1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حُسن کا اِنتخاب قاتل ہے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از فاروق درویش, ‏13 جنوری 2012۔

  1. فاروق درویش
    آف لائن

    فاروق درویش ممبر

    شمولیت:
    ‏8 جنوری 2012
    پیغامات:
    24
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    ملک کا جھنڈا:
    حُسن کا اِنتخاب قاتل ہے
    عشق کا اِضطراب قاتل ہے

    زندگی میں شباب قتل کرے
    آخرت کا عذاب قاتل ہے

    جان لیوا ہے ہر ادا جس کی
    موت وہ بے نقاب قاتل ہے

    لکھ دیا ہم نے حال فرقت کا
    اُن کا چُپ سا جواب قاتل ہے

    مارا یوسف کو خود نمائی نے
    اور زلیخا کا خواب قاتل ہے

    مارا مجنوں کو شوق ِ لیلیٰ نے
    دشت ِ غم کا سراب قاتل ہے

    مفلسی بِک رہی ہے بے پردہ
    بھوک اِک بے حجاب قاتل ھے

    ننگِ ملت ہیں قوم کے رہبر
    ننگِ دیں ہر نواب قاتل ہے

    جو دیا زہر عاشقی نے دیا
    عشق خانہ خراب قاتل ہے

    پیاسی بنجر زمیں ہے کربل سی
    ہائے دریا بے آب قاتل ہے

    صبح مسجد میں رات مندر میں
    شاہ کا اِنقلاب قاتل ہے

    شہر ڈوبے ہیں خونِ ناحق میں
    ڈھونڈتا کیا ثواب قاتل ہے

    خوف ہے روز ِ حشر کا طاری
    فکر ِ روز ِ حساب قاتل ہے

    شہد سے شیریں میری باتیں ہیں
    میرا طرز ِ خطاب قاتل ہے

    شہر ِ درویش ظلمتوں کا نگر
    میرا عالی جناب قاتل ہے

    فاروق درویش
     
  2. عاطف حسین
    آف لائن

    عاطف حسین ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    190
    موصول پسندیدگیاں:
    20
    ملک کا جھنڈا:
    ماشاللہ، مزہ آ گیا پڑھ کر۔ عمدہ۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں