1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زیرک, ‏9 مئی 2014۔

  1. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    aik bus tu.jpg میں نے جو سنگ تراشا وہ خدا ہو بیٹھا
     
    Last edited: ‏9 مئی 2014
    پاکستانی55 اور ملک بلال .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    ایک بس تو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا
    میں نے جو سنگ تراشا وہ خدا ہو بیٹھا
    اٹھ کے منزل ہی اگر آئے تو شاید کچھ ہو
    شوق منزل تو میرا آبلہ پا ہو بیٹھا
    مصلحت چھین گئی قوت گفتار مگر
    کچھ نہ کہنا ہی میرا میری صدا ہو بیٹھا
    شکریہ اے میرے قاتل اے مسیحا میرے
    زہر جو تو نے دیا تھا وہ دوا ہو بیٹھا
    جان شہزاد کو من جملہ ادا پاکر
    ہوک وہ اٹھی کہ جی تن سے جدا ہو بیٹھا

    فرحت شہزاد


    واہ
    بہت اعلیٰ
    بہت بہت شکریہ @زیرک جی
    خوش رہیں
     
    Last edited: ‏9 مئی 2014
    پاکستانی55 اور زیرک .نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. کاکا سپاہی
    آف لائن

    کاکا سپاہی ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2007
    پیغامات:
    3,796
    موصول پسندیدگیاں:
    596
    ملک کا جھنڈا:
    بہت اعلیٰ
     
    زیرک نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں