1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ª!ª ایاک نعبد وایاک نستعین ª!ª

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از آبی ٹوکول, ‏28 اگست 2008۔

  1. آبی ٹوکول
    آف لائن

    آبی ٹوکول ممبر

    شمولیت:
    ‏15 دسمبر 2007
    پیغامات:
    4,163
    موصول پسندیدگیاں:
    50
    ملک کا جھنڈا:
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم عابد بھائی ۔
    ایک بار پھر انتہائی خوبصورت اور باعثِ استحکامِ ایمان تحریر ارسال کرنے پر شکریہ
    جزاک اللہ خیرا
    سبحان اللہ۔ عبادت کی کیا خوبصورت اور جامع تعریف ہے۔
    " محبت، خشوع، خضوع ، تعظیم و خوف کے عناصر کا مرکب " عبادت " کہلاتی ہے۔ " اور ان عناصر کے حصول کے لیے مجاہدات ہی تصوف کہلاتے ہیں اور یہی قرآنی و حدیث میں تزکیہ و احسان کا درس ہے

    اور ابنِ کثیر کی تعریف بھی اہلِ محبت پر وجد طاری کرنے کے لیے کافی ہے کہ ۔۔۔
    " عبادت کا اعلی ترین مرتبہ یہ ہے کہ انسان اس مقدس ذات کو جو اعلی و کامل صفات سے متصف ہے، محض اسی ذات کے لیے عبادت کرے اور مقصود کچھ نہ ہو"

    اہلِ محبت کے نزدیک تو بندگیء الہیہ کے دوران طلبِ جنت بھی بذاتِ خود ایک پردہ بن جاتا ہے۔ انکے مجاہدات، زہد، تقوی، عبادات اور کل محنتوں کا مقصود اپنے محبوب کی رضا رہ جاتا ہے۔

    اذاں ازل سے تیرے عشق کا ترانہ بنی
    نماز تیرے نظارے کا اک بہانہ بنی
    ادائے دید سراپا نیاز تھی تیری
    کسی کو دیکھتے رہنا نماز تھی تیری​


    اللہ تعالی ہم سب کو اپنی محبت و رحمت کی خیرات عطا کرے اور اپنی رضا کا سچا طالب بنا دے۔آمین
    آبی بھائی اتنی وجد آفریں تحریر ارسال کرنے پر پھر سے شکریہ :dilphool:

    والسلام
     
  3. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    جزاک اللہ آبی بھائی
    خالص توحید اور خالص عبادت ہی ایک مومن کا منشا و منزل ہیں۔


    اہلِ محبت کے نزدیک تو بندگیء الہیہ کے دوران طلبِ جنت بھی بذاتِ خود ایک پردہ بن جاتا ہے۔ بشرطیکہ اہل محبت اہل ایمان بھی ہوں ۔ عبادت غیر اللہ تو بلا طلب جہنم کے گڑھے تک لے جاتی ہے۔

    مجاہدات، زہد، تقوی، عبادات اور کل محنتوں کا مقصود اپنے محبوب کی رضا رہ جاتا ہے۔ اور محبوب صرف ذات الہی ہوتی ہے۔ اس سے ماورا کچھ نہیں۔
     
  4. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    جناب آبی صاحب۔ جزاک اللہ خیرا
    اللہ تعالی آپکے علم و عرفان میں برکت دے۔ آمین
     
  5. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تقلید اور تربیت کے زیر اثر تمام صحابہ کرام اللہ کی رضا کے لیے پوری زندگی اللہ کے احکامات کی تعمیل کرتے رہے۔ مجاہدات اور تصوف جیسی اصطلاحات تو بعد میں دین میں داخل ہوئیں جن کا صحابہ کرام کے افعال واعمال سے کوئی ربط و تعلق نہیں ہے۔ صراط مستقیم کی طلب میں بھی مجاہدات اور ترک دنیا اور ایسی ہی دیگر اصطلاحات کو داخل کرنا کسی طور صحابہ کرام کی تعلیم اور تقلید میں نہیں آتا۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں