1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

عاطف چوہدری کی پسند

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از عاطف چوہدری, ‏24 جولائی 2008۔

  1. عاطف چوہدری
    آف لائن

    عاطف چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏17 جولائی 2008
    پیغامات:
    305
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: میری پسند

    کسی سے کوئی خفا نہیں رہا اب تو
    جون ایلیاء
    کتاب گمان

    کسی سے کوئی خفا نہیں رہا اب تو
    گلہ کرو کے گلہ بھی نہیں رہا اب تو

    شکستِ ذات کا اقرار اور کیا ہو گا
    کہ اداِ محبت بھی نہیں رہا اب تو

    چنے ہوئے ہیں لبوں پر تیرے ہزار جواب
    شکایتوں کا مزا بھی نہیں رہا اب تو

    ہوں مبتلاِ یقین ، میری مشکلیں مت پوچھ
    گماں اقدا کش بھی نہیں رہا اب تو

    میرے وجود کا اب کیا سوال ہے یعنی
    میرے اپنے حق میں برا نہیں رہا اب تو

    یہی عطیہء صبح شبِ وصال ہے کیا
    کے شہرِ ناز بھی نہیں رہا اب تو

    یقین کر جو تیری آرزو میں تھا پہلے
    وہ لطف تیرے سوا بھی نہیں رہا اب تو

    وہ سکھ وہاں کے خدا کی ہیں بخشیشیں کیا کیا
    یہاں یہ دکھ کہ خدا بھی نہیں رہا اب تو​
     
  2. عاطف چوہدری
    آف لائن

    عاطف چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏17 جولائی 2008
    پیغامات:
    305
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: میری پسند

    زخمِ اُمید بھر گیا کب کا
    جون ایلیاء


    زخمِ اُمید بھر گیا کب کا
    قیس تو اپنے گھر گیا کب کا

    اب تو منہ اپنا مت دکھاؤ مجھے
    نا صحو میں سُدھر گیا کب کا

    آپ اب پوچھنے کو آئے ہیں
    دل میری جان مر گیا کب کا

    آپ اک اور نیند لے لیجئے
    قافلہ کوچ کر گیا کب کا

    میرا فہرست سے نکال دو نام
    میں تو خود سے مُکر گیا کب کا​
     
  3. عاطف چوہدری
    آف لائن

    عاطف چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏17 جولائی 2008
    پیغامات:
    305
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: میری پسند

    کوئی گماں بھی نہیں درمیاں گماں ہے یہی
    جون ایلیاء

    کوئی گماں بھی نہیں درمیاں گماں ہے یہی
    اسی گماں کو بچا لوں کہ درمیاں ہے یہی

    یہ آدمی کے ہیں انفاس جس کے زہر فروش
    اسے بٹھاؤ کہ میرا مزاج داں ہے یہی

    کبھی کبھی جو نہ آؤ نظر تو سہہ لیں گے
    نظر سے دُور نہ ہونا کہ امتحاں ہے یہی

    میں آسماں کا عجب کچھ لحاظ رکھتا ہوں
    جو اس زمین کو سہہ لے وہ آسماں ہے یہی

    یہ ایک لمحہ جو دریافت کر لیا میں نے
    وصالِ جاں ہے یہی اور فراقِ جاں ہے یہی

    تم اُن میں سے ہو جو یاں فتح مند ٹہرے ہیں
    سنو کہ وجہِ غمِ دل شگستگاں ہے یہی​
     
  4. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    Re: میری پسند

    یہ جون ایلیا کون ہے؟
     
  5. ایلفا
    آف لائن

    ایلفا ممبر

    شمولیت:
    ‏3 فروری 2007
    پیغامات:
    296
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    Re: میری پسند

    ہزار دکھ مجھے دینا مگر خیال رہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میرے خدایا میرا ہر حوصلہ بحال رہے ۔۔۔۔۔۔۔۔وہ جانتا ہی نہیں غم ہے کیا ، تسلی ہے کیا ۔۔۔۔۔۔۔۔وہ غم سے گزرے تو اسکو تیرا ملال رہے ۔۔۔۔۔۔۔۔کبھی کسی کی محبت کا دکھ ، کبھی اپنا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسیرِ صورتِ حالات سارا سال رہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تعلقات کی نوعیتیں کھلیں گی بہت ۔۔۔۔۔۔۔۔جو اک بار اگر موسمِ زوال رہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میری کتاب جلانے سے تمکو کیا حاصل ۔۔۔۔۔۔۔تم اسطرح تو مجھے ذہن سے نکال رہے
     
  6. ایلفا
    آف لائن

    ایلفا ممبر

    شمولیت:
    ‏3 فروری 2007
    پیغامات:
    296
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    Re: میری پسند

    بارشوں کی قسم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جن کی بوندوں سے مٹی مہکنے لگے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جن کے موسم میں یہ دل بہکنے لگے۔۔۔۔۔۔۔۔جن سے آئی فضا میں اک تازگی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سارے عا لم میں چھائ عجب سر خو شی ۔۔۔۔۔جن کے ممنون یہ کھیت یہ گلستان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بارشوں کی قسم ۔۔۔۔۔۔تم تو وہ کچھ ھو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔جو بارشیں بھی نہیں
     
  7. ایلفا
    آف لائن

    ایلفا ممبر

    شمولیت:
    ‏3 فروری 2007
    پیغامات:
    296
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    Re: میری پسند

    ہم لوگ
    دائروں میں چلتے ہیں۔
    دائروں میں چلنے سے
    دائرے تو بڑھتے ہیں
    فاصلے نہیں گھٹتے۔

    آزوئیں چلتی ہیں
    جس طرف کو جاتے ہیں۔
    منزلیں تمنا کی
    ساتھ ساتھ چلتی ہیں۔

    گرد اڑتی رہتی ہے
    درد بڑھتا رہتا ہے
    راستے نہیں گھٹتے۔

    صبح دم ستاروں کی تیز جھلملاہٹ کو
    روشنی کی آًمد کا پیش باب کہتے ہیں۔
    اک کرن جو ملتی ہے، آفتاب کہتے ہیں۔
    دائرے بدلنے کو انقلاب کہتے ہیں۔
     
  8. ایلفا
    آف لائن

    ایلفا ممبر

    شمولیت:
    ‏3 فروری 2007
    پیغامات:
    296
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    Re: میری پسند

    کبھی یاد آؤ تو اس طرح
    کہ لہو کی ساری تمازتیں
    تمہیں دھوپ دھوپ سمیٹ لیں
    تمہں رنگ رنگ نکھار دیں
    تمہیں حرف حرف میں سوچ لیں
    تمہیں دیکھنے کا جو شوق ہو
    تو دیارِ ہجر کی تیرگی کو
    مژہ کی نوک سے نوچ لیں
    کبھی یاد آؤ تو اس طرح
    کہ دل و نظر میں اُتر سکو
    کبھی حد سے حبسِ جنوں بڑھے
    تو حواس بن کے بکھر سکو
    کبھی کِھل سکو شبِ وصل میں
    کبھی خونِ جگر میں سنور سکو
    سرِ رہگزر جو ملو کبھی
    نہ ٹھہر سکو نہ گزر سکو
    مرا درد پھر سے غزل بنے
    کبھی گنگناؤ تو اس طرح
    مرے زخم پھر سے گلاب ہوں
    کبھی مسکراؤ تو اس طرح
    مری دھڑکنیں بھی لرز اٹھیں
    کبھی چوٹ کھاؤ تو اس طرح
    جو نہیں تو پھر بڑے شوق سے
    سبھی رابطے سبھی ضابطے
    کسی دھوپ چھاؤں میں توڑ دو
    نہ شکستِ دل کا ستم سہو
    نہ سنو کسی کا عذابِ جاں
    نہ کسی سے اپنی خلش کہو
    یونہی خوش پھرو، یونہی خوش رہو
    نہ اُجڑ سکیں ، نہ سنور سکیں
    کبھی دل دُکھاؤ تو اس طرح
    نہ سمٹ سکیں ، نہ بکھر سکیں
    کبھی بھول جاؤ تو اس طرح
    کسی طور جاں سے گزر سکیں
    کبھی یاد آؤ تو اس طرح!!!!!!
    کبھی یاد آؤ تو اس طرح!!!!!!
     
  9. عاطف چوہدری
    آف لائن

    عاطف چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏17 جولائی 2008
    پیغامات:
    305
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: میری پسند

    اپنا سنگی ہے انگریز
    :201:
    سانون کی پتہ کون سی البتہ شاعری اچھی کر گیا اردو میں
     
  10. عاطف چوہدری
    آف لائن

    عاطف چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏17 جولائی 2008
    پیغامات:
    305
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: میری پسند

    مجھے زندگی میں یا رب سر بندگی عطا کر
    میرے دل کی بے حسی کو غم ِعاشقی عطا کر


    تیرے درد کی چمک ہو، تیری یاد کی کسک ہو
    میرے دل کی دھڑکنوں کو نئ بے کلی عطا کر
    جو تجھی سے لو لگا دے جو مجھے میرا پتا دے
    میرے عہد کی زباں میں مجھے گمرہی عطا کر
    جو دلوں میں نور کر دے وہی روشنی عطا کر


    میں سفر میں سو نہ جاؤں، میں یہیں پہ کھو نہ جاؤں
    مجھے ذوق و شوق ِ منزل کی ہما ہمی عطا کر
    بڑی دور ہے ابھی تک رگ ِ جان کی مسافت
    جو دیا ہے قرب تو نے تو شعور بھی عطا کر
    میرے قلب کو وہ فیض در ِعارفی عطا کر


    بھری انجمن میں رہ کر نہ ہوا آشنا کسی سے
    مجھے دوستوں کے جھرمٹ میں وہ بے کسی عطا کر
    مجھے تیری جستجو ہو، میرے دل میں تو ہی تو ہو
    میرے قلب کو وہ فیض در ِعارفی عطا کر
    جو دلوں میں نور کر دے وہی روشنی عطا کر
     
  11. عاطف چوہدری
    آف لائن

    عاطف چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏17 جولائی 2008
    پیغامات:
    305
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: میری پسند

    [font=Nafees Web Naskh][/font][align=left:3sysjpjg]زاہد نے میرا حاصل ایماں‌ نہیں دیکھا
    رخ پر تیری زلفوں کو پریشاں نہیں‌ دیکھا


    ہر حال میں‌ بس پیش نظر ہے وہی صورت
    میں‌ نے کبھی رو ء شبِ ہجراں نہیں‌ دیکھا


    آئے تھے سبھی طرح کے جلوے میرے آگے
    میں نے مگر اے دیدہء حیراں نہیں دیکھا


    کیا کیا ہوا ہنگامہ جنوں یہ نہیں معلوم
    کچھ ہوش جو آیا تو غریباں نہیں‌ دیکھا[/
    size][/align:3sysjpjg]
     
  12. عاطف چوہدری
    آف لائن

    عاطف چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏17 جولائی 2008
    پیغامات:
    305
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: میری پسند

    تجھی سے ابتدا ہے، تو ہی اک دن انتہا ہو گا
    صدائے ساز ہوگی اور نہ ساز بے صدا ہو گا
    ہمیں معلوم ہے ہم سے سنو محشر میں کیا ہو گا
    سب اس کو دیکھتے ہونگے وہ ہم کو دیکھتا ہو گا
    جہنم ہو کہ جنت جو بھی ہو گا فیصلہ ہو گا
    یہ کیا کم ہے ہمارا اور ان کا سامنا ہو گا
    ازل ہو یا ابد دونوں اسیر زلف ِ حضرت ہیں
    جدھر نظریں اٹھاؤ گے یہی اک سلسلہ ہو گا
    جگر کا ہاتھ ہو گا حشر میں اور دامن حضرت
    شکایت ہو کہ شکوہ جو بھی ہو گا برملا ہو گا


    جگر مراد آبادی​
     
  13. عاطف چوہدری
    آف لائن

    عاطف چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏17 جولائی 2008
    پیغامات:
    305
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: میری پسند

    شاعرِ ِفطرت ہوں میں جب فکر فرماتا ہوں میں
    روح بن کر زرے زرے میں سما جاتا ہوں میں
    آ کہ تجھ بن اس طرح اے دوست گھبراتا ہوں میں
    جیسے ہر شے میں کسی شے کی کمی پاتا ہوں میں
    تیری محفل تیرے جلوے پھر تقاذا کیا ضرور
    لے اٹھا جاتا ہوں میں لے چلا جاتا ہوں میں
    ہائے ر ِی مجبوریاں‌ ترک ِمحبت کے لئے
    مجھ کو سمجھاتے ہیں وہ اور ان کو سمجھاتا ہوں میں
    ایک دل ہے اور طوفان ِحوادث اے جگر
    ایک شیشا ہے کہ ہر پتھر سے ٹکراتا ہوں میں


    جگر مراد آبادی
     
  14. عاطف چوہدری
    آف لائن

    عاطف چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏17 جولائی 2008
    پیغامات:
    305
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: میری پسند

    خواہشوں کے بھنور میں رہتا ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔
    داہرہ ہوں سفر میں رہتا ہوں
    اک پل نہیں جدا خود سے۔۔۔۔۔
    یوں کسی کے اثر میں رہتا ہوں
    مجھ سا ہو گا کؤئ زمانے میں۔۔۔
    ۔میں جو تیری نظر میں رہتا ہوں
    پاس ناموش عشق ہے ہر دم۔۔۔۔۔۔
    سخت وحشت میں مبتلا رہتا ہوں
    میں کے نکلا ہوں کھوج میں اپنی۔۔۔۔۔۔۔۔
    سو تیری رہگزر میں رہتا ہوں
     
  15. سجادگھمن
    آف لائن

    سجادگھمن ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2008
    پیغامات:
    19
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: میری پسند

    واہ زبردست
     
  16. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: میری پسند

    آمین ثم آمین ۔
    بہت خوب عاطف چوہدری بھائی ۔
    بہت زبردست کلام ہے۔ ماشاءاللہ
     
  17. عاطف چوہدری
    آف لائن

    عاطف چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏17 جولائی 2008
    پیغامات:
    305
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: میری پسند

    اس کی آنکھوں میں محبت کا ستارہ ہوگا
    ایک دن آئے گا وہ شخص ہمارا ہوگا
    تم جہاں میرے لئے سیپیاں چنتی ہوگی
    وہ کسی اور ہی دنیا کا کنارہ ہوگا
    زندگ! اب کے مرا نام نہ شامل کرنا
    گر یہ طے ہے کہ یہی کھیل دوبارہ ہوگا
    جس کے ہونے سے میری سانس چلا کرتی تھی
    کس طرح اس کے بغیر اپنا گزارا ہوگا
    یہ اچانک جو اجالا سا ہوا جاتا ہے
    دل نے چپکے سے ترا نام پکارا ہوگا
    عشق کرنا ہے تو دن رات اسے سوچنا ہے
    اور کچھ ذہن میں آیا تو خسارہ ہوگا
    یہ جو پانی میں چلا آیا سنہری سا غرور
    اس نے دریا میں کہیں پاؤں اُتارا ہوگا
    کون روتا ہے یہاں رات کے سناتوں میں
    میرے جیسا ہی کوئی ہجر کا مارا ہوگا
    مجھ کو معلوم ہے جونہی میں قدم رکھوں گا
    زندگی تیرا کوئی اور کنارہ ہوگا
    جو میری روح میں بادل سے گرجتے ہیں وصی
    اس نے سینے میں کوئی درد اتارا ہوگا
    کام مشکل ہے مگر جیت ہی لوں گا اس کو
    میرے مولا کا وصی جونہی اشارہ ہوگا
     
  18. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    Re: میری پسند

    جس کے ہونے سے میری سانس چلا کرتی تھی
    کس طرح اس کے بغیر اپنا گزارا ہوگا


    بہت خوب دوست۔۔ایکسلینٹ۔۔ :dilphool:
     
  19. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: میری پسند

    عشق کرنا ہے تو دن رات اسے سوچنا ہے
    اور کچھ ذہن میں آیا تو خسارہ ہوگا

    واہ ۔ بہت خوب۔ عشق کی کمٹمنٹ تو ایسی ہی ہوتی ہے

    محبوب کےسوا قلب و ذہن سے سب کچھ محو ہوجائے۔
     
  20. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    Re: میری پسند

    عاطف چوہدری صاحب
    اپ کی پسند اچھی ہے :a165:
     
  21. سجادگھمن
    آف لائن

    سجادگھمن ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2008
    پیغامات:
    19
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: میری پسند

    اب کسی سے بھی محبت نہیں رہی

    اب کسی سے بھی محبت نہیں رہی
    اس دل کو چاہتوں کی چاہت نہیں رہی

    معلوم ہے مجھ کو میں مسکرا کر بھی رو پڑوں گی
    سو ہر روز مسکرانے کی عادت نہیں رہی

    لوگ بھی تھے پیارے جذبات بھی تھے سچے
    اب باتوں میں وہ معصوم شرارت نہیں رہی

    دل میں جسے اُتارا تھا ایمان کی طرح
    وہ بدلا ہے تو محبت بھی عبادت نہیں رہی

    کتنے گناہ کیے ہیں میں نے اک گناہ کے لیے
    مجھ میں سانس بھی لینے کی اجازت نہیں رہی
     
  22. سجادگھمن
    آف لائن

    سجادگھمن ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2008
    پیغامات:
    19
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: میری پسند

    اگر اجازت دیتے تم میں دل یہ بار بار دیتی

    اگر اجازت دیتے تم میں دل یہ بار بار دیتی
    کہ میرے جسم و روح کواب تک چاہت کرنی نہیں آتی

    بکھر جاتی ہوں اکثر میں اپنی ہی خطاؤں سے
    محافظ ہوں مگر اپنی حفاظت کرنی نہیں آتی

    دیکھا ہے کبھی تم نے میری آنکھوں کے اشکوں کو؟
    انھیں آج تک تم سے عداوت کرنی نہیں آتی

    کسی کی بھی محبت کے قابل نہیں ہوں میں شائد
    مجھے شائد محبت سی عبادت کرنی نہیں آتی
     
  23. سجادگھمن
    آف لائن

    سجادگھمن ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2008
    پیغامات:
    19
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: میری پسند

    آ ۔۔ کسی شام ، کسی یاد کی دہلیز پہ آ

    عمر گزری ہے تجھے دیکھے ہوئے
    یاد ہے ، ہم تجھے دل مانتے تھے
    اپنے سینے میں مچلتا ہوا ضدّی بچّہ
    تیری ہر ناز کو انگلی سے پکڑ کر اکثر
    نت نئے خواب کے بازار میں لے آتا تھا
    تیرے ہر نخرے کی فرمائش پر
    ایک جیون کی تمناؤں کی بینائی سے

    ہم دیکھتے تھکتے ہی نہ تھے
    یاد ہے ہم تجھے سُکھ مانتے تھے
    رات ہنس پڑتی تھی بے ساختہ درشن سے تیرے
    دن تیری دوری سے رو پڑتا تھا
    یاد ہے ہم تجھے جان کہتے تھے
    تیری خاموشی سے مر جاتے تھے
    تیری آواز سے جی اُٹھتے تھے
    یاد ہے ہم تجھے ملنے کے لیئے
    وقت سے پہلے پہنچ جاتے تھے
    یاد ہے ہم تجھے بھگوان سمجھتے تھے
    مگر کفر سے ڈر جاتے تھے
    تیرے چِھن جانے کا ڈر
    ٹھیک سے رکھتا تھا مسلمان ہمیں
    آ کسی شام ، کسی یاد کی دہلیز پہ آ
    تیرے بھولے ہوئے رستوں پہ
    لیئے پھرتا ہے ایمان ہمیں
    اور کہتا ہے کہ پہچان ہمیں
    یاد ہے ؟؟؟؟؟؟؟
    ہم تجھے ایمان کہا کرتے تھے
    آ کسی روز ۔۔۔۔۔۔۔
     
  24. سجادگھمن
    آف لائن

    سجادگھمن ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2008
    پیغامات:
    19
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: میری پسند

    ایک بات کہوں گر سنتی ہو

    ایک بات کہوں گر سنتی ہو
    تم مجھ کو اچھی لگتی ہو
    تیرا بات بات پہ مسکرا نا
    میں روٹھوں تو تیرا منانا
    وہ کرنا چپکے سے کان میں سر گوشی
    پھر پرُسواں نگاہیں میری جانب اٹھانا
    وہ اپنے ہاتھ میں اک ننھی سی بوند
    کھلی کھڑکی سے برستے آسماں کو تکنا
    یالئے ہتھیلی پہ موتئے کی کلیاں
    ستارہ سی آنکھوں سے ان پرشبنم برسانا
    پھر دن ڈھلے پنچھیوں کے گھونسلوں کو
    اک نئی شام کامژدہ ملا نا
    کھکھلا کر ہنستے ہوئے اچانک
    عجیب سالگتا ہے تیرا رونا
    اک بات کہو گرسنتی ہو
    تم مجھ کو اچھی لگتی
     
  25. سجادگھمن
    آف لائن

    سجادگھمن ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2008
    پیغامات:
    19
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: میری پسند

    بچھڑنے اور جدا ہونے میں زرا سا فرق۔۔۔۔

    بچھڑنے اور جدا ہونے ميں زرا سا فرق ہوتا ہے
    جدا ہو کر کسي سے پھر کوءي کبھي نہيں ملتا

    بچھڑ جاءيں تو ملنے کا کوءي امکان رہتا ہے
    جدا ہو کر کسي کي ياد دل ميں نہيں رہ سکتي

    بچھڑ جاءيں تو دل ميں ايک ديا جلتا رہتا ہے
    جدا ہو کر کسي کا پيار دل ميں نہيں رہ سکتا

    بچھڑ جاءيں تو دل ميں بس اسي کا پيار رہتا ہے
    تو پھر اے ہم سخن ميرے تو فيصلہ سن لے

    مجھے تم سے بچھڑنا ہے جدا نہيں ہونا
     
  26. سجادگھمن
    آف لائن

    سجادگھمن ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2008
    پیغامات:
    19
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: میری پسند

    اس سے پہلے کے یہ دنیا مجھے

    اس سے پہلے کہ يہ دنيا مجھے رسوا کر دے
    تو ميرے جسم ميری روح کو اچھا کر دے
    کس قدر ٹوٹ رہی ہے ميری وحدت مجھ سے
    اے ميری وحدتوں والے مجھے يکجا کر دے
    يہ جو حالت ہے ميری ميں نے بنائ ہے مگر
    جيسا تو چاہتا ہے اب مجھے ويسا کر دے
    ميرے ہر فيصلے ميں تيری رضا شامل ہو
    جو تيرا حکم ہو وہ ميرا ارادہ کر دے
    مجھ کو وہ علم سکھا جس سے اجالے پھيلے
    مجھ کو وہ اسم پڑھا جو مجھے ذندہ کر دے
    ضائع ہونے سے بچا لے ميرے محبوب مجھے
    يہ نہ ہو وقت مجھے کھيل تماشا کر دے
    ميں مسافر ہوں سو رستے مجھے راس آۓ ہيں
    ميری منزل کو ميرے واسطے رستہ کر دے
     
  27. سجادگھمن
    آف لائن

    سجادگھمن ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2008
    پیغامات:
    19
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: میری پسند

    تیرے ہونٹوں پہ تبسم

    تیرے ہونٹوں پہ تبسم کی وہ ہلکی سی لکیر
    میرے تخیل میں رہ رہ کے جھلک اٹھتی ہے
    یوں اچانک تیرے عارض کا خیال آتا ہے
    جیسے ظلمت میں کوئی شمع بھڑک اٹھتی ہے
    تیرے پیراہنِ رنگیں کی جنوں خیز مہک
    خواب بن بن کے میرے ذہن میں لہراتی ہے
    رات کی سرد خموشی میں ہر اک جھونکے سے
    تیرے انفاس، ترے جسم کی آنچ آتی ہے
    میں سلگتے ہوئے رازوں کو عیاں تو کر دوں
    لیکن ان رازوں کی تشہیر سے جی ڈرتا ہے
    رات کے خواب اُجالے میں بیاں تو کر دوں
    ان حسیں خوابوں کی تعبیر سے جی ڈرتا ہے
    تیری سانسوں کی تھکن تیری نگاہوں کا سکوت
    درحقیقت کوئی رنگین شرارت ہی نہ ہو
    میں جسے پیار کا انداز سمجھ بیٹھا ہوں
    وہ تبسم، وب تکلم تیری عادت ہی نہ ہو
    سوچتا ہوں کہ تجھے پا کے میں جس سوچ میں ہوں
    پہلے اس سوچ کا مفہوم سمجھ لوں تو کہوں
    میں تیرے شہر میں انجان ہوں پردیسی ہوں
    تیرے الطاف کا مفہوم سمجھ لوں تو کہوں
    کہیں ایسا نہ ہو پاو¿ں میرے تھرا جائیں
    اور تیری مرمریں بانہوں کا سہارا نہ ملے
    اشک بہتے رہیں خاموش سیاہ راتوں میں
    اور تیرے ریشمی آنچل کا کنارہ نہ ملے
     
  28. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    Re: میری پسند

    بہت خوب سجاد گھمن صاحب
    آپکی پسند بہت اچھی ہے۔ :dilphool:
     
  29. سجادگھمن
    آف لائن

    سجادگھمن ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2008
    پیغامات:
    19
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: میری پسند

    میں‌اس کی باتوں‌میں‌غم اپنا بھول جاتا مگر!
    وہ شخص رونے لگا خود ہنسا ہنسا کے مجھے

    اسے یقین کہ میں‌جان دے نہ پائوں‌گا
    مجھے یہ خوف کہ روئے گا آزما کے مجھے
     
  30. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    Re: میری پسند

    بہت خوب جناب سجاد گھمن صاحب۔۔۔ :dilphool:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں