1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

خانہ کعبہ کا نقشہ مبارک

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از شہباز حسین رضوی, ‏20 جولائی 2013۔

  1. شہباز حسین رضوی
    آف لائن

    شہباز حسین رضوی ممبر

    شمولیت:
    ‏1 اپریل 2013
    پیغامات:
    839
    موصول پسندیدگیاں:
    1,321
    ملک کا جھنڈا:
    cooltext1122931516.png

    Copy of Razvi Network (47).jpg


    خانہ کعبہ میں ہجر اسود مشرق کی سمت ہے۔
    خانہ کعبہ کا طواف ہجراسود سے شروع ہوتا ہے۔
    خانہ کعبہ کی تعمیر حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام نے مل کر کی۔
    خانہ کعبہ کی بلندی 54 فٹ 8 انچ ہے۔
    خانہ کعبہ کو تعمیر ہوئے تقریباً 4 ہزار سال کا عرصہ ہو گیا ہے۔
    خانہ کعبہ پانچ پہاڑوں کے پتھروں سے تعمیر کیا گیا۔
    خانہ کعبہ کی چھت میں کل 80 قندیلیں ہیں ۔
    خانہ کعبہ کے غلاف کی لمبائی 54 میٹر ہے۔ اس کو ہر سال تبدیل کیا جاتا ہے۔
    خانہ کعبہ کے غلاف میں ایک( من) چالیس کلو گرام سے زیادہ سونے کی تاروں کا استعمال کیا جاتا ہے۔
    خانہ کعبہ کا غلاف پورے ایک سال میں تیار کیا جاتا ہے۔
    خانہ کعبہ کی چھت کو کھولا نہیں جاتا،اس نئے غلاف کو پرانے غلاف پر چڑھا دیا جاتا ہے پھر جدید مشینوں سے پرانے غلاف کو کاٹ دیا جاتا ہے۔
    خانہ کعبہ کی چھت کے اوپر سیدھا اللہ کا عرش ہے۔

    ♥ سبحان الله ♥

    اے اللہ تیرا لا تعداد شکر ہے کہ تو نے ہمیں اپنے حبیب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اُمت میں پیدا کیا
     
    بدر منیر، نعیم، سلطان مہربان اور 6 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ جناب
     
  3. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ شہباز حسین رضوی جی
    اتنی پیاری معلومات فراہم کرنے کے ہم آپ کے مشکور ہیں۔
    خوش رہیں
     
  4. تانیہ
    آف لائن

    تانیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2011
    پیغامات:
    6,325
    موصول پسندیدگیاں:
    2,338
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  5. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
  6. محسن ندیم
    آف لائن

    محسن ندیم ممبر

    شمولیت:
    ‏24 نومبر 2011
    پیغامات:
    196
    موصول پسندیدگیاں:
    45
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG] [​IMG]
     
    Last edited: ‏29 ستمبر 2013
    نعیم، شہباز حسین رضوی، عفت فاطمہ اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    بہت اچھا لگا
     
    احتشام محمود صدیقی اور شہباز حسین رضوی .نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. سلطان مہربان
    آف لائن

    سلطان مہربان ممبر

    شمولیت:
    ‏2 اپریل 2013
    پیغامات:
    88
    موصول پسندیدگیاں:
    80
    ملک کا جھنڈا:
    تذکرہ سنا ہے کبھی آنکھوں سے بھی دیکھیں گے ‎;-(‎
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. صائمہ
    آف لائن

    صائمہ ممبر

    شمولیت:
    ‏4 ستمبر 2013
    پیغامات:
    41
    موصول پسندیدگیاں:
    79
    ملک کا جھنڈا:
    حطیم کے اندر خانہ کعبہ کی دیوار کے ساتھ حضرت اسماعیل علیہ السلام اور ان کی والدہ حضرت ہاجرہ کی قبور مبارکہ ہیں ۔ لیکن ادھر قبروں کا کوئی نشان باقی نہیں ہے
     
    شہباز حسین رضوی، نعیم اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. ابو تیمور
    آف لائن

    ابو تیمور ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 مارچ 2012
    پیغامات:
    61,873
    موصول پسندیدگیاں:
    6,599
    ملک کا جھنڈا:
    جی بالکل حطیم کے اندر ہی حضرت اسماعیل اور حضرت بی بی ہاجرہ کا ہجرہ مبارک تھا۔ ان کی وفات کے بعد اہل علاقہ نے ان کو یہیں دفنا دیا۔ کیونکہ خانہ کعبہ کی تعمیر اور خدمت کا شرف حضرت ابراہیم کے ساتھ حضرت اسماعیل علیہ السلام کو ہی عطا ہوا تھا۔ اس لئے ان کو وہیں دفنایا گیا۔ مگر اللہ تعالیٰ کو کچھ اور ہی منظور تھا۔
    اس لئے موجودہ صورتحال میں دو ہی رائے قائم کی جا سکتی ہیں کہ یا تو ان کے جسم مبارک کو وہاں سے جنت المعلی (مکہ میں قریبی قبرستان جو جنت البقیع کے بعد ایک خاص مقام رکھتا ہے) میں منتقل کیا گیا۔ یا پھر ان کی قبر مبارک کا نام و نشان مٹا دینا ہی مقصود تھا۔ تاکہ آنے والے وقتوں میں کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ مسلمان قبروں کا طواف کرتے ہیں۔ ورنہ ہر جگہ قبروں کا طواف شروع ہوجاتا۔
    ویسے بھی اگر اللہ تعالیٰ کو انبیاء علیہ السلام کی قبور مبارک کو محفوظ رکھنا مقصود ہوتا تو دنیا میں انبیاء علیہ السلام کی چند ایک قبر مبارک کی بجائے ایک لاکھ چوبیس ہزار کے قریب انبیاء علیہ السلام کی قبور موجود ہوتیں۔
     
    Last edited: ‏6 اکتوبر 2013
    نعیم, صائمہ, ھارون رشید اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    حطیم کعبہ میں صرف سیدنا اسماعیل علیہ السلام اور اماں حاجر علیہ السلام کی قبور ہی نہیں بلکہ مین نے کہیں پڑھا تھا کہ مختلف احادیث اور روایات میں آتا ہے کہ حطیم اور کعبۃ اللہ کا صحن لا تعداد انبیاء کی آخری آرام گاہ ہے ۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں