1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ملک بھر میں عوامی تحریک کی ریلیاں۔ ڈاکٹرطاہرالقادری نے نئے نظام کا خاکہ دے دیا

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏13 مئی 2014۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:

    لاہور (خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگاران+ ایجنسیاں) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے قائداعظمؒ کے پاکستان کی ازسرنو تعمیرکا وقت آگیا ہے، ہم کسی جمہوریت یا نظام کو ڈی ریل نہیں کر رہے، پاکستان میں نہ جمہوریت ہے نہ کسی جمہوری نظام کا وجود، پاکستان میں چند خاندان جمہوریت کے نام پر قوم کے وسائل پر قابض ہیں اور انہیں کسی صورت قبول نہیں

    lhr.jpg

    عوام نے انقلاب لانے کا فیصلہ سنا دیا، انتظامی بنیادوں پر 30سے 35نئے صوبے بنائیں گے، پہلا صوبہ ہزارہ ہوگا، انتظامی اور مالی اختیارات نچلی سطح پر منتقل ہونگے، پُرامن انقلاب کے لئے ہوم ورک کر لیا، جب انقلاب آئے تو میں قوم کے پاس ہونگا اور انقلاب کی خود قیادت کرونگا، ہمارا انقلاب اصل جمہوریت لائیگا، عوامی مینڈیٹ چرانے کا نام جمہوریت نہیں،انقلاب آئیگا تو مرکزی حکومت کا سربراہ لیڈر آف دی ہائوس نہیں بلکہ لیڈر آف دی نیشن ہوگا اور عوام براہ راست اُسے منتخب کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام 11مئی کو انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر یوم احتجاج کے سلسلہ میں لاہور، پنڈی، کراچی سمیت 60شہروں میں وڈیو لنک کے ذریعے ڈیڑھ گھنٹہ طویل خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لاہور میں ڈاکٹر حسن محی الدین کی قیادت میں ریلی ناصر باغ سے فیصل چوک تک نکالی گئی۔ ریلی سے خرم نواز گنڈا پور، (ق) لیگ کے سینیٹر کامل علی آغا و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

    rwp.jpg

    انقلاب کے بعد نئے نظام کا 10نکاتی چارٹر

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا امیر و غریب کے درمیان فرق کے خاتمے کیلئے دس نکاتی چارٹر دے رہا ہوں
    جس کے تحت بے گھروں کو تین یا پانچ مرلے کے پلاٹ دئیے جائیں گے جو گھر نہیں بنا سکیں گے انہیں بلا سود قرضے دئیے جائیں گےاور انہیں گھر بنا کر دیں گے،
    بے روزگاروں کو روزگار یا بیروزگاری الائونس دیا جائیگا ‘
    پندرہ سے بیس ہزار آمدن والوں کو اشیائے خوردونوش آٹا ‘ چاول ‘ دالیں‘ گھی ‘ چینی سبزی اور سادہ کپڑہ پچاس فیصد رعایت پر دیا جائے گا‘
    بجلی ، پانی او رگیس کے ٹیکس ختم کر دئیے جائیں گے اور انہیں یہ آدھی قیمت پر دی جائے گی،
    غریبوں کے علاج کے لئے انشورنس کا نظام لائیں گے اور انہیں علاج معالجے کی مفت سہولیات میسر ہوں گی
    یکساں نصاب تعلیم رائج ہوگا اور میٹرک تک مفت اور لازمی تعلیم ہوگی،
    پانچ کروڑ ایکڑ فارغ پڑا زرعی رقبہ پانچ سے دس ایکڑ کاشتکاروں کو برائے کاشتکاری دیں گے ‘
    فرقہ واریت ‘ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے انقلابی کوئیک جسٹس اینٹی ٹیرسٹ کورٹس قائم کی جائیں گی جو ایک ہفتے میں فیصلہ دیں گی‘
    عوام کی تربیت کے لئےامن تربیت سنٹرز قائم کئے جائینگے‘ مدارس کے تعلیمی نصاب میں ترامیم کی جائے گی
    اورگھریلو خواتین کے لئے انڈسٹری لگا کر دیں گے،
    تنخواہوں کا سٹرکچر دوبارہ تشکیل دیا جائے گا۔

    ملک کا نیا انتظامی ڈھانچہ
    10 لاکھ اہل افراد کو شریک اقتدار کرنے کا منصوبہ

    صدر یا وزیراعظم (ریاستی سربراہ) کا انتخاب براہ راست عوام کے ووٹ سے ہوگا تاکہ وہ لیڈر آف دی پارلیمنٹ نہ ہو بلکہ لیڈر آف دی نیشن ہو۔
    ہر صوبے کو ڈویژن بنایا جائے گا، فاٹا ،قبائلی علاقوں اور گلگت بلتستان سمیت 30سے 35صوبے بنائے جائیں گے ۔
    صوبوں میں وزرائے اعلیٰ اور کابینہ نہیں ہو گی بلکہ 150ضلعی حکومتیں قائم کی جائیں گی جہاں گورنر مقرر ہوگا اس کا خرچہ ایک صوبے یا ایک ڈویژنل کمشنر کے بجٹ کے برابر ہوگا ۔
    400 شہری اور 400 ٹائون کی سطح پر حکومتیں ہونگی ۔ تحصیلوں،شہری او ردیہی سطح پر حکومتیں قائم کی جائیں گی ۔
    6ہزار یونین کونسلز اور گورنمنٹ اور ویلج ایڈ منسٹریشن ہو گی

    اس سارے نظام کے ذریعے 10لاکھ تعلیم یافتہ ایماندار اور قابل افراد لوکل منتخب کر کے شریک اقتدار کئے جائیں گے۔

    مرکز کے پاس صرف کرنسی‘ دفاع ‘ خارجہ پالیسی‘ ہائر ایجوکیشن‘ اندرونی سکیورٹی ‘ ٹیرر ازم ‘ یکساں نصاب تعلیم ‘ انرجی ‘ قانون کے محکمے ہونگے۔
    نیا عدالتی نظام لایا جائے گا جس میں ہر ڈویژن میں سپریم کورٹ کا بنچ ہوگا جسے صوبائی سپریم کورٹ کہا جا سکے گا جبکہ مرکزی سپریم کورٹ قانونی معاملات دیکھے گی اور صوبوں سے کسی کو اسلام آباد آنے کی ضرورت نہیں رہے گی ۔ ضلعوں میں ہائیکورٹس کے بنچ ہوں گے اور یہ ڈسٹرکٹ ہائیکورٹس کہلائیں گی ‘سیشن کوٹس ضلع اور تحصیل کی سطح پر ہوں گی جبکہ اسکے علاوہ یونین کونسل میں عدالتیں قائم کریں گے جہاں پر عوام کو انکی گھر کی دہلیز پر فوری انصاف ملے گا ۔
    یونین کونسل کی سطح پر انصاف کمیٹیاں قائم کریں گے، جرم ہونے کی صورت میں چوبیس گھنٹے میں مقدمہ درج ہو سکے گا، غریب تھانے میں نہیں جائے گا اور تین روز میں چالان مکمل ہو گا۔ فوجداری مقدمات کا فیصلہ ایک ماہ میں کر دیا جائے گا اور اپیل کے بعد تیسرے مہینے میں اس کا اختتام ہو جائے گا ۔ دیوانی مقدمات کی مدت صرف چھ ماہ ہو گی۔


    وسائل کہاں سے آئیں گے؟

    سوال اٹھے گا اسکے لئے وسائل کہاں سے آئیں گے تو اس کے لئے بھی ہوم ورک ہے ۔

    صدراور وزیراعظم سمیت کسی کو استثنیٰ نہیں ہوگا۔ ہر کسی کو لوٹی ہوئی دولت واپس کرنا ہوگی
    سوئٹرز لینڈ میں کالے دھن کی رقم محفوظ رکھنے کے لئے 13بینک ہیں جن میں سے صرف 2 بنکوں میں پاکستان کے سیاستدانوں‘ بیورو کریٹس مذہبی رہنمائوں کے دس ہزار ارب پڑے ہوئے ہیں
    ہم لوٹ مار کرنے والے تمام لیڈروں کو قابو کریں گے اور انہیں جیلوں میں ڈالیں گے، رقم کی واپسی کے لئے سوئٹرز لینڈ حکومت سے معاہدہ کریں گے۔
    صرف بلوچستان میں ریکوڈک ذخائر میں سونے کی کان ہے جس میں ایک لاکھ ارب کا سونا پڑا ہے،
    زیارت میں پلاٹینیم کی کانیں ہیں جو ایک ٹریلین ڈالر کی ہیں۔
    ایران کی سرحد کے ساتھ دو ٹریلین کے آئل کے ذخائر ہیں ۔
    گوادر بیس بلین ڈالر ہر سال دے سکتی ہے۔
    کرپشن کا خاتمہ کیا جائے تو کم از پچاس ارب ماہانہ بچت ہو گی اور یہ سالانہ چھ سو ارب بن جائیں گے۔
    ہم تاجروں اور ٹیکس دینے والے طبقے کی مشاورت سے نظام لائیں گے جس سے سالانہ پانچ سو ارب ملنا شروع ہو جائیں گے ۔
    زکٰوۃ کا شفاف نظام لایا جائیگا۔
    قومی اداروں کو منافع بخش بنائیں گے جس سے ایک ہزار ارب کی سالانہ آمدن شروع ہو گی ۔


    ۔۔۔ جاری ہے ۔۔۔
     
    Last edited: ‏13 مئی 2014
    پاکیزہ اور غوری .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا میرا ہوم ورک مکمل ہے اور انقلاب کے فوری بعد ہی اس نظام کو نافذ کر دیا جائے گا ۔

    kci.jpg

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا عوام کو سیاسی آمریت سے نجات دلانا چاہتے ہیں یہ لوگ مزید رہے تو عوام خودکشیاں کریں گے، 11مئی کے بعد انقلاب کیلئے انشاء اللہ فائنل کال دوں گا، پاکستان کی ازسرنو تعمیر کا وقت قریب آ گیا ہے، آئی این پی کے مطابق ڈاکٹر طاہرالقادری نے موجودہ پارلیمنٹ اور نظام کو جمہوری کہنے والوں پر لعنت بھیجتے ہوئے کہا حکمران پیمرا کے ذریعے آئی ایس آئی اور فوج سے بھی دھوکہ کر رہے ہیں ہم فوج اور آئی ایس آئی کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیںگے
    bhakkar.jpg
    بھکر میں اجتماع​


    فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، خوشاب، شورکوٹ، بہاولپور، بھکر میں بھی احتجاج کیا گیا۔ پاکستان عوامی تحریک چنیوٹ کے زیراہتمام موجودہ کرپٹ نظام کے خلاف بہت بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی میں سینکڑوں کارکنوں نے بھرپور شرکت کی۔ ریلی کے شرکاء نے بڑے بڑے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے ریلی کی قیادت اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔

    fsl.jpg
    فیصل آباد​

    پاکستان عوامی تحریک ضلع خوشاب کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، سینکڑوں گاڑیوں پر مشتمل بڑی احتجاجی ریلی شوگر مل پھاٹک جوہر آباد سے شروع ہوئی اور کلمہ چوک خوشاب میں اختتام پذیر ہوئی ریلی میں وادی سون ،قائد آباد ، نورپور تھل،کٹھہ سگھرال، ہڈالی، میں بھی بڑے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے۔

    DGKHAN.jpg
    ڈیرغازی خان​

    ریلیوں کے شرکاء کا کہنا تھا کہ ایک سال گزر جانے کے باوجود ملک میں بیروزگاری، لاقانونیت کادور دورہ ہے ہم اپنے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری اور پاکستان کیلئے جان بھی دے دیں گے یہاں مبینہ انتخابی دھاندلیوں، مہنگائی، لوڈشیڈنگ کیخلاف عوامی تحریک کے کارکنوں نے ڈاکٹر طاہرالقادری کا لائیو ویڈیو خطاب سننے کیلئے جی ٹی روڈ سمیت مختلف علاقوں میں سکرینیں لگا رکھی تھیں جہاں پر عوامی تحریک کے کارکن جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے جو ریلیوں کی صورت میں علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا خطاب سننے کیلئے جمع ہوئے، جی ٹی روڈ اور سیالکوٹی دروارہ پر خطاب سننے کیلئے آنے والے کارکنوں کی کثیر تعداد کے باعث پولیس نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر رکاوٹین کھڑی کر کے جی ٹی روڈ کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا اس موقع پر کارکن پر جوش انداز میں نعرے بازی بھی کرتے رہے تاہم کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔
     
    پاکیزہ، پاکستانی55 اور غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    دیگر درجنوں شہروں کے اجتماعات کی تصاویر بھی www.minhaj.org یا www.pat.com.pk پر موجود ہیں۔
     
    جان شاہ، پاکستانی55 اور غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. پاکیزہ
    آف لائن

    پاکیزہ ممبر

    شمولیت:
    ‏10 جولائی 2009
    پیغامات:
    249
    موصول پسندیدگیاں:
    86
  5. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    آج کے دور میں حق بات کرنا بڑے دل گردے کا کام ہے۔
    جس معاشرے میں (الا ماشاءاللہ) سیاست، صحافت، ووٹ، سپورٹ، عدالت ، مذہب ہر چیز بکنے کو تیار ہو اور سرمایہ دار و کرپٹ طاقتور لوگ خریدنے کو بھی تیار ہوں ۔
    اس معاشرے میں صدائے حق بلند کرنا بہت ہمت کا کام ہے۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں