائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    گھروندے ریت سے ساحل پہ سب بناتے ہیں
    وُہ بادلوں پہ بنائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    جلا کے شمع وُہ جب غُسلِ آفتاب کریں
    سفیدی رُخ پہ لگائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    شکار کرنے کو جانا ہے ، کہتے جاتے ہیں
    پکڑنے تتلی جو جائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    شکاریوں میں اُنہیں بھی جو دیکھیں زَخمی شیر
    تو مر تو شرم سے جائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    اُٹھا کے لاتے جو تتلی تو موچ آ جاتی
    گھسیٹتے ہُوئے لائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    کلی کو سونگھیں تو خوشبو سے پیٹ بھر جائے
    مزید سونگھ نہ پائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    غلام چٹکی نہ سننے پہ مرتے مرتے کہیں
    خدارا تالی بجائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    نکاح خوان کو بس ’’ایک‘‘ بار وَقتِ قُبول
    جھکا کے پلکیں دِکھائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    ہر ایک کام کو ’’مختارِ خاص‘‘ رَکھتے ہیں
    سو عشق خود نہ لڑائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    اُتار دیتے ہیں بالائی ، سادہ پانی کی
    پھر اُس میں پانی ملائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    وُہ دَھڑکنوں کی دَھمک سے لرزنے لگتے ہیں
    گلے سے کیسے لگائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    وُہ سیر ، صبح کی کرتے ہیں خواب میں چل کر
    وَزن کو سو کے گھٹائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    وَزن گھٹانے کا نسخہ بتائیں کانٹوں کو
    پھر اُن کو چل کے دِکھائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    حنا لگائیں تو ہاتھ اُن کے بھاری ہو جائیں
    سو پاؤں پر نہ لگائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    وُہ تِل کے بوجھ سے بے ہوش ہو گئے اِک دِن
    سہارا دے کے چلائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    کل اَپنے سائے سے وُہ اِلتماس کرتے تھے
    یہاں پہ رَش نہ لگائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    تھکن سے چُور وُہ ہو جاتے ہیں خدارا اُنہیں
    خیال میں بھی نہ لائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    پری نے ہاتھ سے اَنگڑائی روک دی اُن کی
    کہ آپ ٹوٹ نہ جائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں

    غزل وُہ پڑھتے ہی یہ کہہ کے قیس رُوٹھ گئے
    کہ نازُکی تو بتائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں
     
    پاکستانی55، نعیم اور آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. محمد ایاز افضل عباسی
    آف لائن

    محمد ایاز افضل عباسی ممبر

    شمولیت:
    ‏14 ستمبر 2015
    پیغامات:
    59
    موصول پسندیدگیاں:
    86
    ملک کا جھنڈا:
    شکار کرنے کو جانا ہے ، کہتے جاتے ہیں
    پکڑنے تتلی جو جائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    سب ہماری اردو والے مل کر اُن کا پوچھیں
    عباسی بھائی ہمیں بتائیں وہ اتنے نازک ہیں
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. محمد ایاز افضل عباسی
    آف لائن

    محمد ایاز افضل عباسی ممبر

    شمولیت:
    ‏14 ستمبر 2015
    پیغامات:
    59
    موصول پسندیدگیاں:
    86
    ملک کا جھنڈا:
  6. ابراہیم مرزا
    آف لائن

    ابراہیم مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏22 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    22
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    حضرت داد سمیٹئے۔۔۔بہت خوب تمثیلات،بہت ہی عمدہ۔۔بہت ہی کمال۔۔۔فلک سے خاک تک پرو دیا ہے آپ نے نازکی کو۔۔۔۔
     
  7. محمد ایاز افضل عباسی
    آف لائن

    محمد ایاز افضل عباسی ممبر

    شمولیت:
    ‏14 ستمبر 2015
    پیغامات:
    59
    موصول پسندیدگیاں:
    86
    ملک کا جھنڈا:
    وُہ پانچ خط لکھیں تو ’’شکریہ‘‘ کا لفظ بنے
    ذِرا حساب لگائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں


    شکریہ مرزا صاحب
     

اس صفحے کو مشتہر کریں