1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آئیے ایک دوسرے کی تعریفیں کریں

'گپ شپ' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏10 اکتوبر 2013۔

  1. مبشر ڈاہر
    آف لائن

    مبشر ڈاہر ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مارچ 2015
    پیغامات:
    46
    موصول پسندیدگیاں:
    48
    ملک کا جھنڈا:
    جنابِ من غوری صاحب '' الحکم علی الاکثر'' کوئی کثیر لوگوں کے رویے اور معاملات پر آئے گا، نہ کہ قلیل لوگوں کے مسائل اور رویوں پر۔
    میں آپ کی بات کی تائید کرتا ہوں کہ یہاں پر مختلف قسم کی کہانیاں فلوٹ ہو رہی ہوتی ہیں ، داخلی سعودی معاملات کے حوالے سے، گو کہ یہاں پر سب سے بڑے مسائل کا تعلق کفالت سسٹم سے ہے ، اس کی بڑی یا چھوٹی لیکن ایک وجہ خارجی لوگ بھی ہیں ، ساتھ ساتھ بات تو بالکل واضح ہے کہ یہ سسٹم تو صرف سعودی شہریوں کے فائدے کے لیے ہی بنایا گیا ہےنہ کہ یہ کسی انسانی حقوق کے فورم کے تحت دیگر اقوام کے فائدے کے لیے بنایا گیا ہے، اور کموڈٹی کے تصور سے انکاری تو نہیں لیکن بہت قلیل پیمانے پر موجود ہونے کا معترف ہوں، لیکن پھر بھی میں یہ بات کہنے پر مصر ہوں کہ بالعموم سعودی کے حالات بہت اچھے ہیں، نظامِ پولیس نظامِ انصاف اچھا ہے، اگر میں پاکستان میں کوئی کام یا کنٹریکٹ سائن کرتا ہوں کسی عام شہری یا کسی کمپنی کے ساتھ تو میرے کنٹریکٹ کو کوئی سکیورٹی نہیں ہے چیمبر آف کامرس سے بلکہ مجھے اپنا سارا پیسہ اپنے ذاتی اثر و رسوخ استعمال کرکے ہی وصول کرنا پڑے گا،اگر اثر رسوخ نہیں ہے تو نتیجتا میرا کاروبار ختم، یعنی جس کی لاٹھی اس بھینس،
    یہاں پہ بہت سارے پاکستانیوں نے سعودی شہریوں کے نام پرکمپنیاں بنا رکھی ہیں ، اور سعودیوں کو وہ ایک مخصوص پرسنٹیج دے کر چیمبر آف کامرس کے سایے تلے اپنا کاروبار چمکائے ہوئے ہیں،
    اور دوسری چیز جو سعودی سسٹم کی خرابی کی وجہ ہے پاکستانی سفارہ اور انتظامیہ کا بالکل غیر فعال ہونا ہے، مثال کے طور پہ اگر کسی فلپینی شہری کو کوئی مسئلہ درپیش آرہا ہے تو ان کا سفارہ اس کا مکمل کیس ہینڈل کرے گا، اور مکمل سپورٹ فراہم کرے گا،اور عموما سعودی فلپائن کے شہریوں سے الجھنے سے بھی احتیاط برتتے ہیں ،جب ہمیں ہماری گورنمنٹ ہی یتیم لکھ کر بھیک اکھٹا کرنے کے لیے بھیج دے گی تو یہ لوگ بھی ہمیں ڈی گریڈ کریں گے، اس کے باوجود اگر کوئی بندہ مکتبِ عمل (لیبر کورٹ) سے رجوع کرتاہے اپنے مسائل کے حوالے سے تو کئی کیسز میں ہم نے انصاف ہوتے اور لوکل شہریوں کے خلاف فیصلے ہوتے دیکھے ہیں،
    بحر حال سارے تناظر میں ہمیں یہ بھی دیکھنا ہوگاکہ ہمارے ورکر کی ذہنی ، علمی ،فکری اور معاشرتی کیفیت کیا ہے، اس سے مراد لیبر اور قانونی طریق نہ جاننے والوں کے مسائل میں اضافہ اور پڑھے لکھے اور قانونی چارہ جوئی کو اختیار کرنے والے احبا ب کے مسائل میں کمی بھی واضح طور پر دکھائی دےگی،
     
  2. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    کہتے میں سعودی عرب میں بہت امن و امان ہے۔
    بھائی اگر خدا نخواستہ کبھی موقع ملے تو وہاں کسی ایک تھانے کا چکر ضرور لگائیں اور چند گھنٹے وہاں گزاریں تو معلوم ہوگا کتنی کرپشن ہے۔
    اسی طرح اگر مرور آفس میں اشارہ توڑنے کے مرتکب ہونے والے افراد کے بیٹھنے کی جگہ دیکھ لیں تو آپ کانوں کو ہاتھ لگائے بغیر نہیں رہ سکتے۔
    اس کے علاوہ حادثے میں شدید زخمی خارجی مریض کو جو تکلیف سے کراہ رہا ہو اس کا علاج شروع نہیں ہوتا تاوقتیکہ پیسے اسپتال کے اکاونٹ میں جمع نہ ہوجائیں۔
    کہتے ہیں جب تک گھوڑا دوڑتا رہتا ہے اس کی خدمت جاری رہتی ہے مگر جیسے ہی وہ مالک کے مزاج کے مطابق نہ رہا اس کا قلع قمع کردیا جاتا ہے۔ سعودی کفیل جب بھی موقع ملتا ہے اپنے ملازمین سے پیسے بٹورتے رہتے ہیں۔بلکہ ان کے پیسوں پر عیاشی کرتے رہتے ہیں۔

    حد تو یہ ہے کہ ٹریفک سگنل پر آپ کھڑے ہوں اور آپ کی گاڑی ساتھ میں کھڑے سعودی سے اعلی درجے کی ہوتو سعودی کو سخت ناگوار گزرتی ہے اور اگر غلطی سے آپ نے اشارہ کھلنے پر تیزی سے اس سعودی سے آگے بڑھا لی تو پھر نجانے کیا ہوسکتا ہے؟

    تاہم اللہ تعالی ہمیں اپنے حفظ و امان میں رکھیں۔۔۔۔
     
    مبشر ڈاہر نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    آپ دو حضرات کے تجربات اور مشاہدات پڑھ کر لطف اندوز ہورہا ہوں ۔ اور بہت کچھ نیا معلوم بھی ہورہا ہے ۔ بات کو جاری رکھیں ، یا ایک نئی لڑی کھول لیں ۔

    غوری ، مبشر ڈاہر
     
    مبشر ڈاہر نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    کافی گاڑہی گفتگو ہورہی ہے
     
    مبشر ڈاہر نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. مبشر ڈاہر
    آف لائن

    مبشر ڈاہر ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مارچ 2015
    پیغامات:
    46
    موصول پسندیدگیاں:
    48
    ملک کا جھنڈا:
    میرے برادرِ محترم!
    آپ تھانے کی بات کرتے ہیں۔ سعودی تھانے میں آپ کو زیادہ احترام دیا جائے مقابلتا کسی پاکستانی تھانے سے، اگر آپ کریمنل ہیں تو آپ پہ چارج بھی لگے گا سزا بھی ہو گی، اور قاضی دے گا ، جو جج یعنی قانون دان بھی ہو گا اور کے ساتھ ساتھ مفتی صاحبِ شرع بھی ہو گا، وہ جو حکم یعنی فیصلہ جاری کرتا ہے اس میں خصوصا'' صک شرعی '' لکھا ہوتا ہے اور عموما قاضی صاحب فیصلہ لکھنے سے پہلے خالصتا اس کی حدود اللہ گردانتےہوئے دو رکعت نمازِ نفل ادا کرتےہیں، یہ بھی میرے مشاہدے کا حصہ ہے ایک تو محایل منطقہ ابھا کے قاضی کا اور دوسرا القریات منطقہ جحف کے قاضی صاحب کا،
    یہاں پر تفتیش کا نظام بہت اچھا ہے کہ 99 پرسنٹ کیسزمیں احباب نے کبھی وکیل ہی نہیں کیا کیوں کہ وکیل بھی نہیں کرتے عموماتاثر یہی ہوتا ہے کہ وکیل کے ہونے سے فرق نہیں پڑتا ،یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ یہاں پراپر وکالت سسٹم بھی ہے اور لائرشپ کے رائٹس بھی ہیں،
    رہی بات شدید زخمی کے علاج کی تو یہ معاملہ غلط یا صحیح بحث طلب ہے لیکن یہ قانون کسی بھی خارجی کے ساتھ خاص نہیں ہے 100فیصد ایسا کچھ ہی سعودی شہریوں کے ساتھ بھی ہوتا ہے کہ اگر حادثہ وغیرہ ہوجائے تو تب تک آپ مریض کو نہیں اٹھا سکتے جب تک کہ متعلقہ قانونی اور طبی محکمے اپنا قانونی و طبی عمل مکمل نہ کرلیں، ایسا میں نے درجن ایک حادثات کا بذاتِ خود شاہد ہوں کے لوگ ترپتے رہتے ہیں لیکن ضروری قانونی کاروائی اور طبی عملے کی رائے کے بغیر آپ زخمیوں ہسپتال نہیں پہنچا سکتے،لیکن درست یا غلط قابلِ بحث ہے۔
    اور ہسپتالوں میں پیسے جمع کروانے کی ضرورت پیش نہیں آتی کیوں کہ یہاں ٹوٹل میڈیکل انشورنس سسٹم ہے۔ ہر بندہ جو سعودی میں ورکر ہے اس وقت تک اقامہ کارڈ حاصل نہیں کرسکتا جب تک کہ اس کے پاس میڈیکل انشورنس نہ ہو جو کہ اس کے کفیل یا کمپنی نے پے کرنا ہوتی ہے۔ہاں اگر کوئی غیر قانونی مقیم ہے یا بغیر اقامہ تجدید کروائے رہ رہاہے تو اس کا میڈکل واقعی ایک مشکل مرحلہ ہے عموما ہاسپٹل اس کو ایڈمٹ ہی نہیں کریں گے، اور اگر کریں گے بھی تو ایڈوانس پیسے بھی لیں گے، لیکن ایسے کیسز کی ریشو بہت ہی کم ہے بلکہ نہ ہونے کے برابر ہے۔
    تعصب کی بات کا جہاں تک تعلق ہے ۔عموماسڑکوں پرملنے والے سعودی کے لہجے سے تعصب ٹپکتاہے لیکن عملی طور پرکچھ نہیں کرسکتا قانونی معاملات کی وجہ سے ، اور باقی رہ گئی سسٹم یا نظامی تعصب کی بات تو بینکوں اور دیگر پبلک ریلیشن دفاتر میں سعودی بھی ہمارے ساتھ لائن میں لگ کر اپنی باری کا انتظار کرتے ہیں،پاکستان کی طرح مینجر کے کمرے سے یا فلاں کا کزن یا فلاں ایم پے اے صاحب کا کئرڈآف ہوں ایسانہیں ہوتا ۔
    آخری بات یہ کہ ایک بار کرائم ریشو تو چیک کیجیے گا کسی اچھے اور مستند آن لائن فورم سے خطے میں یو اے ای اور قطر کے بعد سب سے کم کریم ریشو ہے۔ ایون امیریکہ سے بھی کم کرائم ریٹ ہے۔
     
  6. مبشر ڈاہر
    آف لائن

    مبشر ڈاہر ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مارچ 2015
    پیغامات:
    46
    موصول پسندیدگیاں:
    48
    ملک کا جھنڈا:
    عزت مآب غوری صاحب اور دیگر صاحبانِ نظر۔۔۔۔ !
    جو اصل مسائل ہیں میرے خیال میں ان سے تھوڑا صرفِ نظر برتا گیا ہے۔ بحر حال ہر بندے کامشاہدہ مختلف ہو سکتاہے۔میرے نزدیک جو سعودی میں جو مسائل ہیں پاکستانیوں کے لیے وہ یہ ہیں کہ کنٹریکٹ سسٹم بہتر بنایا جائے اور اس پر عمل درآمد یقینی بنانے کے
    لیے اقدامات کیے جائیں
    1۔ عموما لوگ پاکستان سے کنٹریکٹ لے کر آتے ہیں نئے آنے والے مسائل میں گھرے ہونے کی وجہ سے یہاں کی انتظامیہ ان سے نیا کونٹریکٹ راتب کم کرکے ساین کروانے کی کوشش کرتی ہے۔ لیکن مناسب رہنمائی نہ ہونے کی وجہ سے کچھ لوگ ایسا کر بھی دیتے ہیں جو نافذ العمل بھی ہوتا ہے۔
    2۔ ویزہ سسٹم بہت گندہ ہے۔ یہاں پاکستانی ویزو ایجنسیاں سعودی کمپنیوں سے معمولی قیمت پہ خریدتی ہیں اور بہت زیادہ قیمت پر بیچتی ہیں ۔وہ یہ لوگ کمپنیوں کو خوش کرنے کے لیے اور دوبارہ ویزے حاصل کرنے کے لیے چونکہ ان پر کسی قسم کا چیک اینڈ بیلنس نہیں ہوتا سیلری کنٹریکٹ بہت تھوڑا دلواتی ہیں اور لوگ اپنی مجبوریوں کی وجہ سے آجاتے ہیں اور پھر جب مارکیٹ میں باقی قوموں کے ساتھ تنخواہ اور دیگر مراعات کا موازنہ کرتے ہیں تو کافی حد تک پریشان ہوتے ہیں۔یہ سارا کچھ پاکستانی ویزہ ایجنسیوں کا خراب کردہ ہے جو اپنے یک وقتی فائدے کے بندہِ مزدور کی عمر بھر کی محنت کی قیمت کم کر دیتے ہیں۔
    3۔ سفارے بہتر اور فعال طریقےسے کام نہ کرنا، سعودی میں سب سے زیادہ تارک وطن پاکستانی آباد ہیں، جن کی تعدا دو ملین کے لگ بھگ ہے۔ان کی مدد اور دادرسی کے لیے مناسب تو دور بالکل پاکستانی سسٹم دکھائی ہی نہیں دیتا۔
    4۔پاکستانی حکومتی اور سفارتی سطح پر لوگوں کےمسائل حل کروانے چاہیے ۔ اور ایسے فورمز متعارف کروانے چاہیے جو لوگوں کے مسائل حل کرنے میں معاون ثابت ہوں۔اگر کسی بھی پاکستانی کے سعودی کفیل یا کمپنی کے ساتھ مسائل پیدا ہوتے ہیں تو پاکستانی سفارے کے قانونی چارہ جوئی کے لیے ہر ممکن قانونی مدد فراہم کرنی چاہیے ۔ اگر چند کیسز میں ایسا ہوجائے کہ پاکستانی سفارہ مستعدی کے ساتھ اپنے شہریوں کے کیسز فالو کرے تو یہاں پہ ایک یقینی قائم ہوجائے گی بھی اور مسائل بھی کم ہو جائیں گے۔
    5۔عربی زبان کے عدم معرفت کی بنا پر بھی بہت سے مسائل ہیں۔
    اصل میں سعودی میں پاکستانی تارکین ِ وطن کی بڑی تعدا قیام پزیر ہے۔ الحمد للہ علی کل حال ۔ یہاں سے کمپنی لیبر کی ماہانہ آمدنی یا سیونگ تیس سے پچاس ہزار روپے ہے اور وہ کام کیا کرتے ہیں،ان میں 90فیصد لوگ کمپنیوں میں آٹھ سے دس کھنٹے کی ڈیوٹی پوری کرتے ہیں ،اور اگر یہ لوگ آزاد ہیں اور یومیہ پہ کام کرتے ہیں تو ان کی ماہانہ سیونگ ایورج پچاس سے نوے ہزار روپے تک ہے۔لیکن یہ لوگ کام بھی کرتے ہیں، آزاد لوگ ایک لیبر ایک میسن دن میں 330سے 370 بلاک یومیہ لگاتے ہیں ۔ جبکہ کمپنی کے ایک میسن اورایک مزدور دن میں 120 سے 160بلاک یومیہ لگاتے ہیں،پریشر اور انسپیکشن بھی پاکستان کی نسبت بہت کم ہے۔رہائش واقعی کمپنی میں کمزور ہوتی ہے ایک کمر ے 6 سے 8 لوگ رہتے ہیں۔ لیکن ساری سہولتیں بھی ہوتی ہیں،اللہ پاک کا فرمان ہے لئن شکرتم لازیدنکم اگر تم شکر ادا کرو گے تو میں تمہیں زیادہ دوں گا۔
    جاری۔ ۔ ۔ ۔
     
    Last edited: ‏30 مئی 2015
    عمر خیام اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. مبشر ڈاہر
    آف لائن

    مبشر ڈاہر ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مارچ 2015
    پیغامات:
    46
    موصول پسندیدگیاں:
    48
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ برادر عمر خیام صاحب۔ اصل میں سعودی میں پاکستانی تارکین ِ وطن کی بڑی تعدا قیام پزیر ہے۔ الحمد للہ علی کل حال ۔ یہاں سے کمپنی لیبر کی ماہانہ آمدنی یا سیونگ تیس سے پچاس ہزار روپے ہے اور وہ کام کیا کرتے ہیں،ان میں 90فیصد لوگ کمپنیوں میں آٹھ سے دس کھنٹے کی ڈیوٹی پوری کرتے ہیں ،اور اگر یہ لوگ آزاد ہیں اور یومیہ پہ کام کرتے ہیں تو ان کی ماہانہ سیونگ ایورج پچاس سے نوے ہزار روپے تک ہے۔لیکن یہ لوگ کام بھی کرتے ہیں، آزاد لوگ ایک لیبر ایک میسن دن میں 330سے 370 بلاک یومیہ لگاتے ہیں ۔ جبکہ کمپنی کے ایک میسن اورایک مزدور دن میں 120 سے 160بلاک یومیہ لگاتے ہیں،پریشر اور انسپیکشن بھی پاکستان کی نسبت بہت کم ہے۔رہائش واقعی کمپنی میں کمزور ہوتی ہے ایک کمر ے 6 سے 8 لوگ رہتے ہیں۔ لیکن ساری سہولتیں بھی ہوتی ہیں،اللہ پاک کا فرمان ہے لئن شکرتم لازیدنکم اگر تم شکر ادا کرو گے تو میں تمہیں زیادہ دوں گا۔
     
    عمر خیام نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    مبشر ڈاہر صاحب ۔ شکریہ مزید معلومات بہم پہنچانے کا ۔سعودیہ کے سسٹم کے بارے کافی آگاہی ہورہی ہے ۔ میں آپ کی بہت سی باتوں سے متفق ہوں ۔ ایجنٹوں کے کردار کے بارے میں بھی آپ کی بات درست ہے کہ ان کو اپنے حصے اور کمیشن سے غرض ہوتی ہے اور اکثر اوقات پیسہ لیکر عام لوگوں کو الیکٹریشن ، پلمبر اور ان جیسی ٹیکنیکل آسامیوں پر بھیج دیتے ہیں ۔
    دوسرا پاکستانی سفارت خانے کے لوگ تو کبھی بھی اور کسی بھی ملک میں اپنے لوگوں کی کوئی مدد نہیں کرتے ۔ پیسہ لیکر کسی کو بھی تحقیق کیئے بغیر پاکستان کا پاسپورٹ جاری کردیتے ہیں۔ ابھی حال ہی میں ایک خبر سنی تھی کہ انگلینڈ سے پاکستان جانے والے ایک سفارتخانے کے ملازم کے قبضے سے درجنوں تیار پاسپورٹ اور پاسپورٹ کی درخواستیں پکڑی گئی ہیں ۔
     
    مبشر ڈاہر اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    مبشر صاحب آپ ابھی سعودی عرب میں نئے وارد ہیں جبکہ میں نے آپ کی مدت ملازمت کے مقابلے میں چھ گناہ ذیادہ عرصہ کام کیا ہے اور میں نے سعودی عرب سے سب سے بڑی کمپنیوں میں بڑے عہدوں پر کام کیا ہے اور آج بھی میرے پاس وہاں کی بڑی معروف ترین کمپنی کا ویزا ہے۔
    میں نے جو کچھ بیان کیا بہت مختصر ہے اور چیدہ چیدہ مسائل کا اظہار کیا ہے جبکہ حقیقت حال اس سے کہیں ذیادہ ہے۔

    میرے حلقہ احباب میں سعودی عرب کے ہر منطقہ کے لوگ شامل ہیں اور مجھے ان کی ذاتی خصلت اور مجموعی رویوں کے بارے میں بہت گہرائی سے معلوم ہے۔

    ان کے ہاں کے رسم و رواج، شادی بیاہ اور فوتگی کے مراحل سے میں اچھی طرح سے باخبر ہوں جبکہ میرے بچے عربی زبان بعینہ سعودیوں کی طرح ادائیگی سے بولتے ہیں۔۔

    اس لڑی میں یہ میری آخری پوسٹ ہے۔

    انشاءاللہ دیگر لڑیوں میں گفت و شنید رہے گی۔
     
    مبشر ڈاہر نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
  11. مبشر ڈاہر
    آف لائن

    مبشر ڈاہر ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مارچ 2015
    پیغامات:
    46
    موصول پسندیدگیاں:
    48
    ملک کا جھنڈا:
    میرے محترم جناب غوری صاحب!
    میں نے پہلے ذکر کیا ہے کہ میں سعودی میں نیا ہوں مجھے چھے سال ہوئے ہیں سعودی میں۔ماشاء اللہ جناب کہ آپ سعودی کی بڑی بڑی کمپنیوں میں بڑے بڑے عہدوں پہ کا م کیا بھی ہے اور کربھی رہے ہیں۔ تو پھر میرے خیال میں آپ وہ مجبوریاں نہیں جو ایک میرے جیسے نئے بندے اور مزدور آدمی کی ہیں جس اپنا گھر چلانے کی مجبوری بھی ہے۔ آپ نے اگر تیس پینتیس اس سسٹم کو دیے ہیں تو اس خوبیوں اور خامیوں کی جمع تفریق کرکے ہی دیے ہیں۔ گھٹن اور جبر کے ماحول میں مجبور بندہ تو رہ سکتا ہے لیکن جیسی جاب اور شغل آپ بتا رہے میں اتنا لمبا عرصہ گزارنا تھوڑا مشکل محسوس ہوتا ہے۔بحر حال یہ آپ کی اپنی لائف ہے اگر آپ نے اس کو ذاتی زندگی میں مداخلت سمجھیں تو میں جناب سے معذرت خوا ہ ہوں۔بحرحال میں سعودی کے سسٹم کو قطعا آئیڈل نہیں کہہ رہا بلکہ نسبتا اس سسٹم کے جس کو ہم چھوڑ کے آئے ہیں اور بحثیتِ تارکِ وطن جن دوسرے سسٹمز کو ہم اختیار کرسکتے ہیں ان کی نسبت سعودی میں ایک جائز سسٹم موجود ہے ۔ آئیڈیل سسٹم ہمیں صرف ان شاء اللہ جنت میں ملے گا۔
    جناب من! مقصد اس ساری بحث کا ذاتیات نہیں صرف وقت گزاری ہے۔ بالکل کہیں بھی کسی بھی محترم کی شخصیت اور رائے سے اختلاف کرنا نہیں ہے بلکہ احباب کی رائے کا احترام کر کے اپنی رائے دینا ہے۔
    بہت شکریہ جناب کے ساتھ رہنے کا۔ محبت و رہنمائی کا۔ اپنا بہت سارا خیال رکھیے گا اور مجھے دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔
     
  12. مبشر ڈاہر
    آف لائن

    مبشر ڈاہر ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مارچ 2015
    پیغامات:
    46
    موصول پسندیدگیاں:
    48
    ملک کا جھنڈا:
    بہت شکریہ عمر خیام صاحب! دعا گو ہوں کہ اللہ پاک ہماری نظرو بیان کو وسیع اور بہتر فرمائے۔
     
    عمر خیام نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    سید شہزاد ناصر بھائی کے آنے سے ہماری اردو کی رونق دوبالا ہوگئی ہے۔ ملک بلال بھائی اور زیرک بھائی کا شکریہ جو انہوں نے یہ ہیرا دریافت کیا،
     
    پاکستانی55 اور سید شہزاد ناصر .نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    اللہ اکبر :)
    سب سے پہلے تو زیب داستان میں اس "مبالغہ آرائی" کے لئے ممنون ہوں صرف اتنا کہوں گا کہ یہ آپ لوگوں کی محبت ہے جو اس قابل جانا اشفاق احمد فرماتے ہیں
    ہمارے ایک دوست تھے ۔ بہت بڑے طبیب اور بہت بڑے طبیب خانوادے کر فرزند ۔ شاعر بھی تھے اور جوہر شناس بھی ۔ باتیں بہت خوبصورت کرتے تھے ۔ ان میں تجربہ بھی ہوتا اور مطالعہ بھی ۔ منطق بھی اور لوک دانش بھی ۔ ان کا نام جمال سویدا تھا اور میں اکثر ان کی محفل میں شریک ہوتا تھا ۔
    چونکہ وہ ایک بڑے جوہری تھے اور ہیروں کے اندر باہر ، ذات اور صفات کا علم رکھتے تھے ۔ اور ان کے مزاج اور اثرات سے واقف تھے ۔ اس لیے ان کی باتیں سن کر اور بھی حیرانی ہوتی ۔
    جمال سویدا صاحب نے بتایا کہ اگر بڑے ہیروں کے ساتھ چھوٹے اور کم قیمت ہیروں کو ایک مخصوص تھیلی میں ڈال کر رکھا جائے تو کم قیمت اور چھوٹے ہیروں میں بھی بڑے ہیروں جیسی صفات پیدا ہو جاتی ہیں ۔ جن کے اندر کوئی رنگ نہیں ہوتا ان میں بڑے ہیروں کی رنگت کا بھی مستقل چلن پیدا ہو جاتا ہے ۔
    ہمارے گاؤں میں ایک اندھا فقیر صبح سویرے ایک صدا لگاتا ہوا گذرا کرتا تھا ۔ " اٹھ فریدا ستیا تے اٹھ کے باہر جا ، جے کوئی بخشیا مل گیا تے توں وی بخشیا جا " ۔
    مجھے اس وقت اس کی بات بڑی بے معنی لگتی تھی ، لیکن جمال سویدا کی گفتگو کی بعد اور ہیروں کی آپس میں صحبت کے بعد یہ راز کھلا کہ قربت انسان کو کس طرح بدل دیتی ہے ۔


    یہ سب آپ جیسے صاحب علم لوگوں کی صحبت کا اثر ہے
    شاد و آباد رہیں
     
    ارشین بخاری، پاکستانی55 اور ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    پاکستانی55 اور سید شہزاد ناصر .نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    یہ فتنہ آدمی کی خانہ ویرانی کو کیا کم ہے
    ہوئے تم دوست جسکے دشمن اسکا آسماں کیوں ہو
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    اچھا اس کے بعد کیا ہوا
     
    سید شہزاد ناصر نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    اس کے بعد کیا ہوا؟
    اب ہونا کیا ہے :rolleyes:
    نہ کچھ ہونے کی امید ہے 8)
     
  19. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    یہ کوئي چنگی گل تو نہیں
     
    سید شہزاد ناصر نے اسے پسند کیا ہے۔
  20. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    تے فیر تسی ای بسم اللہ کرو
    کج سانوں وی حوصلے ملے 8)
     
  21. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    آپ قلم کے شہنشاہ ہیں آپ ہی کچھ فرمائیے
     
    سید شہزاد ناصر نے اسے پسند کیا ہے۔
  22. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    میری بساط کیا ہے ، تب و تاب یک نفس
    شعلے سے بے محل ہے الجھنا شرار کا

    کر پہلے مجھ کو زندگی جاوداں عطا
    پھر ذوق و شوق دیکھ دل بے قرار کا
     
    ارشین بخاری اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  23. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    :takar:
     
    سید شہزاد ناصر نے اسے پسند کیا ہے۔
  24. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    انج نئیں
    تھوڑا پچھے جا کے دوڑ لا کے آؤ
    تے ذرا زور نال مارو
    انشاءاللہ افاقہ ہو گا 8)
     
    پاکستانی55، ارشین بخاری اور ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  25. ارشین بخاری
    آف لائن

    ارشین بخاری ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2011
    پیغامات:
    6,125
    موصول پسندیدگیاں:
    901
    ملک کا جھنڈا:
    ہا ہا ہا --- ہارون بھائی ہونڑ آرام اے :87:
     
    ھارون رشید اور سید شہزاد ناصر .نے اسے پسند کیا ہے۔
  26. ارشین بخاری
    آف لائن

    ارشین بخاری ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2011
    پیغامات:
    6,125
    موصول پسندیدگیاں:
    901
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب شہزاد ناصر بھائی مزا آ گیا آپکی حاضر جوابی کا جواب نہیں
     
    پاکستانی55، ھارون رشید اور سید شہزاد ناصر نے اسے پسند کیا ہے۔
  27. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    بس یہ ہی ایک بری عادت ہے :)
     
    ھارون رشید اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  28. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    آہو آرام ای آرام اے
    اس کے بعد سے اب تک نہیں بولے :p
     
    ارشین بخاری، ھارون رشید اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  29. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    ہاں جی نیند اچھی آجائے گی
     
    ارشین بخاری اور سید شہزاد ناصر .نے اسے پسند کیا ہے۔
  30. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    بسم اللہ جی
    سادے سوہنے بھرا آئے نیں
    :dilphool:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں