1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پسندیدہ غزلیات، نظمیات

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از عبدالجبار, ‏21 نومبر 2006۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب ۔ یہاں تو خوب محفل جمی ہوئی ہے۔
    دوستی پر چند سطور میں بھی شئیر کرتا ہوں امید ہے پسند آئیں گی۔

    دوستی

    دوستی ایک رشتہ ہے ایسے احساس کا
    جو بارش کی پہلی و آخری بوند کا ہے
    دوستی کھلتے پھولوں کی خوشبو میں ہے
    دوستی ڈھلتے سورج کی کرنوں میں ہے
    دوستی ہر نئے دن کی امید ہے
    دوستی ہر نئی صبح کی نوید ہے
    دوستی خواب ہے، دوستی جیت ہے
    دوستی پیار ہے ، دوستی گیت ہے
    دوستی ہر ساز کا سنگیت ہے
    دوستی ہے ہر خوشی
    دوستی ہے زندگی
    دوستی ہے آگہی
    دوستی ہے بندگی
    دوستی سنگ چلتی ہواؤں میں ہے
    دوستی تو برستی گھٹاؤں میں ہے
    دوستی دوستوں کی وفاؤں میں ہے
    ہاتھ اٹھا کے مانگی گئی ہے جو دعا
    دوستی تو درحقیقت ان دعاؤں میں ہے
    زندگی کو جینا ہوتو دوستی کرلو
    زندگی کو پانا ہوتو دوستی کرلو
     
  2. عاصف
    آف لائن

    عاصف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جون 2008
    پیغامات:
    436
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    تری دنیا میں یارب زیست کے سامان جلتے ہیں
    فریبِ زندگی کی آگ میں انسان جلتے ہیں

    دلوں میں عظمت۔ توحید کے دیپک فسردہ ہیں
    جبینوں پر ریا وکبر کے فرمان جلتے ہیں

    ہوس کی باریابی ھے خرد مندوں کی محفل میں
    روپہلی ٹکلیوں کی اوٹ میں ایمان جلتے ہیں

    حوادس ر قص فرما ہیں قیامت مسکراتی ھے
    سنا ھے ناخدا کے نام سے طوفان جلتے ہیں

    شگوفے جھولتے ہیں اس چمن میں بھوک کے جھولے
    بہاروں میں نشیمن تو بہر عنوان جلتے ہیں

    کہیں پازیب کی چھن چھن میں مجبوری تڑپتی ھے
    ریا دم توڑ دیتی ھے ، سنہرے دان جلتے ہیں

    مناؤ جشنِ مے نوشی، بکھیرو زلفِ مے خانہ
    عبادت سے تو ساغر شیطان جلتے ہیں
     
  3. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    عاصف صاحب بہت خوب۔
    کیا بات ہے ساغر صدیقی کی شاعری کی
     
  4. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    رقص کرنے کا ملا حکم جو دریاؤں میں
    ہم نے خوش ہو کے بھنور باندھ لئے پاؤں میں

    ان کو بھی ہے کسی بھیگے ہوئے منظر کی تلاش
    بوند تک بو نہ سکے جو کبھی صحراؤں میں

    اے میرے ہمسفرو تم بھی تھکے ہارے ہو
    دھوپ کی تم تو ملاوٹ نہ کرو چھاؤں میں

    جو بھی آتا ہے بتاتا ہے نیا کوئی علاج
    بٹ نہ جائے تیرا بیمار مسیحاؤں میں

    حوصلہ کس میں ہے یوسف کی خریداری کا
    اب تو مہنگائی کے چرچے ہیں زلیخاؤں میں

    جس براہمن نے کہا ہےکہ یہ سال اچھا ہے
    اس کو دفناؤ میرے ہاتھ کی ریکھاؤں میں

    وہ خدا ہے تو کسی ٹوٹے ہوئے دل میں ہوگا
    مسجدوں میں اسے ڈھونڈؤ نہ کلیساؤں میں

    ہم کو آپس میں محبت نہیں کرنے دیتے
    اک یہی عیب ہے اس شہر کے داناؤں میں

    مجھ سے کرتے ہیں قتیل اس لئے کچھ لوگ حسد
    کیوں میرے شعر ہیں مقبول حسیناؤں میں




    (قتیل شفائی)
     
  5. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    چلیں ساگراج بھائی، کسی بہانے تو آپ 'حسیناؤں' میں شامل ہوئے۔ :176:
     
  6. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    چلیں ساگراج بھائی، کسی بہانے تو آپ 'حسیناؤں' میں شامل ہوئے۔ :176:[/quote:359ilb6t]
    ارے یہ کیا کہہ دیا آپ نے۔
    جہاں تک بات ہے حسین ہونے کی تو یہاں تک آپ کا حسنِ نظر واضح ہے۔ لیکن اس کے بعد جو آپ نے حرکت کی ہے اس سے تو یہ حسنِ ظن نہیں بلکہ حسن کے غائب ہونے کے بعد صرف زن ہی نظر آتا ہے۔ اس لئے معذرت
    :201:
    (مذاق کیا ہے پلیزز برا نہیں مانیئے گا)
     
  7. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    چلیں ساگراج بھائی، کسی بہانے تو آپ 'حسیناؤں' میں شامل ہوئے۔ :176:[/quote:2mukw2w3]
    ارے یہ کیا کہہ دیا آپ نے۔
    جہاں تک بات ہے حسین ہونے کی تو یہاں تک آپ کا حسنِ نظر واضح ہے۔ لیکن اس کے بعد جو آپ نے حرکت کی ہے اس سے تو یہ حسنِ ظن نہیں بلکہ حسن کے غائب ہونے کے بعد صرف زن ہی نظر آتا ہے۔ اس لئے معذرت
    :201:
    (مذاق کیا ہے پلیزز برا نہیں مانیئے گا)[/quote:2mukw2w3]


    :201: حضور آپ کھل ڈل کر مذاق کریں۔ انشاءاللہ برا منانے والی کوئی بات ہی نہیں (مطلب، جب تک سب باتیں 'ہماری اردو' کی روایات کے اندر رہیں۔ جو کہ آپ کی تو ہوتی ہی ہیں)۔ :dilphool:
     
  8. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    :dilphool:
     
  9. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    میں نے کہا کہ میرے لیے کچھ دعاکرو
    اُس نے کہا دعا پہ نہ تکیہ کرو

    میں نے کہا ذہن پہ رہتا ہے بوجھ سا
    اُس نے کہا چھپ کے کہیں رولیا کرو

    میں نے کہا “کام و دہن” بے مزا سے ہیں
    اُس نے کہا حافظ و غالب کو پڑھا کرو

    میں نے کہا دوست نبھائیں گے میرا ساتھ؟
    اُس نے کہا کہ وقت پہ تجزیہ کرو

    میں نے کہا کہ ڈوبتی جاتی ہے نبض وقت
    اُس نے کہا کہ کوئی غزل ابتدا کرو

    میں نے کہا کہ اصل کی مجھ کو تلاش ہے
    اُس نے کہا کہ اپنا تعاقب کرو

    میں نے کہا شعار زمانہ ہے سخت گیر
    اُس نے کہا شعور سے ردِ بلا کرو


    (قمر صدیقی)
    ارضان کے بلاگ سے ماخوذ :dilphool:
     
  10. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
  11. عاصف
    آف لائن

    عاصف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جون 2008
    پیغامات:
    436
    موصول پسندیدگیاں:
    1

    بہت شکریہ۔ :dilphool:
     
  12. عاصف
    آف لائن

    عاصف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جون 2008
    پیغامات:
    436
    موصول پسندیدگیاں:
    1

    بہت خوب کاشفی صاحب۔ :dilphool:
     
  13. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    تو ہے گر مجھ سے خفا،خود سےخفا ہوں میں بھی
    مجھ کو پہچان کہ تیری ہی ادا ہوں میں بھی

    اک تجھ سے ہی نہیں فصلِ تمنا شاداب
    وہی موسم ہوں وہی آب و ہوا ہوں میں بھی

    ثبت ہوں دستِ خاموشی پہ حناء کی صورت
    ناشنیدہ ہی سہی تیرا کہا ہوں میں بھی

    چاند بن کر تیرے آنگن میں اتر ہی جاؤں
    رات کے پچھلے پہر مانگی دعا ہوں میں بھی

    یوں نہ مرجھا کہ مجھے خود پہ بھروسا نہ رہے
    پچھلے موسم میں تیرے ساتھ کھلا ہوں میں بھی

    جانے کس راہ چلوں کون سے رخ مڑ جاؤں
    مجھ سے مت مل کہ زمانے کی ہوا ہوں میں بھی




    (مظہر امام)
     
  14. فرخ
    آف لائن

    فرخ یک از خاصان

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2008
    پیغامات:
    262
    موصول پسندیدگیاں:
    0
  15. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    ساگراج جی۔۔ ہمیشہ کی طرح۔۔ :a180:
     
  16. عائشہ جاوید
    آف لائن

    عائشہ جاوید ممبر

    شمولیت:
    ‏1 جون 2008
    پیغامات:
    176
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    پاس منزل کے پہنچ کر کوئی موڑا نہ کرے
    آدھے رستے میں ہمیشہ مجھے چھوڑا نہ کرے

    بھیک کی طرح وہ دیتا ہے رفاقت مجھ کو
    اتنا احسان میری جان پہ تھوڑا نہ کرے

    ٹوٹ کر چور اگر ہو گئی جڑنے کی نہیں
    کوئی طعنوں سے انا کو مری پھوڑا نہ کرے

    وہ حفاظت نہیں کرتا نہ کرے رہنے دو
    زخم سے میرے مرا درد نچوڑا نہ کرے

    برف لمحات میں تنہائی سے ڈر لگتا ہے
    سرد لمحوں کو مری ذات میں جوڑا نہ کرے

    چوڑیاں کر نہیں سکتی ہیں تشدد برداشت
    جاتے جاتے وہ کلائی کو مروڑا نہ کرے

    میں تیاگ آئی ہوں جس کے لئے سب کو نیناں
    کم سے کم وہ تو مرے مان کو توڑا نہ کرے


    (فرزانہ نیناں)
     
  17. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    عائشہ جی بہت خوب
    کیا بات ہے آپ کے انتخاب کی نیناں جی کی شاعری کی
    :a180:
     
  18. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    بہت خوب، عائشہ جاوید! آپ بہت اچھا لکھتی ہیں۔
    --------------------------------------------------------

    ڈھونڈتے کیا ہو ان آنکھوں میں کہانی میری
    خود میں گم رہنا تو عادت ہے پرانی میری

    بھیڑ میں بھی تمہیں مل جاؤں گا آسانی سے
    کھویا کھویا ہوا رہنا ہے نشانی میری

    میں نے اک بار کہا تھا کہ بہت پیاسا ہوں
    تب سے مشہور ہوئی تشنہ دہانی میری

    یہی دیوار و درو بام تھے میرے ہم راز
    انہی گلیوں میں بھٹکتی تھی جوانی میری

    تو بھی اس شہر کا باسی ہے تو دل سے لگ جا
    تجھ سے وابستہ ہے اک یاد پرانی میری

    کربلا دشت محبت کو بنا رکھا ہے
    کیا غزل گوئی ہے کیا مرثیہ خوانی میری

    دھیمے لہجے کا سخنور ہوں نہ صہبا ہوں نہ جوش
    میں کہاں اور کہاں شعلہ بیانی میری
     
  19. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    میرے دل کی راکھ کرید مت اسے مسکرا کے ہوا نہ دے
    یہ چراغ پھر بھی چراغ ہے کہیں تیرا ہاتھ جلا نہ دے

    نئے دور کے نئے خواب ہیں نئے موسموں کے گلاب ہیں
    یہ محبتوں کے چراغ ہیں انہیں نفرتوں کی ہوا نہ دے

    ذرا دیکھ چاند کی پتیوں نے بکھربکھر کے تمام شب
    تیرا نام لکھا ہے ریت پرکوئی لہرآکے مٹانہ دے

    میں اداسیاں نہ سجاسکوںکبھی جسم و جاں کے مزار پر
    نہ دیے جلائیںمیری آنکھ میں مجھے اتنی سخت سزانہ دے

    میرے ساتھ چلنےکے شوق میںبڑی دھوپ سر پراٹھائے گا
    تیرا ناک نقشہ ہے موم کا کہیں غم کی آگ گھلا نہ دے

    میں غزل کی شبنمی آنکھ سے یہ دکھوں کے پھول چنا کروں
    میری سلطنت میرا فن رہی مجھے تاج و تخت خدا نہ دے
     
  20. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    نئے دور کے نئے خواب ہیں نئے موسموں کے گلاب ہیں
    یہ محبتوں کے چراغ ہیں انہیں نفرتوں کی ہوا نہ دے
    بہت خوب محبوب خان بھائی ۔ اچھا کلام ہے ۔
    پر یہ شعر بہت ہی عمدہ ہے :a180:
     
  21. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ نعیم صاحب۔ آپ کو پسند آیا بس یہی ہمارے لیے خوشی، حاصل کل اور تصدیق نامہ ہے کہ محنت وصول ہوگئی ہے۔
     
  22. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    تو میرا نام نہ پوچھا کر
    میں تیری ذات کا حصہ ہوں

    میں تیری سوچ میں شامل ہوں
    میں تیری نیند کا قصہ ہوں

    میں تیرے خواب کا حاصل ہوں
    میں تیری یاد کا محور ہوں

    میں تیری سانس کا جھونکا ہوں
    تو منظر، میں پس منظر ہوں

    میں لمحہ ہوں میں جذبہ ہوں
    جزبے کا کوئی نام نہیں

    تو میرا نام نہ پوچھا کر

    (محسن نقوی)
     
  23. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    محبوب بھائی بہت خوبصورت کلام شئیر کرنے پر بہت شکریہ۔
    محسن نقوی صاحب اور ڈاکٹر بشیر بدر صاحب دونوں کا کلام عمدہ ہے۔ بشیر بدر صاحب کی غزل تو میری پسندیدہ غزلوں میں سے ہے۔
    آپ اچھا لکھتے ہیں، لکھتے رہیے گا۔
    :dilphool:
     
  24. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    ساگر!

    بہت شکریہ۔

    بقا بلوچ کے شاعری میں سے ایک شعر:

    اپنی مٹی سے رہی ایسی رفاقت مجھ کو
    پھیلتا جاتا ہے اک ریت کا صحرا مجھ میں

    سو یہاں ۔۔ریت کا۔۔ صحرا وسعت کی طرف اشارہ ہے۔ یہ ہماری اپنی تشریح ہے سو اختلاف رائے رکھ سکتے ہیں کہ یہی سے حسن تاباں کی ضوفشانیاں پھوٹتی ہیں۔ اور نئی جہتیں روشن ہوتی ہیں۔

    اپنی مٹی سے مرآد آپ اور دسرے احباب کہ جب حوصلہ دیتے ہیں ۔۔۔تو شکرگزار اس چوپال کے کرم فرماوں کا ہوں کہ اسی ذرئعے سے گفت و شنید کے کچھ مختصر دورانیے ہمیں بھی خوش کرتے ہیں۔

    سو پڑھنے، پسند کرنے اور داد دینے کا حوصلہ جن میں ہوتا ہے وہی قابل جوہر ہوتے ہیں۔ ۔۔۔ اس میں سے خوش آمدی کے ارر-غلطی ۔۔ کے فیکٹر کو نکال لیں تو بات جھبی بنے۔
     
  25. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    نذرانہ

    تم پریشاں نہ ہو بابِ کرم وا نہ کرو
    اور کچھ دیر پکاروں گا چلا جاؤں گا
    اسی کوچے میں جہاں چاند اُگا کرتے ہیں
    شبِ تاریک گزاروں گا چلا جاؤں گا

    راستہ بھول گیا یا یہاں منزل ہے میری
    کوئی لایا ہے یا خود آیا ہوں معلوم نہیں
    کہتے ہیں حُسن کی نظریں بھی حسیں ہوتی ہیں
    میں بھی کچھ لایا ہوں، کیا لایا ہوں معلوم نہیں

    یوں تو جو کچھ تھا میرے پاس میں سب کچھ بیچ آیا
    کہیں انعام ملا اور کہیں قیمت بھی نہیں
    کچھ تمہارے لئے آنکھوں میں چھپا رکھا ہے
    دیکھ لو اور نہ دیکھو تو شکایت بھی نہیں

    ایک تو اتنی حسیں دوسری یہ آرائش
    جو نظر پڑتی ہے چہرے پہ ٹھہر جاتی ہے
    مسکرا دیتی ہو رسمآ بھی اگر محفل میں
    اک دھنک ٹوٹ کے سینوں میں بکھر جاتی ہے

    گرم بوسوں سے تراشا ہوا نازک پیکر
    جس کی اک آنچ سے ہر روح پگھل جاتی ہے
    میں نے سوچا ہے تو سب سوچتے ہوں گے شائید
    پیاس اس طرح بھی کیا سانچے میں ڈھل جاتی ہے

    کیا کمی ہے جو کرو گی میرا نذرانہ قبول
    چاہنے والے بہت، چاہ کے افسانے بہت
    ایک ہی رات سہی گرمیء ہنگامہءِ عشق
    ایک ہی رات میں جل مرتے ہیں پروانے بہت

    پھر بھی اک رات میں سو طرح کے موڑ آتے ہیں
    کاش تم کو کبھی تنہائی کا احساس نہ ہو
    کاش ایسا نہ گھیرے راہِ دنیا تم کو
    اور اس طرح کہ جس طرح کوئی پاس نہ ہو

    آج کی رات جو میری طرح تنہا ہے
    میں کسی طرح گزاروں گا چلا جاؤں گا
    تم پریشاں نہ ہو بابِ کرم وا نہ کرو
    اور کچھ دیر پکاروں گا چلا جاؤں گا



    (کیفی عظمی)
     
  26. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    دل سےمت روٹھ میرے دیکھ منالے اس کو
    کھو نہ جائےکہیں سینے سے لگا لے اس کو

    وہ مسافر اسے منزل کی طرف جانا تھا
    اس لئے کردیا رستےکے حوالے اس کو

    مدتوں وجد میں رہتے ہوئے دیوانے کو
    ہوش ایا ہے تو ہر بات سنا لے اس کو

    کس لئےاب شب تاریک سےگھبراتی ہوں
    خود ہی جب بخش دیئےسارےاجالےاس کو

    کچھ ضروری تو نہں آپ کو سب کچھ مل جائے
    جو ملے کیجیے دامن کے حوالے اس کو

    نیلگوں جھیل میں ہے چاند کا سایہ لرزاں
    موج ساکت بھی کوئی آئےسنبھالےاس کو

    اپنےبےسمت بھٹکتے ہوئے نیناں کی قسم
    کتنےخوش بخت ہیں سب دیکھنے والے اس کو
     
  27. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    واہ کومل جی
    بہت خوبصورت انتخاب ہے۔ :a180:
     
  28. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    اب نہیں درد چھپانے کا قرینہ مجھ میں
    کیا کروں بس گیا اک شخص انوکھا مجھ میں

    اس کی آنکھیں مجھے محصور کئے رکھتی ہیں
    ہو جو اک شخص ہے مدت سے صف آرا مجھ میں

    اپنی مٹی سے رہی ایسی رفاقت مجھ کو
    پھیلتا جاتا ہے اک ریت کا صحرا مجھ میں

    میرے چہرے پہ اگر کرب کے آثار نہیں
    یہ نہ سمجھو کہ نہیں کوئی تمنا مجھ میں

    میں کنارے پہ کھڑا ہوں تو کوئی بات نہیں
    بہتا رہتا ہے تیری یاد کا دریا مجھ میں

    ڈوب تو جاوں تری مدبھری آنکھوں میں مگر
    لڑکھڑانے کا نہں حوصلہ اتنا مجھ میں

    جب سے اک شخص نے دیکھا ہے محبت سے بقا
    پھیلتا جاتا ہے ہر روز اجالا مجھ میں

    بقا بلوچ کے شعری مجموعہ "صحرا ہماری آنکھ میں" سے انتخاب
     
  29. عاشو
    آف لائن

    عاشو ممبر

    شمولیت:
    ‏4 مئی 2008
    پیغامات:
    1,161
    موصول پسندیدگیاں:
    1
  30. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    واہ بھئی، بہت خوب۔ کمال کی روانی ہے اس غزل میں اور پیغامات بھی خوبصورت ہیں۔ بہت اچھا انتخاب ہے محبوب بھائی۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں