1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ہمارا پاکستان پیارا پاکستان”جشن آزادی مبارک ہو“

'خوش آمدید' میں موضوعات آغاز کردہ از ذوالقرنین کاش, ‏1 اگست 2008۔

  1. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
  2. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    سوہنی دھرتی سوہنی دھرتی
    اللہ رکھے قدم قدم آباد ، قدم قدم آباد تجھے
    سوہنی دھرتی اللہ رکھے
    تیرا ہر اک ذرہ ہم کو اپنی جان سے پیارا
    تیرے دم سے شان ہماری، تجھ سے نام ہمارا
    جب تک ہے یہ دنیا باقی، ہم دیکھیں آزاد
    ہم دیکھیں آزاد تجھے
    سوہنی دھرتی اللہ رکھے
    دھڑکن دھڑکن پیارا ہے تیرا، قدم قدم پر گیت رے
    بستی بستی تیرا چرچا، نگر نگر ہے میت تیرے
    جب تک ہے یہ دنیا باقی
    ہم دیکھیں آزاد، ہم دیکھیں آزاد تجھے
    سوہنی دھرتی سوہنی دھرتی
    اللہ رکھے قدم قدم آباد، قدم قدم آباد تجھے
    تیری پیاری سج دھج پر ہم واری واری جائیں
    آنے والی نسلیں تیری عظمت کے گن گائیں
    جب تک ہے یہ دنیا باقی
    ہم دیکھیں آزاد، ہم دیکھیں آزاد تجھے
    سوہنی دھرتی سوہنی دھرتی
    اللہ رکھے قدم قدم آباد، قدم قدم آباد تجھے​
     
  3. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ان تازہ خداؤں میں بڑا سب سے وطن ہے
     
  4. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    پاکستان ایک وطن کا نام نہیں ہے۔۔۔پاکستان ایک نظریہ کا نام ہے ۔۔۔۔۔۔اور یہ نظریہ ابھی نظر نہیں آتا ہے۔۔۔۔۔صحیح معنوں میں۔۔۔۔معدوم معدوم ہے مخدوموں کی وجہ سے۔۔۔۔۔وطن سے آپ کا مراد پنجاب سندھ سرحد بلوچستان کشمیر بنگال وغیرہ ہے تو پھر یہ صحیح معلوم ہوتا ہے۔۔۔ کافی سارے خدا بنا دئیے ہیں لوگوں‌ نے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    پاکستان کا مطلب ہے۔۔۔ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے آخری رسول ہیں۔۔۔
     
  5. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
  6. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    آہ اگست کا مہینہ۔۔۔۔کیا کیا نہیں یاد دلاتا ہم پردیسیوں کو۔۔۔۔چند سال پہلے ہم بھی اپبے سب گھر والوں کے ساتھ ادھر ہی تھے۔ خوب جوش و خروش کے ساتھ گھر کو جھنڈیوں کے ساتھ سجاتے۔ اپنے پاس ٹیوشن پرھنے والے بچوں کو اس مہینے کے پہلے دو ہفتوں میں ملی نغموں اور تقاریر کی پریکٹس کرنے کے علاوہ زیادہ نہیں یہی کوئی 20% پڑھائی کی اجازت دیتے تھے۔ اس وقت ذہن معصوم تھے زمانے کی چالوں کا دل و دماغ کو اتا پتا نہیں تھا۔ ۔شرم و حیا اگرچہ اس وقت بھی بڑے بوڑھوں کے بقول رخصت ہو رہی تھی لیکن پھر بھی ہمارے خیال میں ابھی اس کے آثار پائے جاتے تھے۔ کم از کم ہماری گلی تو اس معاملے میں بہت اچھی تھی۔ گلی کی سبھی لڑکیاں لمبی قمیضیں پوری آستینوں کے ساتھ پہنتی تھیں۔ گھر سے نکلنے سے پہلے اپنے آپ کو چادر میں چھپانا ضروری خیال کرتی تھیں۔۔۔۔۔۔اور یہ کوئی زیادہ عرصہ پہلے کی بات نہیں یہی کوئی 12 برس بیتے ہونگے!!! آہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اگست کا مہینہ!!! کیا کیا نہیں یاد دلاتا ہمیں!؟
    پردیس میں بیٹھے ہیں!!! پیچھے پڑ کے دیکھتے ہیں تو واقعی اس بات کی سچائی کی سمجھ آتی ہے کہ قیامت کے نزدیک وقت بہت جلد گزرے گا۔ ہم تو حیران رہ جاتے ہیں۔ خیر چلو وقت کا کیا ہے ۔ اس کا تو کام ہی گزرنا ہے۔ لیکن کبھی کبھی احساس ہوتا ہے کہ یہ اپنی معمول کی رفتار سے کچھ زیادہ تیزی سے چلنا بلکہ اڑنا شروع ہو گیا ہے۔
    دعاؤں کی طلبگار
    مسز مرزا
     
  7. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    سسٹر آپ نے بلکل درست کہا ہے۔۔۔۔۔ :dilphool:
     
  8. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
  9. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
  10. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    واؤ۔۔۔ کاشفی بھائی ۔ یہ قائداعظم اور مادرِ ملت کی یہ پورٹریٹ بہت ہی لاجواب ہے۔
    کیا آپ مجھے صرف یہ پورٹریٹ۔۔۔ بنا کسی تحریر کے ای-میل کرسکتے ہیں ؟
    پلیز ۔۔۔ مجھے بہت متاثر کیا اس پورٹریٹ نے۔
     
  11. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    ای میل ایڈریس سینڈ دیں آپ مجھے۔۔۔
     
  12. عاشو
    آف لائن

    عاشو ممبر

    شمولیت:
    ‏4 مئی 2008
    پیغامات:
    1,161
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    :salam: :dilphool:

    آپ سب دوستوں کو میری طرف سے جشنِ آزادی کی خوشیاں بہت بہت مبارک ہو :dilphool:

    اللہ تعالی ہمارے ملک کو ہمیشہ قائم و دائم رکھے ۔۔۔ یہاں کے لوگوں کو ایک دوسرے سے ہمیشہ پیار و محبت سے اور امن و آشتی سے رہنے کی توفیق عطا کرے ۔۔۔ آمین ثم آمین :dilphool:


    [​IMG]
     
  13. محمد علی
    آف لائن

    محمد علی ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جون 2008
    پیغامات:
    697
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    اسلام علیکم
    آپ سب دیکھنے والوں اور ہماری اردو پیاری اردو کے تمام صارفین کو
    جشن آزادی کی بہت بہت خوشیاں مبارک ہوں ۔۔۔۔اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ ہمارے اس پیارے ملک کو ہمیشہ قائم ودائم رکھے اور ہمارے ملک پاکستان کےلوگوں کو ہمیشہ پیار و محبت سے اور امن و سلامتی سے رہنے کی توفیق عطا فرمائیں
    جشن آزادی جشن آزادی جشن آزادی جشن آزادی جشن آزادی جشن آزادی جشن آزادی
    جشن آزادی جشن آزادی جشن آزادی جشن آزادی جشن آزادی جشن آزادی جشن آزادی


    پاکستان زندہ باد پاکستان زندہ باد پاکستان زندہ باد پاکستان زندہ باد پاکستان زندہ باد
    پاکستان زندہ باد پاکستان زندہ باد پاکستان زندہ باد پاکستان زندہ باد پاکستان زندہ باد
     
  14. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ
    سسٹر عائشہ بہت خوب۔۔ :dilphool: جشنِ آزادی بہت بہت مبارک ہو۔۔۔

    محمد علی صاحب آپ کو بھی جشنِ آزادی بہت بہت مبارک ہو۔۔۔ :dilphool:
     
  15. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
  16. محمد علی
    آف لائن

    محمد علی ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جون 2008
    پیغامات:
    697
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    اسلام علیکم
    بہت مہربانی
    خوش رہیں
     
  17. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
  18. ذوالقرنین کاش
    آف لائن

    ذوالقرنین کاش ممبر

    شمولیت:
    ‏25 اپریل 2008
    پیغامات:
    383
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    ”شعلہ بیاں تقریر پر قائد اعظم نے بھر پور داد دی
    یہ 1944ءکی بات ہے۔ متحدہ ہندوستان کے صوبہ یوپی کے ایک علاقے ”جھانسی“ میں آل انڈیا مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے تحت جلسہ ہورہا تھا۔ اس میں بحیثیت سیکریٹری جنرل میں تقریرکر رہا تھا۔ قائداعظم مہمان خصوصی تھے۔ پرجوش تقریر سن کر بہت خوش ہوئے اور جوں ہی میں واپس اسٹیج پر آیا تو قائد اعظم تمتماتے ہوئے چہرے کے ساتھ میرے پاس آئے۔ مبارک دی اورکہا کہ آج سے تمہارا لقب پاکستانی ہے۔ یہ بات کرتے ہوئے خلیل احمد پاکستانی اپنا قومی شناختی ہمارے سامنے رکھ کرکہنے لگے: دیکھیں۔ یہ میرا شناختی ہے !! شاید سولہ کروڑ عوام میں، میں واحد ہوں جس کے کارڈ پر نام کے ساتھ لفظ ”پاکستانی“ بھی شامل ہے۔ ناظم آباد نمبر ایک کے علاقے مسلم لیگ سوسائٹی کے رہائشی خلیل احمد پاکستانی سے جب تحریک پاکستان کے حوالے سے ملاقات کی تو انہوں نے اپنی یادیں تازہ کرتے ہوئے تصاویر کا ڈھیر لگا دیا۔ 84 سال کی عمر میں بھی خلیل احمد کی آواز انتہائی پاٹ دار اور لہجہ رعب دار تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی یاداشت میں ہر بات ایسی لگتی ہے کہ چند روز قبل پاکستان بنا۔ ان کا کہنا تھا کہ 1940ءمیں جب پاکستان کی قرار داد منظورہوئی۔ اس وقت ان کی عمر 13 سال تھی اور وہ زیر تعلیم تھے۔ متحدہ ہندوستان میں تحریک کے دوران جب جلسے ہوتے تھے تو وہ ہر جلسے میںشریک ہوتے تھے۔ ان کے والد فضل احمدتجارت کرتے تھے اور 8 بہن بھائیوں میں خلیل احمد سب سے چھوٹے تھے اور والد انہیں اس لئے پسند کرتے تھے کہ وہ اسکول جانے کےلئے نکلتے تھے اور انہیں معلوم ہوتا تھا کہ تحریک پاکستان کا جلسہ ہے تو وہ فوراً ادھر جاتے تھے اور شرکت کرتے تھے۔ انہیں یہ بھی اعزاز حاصل تھا کہ تحریک پاکستان کے کارکنان میں کم سن کارکن ہونے کا اعزاز دیاگیا اور 1944ءمیں انہیں آل انڈیا مسلم لیگ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کا جنرل سیکریٹری بنادیا گیا تھا۔ وہ تقریریں اس قدر شعلہ بیاں انداز میں کرتے تھے کہ یوپی کے علاقے جھانسی میں انہیں ایک تقریب میں قائداعظم محمد علی جناح نے پاکستانی ہونے کا خطاب دیا۔ انہوں نے تحریک پاکستان کے دوران نہ جانے کتنے جلسوں میں شرکت کی اور تحریک پاکستان میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیا اور جب1947ءمیں پاکستان بننے کے بعد وہ پاکستان آنے کےلئے تیار ہوئے، اس دوران انہوں نے خاک وخون کاجو دریا دیکھا۔ ظلم کی انتہا ہوتے ہوئے دیکھی۔ ان حالات کو بیان کرتے ہوئے وہ رو پڑے اور ان کے بیٹے کفیل احمد نے انہیں پانی دیا اور یاد دلوایا کہ ابو زیادہ نہ سوچیں، ورنہ طبیعت دوبارہ خراب ہوجائےگی۔ جب خلیل احمد کی طبیعت کچھ سنبھلی تو دوبارہ یادیں بیان کرنے لگے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بننے کے بعدوہ اپنے والد، والدہ تمام بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ جھانسی ریلوے اسٹیشن سے بمبئی کےلئے روانہ ہوئے۔ اس دوران آل انڈیا مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے رہنماﺅں کو پولیس نے پکڑنا شروع کردیا۔ تاہم وہ ٹرین میں چلے گئے اور ہراسٹیشن پر پولیس اہلکار ریل کے ڈبوں میں آتے تھے اور پوچھتے تھے کہ خلیل پاکستانی اگر اندر ہیں تو خود کو گرفتاری کےلئے پیش کردیں۔ تاہم وہ دم سادے بیٹھے رہے اور18 گھنٹے میں بمبئی اسٹیشن پر پہنچے۔ انہوں نے راستے میں سینکڑوں افراد کو بے دردی سے قتل ہوتے دیکھا اور جب بمبئی اسٹیشن پر پہنچ گئے تھے تو وہاں سے بحری سفر کرنے کا ارادہ بنایا اور اس دوران ایک ہفتے تک بمبئی اسٹیشن پر رہے اور بحری جہاز سے کراچی پہنچ گئے ۔ ان کے والد انتہائی ضعیف تھے اور والدہ کے ساتھ بڑے بھائی کی بیوی، بہنیں اور بھائی تھے اور وہ تمام افراد کو بمشکل کراچی تک لے آئے تھے۔ منوڑہ پر بحری جہازسے اتر کر پاکستان کی زمین کو چوم لیا۔ ان کے آنے کے 3 دن بعد عید کا تہوار تھا اور ایم اے جناح روڈ پر جامع کلاتھ کے قریب واقع عیدگاہ میں نماز عید ادا کی۔ جس میں قائداعظم بھی شریک تھے۔ انہوں نے قائداعظم سمیت دیگر افراد سے عیدملی۔ اس موقع پرقائداعظم نے انہیں ازراہِ مذاق ”پاکستانی کیسا حال ہے“ کہا۔ 1948ءمیں وہ کوئٹہ چلے گئے جہاں ان کی ملاقات قائد اعظم اور فاطمہ جناح سے ہوئی اورکوئٹہ کے جلسے میں قائداعظم محمد علی جناح کی تقریر کے بعد انہوں نے بھی تقریر کی اور پاکستانی عوام کو کہا کہ لاکھوں افراد کی قربانیوں سے یہ پاکستان حاصل کیاہے اور اس کو تعمیرکرنا ہے۔ ان کی شعلہ بیان تقریر کے دوران قائداعظم محمد علی نے انہیں ویلڈن بھی کہا اور حاضرین بار بار تالیاں بجا رہے تھے۔ بعد ازاں وہ سندھ کے شہرگھوٹکی آئے۔ اس وقت سکھر، شکارپور اور گھوٹکی اضلاع ایک تھے۔ انہوں نے سیاست میں حصہ لیا اور تعمیر پاکستان کےلئے سرگرم رہے اور انہیں مسلم لیگ کا جنرل سیکریٹری بنادیا گیا تھا۔ انہوں نے اپنی یادداشت پر زور دیتے ہوئے بتایا کہ انہیں یاد آرہا ہے کہ ان کی ملاقات ماتما گاندھی، پنڈت جواہر لال نہرو اور دیگر سے ہوئی تھی جبکہ تحریک پاکستان کے زیادہ تر رہنما انہیں خلیل پاکستانی کے نام سے جانتے تھے۔ 1979ءمیں گورنر پنجاب اور صدر مملکت پاکستان نے تحریک پاکستان کے کارکنان کواستقبالئے دیئے تھے اور انہیں خصوصی طور پر مدعو کیا جاتا تھا۔ ان کی کوششوں سے 1990 ءمیں گھوٹکی ضلع قائم ہوا۔ 1998ءمیں اس وقت کے وزیراعظم نوازشریف نے تحریک پاکستان کے کارکنوں کو گولڈ میڈلز دیئے۔ کراچی میں اس وقت 5,6 افراد تھے جبکہ سندھ میں وہ واحد کارکن تھے جن کو گولڈ میڈل دیا گیا ہے جبکہ چیف جسٹس ریٹائرڈ ڈاکٹر جاوید اقبال نے انہیں سندعطا کی۔ اس دوران وزیراعلیٰ پنجاب نے ان کے اعزاز میں استقبالیہ دیا تھا۔ 1999ءمیں حکومت پنجاب نے تحریک پاکستان گولڈ میڈلسٹ شناختی کارڈ جاری کیا اور وزیر اعظم نے سینئر سٹیزن کنونشن کے دوران اسلام آباد میں مدعو کیا۔ انہیں2000ءمیںسندھ میں ملینیم ٹیلنٹ ایوارڈ دیاگیا۔ خلیل احمد پاکستانی کا کہنا تھا کہ انہوں نے سیاست کا سفر جاری رکھا۔ جہاں سیاسی پارٹیوں کے رہنماﺅں کے ساتھ ساتھ رہتے تھے، وہاں تعمیر پاکستان پر زور دیتے تھے کہ بہت قربانیوں کے بعد پاکستان حاصل کیا ہے۔ اس کی قدر کرو۔ 14اگست 2005ءمیں جب صدر مملکت پاکستان نے لاہور میں کثیر المقاصد باب پاکستان کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھا جبکہ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ پنجاب نے انہیں دعوت نامہ جاری کیا تھا۔ خلیل پاکستانی کا کہنا تھا کہ وہ موجودہ حالات کے نوجوانوں اور رہنماﺅں سے کافی مایوس ہیں۔ دہشت گردی اور جرائم میں اضافے کے سبب شہری خوفزدہ ہےں اور اس بات کی مثال یہ ہے کہ انہیں جو گولڈ میڈل دیاگیا تھا۔ وہ خالص سونے کاہے اور انہوں نے لوٹ مار کے خوف سے بینک کے لاکر میں رکھوا دیا ہے۔ خلیل پاکستانی کا کہنا تھا کہ تحریک پاکستان میں انہوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور پاکستان بننے کے بعد بھی پاکستان میں آکر تعمیروطن کے سلسلے میں کام کرتے رہے اور شادی کے بعد بھی سیاست جاری رکھی۔ ان کے چار بیٹے تھے اور ایک بیٹی ہے۔ ان کے دو بیٹے جلیل احمد اور وکیل احمداےم اے تک تعلیم حاصل کرسکے تھے اور نوکری کےلئے وہ دھکے کھاتے رہے۔ بالٓاخر ان کے بیٹے جلیل احمدکو نوکری مل گئی اور کچھ عرصے بعد 1992ءمیںڈہرکی کے مقام پر ٹریفک حادثے میں انتقال کرگئے جس کے بعد دوسرا بیٹا نوکری کی تلاش میں تھا اور بیمار رہنے لگا ۔ اس دوران اس کو حالت خراب ہونے پر رحیم یارخان کے اسپتال میں داخل کرایا۔ ان کے پاس مہنگا علاج کرانے کی سکت نہیں تھی اور آخر کار بیٹا وکیل احمد بھی فوت ہوگیا۔ان کا ایک بیٹا 3سال کی عمر میں بیمار ہوکر چل بسا۔ اب ایک بیٹا کفیل احمد ہے جس نے میٹرک پاس کیا اور ڈینٹنگ پینٹنگ کا کام کرتا ہے۔ خلیل احمد اس حوالے سے کافی مایوس تھے کہ تحریک پاکستان کے اس مجاہد اور سرگرم کارکن پر حکومتی ادارے زیادہ توجہ نہیںدیتے۔ وہ گھوٹکی سے ایک سال قبل کراچی منتقل ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب ان کی حالت زیادہ بہتر نہیں ہے۔ ورنہ وہ سیاست میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے، جبکہ چیف جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال جو کہ مجلس تحریک کارکنان پاکستان کے بانی ہیں انہوں نے ان کا 6 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ مقرر کر رکھا ہے جو انہیں باقاعدگی سے ملتا ہے اور ان کا آمدنی کا دوسرا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ موجودہ نوجوانوں سے کافی مایوس ہیں اور انہیں پیغام دینا چاہتے ہیں کہ خدارا اس آزادی کی قدر کرو، یہ ملک بڑی قربانیوں کے بعدحاصل ہوا ہے۔ ہر طرف وحشت کا عالم ہے اور حکومتی اداروں کےلئے پیغام دیا کہ وہ انتہائی کسمپرسی کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ:
    عذاب یہ بھی کسی اور پر نہیں آیا کہ ایک عمر چلے اور گھر نہیں آیا
    تباہ ہوگئے تعمیر آشیاں والے، خیال وحشت دیوار و در نہیں آیا
    عذاب یہ بھی کسی اور پر نہیں آیا
     
  19. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    بلکل بجا فرمایا جناب نے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تباہ ہوگئے تعمیر آشیاں والے۔۔۔۔۔۔۔۔آہ۔۔‌
     
  20. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
  21. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    :salam:

    آپ سب کو آزادی کا دن بہت بہت مبارک ہو۔ اللہ کرے وہ دن بھی آئے جب ہم ایک دوسرے کو 'آزادی' کی مبارک باد بھی دے سکیں۔

    اور تحفہ ادھر:

    :dilphool: viewtopic.php?f=24&t=4373
     
  22. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    وعلیکم السلام۔۔۔۔

    این آر بی بھائی آپ کی بات بہت گہری ہے۔۔۔انشاء اللہ وہ دن بھی آئے جب ہم ایک دوسرے کو آزادی کی مبارک باد دیں گے۔۔۔

    آپ کی دعا بہت خوب ہے۔۔۔ :dilphool:
     
  23. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
  24. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
  25. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    آپ مہاجروں کی بات کر رہے ہیں اور میں نے اپنی پوسٹوں میں ہمیشہ مہا جروں کے حق میں بات کی ہے۔جس طرح پنجاب سندھ سرحد بلوچستان کشمیر پاکستان کی اکائیاں ہیں اسی طرح مہا جر بھی پاکستان کی ایک اکائی ہیں۔
     
  26. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    اکائی دہائی سیکڑا ہزار دس ہزار کڑوڑ دس کڑوڑ ارب دس ارب کھرب دس کھرب۔۔۔ باکس فل۔۔۔ دوسرا باکس نکالو اس میں بھرو اب
    اکائی دہائی سیکڑا ہزار دس ہراز کڑوڑ دس کڑوڑ ارب دس ارب کھرب دس کھرب۔۔۔بس کرو اب لے جاؤ۔۔۔ غریبوں میں تقسیم کر دو۔۔۔۔
     
  27. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
  28. ایلفا
    آف لائن

    ایلفا ممبر

    شمولیت:
    ‏3 فروری 2007
    پیغامات:
    296
    موصول پسندیدگیاں:
    1

اس صفحے کو مشتہر کریں