1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کیا ہو رہا ہے یہاں ؟؟؟

'متفرقات' میں موضوعات آغاز کردہ از رانا ظہیر اقبال, ‏17 اکتوبر 2015۔

  1. رانا ظہیر اقبال
    آف لائن

    رانا ظہیر اقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    24
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    ملک کا جھنڈا:
    ہم لوگ پاکستانی سیاسی جماعتوں کو سپورٹ تو کرتے ہیں لیکن قومی اداروں کی نہیں جس کی وجہ سے ایک ایماندار افسر بھی رشوت لینے پر مجبور ہو جاتا ہے جب کسی سیاسی لیڈر کا قتل ہو جائے تو جلسے جلوس توڑ پھوڑ اور دنگے فساد کر لیتے ہیں لیکن کسی ایماندار افسر کے بیہہمانہ قتل پر خاموش رہتے ہیں جہاں تک میں سوچتا ہمیں سیاسی جماعتوں کو سپورٹ کرنے کی بجائے اداروں کو سپورٹ کرنا چاہیے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ابھی جب نیب، رینجر اور آرمی مل کر کرپشن کے خلاف آپریشن کر رہی تو یہی سیاسی جماعتیں انکی راہ میں رکاوٹ پیدا کر رہی ہیں اگر ان اداروں کو عوامی سپورٹ حاصل ہو صرف لفظی نہیں بلکہ عملی تو یہ ادارے سب کرپٹ لوگوں کو انکے انجام تک پہنچا دیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایماندار افسر کا یا تو تبادلہ کر دیا جاتا ہے یا پھر قتل کروا دیا جاتا ہے زرداری دور میں ایک نیب افیسر کا قتل ہوا اسکا کچھ حساب ہوا؟؟؟؟؟ آیان علی کو پکڑنے والا انسپکٹر کا کچھ پتہ اسکا ؟؟؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس حالت میں حکومت اور ان اداروں کو جو کرپشن کے خلاف آپریشن کر رہے عوامی سپورٹ کی ضرورت ہے کیونکہ نیب کے کچھ افسران نے کہا ہے کہ اب پنجاب کی باری ہے وہان کے کچھ کرپٹ لوگوں پر ہاتھ ڈالا جائے گا اور اگر سیاسی چپقلش کے نتیجے میں اس حکومت کا خاتمہ ہوتا ہے تو کسی نے جدہ ، لندن اور اپنے اپنے مخصوص بلوں میں گھس جانا ہے اسکے بعد کیا ہوگا کہا کرپٹ لوگ کہا کرپشن۔۔۔ کرپٹ لوگ اسی لئے بچ جاتے ہیں ہمارے سسٹم میں استحکام نہیں ہے ادارے مضبوط ہی نہیں ہو پاتے کہ اپنا کام کسی بیرونی دباؤ کے بغیر کر سکیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو اگر کرپٹ لوگوں کا خاتمہ اس ملک میں چاہتے ہیں تو اداروں کو سپورٹ کریں ایسے گورنمنٹ کے ملازمین کو سپورٹ کریں جو ایمانداری سے اپنا کام کرنا چاہتے ہیں نہ کہ ان کرپٹ سیاسی لوگوں کی جو عوام کا خون چوس چوس کر انہیں اس چیز کی ایسی لت پڑ گئی ہے کہ اسکے بنا انکا دل نہیں بھرتا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر دھاندلی دھاندلی کرنے کی بجائے انتخابی اصلاحات کی بات کی جاتی، اداروں کو مضبوط کرنے کی بات کی جاتی تو آج کچھ اور سین ہوتا آئندہ ہونے والے ضمنی الیکشن میں حکمران جماعت اپنے سابقہ ممبر کے ساتھ ایک دو سیٹس بھی جیت جاتی ہے تو ان پر منظم دھاندلی کا لگایا الزام دھل جائے گا اور آگے کے الیکشن میں بھی یہی کرپٹ لوگ سامنے آ جائیں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ انتخابی اصلاحات کی بات کوئی کیوں نہیں کرتا ہے کیا سب کو اس بات کا خوف ہے وہ نااہل ہو جائیں گے کوئی کیوں عوامی مسائل پر دھرنا کیوں نہیں دیتا کہ اگر حکومت دباؤ میں آ کر عوام کے مسائل حل کرنا شروع کر دے گی اور ہمارے راستے حکومت میں آنے کے بند ہو جائیں گے کیا یہاں سب سیاست دانوں کو اپنی ہی فکر پڑی ہے اپنی کرسی کی حوس کی جس کے نشے میں عوامی مسائل بھول کر اپنے جھگڑوں میں پڑے ہوئے ہوئے ہیں اور ایک یہ زہنی غلام عوام اپنے گنے چنے نام نہاد سیاست دانوں کی اندھی سپورٹ کر رہے ہیں اور مخالفیں چاہے اچھا بھی کام کیوں نہ کر رہا ہو کیڑے نکالنے پر لگی ہے پہلے اس ملک میں فرقہ واریت کم تھی جو اب پارٹی ازم آ گیا اندھے ہو کے ایک پارٹی کے پیچھے ٹرک کی بتی کی طرح لگ گئے ہیں ہم ن لیگی، جیالے، انصافی یا کسی سیاسی جماعت کے سپورٹر کے طور پر نہیں بلکہ پاکستا نی بن کر سوچے گے تو سب مسائل حل ہونگے نہیں تو سیا سی جماعتیں اپنے مفاد کے لئے کچھ بھی کر سکتی ہیں اپنی دشمن جماعت سے اتحاد بھی اور یہ عوام ایسے ہی ایک دوسرے کے ساتھ لڑتے مرتے رہے گے اور حاصل کچھ نہیں ہونا۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    -----------
    اللہ ہم سب کو ہدایت کی توفیق دے آمین
     
    پاکستانی55 اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    اچھا مضمون ہے مگر میرا کہنا ہے کہ "اصلاح مجھے پہلے اپنی کرنا چاہئے"
     
    رانا ظہیر اقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. رانا ظہیر اقبال
    آف لائن

    رانا ظہیر اقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    24
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    ملک کا جھنڈا:
    جی خوبصورت کہا "اصلاح مجھے پہلے اپنی کرنا چاہئے"۔۔۔۔ اگر ہر کوئی اصلاح کرنے کی شروعات خود سے کرے تو سب مسائل جلد ہی حل ہو جائیں
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    اصلاح کا آغاز کہاں سے شروع ہو
     
    رانا ظہیر اقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. رانا ظہیر اقبال
    آف لائن

    رانا ظہیر اقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    24
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    ملک کا جھنڈا:
    اصلاح کا آغاز خود میں موجود خامیوں کے خاتمے سے کیا جائے
     
  6. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    مثال کے طور پر
     
    رانا ظہیر اقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. رانا ظہیر اقبال
    آف لائن

    رانا ظہیر اقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    24
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    ملک کا جھنڈا:
    مثال کے طور پر

    میں غصہ بہت کرتا تھا بات بات پر اس پر کنٹرول کیا ختم کیا اسے اور ایسے ہی ہر ایک کے اندر کافی خامیاں ہوتی اسے دور کرے اور جو اسی ذمہ داری ہے معاشرتی ہو یا جہاں وہ ملازم اسے ایمانداری سے پورا کرے ہر فرد

    میرے نزدیک۔۔۔۔ ہر فرد خود کو ٹھیک کر لے نہ تو سب ٹھیک ہو جائے گا
    اور آپ بھی اسی معاشرے میں رہتے ہیں بے شمار مثالیں دیکھی ہونگی لوگوں کی اپنے فرائض کی کوہتایوں کی


    میری کمزوری ہے دماغ میں باتیں بہت ہوتی لیکن لکھ نہیں پاتا پتہ نہیں کیوں شاید اس وجہ سے بچپن سے یہی سنتا آیا کہ "تم بچے ہو چپ کرو تمہیں کیا پتہ " چاہے میں ٹھیک بھی ہوں
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں