1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مانگنے کا فن

'آپ کے مضامین' میں موضوعات آغاز کردہ از واصف حسین, ‏27 نومبر 2013۔

  1. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    مانگنے کا فن

    آپ نے لوگوں کو بھیک مانگتے دیکھا ہو گا مگر آپ شاید یہ نہ جانتے ہوں کہ مانگنا بھی ایک فن ہے جس کے لیے سب سے اہم چیز چہرہ شناسی ہے۔ بھکاری چہرہ شناسی کا ماہر ہوتا ہے۔ ایک نظر میں اندازہ لگا کر درست کمزوری پر حملہ بھیک ملنے کی کنجی ہے۔بھکاری کو ایک لمحے کے اندر یہ فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ جس شخص سے میں بھیک کا طلبگار ہوں اس کو کیا دعا یا کس کا واسطہ دے کر مانگوں۔ اگر بھکاری نے آپ کے درست تار ہلا دیے تو اس کو بھیک یقیناً ملے گی اور اگر وہ اندازہ لگانے میں ناکام رہا تو خالی ہاتھ لوٹنا پڑے گا۔ مانگنے کے لیے عمومی طور پر اللہ اور رسول کا واسطہ، اولاد کی دعا، بچوں کی زندگی کی دعا، ماں کا واسطہ، جوڑی سلامت رہنے کی دعا اور مراد بر آنے کی دعا استعمال کی جاتی ہے۔ کس شخص کو کیا دعا دی جائے اس کا دارومدار چہرہ شناسی پر ہوتا ہے۔ ان سب دعاؤں اور واسطوں میں سے کس پر کیا زیادہ اثر کرے گا یہ بھی ایک لمحے میں جانچنا بہت اہم ہے کیونکہ اگر بروقت فیصلہ نہ کیا گیا تو اشارہ کھل جائے گا اور دینے والا ہمیشہ کے لیے گم ہو جائے گا۔میرا ایک دوست اپنی بہن کے ساتھ جا رہا تھا کہ ایک دس یا بارہ سال کا بچہ گاڑی کے پاس آیا اور بولا اللہ جوڑی سلامت رکھے۔ اندازے کی غلطی کا انجام یہ ہوا کہ اس کو چند بھاری بھرکم گالیاں سننے کو ملیں۔رنجیدہ ہونے کے بجائے لڑکے نے فوراً ہی وار تبدیل کیا اور بولا اللہ باجی کو لمبی زندگی دے، بہن کے نام کا صدقہ دے دو۔ اتنی کم عمری میں بھی بچہ اتنا فنکار تھا کہ اندازے کی غلطی کی فوراً تلافی کر کے نیا وار کر دیا۔مزاروں پر آنے والے جوڑوں کی شناخت کے بعد سب سے کارگر جملہ لڑکے کی پیدائش کی دعا ہے اور اس کے بعد اللہ جوڑی سلامت رکھے ہے۔ اس کے متبادل ایک مرتبہ انکار کے بعد آتے ہیں جو کہ اپنی رانی بیگم کا صدقہ اور سر کے سائیں کا صدقہ ہیں۔سامنے نظر آنے والے جملوں کے علاوہ ایک چیز اور بھی اہم ہے جو بھیک ملنے کے لیے ضروری ہے اور وہ ہے اپنے اندازے کی درستگی اور بھیک ملنے کا یقین۔ بھیک ملنے کا یقین بھکاری کو ثابت قدم بناتا ہے اور وہ اس وقت تک جان نہیں چھوڑتا جب تک آپ اس کے علاقے سے نکل نہ جائیں یا پھر اس کو کچھ دے نہ دیں۔

    اللہ سے مانگنے کا بھی فن ہے۔اللہ کے مانگیں تو اس فقیر کی طرح مانگیں جو کہ اس وقت تک آپ کے پیچھے پڑا رہتا ہے جب تک آپ اس کو کچھ دے نہ دیں۔اللہ سے مانگیں اور اس یقین سے مانگیں کہ وہ دے گا اور تب تک مانگتے رہیں جب تک آپ کی مراد بر نہ آئے۔ہماری دعاؤں کے قبول نہ ہونے کی ایک بڑی وجہ بے یقینی ہے۔یقین زبان سے نہیں بلکہ دل سے کیا جاتا ہے۔ کبھی دل کے یقین سے مانگ کر تو دیکھیں اس کے در پر انکار نہیں ہے۔

    اپنی کم عقلی کی وجہ سے ہم ایک اور قسم کی بے یقینی کا بھی شکار ہو جاتے ہیں جو ظاہری طور پر بےیقینی نظر نہیں آتی اور وہ ہے اللہ کے اختیارات کے متعلق بے یقینی اور اس کو ہم قناعت کا لبادہ اوڑھا دیتے ہیں۔آپ نے اکثر لوگوں کو یہ کہتے سنا ہو گا کہ یا اللہ دولت نہیں دیتا تو کم از کم صحت دے دے۔ہمارے گاؤں میں ایک عورت کے ہاں پوتا پوتی نہیں تھا ۔ اکثر گاؤں کی عورتیں اس سے کہتیں کہ دعا کرو اللہ اور نہیں تو کوئی لولا لنگڑا ہی پوتا دے دے کم از کم نسل تو چلے۔ اس کا ہمیشہ ایک ہی جواب ہوتا تھا کہ میں لولا لنگڑا کیوں مانگوں۔کیا اللہ کے پاس کوئی کمی ہے۔ میں تو چاند جیسے پوتے ہی کی دعا کروں گی۔ مجھے لولا لنگڑا نہیں چاہیے۔اور اللہ نے اس کو چار صحت مند پوتوں سے نوازا۔

    میرے ایک دوست فوج میں ہوتے ہیں۔ ان کی پوسٹنگ ایک دور دراز کے علاقے میں ہوئی۔ ان کی زوجہ بیمار تھیں جس کے لیے ان کو کسی بڑے شہر میں بڑے ہسپتال میں علاج کی ضرورت تھی جو کہ دوردراز کے علاقے میں ممکن نہ تھی۔وہ اپنا یہ مسئلہ لے کر کور کمانڈر کے پاس گئے اور اپنی مجبوری بتا کر درخواست کی کہ میری تبدیلی لاہور،کراچی، پشاور یا اسلام آباد کر دی جائے۔کور کمانڈر نے کہا تم اس وقت کور کمانڈر کے سامنے ہو اور کور کمانڈر کے اختیارات کے مطابق درخواست کرو۔ مجھے چار شہر نہیں ایک جگہ بتاؤ جہاں تم جانا چاہتے ہو۔جب کور کمانڈر یہ خواہش رکھتا ہے کہ اس سے اس کے اختیارات کی مناسبت سے سوال کیا جائے تو ہم اللہ سے اس کے اختیارات کے مطابق مانگنے میں کیوں ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہیں۔

    اللہ سے کھل کر، تواتر اور یقین کے ساتھ مانگیں۔اور جب اس کے سامنے درخواست پیش کر دیں تو پھر ہر قسم کے گمان کو نظر انداز کر دیں کہ آپ نے جس سے مانگا ہے اس کے اختیارات لامحدود ہیں۔اللہ کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ آپ کو دنیا کا امیر ترین آدمی بنا دے اور نہ ہی اس کے پاس جنت میں سیٹوں کی کمی ہے کہ اگر آپ کو دے دے تو جنت میں جگہ کم پڑ جائے گی۔وہ تو صرف ایک چیز دیکھ رہا ہے کہ کیا آپ "الست بربکم" کے وعدے پر قائم ہیں کہ نہیں۔

    تحریر کنندہ : واصف حسین
    @ملک بلال ، @محبوب خان ، @آصف حسین ، @نعیم ، @ھارون رشید
     
    Last edited: ‏28 نومبر 2013
    الکرم، نوائے ملت، محمد پاکستانی اور 7 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    سبحان اللہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    دل کو چھولینے والی تحریر کے لئے مبارک باد قبول کیجئے۔۔۔
    یقین کیجئے میں آپ کی پوسٹ کے ہر ایک لفظ سے پوری طرح متفق ہوں

    کتنی سچی بات ہے:

    اللہ سے مانگیں اور اس یقین سے مانگیں کہ وہ دے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    جزاک اللہ

    خوش رہیے۔۔۔۔۔
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    انتہائی دل چسپ پیرائے میں بات شروع کر کے انتہائی متاثر کن نصیحت کے اختتام تک پہنچتی زبردست تحریر۔
    جزاک اللہ
    بہت دلچسپ اندازِ تحریر ہے واصف بھائی آپ کا۔
    خوش رہیں
    بہت جئیں
     
  4. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    غوری بھائی اور بلال بھائی پسندیدگی کا شکریہ ۔۔۔ دعاؤں میں یاد رکھیں۔
     
    ملک بلال اور غوری .نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    اللہ تعالی آپ کے جذبہ صادق کو قبولیت سے نوازیں اور ہمیں اس ڈھنگ سے مانگنے اور التجاء کا قرینہ آجائے جس کی طرف آپ نے اشارہ کیا ہے۔۔۔۔۔۔

    میں یہ اضافہ کرنا چاہتا ہوں کہ اللہ تعالی مالک کل کائنات ہیں ان سے جس قدر مانگیں ان کے خزانوں میں کوئی فرق نہیں پڑنے والا مگر ہم اپنی عروض کے ساتھ ساتھ اگراللہ تعالی کےانعام و اکرام اور فضل و کرم کا شکر بھی بجا لائیں تو بندگی کا حق ادا ہوگا۔۔۔۔۔

    جزاک اللہ۔۔۔
     
    نعیم اور واصف حسین .نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    بہت عمدہ بات کی ہے غوری بھائی۔ مانگنے کے فن کے بعد اب شکر پر بھی ایک مضمون لکھنا پڑے گا ۔۔۔۔
     
    غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    پلیز۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مہربانی ہوگی۔۔۔۔
     
  8. یاسر عباسی
    آف لائن

    یاسر عباسی مہمان

    بہت عمدہ
     
    واصف حسین نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    واصف بھائی ۔میری بدقسمتی کہ اتنی عمدہ تحریر میری نظر سے طویل عرصہ تک اوجھل رہی ۔
    آپ نے دعا میں صدق و اخلاص کے پہلو کو خوبصورت انداز میں اجاگر کیا ہے۔

    کہیں پر ایک دفعہ مخطوطہ نظر سے گذرا تھا کہ بغداد فتح کرچکنے کے بعد ہلاکو خان کسی مسجد یا خانقاہ کے قریب سے گذرا۔ وہاں ایک اندھا فقیر بیٹھا تھا۔ ہلاکو خان نے اس سے پوچھا کہ کیوں بیٹھے ہو؟ اس نے کہا اللہ سے آنکھوں کی روشنی مانگ رہا ہوں ؟ ہلاکو نے پوچھا " کب سے ؟" فقیر بولا " 7 برس سے "
    ہلاکو خان بولا " میں شکار پر جارہا ہوں شام کو واپس آؤں گا۔ اگر اس وقت تک تمھاری بینائی تمھیں نہ ملی تو تمھاری گردن اڑا دی جائے گی"
    ہلاکو خان یہ دھمکی دے کر آگے بڑھ گیا اور فقیر " دل کی اتھاہ گہرائیوں سے" دعا مانگنے لگا کہ یا اللہ ! اگر شام تک تو نے مجھے بینا نہ کیا تو ہلاکو مجھے مار ڈالے گا۔۔ چونکہ اب کی بار دعا میں خلوص اور سچی طلب تھی ۔ سو قبول ہوئی اور اسے بینائی نصیب ہوگئی۔
    واپسی پر ھلاکو کو فقیر کی بینائی کی خبر ملی تو وہ مسکرا کر بولا ۔
    پہلے یہ غافل دل سے دعا مانگتا تھا۔ اب موت کے ڈر سے اس نے سچے دل سے دعا مانگی تھی !
     
  10. تانیہ
    آف لائن

    تانیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2011
    پیغامات:
    6,325
    موصول پسندیدگیاں:
    2,338
    ملک کا جھنڈا:
    بہت عمدہ تحریر۔۔۔ہارٹ ٹچنگ ۔۔۔۔۔بہت شکریہ
     
  11. محمد پاکستانی
    آف لائن

    محمد پاکستانی ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2014
    پیغامات:
    20
    موصول پسندیدگیاں:
    25
    ملک کا جھنڈا:
    سلام:بہت اچھا!بہت ہی سادہ لہجے میں آپ نے بہت ہی عارفانہ گفتگو کی ہے۔
     
    واصف حسین اور نوائے ملت .نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. محمد پاکستانی
    آف لائن

    محمد پاکستانی ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2014
    پیغامات:
    20
    موصول پسندیدگیاں:
    25
    ملک کا جھنڈا:

اس صفحے کو مشتہر کریں