1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

خوابوں کے بھید

'متفرقات' میں موضوعات آغاز کردہ از پنل, ‏30 اگست 2008۔

  1. پنل
    آف لائن

    پنل ممبر

    شمولیت:
    ‏24 جون 2008
    پیغامات:
    141
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    اسلام علیکم!
    میں نے سوچا ھے ایک ایسی لڑی شروع کی جائے جس سے خلق خُدا کوئی فائدہ اُٹھا سکے
    جس میں ھم لوگ آپنے آپنے خواب ڈسکس کر سکے۔جس سے آنے والے خطرے نمٹ سکے اور آنے والے فائدے سے بھر پور فائدہ اُٹھاسکے۔خواب کا حقیقت میں ذندگی پر کیا آثر ھوتا ھے۔
    :dilphool: :dilphool:
    نعیم بھائی،فرخ اور عمران الحسنی اور عرفان صاحب کے تعاون کا مشکور ھوں
    باقی بعد میں۔یہ خیال اِن صاحبان کے تعاون سے آیا ھے۔
    سب کا شکریہ :dilphool: :dilphool:
     
  2. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    :salam:
    پنل صاحب آ پ حقیقت پر مبنی کوئی موضوع شروع کرتے تو اچھا تھا ۔۔خواب تو ہوتے ہی خواب ہیں ان کی حقیقت محض اللہ تعالی ہی جانتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ایسے واقعات جن سے زندگی پر گہرااثر پڑتا ہے ۔ان سے کچھ سبق بھی ملتاہے کچھ عبرت بھی
     
  3. فرخ
    آف لائن

    فرخ یک از خاصان

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2008
    پیغامات:
    262
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    السلام و علیکم
    کچھ باتیں‌جو دینی اعتبار سے خوابوں کی حقیقت سے متعلق ہیں‌ یہاں‌پیش کر رہا ہوں۔

    قرآن میں خوابوں کی طرف ایک اشارہ:

    سُوۡرَةُ الشّوریٰ​
    اور کسی بشر کے لئے ممکن نہیں کہ خدا اس سے بات کرے مگر الہام (کے ذریعے) سے یا پردے کے پیچھے سے یا کوئی فرشتہ بھیج دے تو وہ خدا کے حکم سے جو خدا چاہے القا کرے۔ بےشک وہ عالی رتبہ (اور) حکمت والا ہے (۵۱)

    ویسے یہ آئیت اپنے اندر بہت وسعت لیئے ہوئے ہے۔ یہ نہ صرف خوابوں کیطرف اشارہ کرتی ہے، بلکہ اس حقیقت کی طرف بھی اشارہ کرتی ہے، کہ اللہ تعالٰی اپنے نیک بندوں کے دلوں میں باتیں‌القا کرتے ہیں۔ اور اسی طرح الہام کی حقیقت بھی یہاں‌سے ملتی ہے، اسی آئت سے اگلی آئت میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف وحی کا ذکر بھی ہے۔۔ مگر یہ ایک علیحدہ موضوع ہے۔

    احادیث کی روشنی میں‌خوابوں کی حقیقت ، "خاص طور پر مسلمانوں‌کے خواب" بعد از ختم نبوت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔

    نوٹ: (نیچے دی گئی احادیث اس ویب سائٹ سے کاپی کی گئی ہیں:
    http://www.ahlehadith.com/detail.php?mi ... id=14)

    سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

    لا یبقی بعدی من النبوۃ شیءالا المبشرات قالوا : یا رسول اللہ ، وما المبشرات ؟ قال الرویا الصالحہ یراھا الرجل او تری لہ
    ” میرے بعد مبشرات کے علاوہ نبوت میں سے کچھ باقی نہیں ، صحابہ کرام نے عرض کی ، اے اللہ کے رسول ! مبشرات ( خوشخبریاں) کیا ہیں ؟ فرمایا نیک خواب ، جو آدمی دیکھتا ہے ، یا اسے دکھایا جاتا ہے ۔ “
    ( زوائد مسند الامام احمد : 129/6 ، البزار ( کشف الاستار : 2118 ) وسندہ حسن )

    سعید بن عبدالرحمن العجمی صدوق حسن الحدیث ہے ، المؤتلف للدارقطنی : 177/1 وسندہ حسن
    سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

    لم یبق من النبوۃ الا المبشرات ، قالوا : وما المبشرات ؟ قال : الرویا الصالحۃ
    ” نبوت میں سے مبشرات کے علاوہ کچھ باقی نہیں ، صحابہ نے عرض کی مبشرات کیا ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نیک خواب ۔ “ ( صحیح بخاری : 699 )

    سیدنا حذیفہ بن اسید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ؟ :

    ذھبت النبوۃ فلا نبوۃ بعدی الا المبشرات قیل : وما المبشرات ؟ قال الرویا الصالحۃ یراھا الرجل او تری لہ
    ” نبوت ختم ہو گئی ہے ، میرے بعد کوئی نبوت نہیں ، سوائے مبشرات کے ، کہا گیا مبشرات کیا ہیں ؟ فرمایا نیک خواب جو آدمی دیکھتا ہے ، یا اسے دکھایا جاتا ہے ۔ “
    ( البزار ( کشف الاستار : 2121 ، المعجم الکبیر للطبرانی : 3051 وسندہ صحیح )

    حافظ ہیثمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : رواہ الطبرانی والبزار ورجال الطبرانی ثقات ( مجمع الزوائد : 173/7 )
    شیخ المعلمی رحمہ اللہ لکھتے ہیں :

    اتفق اھل العلم علی ان الرویا لا تصلح للحجۃ وانما ھی تبشیر وتنبیہ ، وتصلح للاستئناس بھا اذا وافقت حجۃ شرعیۃ صحیحۃ
    اہل علم اس بات پر متفق اللسان ہیں کہ ( امتی ) کا خواب حجت ( شرعی ) کی صلاحیت نہیں رکھتا ، وہ محض بشارت اور تنبیہ کا کام دیتا ہے ، البتہ جب صحیح شرعی حجت کے مطابق و موافق ہو ، تو مانوسیت و طمانیت کا فائدہ دیتا ہے ۔ ( التنکیل : 242/2 للشیخ عبدالرحمن المعلمی )

    سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

    ایھا الناس ! وانہ لم یبق من مبشرات النبوۃ الا الرویا الصالحہ یراھا المسلم ، او تری لہ
    ” اے لوگو ! مبشراتِ نبوت میں سے صرف نیک خواب باقی رہ گئے ہیں ، جو ایک مسلمان آدمی وہ خواب دیکھتا ہے ، یا اسے دکھائے جاتے ہیں ۔ “ ( صحیح مسلم : 479 )

    * سیدہ ام کرز رضی اللہ عنہا سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

    ذھبت النبوۃ وبقیت المبشرات
    نبوت ختم ہو گئی ہے ، مبشرات باقی ہیں ۔ “
    ( مسند احمد : 381/6 ، مسند حمیدی : 348 ، ابن ماجہ : 3896 وسندہ حسن )
    اس حدیث کو امام ابن حبان ( 6047 ) نے ” صحیح “ کہا ہے ، ابویزید المکی حسن الحدیث ہے ، امام ابن حبان رحمہ اللہ اور امام عجلی نے اس کی توثیق کر رکھی ہے ۔

    ( سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ فجر کے بعد فرمایا کرتے تھے ، کیا آپ میں سے کسی نے آج رات کوئی خواب دیکھا ہے ؟ اور فرمایا کرتے تھے :

    انہ لا یبقی بعدی من النبوۃ الا الرویا الصالحۃ
    ” یقینا میرے بعد نبوت میں سے کچھ باقی نہیں ( یعنی نبوت کا سلسلہ منقطع ہو گیا ہے ) البتہ نیک خواب باقی ہیں ۔ “
    ( موطا امام مالک : 956/2 ، مسند احمد : 325/2 ، ابوداؤد : 5017 ، مستدرک حاکم : 390/4 ، وسندہ صحیح )
    اس حدیث کو امام ابن حبان ( 6048 ) اور امام حاکم نے ” صحیح “ کہا ہے ، حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ان کی موافقت کی ہے ۔ ان احادیث سے ثابت ہوا کہ نبوت کا سلسلہ ختم ہو گیا ہے ، مبشرات یعنی مسلمان آدمی کے نیک خواب جو اجزائے نبوت میں سے ہیں ، باقی رہیں گے ۔


    نوٹ: نیچے دی گئی احادیث اور دیگر گفتگو اس ویب سائٹ سے کاپی کی گئی ہے:
    http://www.pakstudy.com/index.php?topic=1914.0



    حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: أصدق الروٴیا بالأسحار (ترمذی) یعنی رات کے آخری حصے کا خواب زیادہ سچا ہوتاہے کیونکہ پچھلا پہر عام طور پر دل ودماغ کے سکون کا وقت ہوتا ہے، اس وقت نہ صرف یہ کہ خاطر جمعی حاصل رہتی ہے بلکہ وہ نزول ملائکہ، سعادت اور قبولیت دعا کا بھی وقت ہے۔ اس لیے اس وقت کا دیکھا ہوا خواب زیادہ سچا ہوتاہے تاہم کسی خواب کے بارے میں یقین کے ساتھ نہیں کہا جاسکتا ہے کہ یہ خواب سچا ہے اور اس کا وقوع یقینی ہے۔ اس لیے کہ اچھا خواب اللہ کی طرف سے محض ایک رہنمائی ہوتی ہے کوئی حجت شرعی نہیں۔ خواب میں دیکھی ہوئی چیز جب واقع ہوجائے تواس کے متعلق یقین ہوجائے گا کہ خواب سچا تھا، لیکن یاد رہے کہ اگر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی نے خواب میں دیکھا تو وہ خواب سچا اور صحیح ہوگا، اس میں جھوٹ یا دھوکہ کاکوئی شائبہ نہیں، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ”جس شخص نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے درحقیقت مجھ کو ہی دیکھا کیونکہ شیطان میری صورت اختیار نہیں کرسکتا۔ (مشکوٰة:۳۹۴)

    حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔ اس سے مراد علم نبوت ہے یعنی رویاء صالحہ علم نبوت کے اجزاء اور حصوں میں سے ایک جزو حصہ ہے۔ (صحیح بخاری ومسلم)

    اچھا خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے بشارت اور خوشخبری ہوتی ہے کہ وہ بندہ خوش ہو اور اس کا وہ خواب اللہ تعالیٰ کے ساتھ اس کے حسن سلوک اورامید آوری کا باعث اور شکر خداوندی میں اضافہ کا موجب بنے اور برا خواب شیطانی اثرات کا عکاس ہوتاہے یعنی برے خواب سے انسان فطری طور پر پریشان اور غمگین ہوتا ہے جس سے شیطان بڑا خوش ہوتا ہے، اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہدایت دی ہے کہ جو شخص برا اور ناپسندیدہ خواب دیکھے اس کو چاہیے کہ بائیں طرف تین بار تھتکار دے اور تین بار شیطان سے اللہ کی پناہ مانگے اور اپنی اس کروٹ کو تبدیل کردے جس پر وہ خواب دیکھنے کے وقت سورہا تھا۔ (مشکوٰة:۳۹۴)


    حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔ اس سے مراد علم نبوت ہے یعنی رویاء صالحہ علم نبوت کے اجزاء اور حصوں میں سے ایک جزو حصہ ہے۔ (صحیح بخاری ومسلم) غور کیاجائے تو اس حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اچھے اور بہتر خواب کی فضیلت و منقبت بیان فرمائی ہے اوراسے نبوت کا پرتو قرار دیا ہے۔

    خواب کی اقسام:
    واضح رہے کہ خواب تین طرح کے ہوتے ہیں: پہلی قسم نفس کا خیال ہے، یعنی انسان دن بھر جن امور میں مشغول رہتا ہے اوراس کے دل ودماغ پرجو باتیں چھائی رہتی ہیں وہی رات میں بصورت خواب مشکّل ہوکر نظر آتی ہیں، مثلاً ایک شخص اپنے پیشہ ور روزگار میں مصروف رہتا ہے اور اس کا ذہن وخیال ان ہی باتوں کی فکر اور ادھیڑ بن میں لگا رہتا ہے جو اس کے پیشہ ور روزگار سے متعلق ہیں تو خواب میں اس کو وہی چیزیں نظر آتی ہیں، یا ایک شخص اپنے محبوب کے خیال میں مگن رہتا ہے اوراس کے ذہن پر ہروقت اسی محبوب کا سایہ رہتا ہے تو اس کے خواب کی دنیا پر بھی وہی محبوب چھایا رہتا ہے۔ غرض کہ عالمِ بیداری میں جس شخص کے ذہن وخیال پر جو چیز زیادہ چھائی رہتی ہے، وہی اس کو خواب میں نظر آتی ہے۔ اس طرح کے خواب کا کوئی اعتبار نہیں۔

    دوسری قسم ڈراؤنا خواب ہے، یہ خواب اصل میں شیطانی اثرات کا پرتو ہوتا ہے۔ شیطان چوں کہ ازل سے بنی آدم کا دشمن ہے اور وہ جس طرح عالم بیداری میں انسان کو گمراہ کرنے اور پریشان کرنے کی کوشش کرتا ہے اسی طرح نیند کی حالت میں بھی وہ انسان کو چین نہیں لینے دیتا۔ چنانچہ وہ انسان کو خواب میں پریشان کرنے اورڈرانے کے لیے طرح طرح کے حربے استعمال کرتا ہے۔ کبھی تو وہ کسی ڈراؤنی شکل وصورت میں نظر آتا ہے جس سے خواب دیکھنے والا انتہائی خوفزدہ ہوجاتا ہے، کبھی اس طرح کے خواب دکھلاتا ہے جس میں سونے والے کو اپنی زندگی جاتی نظر آتی ہے جیسے وہ دیکھتا ہے کہ میرا سر قلم ہوگیا وغیرہ وغیرہ اسی طرح خواب میں احتلام کا ہونا کہ جو موجب غسل ہوتا ہے اور بسا اوقات اس کی وجہ سے نماز فوت یا قضا ہوجاتی ہے اسی شیطانی اثرات کا کرشمہ ہوتا ہے۔ پہلی قسم کی طرح یہ بھی بے اعتبار اور ناقابل تعبیر ہوتی ہے۔ اسی طرح کے ڈراؤنے اور برے خواب سے حفاظت کے لیے حدیث میں اس دعا کی ہدایت دی گئی ہے۔

    اَعُوْذُبِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ مِنْ غَضبِہ وَعَذَابِہ وَمِنْ شَرِّ عِبَادِہ وَمِنْ ہَمَزَاتِ الشَّیاطِیْنَ وَاَنْ یَّحْضُرُوْنَ․
    ”میں پناہ مانگتا ہوں اللہ کے کلمات تامات کے ذریعہ خود اس کے غضب اور عذاب سے اوراس کے بندوں کے شر سے اور شیطانی وساوس و اثرات سے اوراس بات سے کہ شیاطین میرے پاس آئیں اور مجھے ستائیں“۔ (ابوداؤد وترمذی)

    خواب کی تیسری قسم وہ ہے جس کو منجانب اللہ بشارت کہا گیا ہے کہ حق تعالیٰ اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے اس کے خواب میں بشارت دیتا ہے اوراس کے قلب کے آئینہ میں بطورِ اشارات وعلامات ان چیزوں کو مشکل کرکے دکھاتا ہے جو آئندہ وقوع پذیر ہونے والی ہوتی ہے یا جن کا تعلق موٴمن کی روحانی وقلبی بالیدگی وطمانیت سے ہوتا ہے وہ بندہ خوش ہو اور طلب حق میں تروتازگی محسوس کرے، نیز حق تعالیٰ سے حسن اعتقاد اور امید آوری رکھے، خواب کی یہی وہ قسم ہے جو لائق اعتبار اور قابل تعبیر ہے اورجس کی فضیلت و تعریف حدیث میں بیان کی گئی ہے۔ (مظاہرحق جدید)

    اچھا خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے بشارت اور خوشخبری ہوتی ہے کہ وہ بندہ خوش ہو اور اس کا وہ خواب اللہ تعالیٰ کے ساتھ اس کے حسن سلوک اورامید آوری کا باعث اور شکر خداوندی میں اضافہ کا موجب بنے اور برا خواب شیطانی اثرات کا عکاس ہوتاہے یعنی برے خواب سے انسان فطری طور پر پریشان اور غمگین ہوتا ہے جس سے شیطان بڑا خوش ہوتا ہے، اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہدایت دی ہے کہ جو شخص برا اور ناپسندیدہ خواب دیکھے اس کو چاہیے کہ بائیں طرف تین بار تھتکار دے اور تین بار شیطان سے اللہ کی پناہ مانگے اور اپنی اس کروٹ کو تبدیل کردے جس پر وہ خواب دیکھنے کے وقت سورہا تھا۔ (مشکوٰة:۳۹۴)

    دوسری حدیث میں ہے کہ جب کوئی اس طرح کا خواب دیکھے تو اس طرف توجہ نہ دے اور نہ اس کو کسی دشمن یا دوست کے پاس بیان کرے، اللہ کی پناہ مانگنے اور تین بار تھتکارنے سے انشاء اللہ وہ اس برے خواب کے مضر اثرات سے محفوظ رہے گا۔ ایساخواب کسی دشمن یا دوست کے سامنے بیان نہ کرنے کی حکمت یہ ہے کہ سننے والا خواب کی ظاہری حالت کے پیش نظر جب خراب تعبیر دے گاتواس کی وجہ سے فاسد وہم میں مبتلا ہونا لازم آئے گا۔ دل ودماغ میں مختلف قسم کے اندیشے، وسوسے اور مختلف اوہام وخیالات پیدا ہوں گے جن سے وہ شخص پریشان ہوگا اور خواہ مخواہ اس کا سکون و چین متاثر ہوگا، اسی کے ساتھ یہ بھی ممکن ہے کہ سننے والے شخص نے جس خراب تعبیر کی نشاندہی کی ہے وہ واقع ہوجائے۔ اس لیے کہ خواب کے وقوع پذیر ہونے میں خواب کو ایک خاص تاثیر حاصل ہے کہ خواب سننے والا جو تعبیر دیتا ہے اللہ تعالیٰ کے حکم سے ویسا ہی وقوع پذیر ہوجاتا ہے، چنانچہ ابورزین عقیلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہی علی رجل طائر مالم یحدث بہا فاذا حدث بہا وقعت (مشکوٰة: ۳۹۶) ”خواب کو جب تک بیان نہ کیا جائے وہ پرندہ کے پاؤں پر ہوتاہے اورجب اس کو کسی کے سامنے بیان کردیا جاتا ہے تو وہ واقع ہوجاتا ہے“ ․․․ علی رجل طائر یعنی پرندہ کے پاؤں پر ہونا دراصل عربی کا ایک محاورہ ہے جو اہل عرب کسی ایسے معاملہ اور کسی ایسی چیز کے بارے میں استعمال کرتے ہیں جن کو قرار وثبات نہ ہو، مطلب یہ ہوتا ہے کہ جس طرح پرندہ عام طورپر کسی ایک جگہ ٹھہرا نہیں رہتا بلکہ اڑتا اورحرکت کرتا رہتا ہے اور جو چیز اس کے پیروں پرہوتی ہے وہ بھی کسی ایک جگہ قرار نہیں پاتی بلکہ ادنیٰ سی حرکت سے گرپڑتی ہے۔ اسی طرح یہ معاملہ اور یہ چیز بھی کسی ایک جگہ پر قائم و ثابت نہیں رہتی لہٰذا فرمایاگیا ہے کہ خواب کا معاملہ بھی ایسا ہی ہے کہ جب تک اس کو کسی کے سامنے بیان نہیں کیاجاتا اور اس کو اپنے دل میں پوشیدہ رکھا جاتا ہے اس وقت تک اس کا کوئی اعتبار نہیں ہوتا اور نہ وہ واقع ہوتا ہے لیکن جب اس کو کسی کے سامنے بیان کردیا جاتا ہے اور جوں ہی اس کی تعبیر دی جاتی ہے وہ اسی تعبیر کے مطابق واقع ہوجاتا ہے۔ اس لیے کسی کے سامنے اس طرح کے خواب کا تذکرہ نہیں کرنا چاہیے۔ اچھے خواب میں اگرچہ ناخوشگوار باتوں کی طرف ذہن منتقل نہیں ہوتا تاہم اسے بھی کسی جاہل، دشمن اورنااہل کے پاس بیان نہیں کرنا چاہیے، اس لیے کہ اس کے غلط تعبیر بتانے کے سبب خواب کا رخ بدل سکتا ہے، البتہ اہل علم، تعبیر خواب کے ماہر اور دانا دوستوں سے بتانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔


    برصغیر کے مایہٴ ناز محدث حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ نے اچھے اور بہتر خواب کی درج ذیل ۹ صورتیں بیان کی ہیں:

    (۱) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھنا۔

    (۲) جنت یا جہنم کو خواب میں دیکھنا۔

    (۳) نیک بندوں اور انبیائے کرام علیہم السلام کو خواب میں دیکھنا۔

    (۴) مقاماتِ متبرکہ جیسے بیت اللہ کو خواب میں دیکھنا۔

    (۵) آئندہ پیش آنے والے واقعات کو خواب میں دیکھنا، پھر وہ واقعہ ویسا ہی رونما ہو جیسا اس نے دیکھا ہے مثلاً دیکھا کہ ایک حاملہ کو لڑکا پیداہوا پھر واقعی لڑکا پیدا ہو۔

    (۶) گذشتہ واقعات کو واقعی طور پر خواب میں دیکھنا مثلاً دیکھا کہ کسی کا انتقال ہوگیا پھر انتقال کی خبر آئی۔

    (۷) کوئی ایسا خواب دیکھنا جو کوتاہی پر آگاہ کرے مثلاً خواب دیکھا کہ کتا اس کو کاٹ رہا ہے۔ اس کی تعبیر یہ ہے کہ وہ غصیلا ہے،اپنا غصہ کم کرے۔

    (۸) انوار اور ستھرے کھانوں کو خواب میں دیکھنا مثلاً دودھ، شہد اور گھی کا پینا۔

    (۹) ملائکہ کو خواب میں دیکھنا۔ (حجة اللہ البالغہ:۲/۲۵۳)


    اُمید ہے، یہ معلومات لوگوں کے لیئے مفید ثابت ہونگی۔۔۔۔

    اپنی اچھی دعاؤں میں‌ضرور یاد رکھئیے گا۔ :dilphool:

    والسلام وعلیکم

     
  4. پنل
    آف لائن

    پنل ممبر

    شمولیت:
    ‏24 جون 2008
    پیغامات:
    141
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    اسلام علیکم!
    فرخ صاحب آپ نے کمال کر دیا۔بھائی بہت خوب بہت خوب۔
    خواب کا ھماری زندگی پر آثر ھوتا ھے اور اﷲ سبحان تعالی بعض مواقع پر انسان کی رہنمائی کرتے ھیں۔اُس کی ایک مثال استخارہ ھے۔ھم استخارہ کیوں کرتے ھیں ۔ھم استخارہ اِس وجہ سے کرتے ھیں تاکہ جو کام ھم کرنے جا رہے صیح یا غلط ھونے کی بشارت ھو سکے۔
    قرآن مجید میں واضع طور پر یہ علم حضرت یوسف :as: سکھایا گیا ھے۔


    ابتدائی آیات سورة يوسف

    سورة يوسف
    شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
    الٓرا۔ یہ کتاب روشن کی آیتیں ہیں ﴿۱﴾ ہم نے اس قرآن کو عربی میں نازل کیا ہے تاکہ تم سمجھ سکو ﴿۲﴾ (اے پیغمبر) ہم اس قرآن کے ذریعے سے جو ہم نے تمہاری طرف بھیجا ہے تمہیں ایک نہایت اچھا قصہ سناتے ہیں اور تم اس سے پہلے بےخبر تھے ﴿۳﴾ جب یوسف نے اپنے والد سے کہا کہ ابا میں نے (خواب میں) گیارہ ستاروں اور سورج اور چاند کو دیکھا ہے۔ دیکھتا (کیا) ہوں کہ وہ مجھے سجدہ کر رہے ہیں ﴿٤﴾ انہوں نے کہا کہ بیٹا اپنے خواب کا ذکر اپنے بھائیوں سے نہ کرنا نہیں تو وہ تمہارے حق میں کوئی فریب کی چال چلیں گے۔ کچھ شک نہیں کہ شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے ﴿۵﴾ اور اسی طرح خدا تمہیں برگزیدہ (وممتاز) کرے گا اور (خواب کی) باتوں کی تعبیر کا علم سکھائے گا۔ اور جس طرح اس نے اپنی نعمت پہلے تمہارے دادا، پردادا ابراہیم اور اسحاق پر پوری کی تھی اسی طرح تم پر اور اولاد یعقوب پر پوری کرے گا۔ بےشک تمہارا پروردگار (سب کچھ) جاننے والا (اور) حکمت والا ہے ﴿٦﴾

    یہ ایک کھلا ثبوت ھے۔ :dilphool:

    :dilphool: :dilphool: :dilphool: :dilphool: :dilphool: :dilphool: :dilphool: :dilphool:
     
  5. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم فرخ صاحب۔
    جزاک اللہ ۔ آپ نے بہت اچھی معلومات بہم پہنچائی ہیں۔

    نیک خواب و مبشرات کا قطعی انکار کرنا اور انہیں واہمہ قرار دینا انتہائی جہالت و گمراہی کی بات ہے۔
    اللہ تعالی ہمیں دین مبین کو صحیح سمجھنے اور عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
     
  6. آبی ٹوکول
    آف لائن

    آبی ٹوکول ممبر

    شمولیت:
    ‏15 دسمبر 2007
    پیغامات:
    4,163
    موصول پسندیدگیاں:
    50
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب اچھا سلسلہ ہے :dilphool:
     
  7. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    سب بھائیوں کی بھترین معلومات کا شکریہ ۔۔انبیاء کے خواب حقیقت پر مشتمل ہوتے ہیں
    باقی ہم انسانوں کے خواب وہ وہمی بھی ہوتے ہیں ،اچھی تعبیر والے بھی ہوتے ہیں
    چنانچہ تعبیرالرؤیا کے امام محمد بن سیرین :ra: فرماتے ہیں کہ خواب تین طرح کے ہوتے ہیں
    ؛؛ایک حدیث نفس یعنی دلی خیالات کا عکس؛؛دوسرا۔تخویف شیطان یعنی جو خواب شیطان کے ڈرانے یا شیطان کے عمل دحل کے سبب سے ہو
    ؛؛تیسرا مبشّرات خداوندی جسے سچا خواب کہا جاتاہے
    اس تقسیم سے ظاہر ہوا کہ خواب کے تمام اقسام صحیح،قابل تعبیروالتفات نہیں ہوتے۔بلکہ تعبیر اور اعتبار کے لائق خواب کی وہی قسم ہے جو حق تعالی کی طرف سے بشارت واعلام ہو؛؛؛اللہ اعلم
     
  8. پنل
    آف لائن

    پنل ممبر

    شمولیت:
    ‏24 جون 2008
    پیغامات:
    141
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    اسلام علیکم
    لڑی کو پسند کرنے کا شکریہ۔آپ سب کا شکریہ۔میں ایک خواب شئیر کرنا چہاتا ھوں۔
    یہ خواب تھوڑے سے حصے پر مشتمل ھےجس کے میری اچانک انکھ کھل جاتی ھے۔یوں سمجھ لیں کہ چند لمحوں پر مشتمل ھے۔

    بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
    میں خواب کے اندر خود کو میدان جنگ میں پاتا ھوں ہر طرف تاحد نگاہ لشکر ھی لشکر ھے انسانوں کا جم غفیر ھے۔اور میں اِس لشکر کا حصہ ھوں۔پھر اچانک کوئی بتاتا ھے کہ یا پھر آواز آتی ھے لیکن آواز بلکل صاف ھے کہ اِس لشکر کی قیادت حضور اکرم :saw: کر رہے ھیں۔بس اتنی آواز آتی ھے اور میری آنکھ کھل جاتی ھے۔باقی اِس کی تعبیر کی مجھ کو خبر نہیں ھے۔ میرے رب کو معلوم ھے اِس خواب کی تعبیر کیا ھے۔یا پھر اُن کو معلوم جن کے دل میں میرے رب نے خواب کا علم ڈال دیا ھے۔
     
  9. عاطف چوہدری
    آف لائن

    عاطف چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏17 جولائی 2008
    پیغامات:
    305
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    پنل جی اللہ پاک بہت جلد ایک ایسے لشکر میں بھجنے والے ہین جس کی قیادت
    اللہ کے بندے کے ہاتھ میں ہو گی
    اللہ تعالی آپ پر رھم کریے مبارک ہو
     
  10. چاند بابو
    آف لائن

    چاند بابو ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جولائی 2008
    پیغامات:
    98
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    عاطف چوہدری کیا آپ اپنی بات کی وضاحت یا اس کے سورس کے بارے میں کچھ بتا سکتے ہیں۔
     
  11. فرخ
    آف لائن

    فرخ یک از خاصان

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2008
    پیغامات:
    262
    موصول پسندیدگیاں:
    0

    وعلیکم السلام پنل
    ویسے خوابوں‌کو اسطرح پبلک میں‌شئیر نہیں‌کرنا چاہیئے۔ اچھا ہوگا آپ کسی اچھے عالم یا تعبیر بتانے والےسے براہ راست رابطہ کیا کریں۔
    اور میں ویسے خوابوں کی تعبیر نہیں جانتا، مگر آپ کے خواب کا کچھ مطلب میرے ذھن میں‌آیا، سوچا لکھ دوں۔

    ماشاءاللہ، آپ کا خواب بہت مبارک لگتا ہے۔ اور بار بار آنے کا مطلب واضح ہے کہ یہ شائید اللہ تعالٰی کی طرف سے کوئی اشارہ ہے، کہ آپ شائید محبانِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لشکر میں شامل ہیں۔ اور ہو سکتا ہے، اللہ تعالٰی آپ سے مستقبل میں‌کوئی کام بھی لے لے۔آمین۔
    مجھے پوری اُمید ہے، کہ آپ اللہ کے دین پر چلنے والے ایک اچھے مسلمان ہیں جو اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت رکھتا ہے۔ اور اللہ کا لشکر ایسا ہی لوگوں پر مشتمل ہوتا ہے۔

    اللہ تعالٰی آپ کو بہترین استقامت عطا فرمائے اور دین کے راستے میں‌بہترین قسم کی مضبوطی عطا فرمائے۔۔ مجھے اپنی دعاؤں میں‌ضرور یاد رکھئے گا۔ کہ اللہ تعالٰی مجھے بھی اپنے اسی لشکر میں شامل کر لیں اور ایمانی مضبوطی عطا فرمائیں

    اور باقی تمام مسلمانوں کو بھی اپنی دعاؤں میں‌اسی طرح‌یاد رکھئے گا۔
    ۔ آمین۔ ثم آمین
     
  12. عاطف چوہدری
    آف لائن

    عاطف چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏17 جولائی 2008
    پیغامات:
    305
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    چاند بابو
    میں انہتاہی شرمندہ ہو میں نے جسٹ اپنے آپ کو عالم ہونے کی شو مارنے کو لکھ دیا اور اب میں اس پر شرمندہ ہوں
    میں یہاں سیکھانے آیا تھا مگر جو سیکھ رہا ہون وہ بتا نہیں سکتا
    آپ سب لوگوں نے مجھے بتایا کہ علم کیسے کہتے ہین
    میں ماضی کی غلطیوں کی سب سے معافی مانگتا ہوں اگر میرے رویہ سے یا کسی بات سے کسی کو میری بات بری لگی ہو تو معاف کرین اللہ تعالی آپ کو بھی معاف کریے گا بے شک :flor:
     
  13. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    معاف کر دیا اللہ بھی سب کو معاف کرنے والا ھے
     
  14. عاطف چوہدری
    آف لائن

    عاطف چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏17 جولائی 2008
    پیغامات:
    305
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    کل کواب دیکھا کہ ۔۔۔۔۔۔۔سورج مغرب دے طلوع ہو رہا ہے۔۔۔۔۔ساری عوام اسکو دیکھ کر کوش ہو رہی تھی

    اسکا کیا مطلب جی ؟؟؟؟؟ :flor:
     
  15. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    کل کو اب دیکھا لکھا ھے یا کل خواب دیکھا لکھا ھے
    خوااب دیکھا لکھا ھے تو ٹھیک ھے اگر کل کو اب دیکھا لکھا ھے تو کل گذری کل تھی یا آنے والی کل ھےآنے والی کل کو اب کیسے دیکھ سکتے ھیں اور غزری کل تو گزر گیا جو گزر گیا وہ کیسے نظر آ سکتا ھے

    پہلے اس سوال کا جواب بتائیں‌پھر آپ کے سوال کا جواب بھی دیتے ھیں
     
  16. عاطف چوہدری
    آف لائن

    عاطف چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏17 جولائی 2008
    پیغامات:
    305
    موصول پسندیدگیاں:
    0

    خوشی جی

    جہاں تک میں سمجھتا ہون کہ یہ لڑی نہایت سینجیدہ ہے

    ہمیں پتہ ہے آپ بہت ذہن ہو بہت پڑھی لکھی ہو :201:


    شکریہ بتانے کا غلطی کا

    میں غلطی درست کر رہا ہون۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    کل رات کو میں نے ایک خواب دیکھا کہ سورج مغرب سے طلوع ہو رہا ہے طلوع مطلب مغرب سے نکل رہا ہے
    اور لوگ اسکو دیکھ کر خوش ہو رہے ہین اور میں خود بھی خوشی محسوس کر رہا تھا۔۔۔
    شکریہ
     
  17. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37

    خوشی جی

    جہاں تک میں سمجھتا ہون کہ یہ لڑی نہایت سینجیدہ ہے

    ہمیں پتہ ہے آپ بہت ذہن ہو بہت پڑھی لکھی ہو :201:


    شکریہ بتانے کا غلطی کا

    میں غلطی درست کر رہا ہون۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    کل رات کو میں نے ایک خواب دیکھا کہ سورج مغرب سے طلوع ہو رہا ہے طلوع مطلب مغرب سے نکل رہا ہے
    اور لوگ اسکو دیکھ کر خوش ہو رہے ہین اور میں خود بھی خوشی محسوس کر رہا تھا۔۔۔
    شکریہ[/quote:340fyd4y]


    لڑی کی سجنیدگی برقرار رکھنے کے لئے ہی آپ کی املا درست کروائی ھے دیکھا کیسے جھٹ پھٹ سارے عبارت ٹھیک لکھی ھے آپ نے

    خواب کی تعبیر کے لئے خواب نامہ دیکھیں میری بتائی تعبیر شاید آپ کو سنجیدہ نہ لگے
     
  18. عاطف چوہدری
    آف لائن

    عاطف چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏17 جولائی 2008
    پیغامات:
    305
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    اوکے شکریہ

    آپ بہت ذہن ہو بہت قابل ہو پڑھی لکھی باشعور
    آپ اس لڑی میں نہ آیا کرو
    آپ کا جو علم ہے وہ ہم سے برداشت نہیں ہو رہا ہے
    :201:
     
  19. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    عاطف چوہدری بھائی ۔
    ویسے یہ نکتہ واقعی حیرت انگیز اور قابل توجہ ہے کہ آپکی اردو اچانک ہی اتنی درست کیسے ہوگئی ؟
     
  20. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    حیرت ھے اس کا :hathora: استعمال بھی نہیں‌ھوا تھا
     
  21. عاطف چوہدری
    آف لائن

    عاطف چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏17 جولائی 2008
    پیغامات:
    305
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    نعیم بھاہی وری سمپل
    چند لفظ میری انگلی میں فٹ نہیں آتے
    لیکن جب وہ جہان پر کی بورڈ بنا ہوا وہان سے ٹھیک کر لیتا ہون

    خ میری انگلی کے نیچے نہیں آتا تو میں کی بورڈ سے مدد لیتا ہون

    امید ہے آپ سمجھ گیے ہون گے

    تھینکس خوشی جی درست کروانے کے لیے
    :flor:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں