1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

صحیح بخاری

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از سیف, ‏9 اگست 2008۔

  1. فرخ
    آف لائن

    فرخ یک از خاصان

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2008
    پیغامات:
    262
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    السلام و علیکم سیف بھائی

    ماشاءاللہ، بہت اعلٰی اور بہت ہی ثواب سے بھر پور خدمت سر انجام دے رہے ہیں آپ۔

    اللہ تعالٰی آپ کوہر جہاں اپنی بہترین رحمتوں سمندروں‌ اور مغفرتوں‌ میں رکھے۔ آمین ثم آمین۔
    :dilphool: :dilphool: :dilphool: :dilphool: :dilphool:
    جزاک اللہِ خیراً و کثیراً
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    صدق رسول اللہ ، النبی الکریم الا مین

    اللھم صل علی سیدنا ومولانا محمد وعلی آلہ وصحبہ وبارک وسلم
    السلام علیک ایھا النبی ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔​

    جزاک اللہ خیرا سیف بھائی !
     
  3. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ساون بہن، فرخ بھائی، نعیم بھائی
    میں آپ سب کا بہت شکر گزار ہوں کہ آپ نے میری اس کوشش کو پسند فرمایا ۔ ۔ ۔ استدعا ہے کہ دعاوں میں یاد رکھیں۔
     
  4. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    جزاک اللہ:
    اللہ تعالی ہمیں فرموداتِ نبوی :saw: کا صحیح فہم اور اتباع کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
     
  5. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    آمین! نور بہن!

    حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمودات بہت واضح اور باعث اتباع ہیں اس لیے ان پر عمل کرنا بھی آسان ہے۔ ہاں اپنے نفس کے فریب سے بچنا ضرور مشکل ہے اور اللہ تعالی ہمیں اس فریب سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔
     
  6. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (51)
    سیدنا ابو مسعود (رضی اللہ عنہ) نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب مرد اپنے اہل و عیال پر ثواب سمجھ کر خرچ کرے تو وہ اس کے حق میں صدقہ (کا حکم رکھتا) ہے۔
     
  7. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (52)
    سیدنا جرید بن عبد اللہ بجلی (رضی اللہ عنہ) کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز قائم کرنے اور زکوۃ ادا کرنے اور ہر مسلمان کی خیر خواہی کرنے کے اقرار پر بیعت کی۔
     
  8. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (53)
    سیدنا جریر بن عبد اللہ (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسلام پر بیعت کرنا چاہتا ہوں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اسلام پر قائم رہنے اور ہر مسلمان کی خیر خواہی کرنے کی شرط عائد کی۔پس اسی پر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی۔
     
  9. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (54)
    سیدنا ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہ) کہتے ہیں کہ (ایک دن) اس حالت میں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم مجلس میں لوگوں سے (کچھ) بیان کررہے تھے کہ ایک اعرابی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور اس نے پوچھا کہ قیامت کب (قائم) ہوگی؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (نے کچھ جواب نہ دیا اور اپنی بات) بیان کرتے رہے۔ اس پر کچھ لوگوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا کہنا سن (تو) لیا مگر(چونکہ) اس کی بات آپ کو بری محسوس ہوئی اس لیے آپ نے جواب نہیں دیا اور کچھ لوگو ں نے کہا کہ (یہ بات نہیں ہے) بلکہ آپ نے سنا ہی نہیں، یہاں تک کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بات ختم کرچکے تو فرمایا: ” کہاں ہے۔“ میں سمجھتا ہوں کہ اس کے بعد یہ لفظ تھے۔ ”قیامت کا پوچھنے والا؟“ تو سائل نے کہا یا رسول اللہ ! میں (یہاں) ہوں۔ تو نے فرمایا کہ جس وقت امانت ضائع کردی جائے تو قیامت کا انتظار کرنا (سمجھو قیامت آیا ہی چاہتی ہے)۔ اس نے پوچھا کہ امانت کاضائع کرنا کس طرح ہوگا؟ فرمایا: جب کام (معاملہ) ناقابل (نااہل) کے سپر د کیا جائے تو قیامت کا انتظار کرنا۔
     
  10. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (55)
    سیدنا عبد اللہ بن عمر (رضی اللہ عنہ) کہتے ہیں کہ ایک سفر میں جو ہم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت میں کیا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہم سے پیچھے رہ گئے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہم سے اس حال میں ملے کہ نماز میں ہم نے دیر کردی تھی اور ہم وضو کررہے تھے تو (جلدی کی وجہ سے) ہم اپنے پیروں پر پانی لگانے لگے (کیونکہ دھونے میں دیر ہوتی) پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بلند آواز سے دو مرتبہ یا تین مرتبہ فرمایا: ایڑیوں کو آگ کے(عذاب) سے خرابی (ہونے والی) ہے (یعنی خشک رہنے کی صورت میں)۔
     
  11. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (56)
    سیدنا ابن عمر (رضی اللہ عنہ) نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ”درختوں میں سے ایک درخت ایسا ہے کہ اس کا پت جھڑ نہیں ہوتا اور وہ مسلمان کے مشابہ ہے، تو تم مجھے بتاؤ کہ وہ کون سا درخت ہے؟“ تو لوگ جنگلی درختوں (کے خیال) میں پڑ گئے۔ عبد اللہ عمر (رضی اللہ عنہ) کہتے ہیں میرے دل میں آیا کہ وہ کھجور کا درخت ہے مگر (کہتے ہوئے) شرما گیا، بالآخر صحابہ کرام (رضی اللہ عنہ) نے عرض کیا کہ یارسو ل اللہ!آپ ہی ہمیں بتایے کہ وہ کونسا درخت ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا:” وہ کھجور کا درخت ہے۔“
     
  12. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (57)
    سیدنا انس بن مالک (رضی اللہ عنہ) کہتے ہیں کہ ایک دفعہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے ایک شخص اونٹ پر(سوار) آیا اور اس نے اپنے اونٹ کو مسجد میں (لاکر) بٹھا کر اس کے پاؤں باندھ دیے پھر اس نے صحابہ (رضی اللہ عنہ) سے دریافت کیا تم میں سے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کون ہیں؟ اور (اس وقت) نبی صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ (رضی اللہ عنہ) کے درمیان تکیہ لگائے بیٹھے تھے، تو ہم لوگوں نے کہا یہ مرد صاف رنگ تکیہ لگائے ہوئے (جو بیٹھے ہیں انہی کا نام نامی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہے)۔ پھر اس شخص نے آپ سے کہا کہ اے عبد المطلب کے بیٹے! نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(کہہ) میں سن رہا ہوں۔اس نے کہا کہ میں آپ سے (کچھ) پوچھنے والا ہوں اور (پوچھنے میں) آپ پر سختی کروں گا تو آپ اپنے دل میں میرے اوپر ناخوش نہ ہونا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جوتیری سمجھ میں آئے پوچھ لے۔ وہ بولا کہ میں آپ کو آپ کے پروردگار اور آپ سے پہلے لوگوں کے پرودگار کی قسم دے کر پوچھتا ہوں (سچ بتایے) کہ کیا اللہ نے آپ کو تما م آدمیوں کی طرف (پیغمبر بنا کر) بھیجا ہے؟آپ نے فرمایا: اللہ کی قسم! ہاں (بیشک مجھے پیغمبر بنا کر بھیجا گیا ہے)۔ پھر اس نے کہا کہ میں آپ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں (سچ بتایے) کیا اللہ نے آپ کو حکم دیا ہے کہ آپ یہ صدقہ ہمارے مال داروں سے لیں اور اسے ہمارے مستحقین پر تقسیم کریں؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کی قسم !ہاں۔اس کے بعد وہ شخص کہنے لگا کہ میں اس (شریعت) پر ایمان لایا، جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم لائے ہیں اور میں اپنی قوم کے ان لوگوں کا جو میرے پیچھے ہیں، بھیجا ہوا (نمائندہ) ہوں اور میں ضمام بن ثعلبہ (رضی اللہ عنہ) ہوں (قبیلہ) نبی سعد بن بکر سے تعلق رکھتا ہوں۔
     
  13. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (58)
    سیدنا ابن عباس (رضی اللہ عنہ) کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ایک خط ایک شخص کے ہاتھ بھیجا اور اسے حکم دیا کہ یہ خط بحرین کے حاکم کو دیدے۔ (چنانچہ اس نے دے دیا) اور بحرین کے حاکم نے اس کو کسریٰ (شاہ ایران) تک پہنچادیا۔ پھر جب (کسریٰ نے) اس کوپڑھا تو(اپنی بد بختی سے) اس کو چاک کر ڈالا۔ (سید ناابن عباس (رضی اللہ عنہ)) کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (یہ سن کر) ان لوگوں کو بد دعا دی کہ”وہ (لوگ بھی) بالکل (اسی طرح) ٹکڑے ٹکڑے کر دیے جائیں۔“
     
  14. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (59)
    سیدنا انس بن مالک (رضی اللہ عنہ) کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک خط(شاہ روم یا ایران) کو لکھایا لکھنے کا ارادہ کیا تو آپ سے یہ کہا گیا کہ وہ لوگ بے مہر کا خط نہیں پڑھتے، (یعنی اس کو وقعت نہیں دیتے) چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی اس میں ”محمد رسول اللہ “کندہ تھا۔ (سیدنا انس (رضی اللہ عنہ) کہتے ہیں ایسا محسوس ہو رہا ہے) گویا میں(اب بھی) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ مبارک میں اس کی سفید ی کی طرف دیکھ رہا ہوں۔
     
  15. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (60)
    سیدنا ابو واقدلیثی (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ (ایک دن) اس حالت میں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تشریف فرما تھے اور لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس (بغرض استفادہ) بیٹھے ہوئے تھے، تین اشخاص آئے تو (ان میں سے) دو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے آگئے اور ایک چلا گیا(ابو واقد (رضی اللہ عنہ)) کہتے ہیں کہ وہ دونوں (کچھ دیر) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھڑے رہے پھر ان میں سے ایک نے حلقہ میں گنجائش دیکھی تو وہ وہاں بیٹھ گیا اور دوسر ا سب کے پیچھے (جہاں مجلس ختم ہوتی تھی)بیٹھ گیا اور تیسرا تو واپس ہی چلا گیا۔پس جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (وعظ سے) فراغت پائی تو (صحابہ رضی اللہ عنہم سے مخاطب ہوکر) فرمایا : کیا میں تمہیں تین آدمیوں کی حالت نہ بتاؤں کہ ان میں سے ایک نے اللہ کی طرف رجوع کیا اور اللہ نے اس کو جگہ دی اور دوسرا شر ما یا تو اللہ نے (بھی) اس سے حیا کی اور تیسرے نے منہ پھیرا تو اللہ نے (بھی) اس سے اعراض فرمایا۔
     
  16. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (61)
    سیدنا ابو بکر (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ ایک دفعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اونٹ پر بیٹھے تھے اور ایک شخص اس کی نکیل پکڑے ہوئے تھا آپ نے (صحابہ (رضی اللہ عنہ) سے مخاطب ہوکر) فرمایا : یہ کونسا دن ہے؟ تو ہم چپ رہے، یہاں تک کہ ہم نے خیال کیا کہ عنقریب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے (اصلی) نام کے سوا کچھ اور (نام اس کا) بتائیں گے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا یہ قربانی کادن نہیں ہے؟ ہم نے عرض کی کہ ہاں۔ پھر آپ نے پوچھا : یہ کونسا مہینہ ہے؟ تو ہم نے پھر سکوت کیا یہاں تک کہ ہم نے خیال کیا کہ شاید آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کا نام بدل کر بتائیں گے تو آپ نے فرمایا: کیا یہ ذوالحجہ نہیں ہے؟ ہم نے عرض کی ہاں۔ (اس کے بعد) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یقینا“ تمہارے خون اور تمہارے مال اور تمہاری عزتیں آپس میں ایسے ہی حرام ہیں جیسے تمہارے اس دن میں، تمہارے اس مہینہ میں، تمہارے اس شہر میں حرام (سمجھتے جاتے) ہیں، چاہیے کہ (جو لوگ) حاضر(ہیں وہ) ان کو یہ خبر پہنچا دیں جو یہاں موجود نہیں اس لیے کہ شاید اس وقت سننے والا ایسے شخص کو یہ حدیث پہنچائے جو اس کہیں زیادہ اس کو یاد رکھے۔
     
  17. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (62)
    سیدنا ابن مسعود (رضی اللہ عنہ) کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں نصیحت کرنے کے لیے وقت اور موقع کی رعایت فرماتے تھے، ہمارے اکتا جانے کے خیال سے (ہر روز وعظ نہ فرماتے تھے)۔
     
  18. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (63)
    سیدنا انس (رضی اللہ عنہ) نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:(دین میں) آسانی کرواور سختی نہ کرو اور(لوگوںکو)خوشخبری سناؤ اور (زیادہ تر ڈرا ڈرا کرا نھیں) متنفرنہ کرو۔
     
  19. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (63)
    سیدنا معاویہ (رضی اللہ عنہ) فرماتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے : اللہ جس کے ساتھ بھلائی کرنا چاہتا ہے اس کو دین کی سمجھ عنایت فرما دیتا ہے اور(نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ) میں تو صرف تقسیم کرنے والا ہوں اور دیتا تو اللہ ہی ہے اور یاد رکھو کہ یہ امت ہمیشہ اللہ کے حکم (دین) پر قائم رہے گی تو جوشخص ا ن کا مخالف ہوگا ا ن کونقصان نہ پہنچا سکے گا یہاں تک کہ قیامت آجائے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں