1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از فاطمہ حسین, ‏11 اکتوبر 2011۔

  1. ش م ارشد
    آف لائن

    ش م ارشد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جون 2011
    پیغامات:
    18
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    [pdf][pdf]عجب اپنا حال ہوتا، جو وصال یار ہوتا
    کبھی جان صدقے ہوتی، کبھی دل نثار ہوتا

    نہ مزہ ہے دشمنی میں، نہ ہے لطف دوستی میں
    کوئی غیر غیر ہوتا، کوئی یار یار ہوتا

    یہ مزہ تھا دل لگی کا، کہ برابرآگ لگتی
    نہ تمھیں قرار ہوتا، نہ ہمیں قرار ہوتا

    ترے وعدے پر ستمگر، ابھی اور صبر کرتے
    مگر اپنی زندگی کا، ہمیں اعتبار ہوتا

    جو تمہاری طرح تم سے کوئی جھوٹے وعدے کرتا
    تم ہی منصفی سے کہہ دو،تمہیں اعتبار ہوتا؟

    تمہیں ناز ہو نہ کیوں کر کہ لیا ہے داغ کا دل
    یہ رقم نہ ہا تھ لگتی ، نہ یہ اختیار ہوتا

    داغ دہلوی
    _______________[/pdf][/pdf]
     
  2. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    اک بار جو بچھڑے وہ دوبارہ نہیں ملتا
    مل جائے کوئی شخص تو سارا نہیں ملتا


    اس کی بھی نکل آتی ہے اظہار کی صورت
    جس شخص کو لفظوں کا سہارا نہیں ملتا


    پھر ڈوبنا، یہ بات بہت سوچ لو پہلے
    ہر لاش کو دریا کا کنارا نہیں ملتا


    یہ سوچ کے دل پھر سے ہے آمادہء الفت
    ہر بار محبت میں خسارہ نہیں ملتا


    کیوں لوگ بلائیں گے ہمیں بزم ِ سخن میں
    اپنا تو کسی سے بھی ستارہ نہیں ملتا


    وہ شہر بھلا کیسے لگے اپنا، جہاں پر
    اک شخص بھی ڈھونڈے سے ہمارا نہیں ملتا
     
  3. سین
    آف لائن

    سین ممبر

    شمولیت:
    ‏22 جولائی 2011
    پیغامات:
    5,529
    موصول پسندیدگیاں:
    5,790
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    واہ لطف آگیا
     
  4. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    ہر اک جانب اداسی ہے
    ابھی سوچیں تو کیا سوچیں؟

    ہر اک سو، ہو کا عالم ہے
    ابھی بولیں تو کیا بولیں؟

    ہر اک انسان پتھر ہے
    ابھی دھڑکیں تو کیا دھڑکیں؟

    فضا پر نیند طاری ہے
    ابھی جاگیں تو کیا جاگیں؟

    ہر اک مقتل کی شہِ رگ میں
    لہو کی لہر جاری ہے
    ابھی دیکھیں تو کیا دیکھیں؟

    ہر اک انسان کا سایہ
    ابھی مٹی پہ بھاری ہے
    ابھی لکھیں تو کیا لکھیں؟



    محسن نقوی​
     
  5. ارشین بخاری
    آف لائن

    ارشین بخاری ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2011
    پیغامات:
    6,125
    موصول پسندیدگیاں:
    901
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    ہر اک مقتل کی شہِ رگ میں
    لہو کی لہر جاری ہے
    ابھی دیکھیں تو کیا دیکھیں؟
    بہت زبردست فاطمہ جی
     
  6. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    رہ گزر کے چراغ ہیں ہم لوگ
    آپ اپنا سراغ ہیں ہم لوگ

    جل رہےہیں نہ بجھ رہےہیں دوست
    کس کےسینے کا داغ ہیں ہم لوگ

    خود تہی ہیں مگر پلاتے ہیں
    مے کدے کا ایاغ ہیں ہم لوگ

    دشمنوں کو بھی دوست کہتےہیں
    کتنے عالی دماغ ہیں ہم لوگ

    چشم تحقیر سے نہ دیکھ ہمیں
    دامنوں کا فراغ ہیں ہم لوگ

    ایک جھونکا نصیب ہے ساغر
    اس گلی کے چراغ ہیں ہم لوگ
     
  7. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    یہ جو دیوانے سے دو چار نظر آتے ہیں
    ان میں کچھ صاحبِ اسرار نظر آتے ہیں

    تیری محفل کا بھرم رکھتے ہیں سو جاتے ہیں
    ورنہ یہ لوگ تو بیدار نظر آتے ہیں

    دور تک کوئی ستارہ ہے نہ کوئی جگنو
    مرگِ امید کے آثار نظر آتے ہیں

    مرے دامن میں شراروں کے سوا کچھ بھی نہیں
    آپ پھولوں کے خریدار نظر آتے ہیں

    کل جسے چُھو نہیں سکتی تھی فرشتوں کی نظر
    آج وہ رونقِ بازار نظر آتے ہیں

    حشر میں کون گواہی میری دے گا ساغر
    سب تمھارے ہی طرفدار نظر آتے ہیں
     
  8. حریم خان
    آف لائن

    حریم خان مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    20,724
    موصول پسندیدگیاں:
    1,297
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    بہت خوبصورت انتخاب ہے فاطمہ جی۔۔۔شاعری کاعمدہ اور نفیس ذوق پایا ہے آپ نے
     
  9. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری


    بہت شکریہ حریم
     
  10. بےلگام
    آف لائن

    بےلگام مہمان

    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    بہت خوب فاطمہ جی آپ بہت اچھا لکھتی ہے جی
     
  11. وجدان
    آف لائن

    وجدان ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2008
    پیغامات:
    131
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    بہت ہی زبردست ، دل موہ لیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اعلٰی

     
  12. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    تارے جو کبھی اشک فشانی سے نکلتے
    ہم چاند اٹھائے ہوئے پانی سے نکلتے
    خاموش سہی، مرکزی کردار تو ہم تھے
    پھر کیسے بھلا تیری کہانی سے نکلتے
    مہلت ہی نہ دی گردشِ افلاک نے ہم کو
    کیا سلسلۂ نقل مکانی سے نکلتے
    اک عمر لگی تیری کشادہ نظری میں
    اس تنگئ داماں کو گرانی سے نکلتے
    بس ایک ہی موسم کا تسلسل ہے یہ دنیا
    کیا ہجر زدہ خوابِ جوانی سے نکلتے
    وہ وقت بھی گزرا ہے کہ دیکھا نہیں تم نے
    صحراؤں کو دریا کی روانی سے نکلتے
    شاید کہ سلیم امن کی صورت نظر آتی
    ہم لوگ اگر شعلہ بیانی سے نکلتے
     
  13. کاکا سپاہی
    آف لائن

    کاکا سپاہی ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2007
    پیغامات:
    3,796
    موصول پسندیدگیاں:
    596
    ملک کا جھنڈا:
    بہت اچھی شیئرنگ ہے شکریہ
     
    فاطمہ حسین نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. الکرم
    آف لائن

    الکرم ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جون 2011
    پیغامات:
    3,090
    موصول پسندیدگیاں:
    1,180
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب فاطمہ حسین بیٹا جی ۔
     
    فاطمہ حسین نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    سانس لینا بھی سزا لگتا ہے
    اب تو مرنا بھی روا لگتا ہے
    موسمِ گل میں سرِ شاخِ گلاب
    شعلہ بھڑکے تو بجا لگتا ہے
    مسکراتا ہے جو اس عالم میں
    بخدا مجھے خدا لگتا ہے
    اتنا مانوس ہوں سناٹے سے
    کوئی بولے تو برا لگتا ہے
    ان سے مل کر بھی نہ کافور ہوا
    درد سے سب سے جدا لگتا ہے
    نطق کا ساتھ نہیں دیتا ذہن
    شکر کرتا ہوں گِلہ لگتا ہے
    اس قدر تند ہے رفتارِ حیات
    وقت بھی رشتہ بپا لگتا ہے
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. بزم خیال
    آف لائن

    بزم خیال ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2009
    پیغامات:
    2,753
    موصول پسندیدگیاں:
    334
    ملک کا جھنڈا:

    خوبصورت شئیرنگ کا شکریہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بہت سال پہلے دوستوں کی محفل میں یہ غزل پڑھی جاتی تھی۔
     
    فاطمہ حسین اور آصف احمد بھٹی .نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    وقت کے کتنے ہی رنگوں سے گزرنا ہے ابھی
    زندگی ہے تو کئی طرح سے مرنا ہے ابھی
    کٹ گیا دن کا دہکتا ہوا صحرا بھی تو کیا
    رات کے گہرے سمندر میں اترنا ہے ابھی
    ذہن کے ریزے تو پھیلے ہیں فضا میں ہر سُو
    جسم کو ٹوٹ کے ہر گام بکھرنا ہے ابھی
    کون ہے جس کے لئے اب بھی دھڑکتا ہے دل
    کس کو اس اجڑے جزیرے میں ٹھہرنا ہے ابھی
    ایک اک رنگ اڑا لے گئی بے مہر ہوا
    کتنے خاکے ہیں جنھیں شام جی! بھرنا ہے ابھی
     

اس صفحے کو مشتہر کریں