1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مزاح نامہ

'قہقہے، ہنسی اور مسکراہٹیں' میں موضوعات آغاز کردہ از عبدالجبار, ‏11 جون 2006۔

  1. احتشام محمود صدیقی
    آف لائن

    احتشام محمود صدیقی مشیر

    شمولیت:
    ‏1 اپریل 2011
    پیغامات:
    4,538
    موصول پسندیدگیاں:
    2,739
    ملک کا جھنڈا:
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    احتشام محمود صدیقی بھائی ۔۔ اعلان اور توجہ دلانے کا شکریہ ۔ویسے بچے ہی نہیں۔ مچھلیاں مچھلے خود بھی ایویں گھومتے رہتے ہیں۔
    اور پانی میں تو " کھیت شیت " بھی نہیں ہوتے :044:
     
  3. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    کھیت تو ہوتے ہیں نعیم بھائی لیکن شیت واقعی نہیں ہوتے
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    اب آگے بھی چلائیں یا کہیں آپ بھی کھیتوں میں ہی؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    میرا مطلب ہے، کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔، یعنی سمجھ رہے ہیں ناں؟
     
  5. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    لڑکی : " تم سگریٹ مت پیا کرو ، بہت بدبو آتی ہے . .

    لڑکے نے سگریٹ پینا چھوڑ دیا . . .

    لڑکی : " تم پان ، گٹکا مت کھایا کرو . . . دانت خراب ہو جائینگے . .
    لڑکے نے پان اور گٹکا كھانا بھی چھوڑ دیا . . .

    لڑکی : " تم بائیک دھیرے چلایا کرو ، کہی ایکسڈینٹ نا ہو جائے . .

    لڑکے نے بائیک دھیرے چلانی شروع کَر دی . . .

    لڑکی : " تم اپنے بال ٹھیک سے رکھا کرو ، اچھے نہیں لگتے ایسے ۔ ۔

    لڑکے نے اپنے بال ٹھیک کَر لیے . .

    کچھ مہینے بعد . .

    لڑکی : تم اب پہلے جیسے نہیں رہے . .
     
  6. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
  7. احتشام محمود صدیقی
    آف لائن

    احتشام محمود صدیقی مشیر

    شمولیت:
    ‏1 اپریل 2011
    پیغامات:
    4,538
    موصول پسندیدگیاں:
    2,739
    ملک کا جھنڈا:
    ایک رات بیوی کی آنکھ کھلی تو میاں کو بستر سے غائب پایا۔ وہ نیچے کچن میں گئی تو میاں چائے کا کپ پکڑے روئے جا رہا تھا۔ بیگم نے میاں کے آنسو پونچھے اور اس کی چائے کا گھونٹ بھر کو بولی، میاں خیر تو ہے؟

    میاں بولا بیگم تمہیں یاد ہے کہ جب بیس سال قبل جب ہم کالج میں اکٹھے پڑھتے تھے اور ایک دن تمہارے تھانیدار باپ نے ہمیں ایک ساتھ دیکھ کر مجھے کہا تھا کہ یا تو میری بیٹي سے شادی کر لو یا پھر بیس سال کیلیے جیل جانے کیلیے تیار ہو جاؤ۔ کیونکہ اگر تم نے میری بیٹی سے شادی نہ کی تو ایسا کیس بناؤں گا کہ تمہیں بیس سال سے کم سزا نہیں ہوگئی

    بیوی بولی ہاں مجھے یاد ہے۔

    خاوند بولا میں سوچ رہا ہوں اگر میں تمہارے باپ کی بات نہ مان کر تم سے شادی نہ کرتا تو اب تک میں جیل سے رہا ہو چکا ہوتا۔

    نوٹ۔ھارون بھائی
    آ پ بیتی نہ لکھئے گا ! جواب میں
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. احتشام محمود صدیقی
    آف لائن

    احتشام محمود صدیقی مشیر

    شمولیت:
    ‏1 اپریل 2011
    پیغامات:
    4,538
    موصول پسندیدگیاں:
    2,739
    ملک کا جھنڈا:
    ایک رات بیوی کی آنکھ کھلی تو میاں کو بستر سے غائب پایا۔ وہ نیچے کچن میں گئی تو میاں چائے کا کپ پکڑے روئے جا رہا تھا۔ بیگم نے میاں کے آنسو پونچھے اور اس کی چائے کا گھونٹ بھر کو بولی، میاں خیر تو ہے؟

    میاں بولا بیگم تمہیں یاد ہے کہ جب بیس سال قبل جب ہم کالج میں اکٹھے پڑھتے تھے اور ایک دن تمہارے تھانیدار باپ نے ہمیں ایک ساتھ دیکھ کر مجھے کہا تھا کہ یا تو میری بیٹي سے شادی کر لو یا پھر بیس سال کیلیے جیل جانے کیلیے تیار ہو جاؤ۔ کیونکہ اگر تم نے میری بیٹی سے شادی نہ کی تو ایسا کیس بناؤں گا کہ تمہیں بیس سال سے کم سزا نہیں ہوگئی

    بیوی بولی ہاں مجھے یاد ہے۔

    خاوند بولا میں سوچ رہا ہوں اگر میں تمہارے باپ کی بات نہ مان کر تم سے شادی نہ کرتا تو اب تک میں جیل سے رہا ہو چکا ہوتا۔

    نوٹ۔ھارون بھائی
    آ پ بیتی نہ لکھئے گا ! جوا ب میں
     
    مناپہلوان اور آصف احمد بھٹی .نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    یعنی آپ کا کہنا ہے کہ ہارون بھائی کی آپ بیتی آپ پیشگی لکھ چکے ہیں
     
  10. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    ایک صاحب نے اپنے گھر کی اوپر والی منزل ایک فوجی جوان کو کرائے پر دی، اس گھر کی چھت لکڑی کی تھی اس وجہ سے فوجی کے چلنے پھرنے کی آوازوں سے انکا ذہنی سکون درہم برہم ہونے لگا جس پر انہوں نے اس سے شکائت کی،
    فوجی جوان نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ وہ سارا دن باہر رہے گا اور صرف رات کو سونے کےلیئے گھر آیا کرے گا تاکہ آپ لوگوں کے آرام اور سکون میں خلل نہ پڑے،
    اس معاہدے کے بعد کچھ یوں ہوا کہ فوجی صاحب رات کو دیر سے آتے اور بستر پر بیٹھ کر اپنے بھاری بھرکم بوٹ اتار کر دور کونے میں پھینک دیتے، جسکی وجہ سے سوئے ہوئے مالک مکان کی آنکھ کھل جاتی اور پھر کافی دیر خوار ہونے کے بعد دوبارہ نیند آیا کرتی۔
    ایک مرتبہ پھر ان فوجی صاحب سے مزاکرات ہوئے تو انہوں نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ وہ بوٹ آرام سے رکھا کریں گے، چنانچہ اس رات جب فوجی جوان واپس گھر آیا تو ایک جوتا اتار کر زور سے کونے میں پھینک دیا،، مگر فوراً معاہدہ یاد آیا کہ جوتے تو آرام کے ساتھ رکھنے تھے،،،،چنانچہ دوسرا جوتا آرام سے رکھ دیا،،،،
    اگلے دن جب وہ ڈیوٹی پر جانے کے لیئے تیار ہوا تو انکے مالک مکان پوری فیملی سمیت ہاتھ باندھے کھڑے تھے۔۔فوجی نے دریافت کیا کہ بزرگوار میں نے ایک جوتا غلطی سے فرش پر پھینک دیا تھا مگر مجھے فوری طور پر یاد آگیا اور دوسرا جوتا میں نے معاہدے کے مطابق آرام سے رکھ دیا تھا،،
    اس پر مالک مکان نے کہا،،،جناب آپ کی بڑی مہربانی،،،،! مگر ہم سب لوگ ساری رات دوسرے جوتے کی آواز سننے کو ترس گئے تاکہ پر سکون ہو کر سو سکیں.
     
    غوری، ابوازھر، آصف احمد بھٹی اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. احتشام محمود صدیقی
    آف لائن

    احتشام محمود صدیقی مشیر

    شمولیت:
    ‏1 اپریل 2011
    پیغامات:
    4,538
    موصول پسندیدگیاں:
    2,739
    ملک کا جھنڈا:
    ندی کنارے ایک لکڑ ہارا سوکھے درخت کو کلہاڑی سے کاٹ رہا تھا۔ اچانک کلہاڑی اس کے ہاتھ سے چھوٹ کر ندی میں جا گری۔ لکڑ ہارے کو بہت افسوس ہوا اور رنجیدگی کے عالم میں وہ خدا کے حضور سجدہ ریز ہو کر گڑگڑا کر التجا کرنے لگا۔
    "خدائے کریم! میرے غریب کے حال پر رحم فرما، تجھے علم ہے کہ میں سوئی تک تو خرید نہیں سکتا۔ کلہاڑی کیسے خریدوں گا؟ بغیر کلہاڑی لکڑیاں کیسے کاٹوں گا؟ لکڑیاں نہ کاٹیں تو روٹی کہاں سے کھاؤں گا؟ میں اور میرے بچے بھوکے مر جائیں گے۔"
    لکڑہارے کی فریاد ابھی ختم نہ ہوئی تھی کہ ندی کی لہروں میں ہلچل پیدا ہوئی۔ لہروں سے ایک فرشتہ نمودار ہوا اور اس نے کہا۔" کیا یہ سونے کی کلہاڑی تمہاری ہے؟"
    لکڑہارے نے جواب دیا۔" جی نہیں۔ مفلس و نادار کا اس کلہاڑی سے کیا واسطہ؟"
    جواب سن کر فرشتہ نے ندی کی لہروں میں غوطہ لگایا اور پھر تھوڑی دیر بعد نمودار ہو کر کہنے لگا۔" کیا یہ چاندی کی کلہاڑی تمہاری ہے؟"
    لکڑہارے نے پھر انکار کر دیا۔ فرشتہ پھر ندی میں غائب ہو گیا۔ تھوڑی دیر بعد نمودار ہو کر کہنے لگا۔" کیا یہ لوہے کی کلہاڑی تمہاری ہے؟"
    "ہاں جناب! یہی میری کلہاڑی ہے۔ آپ کی بڑی مہربانی۔"
    فرشتہ اس سچائی پربہت خوش ہوا۔ لوہے کی کلہاڑی لکڑ ہارے کو دیتے ہوئے کہنے لگا۔" یہ سونے اور چاندی کی دونوں کلہاڑیاں بھی تمہیں سچ بولنے کا انعام دیا جاتا ہے۔"
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دوسرا رخ

    لکڑ ہارا اپنی بیوی کے ساتھ دریا کنارے جا رہا تھا کہ اس کی بیوی دریا میں گر گئی۔ اس نے گڑگڑا کر دعا مانگی۔ دریا میں ہلچل ہوئی اور فرشتہ ایک بہت ہی خوبصورت اور نوجوان لڑکی کو لے کر حاضر ہوا اور اس سے کہنے لگا "کیا یہ تمہاری بیوی ہے؟"
    لکڑ ہارے نے فوراً ہاں کر دی کہ ہاں یہی میری بیوی ہے۔
    فرشتے کو غصہ آیا اور کہنے لگا۔ تم نے جھوٹ بولا ہے۔ تمہیں اس کی سزا ملنی چاہیے۔
    لکڑ ہارا گڑگڑا کر بولا، پہلے میری بات سُن لو پھر جو چاہے مجھے سزا دینا۔
    فرشتے کی رضامندی پر لکڑ ہارا بولا، پچھلی دفعہ جب میرا کلہاڑا دریا میں گر گیا تھا تو تم نے مجھے اپنے اصلی کلہاڑے کی شناخت پر مزید دو عدد کلہاڑے میری ایمانداری کے انعام میں دیئے تھے۔
    اب اگر میں پہلے والی لڑکی کو شناخت نہ کرتا تو تم دوسری لڑکی دکھا کر پوچھتے، میں اسے بھی شناخت نہ کرتا پھر تم میری اصلی بیوی کو لے آتے اور میں اسے شناخت کر لیتا تو تم پہلی دو بھی مجھے انعام کے طور پر دے دیتے۔
    میں تو ایک کو بڑی مشکل سے برداشت کر رہا ہوں، تین تین کو کیسے برداشت کرتا، اس لیے میں نے جلدی سے پہلی پر ہی اکتفا کیا تھا۔

    نتیجہ ، خود اخذ کریں
     
    غوری، نعیم اور مناپہلوان نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. احتشام محمود صدیقی
    آف لائن

    احتشام محمود صدیقی مشیر

    شمولیت:
    ‏1 اپریل 2011
    پیغامات:
    4,538
    موصول پسندیدگیاں:
    2,739
    ملک کا جھنڈا:
    ندی کنارے ایک لکڑ ہارا سوکھے درخت کو کلہاڑی سے کاٹ رہا تھا۔ اچانک کلہاڑی اس کے ہاتھ سے چھوٹ کر ندی میں جا گری۔ لکڑ ہارے کو بہت افسوس ہوا اور رنجیدگی کے عالم میں وہ خدا کے حضور سجدہ ریز ہو کر گڑگڑا کر التجا کرنے لگا۔
    "خدائے کریم! میرے غریب کے حال پر رحم فرما، تجھے علم ہے کہ میں سوئی تک تو خرید نہیں سکتا۔ کلہاڑی کیسے خریدوں گا؟ بغیر کلہاڑی لکڑیاں کیسے کاٹوں گا؟ لکڑیاں نہ کاٹیں تو روٹی کہاں سے کھاؤں گا؟ میں اور میرے بچے بھوکے مر جائیں گے۔"
    لکڑہارے کی فریاد ابھی ختم نہ ہوئی تھی کہ ندی کی لہروں میں ہلچل پیدا ہوئی۔ لہروں سے ایک فرشتہ نمودار ہوا اور اس نے کہا۔" کیا یہ سونے کی کلہاڑی تمہاری ہے؟"
    لکڑہارے نے جواب دیا۔" جی نہیں۔ مفلس و نادار کا اس کلہاڑی سے کیا واسطہ؟"
    جواب سن کر فرشتہ نے ندی کی لہروں میں غوطہ لگایا اور پھر تھوڑی دیر بعد نمودار ہو کر کہنے لگا۔" کیا یہ چاندی کی کلہاڑی تمہاری ہے؟"
    لکڑہارے نے پھر انکار کر دیا۔ فرشتہ پھر ندی میں غائب ہو گیا۔ تھوڑی دیر بعد نمودار ہو کر کہنے لگا۔" کیا یہ لوہے کی کلہاڑی تمہاری ہے؟"
    "ہاں جناب! یہی میری کلہاڑی ہے۔ آپ کی بڑی مہربانی۔"
    فرشتہ اس سچائی پربہت خوش ہوا۔ لوہے کی کلہاڑی لکڑ ہارے کو دیتے ہوئے کہنے لگا۔" یہ سونے اور چاندی کی دونوں کلہاڑیاں بھی تمہیں سچ بولنے کا انعام دیا جاتا ہے۔"
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دوسرا رخ

    لکڑ ہارا اپنی بیوی کے ساتھ دریا کنارے جا رہا تھا کہ اس کی بیوی دریا میں گر گئی۔ اس نے گڑگڑا کر دعا مانگی۔ دریا میں ہلچل ہوئی اور فرشتہ ایک بہت ہی خوبصورت اور نوجوان لڑکی کو لے کر حاضر ہوا اور اس سے کہنے لگا "کیا یہ تمہاری بیوی ہے؟"
    لکڑ ہارے نے فوراً ہاں کر دی کہ ہاں یہی میری بیوی ہے۔
    فرشتے کو غصہ آیا اور کہنے لگا۔ تم نے جھوٹ بولا ہے۔ تمہیں اس کی سزا ملنی چاہیے۔
    لکڑ ہارا گڑگڑا کر بولا، پہلے میری بات سُن لو پھر جو چاہے مجھے سزا دینا۔
    فرشتے کی رضامندی پر لکڑ ہارا بولا، پچھلی دفعہ جب میرا کلہاڑا دریا میں گر گیا تھا تو تم نے مجھے اپنے اصلی کلہاڑے کی شناخت پر مزید دو عدد کلہاڑے میری ایمانداری کے انعام میں دیئے تھے۔
    اب اگر میں پہلے والی لڑکی کو شناخت نہ کرتا تو تم دوسری لڑکی دکھا کر پوچھتے، میں اسے بھی شناخت نہ کرتا پھر تم میری اصلی بیوی کو لے آتے اور میں اسے شناخت کر لیتا تو تم پہلی دو بھی مجھے انعام کے طور پر دے دیتے۔
    میں تو ایک کو بڑی مشکل سے برداشت کر رہا ہوں، تین تین کو کیسے برداشت کرتا، اس لیے میں نے جلدی سے پہلی پر ہی اکتفا کیا تھا۔

    نتیجہ ، خود اخذ کریں
     
    مناپہلوان اور آصف احمد بھٹی .نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    احتشام بھائی ! اتنی تفصیل کے بعد بھی کوئی نتیجہ اخذ کرنا باقی ہے ۔
     
    احتشام محمود صدیقی نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. مناپہلوان
    آف لائن

    مناپہلوان مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏8 دسمبر 2012
    پیغامات:
    1,717
    موصول پسندیدگیاں:
    1,767
    ملک کا جھنڈا:
    واہ احتشام بھائی، کیا عارفانہ واقعہ بیان فرمایا ہے، لیکن یہ بھی ارشاد فرمادیں کہ موخر الذکر وقوعہ موخرین کی ہی اختراع ہے کہ واقعی حکایاتِ سعدی میں ایسا مرقوم ہے؟
     
  15. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]


    ملکوں کی دہشت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ موت کے فرشتے کو بھی ’’ملک الموت‘‘ کہتے ہیں۔ ملکوں کو بھوک بہت لگتی ہے‘ اکثر ملکوں کو حج کرنے کی عادت ہوتی ہے، چونکہ حج کرنے سے پچھلے تمام گناہ دھل جاتے ہیں اس لیے جیسے ہی ان کے گناہوں کی تعداد 100 سے بڑھنے لگتی ہے، وہ فوری طور پر حج کر لیتے ہیں۔ ملکوں کی زیادہ لڑائیاں اپنوں کے ساتھ چلتی ہیں، ایسا بہت کم دیکھنے میں آیا ہے کہ دو ملک بھائیوں کے خیالات ایک دوسرے سے ملتے ہوں۔ ملکوں نے طے کیا ہوتا ہے کہ لڑنا ہے تو صرف اپنوں سے ‘ اسی لیے اگر کبھی ان کی غیروں سے لڑائی ہو جائے تو صلح کر کے واپس آ جاتے ہیں۔
    ملک کے پاس بے شک تین تین گاڑیاں ہوں ، وہ سفر ہمیشہ بس پر کرے گا۔ملک قوم اللہ کو بہت یاد کرتی ہے ، آپ کبھی ان کے ناموں پر غور کریں ….. ملک اللہ داد …… ملک اللہ ڈوایا ….. ملک عبداللہ ….. ملک اللہ یار ….. ملک کریم اللہ ….. ملک رب نواز ….. ملک خدا بخش …..!!! میری ذاتی رائے میں بعض معاملات میں ملک اتنے زیادہ مذہبی ثابت ہوتے ہیں کہ اگر رمضان کے دنوں میں افطاری کے وقت بجلی چلی جائے اور مسجد کے سپیکر سے اذان کی آواز سنائی نہ دے تو یہ روزہ ہی نہیں کھولتے۔ سنا ہے پچھلے رمضان میں اسی صورت حال پر ایک ملک صاحب کی حالت بگڑ گئی تھی، وہ ہرگز اذان سنے بغیر روزہ کھولنے پر آمادہ نہیں تھے ….. مجبوراً انہیں دوسرے محلے لے جایا گیا جہاں عشاء کی اذان سنوا کر ان کی افطاری کرائی گئی۔
    ملک قہقہہ بہت خوفناک لگاتے ہیں ….. آپ کبھی چھ سات ملک صاحبان کو اکٹھا بٹھا کر بیک وقت ان کا قہقہہ سنیں ….. (براہ کرم یہ تجربہ چاغی کے علاوہ کہیں نہ کریں) آپ کو لگ پتا جائے گا۔ ملک دودھ بہت شوق سے پیتے ہیں، اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ میرے ایک ملک دوست کی شادی کے موقع پر جب دودھ پلائی کی رسم میں دلہن والوں کی طرف سے دودھ پیش کیا گیا تو موصوف نے نہ صرف ایک ہی گھونٹ میں سارا گلاس پی لیا بلکہ منہ پر ہاتھ پھیر کر دھمکی بھی دی کہ اب وہ یہ سلسلہ جاری رکھیں گے۔ ملکوں نے قوم کے لیے بہت سی قربانیاں دی ہیں، میرا ملک دوست اس کی واضح مثال ہے جو وطن کے لیے ہر بکرا عید پر تین ویہڑوں کی قربانی دیتا ہے۔
    ملک چھینک بڑی ظالم مارتے ہیں۔ تازہ ریسرچ کے مطابق ایک ملک کو چھینکنے کے لیے کہا گیا ‘ ریکٹر سکیل پر اِس چھینک کی شدت 8.9 ریکارڈ کی گئی۔ ملک مونچھیں بہت شوق سے رکھتے ہیں ….. ان کا کہنا ہے کہ’’ مچھ نئیں تے کچھ نئیں‘‘ ….. یہ واقعی درست ہے کیونکہ میرے ملک دوست کی مونچھیں اتنی گھنی اور طاقتور ہیں کہ مجھے لگتا ہے اس کی مونچھیں ہی سب کچھ ہیں۔ ہمارے ایک معروف فلمساز بھی ملک ہیں ….. اور بغیر گانوں کی پشتو فلمیں بنانے میں بڑی مہارت رکھتے ہیں ، میں نے ایک دفعہ ان سے پوچھا کہ ملک صاحب ….. فلم بناتے وقت کس چیز کا زیادہ خیال رکھنا چاہیے ؟؟؟ملک صاحب آہستہ سے بولے …..’’ اس چیز کا کہ کہیں کوئی آپ کو دیکھ تو نہیں رہا …..‘‘۔
    ملک نہانے میں بڑی دیر لگاتے ہیں، اگر کوئی ملک نہانے کے لیے جائے اور صرف آدھے گھنٹے بعد باہر نکل آئے تو سمجھ لیں کہ وہ نہا کر نہیں آیا ….. میرا ملک دوست جب بھی نہاتا ہے ، کم از کم دو گھنٹے ضرور لگاتا ہے ، وہ کہتا ہے میں چھ بالٹیوں سے کم میں نہا ہی نہیں سکتا ….. اگر کسی روز وہ نہا رہا ہو اور پانچ بالٹیاں نہانے کے بعد پانی بند ہو جائے تو وہ اندر ہی کرسی منگوا لیتا ہے اور جب تک مزید ایک بالٹی سے نہا نہ لے، باہر نہیں نکلتا۔ جیسا کہ میں نے اوپر ذکر کیا ہے کہ ملکوں کو بھوک بہت زیادہ لگتی ہے، میرا ایک ملک دوست رمضان کے دنوں میں ، سحری کے وقت تین پراٹھے کھا کر فوری طور پر بستر پر لیٹ جاتا ہے اور ہلنے جلنے سے پرہیز کرتا ہے کہ کہیں کھایا پیا ہضم نہ ہوجائے۔ موصوف کا یہ بھی فرمانا ہے کہ ملک کی جمع ’’املاک‘‘ ہوتی ہے۔
    ملک میٹھا بڑے شوق سے کھاتے ہیں، شوگر کے کسی ملک کو اگر ڈاکٹر کم کھانے کا کہیں تو وہ اس پر حرف بحرف عمل کرتا ہے اور میٹھا کم اور چینی زیادہ کھانی شروع کر دیتاہے۔ ہمارے محلے والے ملک صاحب میٹھے کے اتنے پرستار ہیں کہ اگر با امرِ مجبوری کہیں سے میٹھا میسر نہ ہو تو مجبوراٌ کسی شوگر کے مریض سے ڈھیر ساری باتیں کر کے میٹھے کا شوق پورا کر لیتے ہیں۔میرے ہمسائے میں ایک ملک صاحب رہتے ہیں اور میٹھے کے اتنے شوقین ہیں کہ ساری دنیا چائے میں چینی ڈالتی ہے‘ یہ چینی میں چائے ڈال کر پیتے ہیں۔ان کا بس چلے تو اچار اور سالن بھی میٹھا کھائیں۔تاہم حیرت انگیز طور پر رحمان ملک اور وینا ملک کی شوگر نارمل بتائی جاتی ہے۔ ملکوں کے بارے میں بہت سے گانے اور شعر بنے ہیں‘ مثلا’’ڈھونڈو گے اگر’’ ملکوں ملکوں‘‘ ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم‘‘۔۔۔’’ہم لائے ہیں طوفان سے کشی نکال کے‘ اِس ’’ملک‘‘ کو رکھنا مرے بچو سنبھال کے‘‘۔۔۔وغیرہ وغیرہ۔اگر آپ نے بھری محفل میں چیک کرنا ہو کہ اِن میں سے ’’ملک‘‘ کون ہے تو اس کا بڑا آسان سا طریقہ ہے ‘ زور سے کہیں’’بریانی‘ قیمہ‘ چھوٹا گوشت اور چھ روٹیاں‘‘ یہ سنتے ہی جو صاحب بے ساختہ ساڑھے پندرہ سیکنڈ لمبا ڈکار لیں۔۔۔سمجھ جائیں کہ ملک صاحب ہیں۔۔۔!!!
    مجھے ملک اس لیے بھی پسند ہیں کیونکہ یہ جوش میں بھی ہوش کا دامن کبھی نہیں چھوڑتے‘ ایک ملک صاحب کو اپنے ایک دشمن کی طرف سے کھانے کا دعوت نامہ موصول ہوا‘ بہت غضب ناک ہوئے‘ بغل میں چھری دبائی اور دشمن کے گھر پہنچ کر بیل دی۔ دشمن نے دروازہ کھولا اور ملک صاحب کے ہاتھ میں چھری دیکھ کر اطمینان سے بولا’’یہ کام بعد میں کرلیجئے گا‘ کھانا ٹھنڈا ہورہا ہے‘‘۔ ملک صاحب نے کچھ دیر غور کیا اور پھر سرہلاتے ہوئے اندر داخل ہوگئے‘ دستر خوان پر پہنچے تو لذیز کھانے دیکھ کر رہا نہ گیا‘ چھری ایک طرف رکھی اور شروع ہوگئے۔ اچھی طرح سیر ہونے کے بعد ایک جگ لسی کا پیا‘ چھری اٹھا ئی اور کھڑے ہوتے ہوئے بولے’’کوئی بات نہیں۔۔۔انسان سے غلطی ہوہی جاتی ہے‘‘۔میں اپنے ڈیڑھ سو سالہ تجربے کی بنیاد پر وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ دنیا میں مُلک کم اور مَلک زیادہ ہیں۔ اگر آپ نے ایسے کسی ملک کو نہیں دیکھا تو مجھ سے رابطے میں رہیے گا‘ زندگی رہی تو انشاء اللہ آئندہ ساون میں آپ کو نہ صرف ملکوں سے ملواؤں گابلکہ ملک بننے کے مزید طریقے بھی بتاؤں گا ….. تاہم یاد رہے کہ یہ سہولت صرف بالغان کے لیے ہوگی۔
    (نوٹ۔ یہ سلسلہ ’’ذات شکنی‘‘ کے لیے شروع کیا گیا ہے لہٰذا دل پہ لینے کی ضرورت نہیں‘ صرف ہنسیے اور اگلی ذات کا انتظار کیجئے)
     
  16. احتشام محمود صدیقی
    آف لائن

    احتشام محمود صدیقی مشیر

    شمولیت:
    ‏1 اپریل 2011
    پیغامات:
    4,538
    موصول پسندیدگیاں:
    2,739
    ملک کا جھنڈا:
    وزیراعظم نکما ہے نکما ہے، ایک شخص زور زور سے چلارہا تھا
    ایک پولیس والے نے اسے دیکھ کر تھپڑ رسید کیا اور کہا کہ
    "وزیراعظم صاحب کی بےعزتی کرتا ہت چل تھانے"
    وہ شخص گھبرا کر بولا نہیں نہیں ، میں تو فرانس کے وزیراعظم کے بارے میں کہہ رہا تھا
    پولیس والے نے ایک اور تھپڑ مارا اور کہا اوے
    "ہمیں الو سمجھتے ہو، کیا ہم نہیں جانتے کہ کہاں کا وزیراعظم نکما ھے ۔
     
    غوری، ملک بلال، نعیم اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    ایک بار آئی ٹی مینیجر برائے یورپ کی آسامی پر مائیکروسافٹ نے درخواستیں مانگیں۔ کٹ لسٹ کے مطابق کوئی پانچ ہزار امیدوار سامنے آئے۔ بل گیٹس نے انہیں ایک بہت بڑے گراؤنڈ میں بلوایا اور ان سے مخاطب ہوا
    بل گیٹس: آپ سب خواتین و حضرات کا بہت بہت شکریہ۔ ہم دراصل ایک بہت اہمیت کی حامل آسانی کے لئے آج کا انٹرویو کر رہے ہیں۔ آپ میں سے وہ اصحاب جو جاوا زبان کو جانتے ہیں، وہ موجود رہیں، باقی تمام حضرات سے معذرت، وہ جا سکتے ہیں
    ثقلین نامی ایک پاکستانی سوچتا ہے کہ اگرچہ میرے پاس جاوا کا کوئی علم نہیں، پھر بھی میں اگر رک بھی جاؤں تو کیا حرج ہے
    ایک ہزار افراد چلے جاتے ہیں
    بل گیٹس: ہماری آج کے منتخب رکن کے بارے اتنا کہنا کافی رہے گا کہ وہ یورپ میں ہماری شناخت بن کر رہیں گے۔ آپ میں سے وہ افراد جن کی ماتحتی میں کم از کم سو افراد ہوں، موجود رہیں، باقی سب جا سکتے ہیں
    ثقلین پھر سوچتا ہے کہ آج تک میں نے اپنے سوا کسی پر دھونس نہیں جمائی، پھر بھی رکنے میں کیا حرج ہے
    اتنی دیر میں مزید ایک ہزار افراد چلے جاتے ہیں
    بل گیٹس: آپ کی جاب کی نوعیت بہت اہم ہے۔ آپ میں سے وہ افراد جو ہیومن ریسورس مینجمنٹ کی ڈگری رکھتے ہیں، صرف وہی رک سکتے ہیں۔ باقی دوستوں سے معذرت
    ثقلین پھر وہی سوچتا ہے کہ اگر میں ہائی سکول بھی پاس نہ کر سکا تو میرا کیا قصور۔ پھر بھی رک جاتا ہوں
    ایک ہزار افراد پھر سر جھکائے چلے جاتے ہیں
    بل گیٹس: آپ میں سے وہ افراد جو کم از کم پانچ سالہ تجربہ رکھتے ہیں، رک سکتے ہیں
    ثقلین پھر وہی سوچ کر رک جاتا ہے
    ایک ہزار مزید افراد چلے جاتے ہیں
    بل گیٹس: آہا، اب صرف ایک ہزار مناسب افراد بچ گئے۔ دیکھیں جناب، ہمیں جو امیدوار درکار ہے، اسے یورپ کی کئی زبانیں آتی ہوں
    پانچ سو افراد اٹھ کر چلے جاتے ہیں
    ثقلین پھر وہی سوچ کر رک جاتا ہے
    بل گیٹس: گڈ۔ آپ تمام افراد بنیادی شرائط پر پورا اترے۔ اب وہی امیدوار رکے جو سربو کروشین زبان بول سکتا ہو
    چار سو اٹھانوے افراد چلے جاتے ہیں
    ثقلین پرھ وہی سوچ کر رک جاتا ہے کہ نہ جانے سے شاید کچھ بھلا ہو جائے
    اب دو افراد اور بل گیٹس موجود ہیں۔ بل گیٹس کہتا ہے بہت بہت مبارکباد ہو۔ اب ذرا آپ دونوں ایک دوسرے سربو کروشین زبان میں بات کریں اور بتائیں کہ کس کی زبان پر زیادہ گرفت ہے
    ثقلین سوچتا ہے کہ پالا مار لیا
    دوسرے بندے سے مخاطب ہو کراردو میں کہتا ہے: "ہاں بھئی استاد، کیا حال ہیں؟"
    دوسرا بندہ: "اوئے کمینے! تو بھی پاکستانی ہے
     
    غوری, پاکستانی55, ملک بلال اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    پاکستانی " ٹرائیاں " جاری رکھتے ہیں :87:
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  19. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    ہاہاہاہہا
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  20. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بین الاقوامی اخبار نے اطلاع دی ہے کہ اعلٰی عدالت نے ایک شہری کو وزیراعظم کو "بیوقوف گدھا" کہنے پر "پندرہ سال" کی قید کا حکم سنایا ہے۔

    "پانچ سال " اِس لئے کہ اُس نے وزیراعظم پاکستان سے بد تمیزی کی،

    اور "دس سال" اِس لئے کہ اُس نے ایک قومی راز فاش کر دیا۔
     
    غوری، ابوازھر، آصف احمد بھٹی اور 3 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  21. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    ہاہاہا
    یہ بھی خوب کہی
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  22. ابوازھر
    آف لائن

    ابوازھر ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2014
    پیغامات:
    423
    موصول پسندیدگیاں:
    465
    ملک کا جھنڈا:
    دھت ترے کی…!
    عجب قصہ تھا پچھلا دھت تِرے کی!
    چبایا ہونٹ نچلا دھت تِرے کی!
    جسے بے کار سے بے کار سمجھے
    وہ تھا نہلے پہ دہلا دھت تِرے کی!
    پسینا دھوپ میں چاہا سکھانا
    مگر وہ اور نکلا دھت تِرے کی!
    لگے سورج کو جب ہم گھورنے تو
    کیا چھینکوں نے حملہ دھت تِرے کی!
    ہوئے فیل اردو کے ہم امتحاں میں
    کئی لفظوں کو بدلا دھت تِرے کی!
    تھا ’’شر، آفت‘‘ پڑھا ہم نے ’’شرافت‘‘
    پڑھا ’’بگلا‘‘ کو ’’پگلا‘‘ دھت تِرے کی!
    لکھا تھا اک جگہ ’’کتنے کا بلا‘‘
    پڑھا ’’کتے کا پلا‘‘ دھت تِرے کی!
    سمجھ کر چھاچھ پی گئے دودھ جب ہم
    زباں پر نکلا چھالا دھت تِرے کی!
    ہو کیسے سَرسَرؔی یہ نظْم اچھی
    ردیف اس کا ہے جملہ ’’دھت تِرے کی!‘‘
     
    نعیم، غوری اور آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  23. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    شادی کی ، بنا دُلھا ، دھت ترے کی
    ترقی کر کے ہوئے ابا ، دھت ترے کی
    بیگم ساتھ لائی میکے سے جو بھائی
    مری جاں کو آیا وہ سالا ، دھت ترے کی
    آصف ! بیگم کی ماں بھی ماں ہوتی ہے
    مرا سراور ساس کا جوتا ، دھت ترے کی

     
    نعیم، غوری اور ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  24. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:

    بہت ودھیا۔۔۔۔۔۔۔ ایسا اینڈ مجھے متوقع نہیں تھا۔
     
  25. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    لکڑہارا بہت کھوچل ہے یا بہت ہی زیادہ کھوچل!
     
  26. ابوازھر
    آف لائن

    ابوازھر ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2014
    پیغامات:
    423
    موصول پسندیدگیاں:
    465
    ملک کا جھنڈا:
    بیگم آخر تجھے ہوا کیا ہے
    تھوبڑا سُوج کر بنا کیا ہے
    بیگم آخر تجھے ہوا کیا ہے

    دن بدن پھیلتی ہی جاتی ہیں
    بیویوں کا یہ مسئلہ کیا ہے

    میری بیگم سے لڑ کے دیکھ ذرا
    مجھ کو ڈرپوک مارتا کیا ہے

    سر جھکاتا ہے ہر بھلا شوہر
    جب وہ کہتی ہے "گھورتا کیا ہے"

    اس کی ڈولی ہے میرے کاندھے پر
    عشق میں اور مجھے ملا کیا ہے

    وہ نہیں تھی ترے مقدر میں
    اس کے شوہر کو گھورتا کیا ہے

    حور جیسی تھی رات کو دلہن
    صبح بستر سے یہ اُٹھا کیا ہے

    خود ہی شادی کا شوق تھا تجھ کو
    اہلِ خانہ کو کوستا کیا ہے

    مفلسی میں بھی آٹھ دس بچے
    اور ہمت کی انتہا کیا ہے

    جوتیوں سے تجھے نوازیں گی
    لڑکیوں کو تُو تاڑتا کیا ہے

    شعر کوئی سمجھ نہیں آیا؟
    کھوپڑی میں تری بھرا کیا ہے
     
  27. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    غالب کی روح کا کیا حال ہوگا؟
     
    ابوازھر نے اسے پسند کیا ہے۔
  28. ابوازھر
    آف لائن

    ابوازھر ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2014
    پیغامات:
    423
    موصول پسندیدگیاں:
    465
    ملک کا جھنڈا:
    غالب کی روح سے معذرت کے عرض کیا ہے
     
  29. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
  30. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بھولے کو سیدھے سادھے رشتے سمجھ نہیں آتے یہ تو واقعی پاگل کردینے والی رشتہ داری ہے
     
    پاکستانی55، آصف احمد بھٹی اور ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں