1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

قوم کو فتح مبارک ہو، ڈاکٹر طاہرالقادری

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از محسن ندیم, ‏18 جنوری 2013۔

  1. محسن ندیم
    آف لائن

    محسن ندیم ممبر

    شمولیت:
    ‏24 نومبر 2011
    پیغامات:
    196
    موصول پسندیدگیاں:
    45
    ملک کا جھنڈا:
    قوم کو فتح مبارک ہو، ڈاکٹر طاہرالقادری اسلام آباد ڈکلیریشن متفقہ طور پر منظور چار میں سے تین نقات منظور کر لیے گئے چوتھے نقطہ پر 27 جنوری کو بحث ہوگی قومی اسمبلی 16 مارچ سے پہلے تحلیل ہوگی انتخابات مقررہ 90 دنوں میں ہوں گے الیکشن کمیشن کے بارے فیصلہ نہیں ہوسکا

    ایوان پارلیمنٹ کے سامنے ڈی چوک سے، ایم ایس پاکستانی
    [​IMG]
    [​IMG]
    [​IMG]
    جھلکیاں (مذاکرات)
    سہہ پہر 3 بجکر 53 منٹ پر حکومت کا نو رکنی وفد ڈی اسکوائر میں لانگ مارچ میں ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ مذاکرات کے لیے آیا۔
    اس موقع پر لاکھوں شرکاء مارچ انتہائی پرجوش انداز میں ڈاکٹر طاہرالقادری کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔
    ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ مذاکرات کرنے والی حکومتی ٹیم میں وفاقی وزیر اطلاعات قمرالزمان کائرہ، چوہدری شجاعت، مشاہد حسین سید، ڈاکٹر فاروق ستار، بابر غوری، خورشید شاہ، افراسیاب خٹک، عباس آفریدی اور فاروق ایچ نائیک شامل تھے۔
    کنٹینر میں تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے حکومتی مذاکراتی ٹیم کا استقبال کیا۔
    مذاکرات کے آغاز میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے ایم کیو ایم کے مقتول رہنماء منظرامام کے لیے فاتحہ خوانی کرائی۔
    دھرنا مارچ میں مذاکرات کے دوران آسمان پر بادلوں میں اسم اللہ ظاہر ہوا، جسے مارچ کے لاکھوں شرکاء نے دیکھا۔
    عوامی مارچ کے پانچویں روز ڈاکٹر طاہرالقادری کا بارش میں خطاب دیکھ کر لوگوں نے مذاکرات کی پیشکش کااعلان سن کر جوک در جوک ڈی اسکوائر کا رخ کیا۔
    [​IMG]
    مذاکراتی ٹیم کی آمد کے وقت عوامی دھرنا مارچ میں ہزاروں شرکاء کی تعداد بڑھ چکی تھی۔ جن میں زیادہ تر راولپنڈی اور اسلام آباد کے لوگ شامل تھے۔
    تحریک انصاف کے درجنوں کارکنان اپنے پارٹی پرچم اٹھا کر دھرنا مارچ میں شریک ہوئے، انہوں نے مذاکراتی عمل دیکھا۔
    مذاکرات شروع ہوئے ایک گھنٹہ گزرا تھا کہ کنٹینر میں موجود معروف ٹی وی اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنا ٹوئٹر پیغام دیا کہ وفاقی وزیر قمرالزمان کائرہ نے بدھ کو میڈیا کے سامنے ڈاکٹر طاہرالقادری کی نقل اتارنے پر ان سے معافی مانگی، جس پر ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ’’کوئی بات نہیں، ایسے کام کے لیے آپ فٹ ہیں‘‘۔
    پانچ بجکر چھتیس منٹ پر مذاکرات کا پہلا دور نماز مغرب کے لیے روک دیا گیا، جب ڈاکٹر طاہرالقادری نے مائیک پر شرکاء کو بتایا کہ ابھی چار نکات میں سے صرف ایک پر بات ہوئی ہے۔ جس پر شرکاء نے بھرپور نعروں کے ساتھ ان کا خیرمقدم کیا۔
    مذاکراتی عمل کے دوران ملک بھر میں موجود عوام میں خوشی اور امیدکی ایک لہردوڑ گئی، لوگ عوامی دھرنا مارچ میں موجوداپنے عزیز و اقارب کو ٹیلی فون کر کے ان کی خیرت دریافت کرتے رہے۔
    عوامی دھرنا مارچ کے پانچویں روز شدید بارش اور سردی کی شدید لہر کے پیش نظر ایم کیو ایم کی جانب سے شرکاء کے لیے بسکٹس، پانی، جوسز سمیت کھانے پینے کی اشیاء کا ٹرک بھیجا۔
    اسلام آباد میں آج نجی و حکومتی اسکولز کھول دئیے گئے، تاہم عوامی دھرنا مارچ میں دلچسپی کے باعث طلباء کی بڑی تعداد ڈی اسکوائر پہنچ گئی۔
    [​IMG]
    6 بجکر 50 منٹ پر معروف ٹی وی اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں بتایا کہ مخدوم امین فہیم پچھلے ایک گھنٹہ سے ڈاکٹر طاہرالقادری کی تقریر سن رہے ہیں، جس کا موضوع امین کون ہے، ہے۔
    کامیاب مذاکرات پانچ گھنٹے تک جاری رہے۔
    مذاکرات کے معاہدہ پر اتفاق رائے کے بعد اس کی باقاعدہ توثیق کے لیے وزیراعظم ہاؤس دستخط کے لیے لیجایا گیا۔
    وزیراعظم ہاوس میں وفاقی وزیراعظم اطلاعات ونشریات قمر زمان کائرہ، وفاقی وزیر مذہبی امور سید خورشید شاہ اور سینٹر مشاہد حسین سید نے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سے دستخط کرائے۔
    ڈاکٹر طاہرالقادری اور حکومتی رہنماؤں کے درمیان مذاکرات اوراسلام آباد ڈکلیریشن نو بج کر پچپن منٹ پر فائنل ہوا۔ جس کے بعد پریس کانفرنس ہوئی۔
    پریس کانفرنس سے پہلے ڈاکٹر طاہرالقادری نے ایم کیو ایم کے قتل ہونے والے رہنماء منظر امام کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔
    پریس کانفرنس کے بعد حکومت کا نو رکنی مذاکراتی وفد دس بج کر اٹھاون منٹ پر ملین مارچ کے دھرنے سے واپس چلا گیا۔
    پریس کانفرنس کے اختتام پر ڈاکٹرطاہرالقادری نے عوامی دھرنا مارچ کے باقاعدہ اختتام کا اعلان کیا، جس کے بعد اختتامی دعا کرائی گی۔
    ڈاکٹر طاہرالقادری نے تمام کارکنان کو ہدایت کی کہ ہماری مستقبل کی پالیسی فائنل نہیں ہوئی، لیکن میری آپ سے گزارش ہے کہ جس نے ووٹ نہیں بنوایا، وہ فوری اپنا ووٹ بنوا لے۔
    [​IMG]
    تاریخی عوامی دھرنا مارچ تاریخ میں اپنی مثال آپ تھا، جس میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے تیرہ جنوری سے سترہ جنوری تک پانچ دن تک عوام کے ساتھ سٹرک پر گزارے۔ جس میں ملین مارچ کا سفر اور دھرنا شامل تھا۔
    ان پانچ دنوں میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے 106 گھنٹے عوام کے ساتھ سٹرک پرگزار کر منفرد ریکارڈ قائم کردیا۔
    عوامی دھرنا مارچ کے باقاعدہ اختتام تک شرکاء مارچ رات گئے تک ڈھول کی تھاپ پر رقص کرتے رہے اور اپنے اپنے انداز میں جشن مناتے رہے۔
    پریس کانفرنس - اسلام آباد لانگ مارچ ڈکلیریشن
    ڈاکٹر طاہرالقادری
    میں آپ کو فتح پر مبارکباد دیتا ہوں۔ پاکستان اور دنیا کے کونے کونے سے آئین کی بالا دستی، حقیقی جمہوریت کے قیام کے لیے عوام نے جو کوششیں کی، وہ پاکستانی تاریخ کا ایک باب بن گئی۔ عوام نے صبرواستقامت میں جو مظاہرہ کیا، اس پر میں صد ہا بار مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ آ ج کا دن پورے ملک کے لیے مبارکباد کا دن ہے۔ آج پاکستان کی کولیشن حکومت، یعنی تمام سیاسی جماعتیں وہ بھی عظیم مبارکباد کی مستحق ہیں، جنہو ں نے دانشمندی اور جمہوری انداز میں اچھے اور خوشگوار ماحول میں اس سارے پوریے پراسس کو آگے بڑھایا۔
    [​IMG]
    ڈاکٹرطاہرالقادری نے مذاکرات میں شریک تمام رہنماؤں کے باری باری نام لے کر انہیں اسلام آباد لانگ مارچ ڈکلیریشن پر مبارکباد پیش کی۔
    آپ نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین، پیپلز پارٹی کے رہنماء مخدوم امین فہیم، فاروق ایچ نائیک کومبارکباد دیتا ہوں۔ اس کے ساتھ سید خورشید شاہ اور قمر الزمان کائرہ کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ جنہوں نے کل لانگ مارچ کے شرکاء پر شیطانی حملہ ہونا تھا، اس کو روکنے میں اہم کردارادا کیا۔
    میں اے این پی کو بھی مبارکباد دیتا ہوں کہ جنہوں نے اس معاہدہ کی تشکیل میں بہت نمایاں کردار ادا کیا۔ اس کے ساتھ فاٹا کے رہنماء عباس آفریدی سمیت ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار کو بھی مبارکباد دیتا ہوں، جنہوں نے بھی لانگ مارچ پر شیطانی حملہ روکنے اور معاہدہ کرنے میں بہت اہم کردار اد ا کیا۔ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے رہنماء بابر غوری کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
    چوہدری شجاعت
    میں نے آج صبح نماز فجر کے بعد اللہ تعالیٰ سے دعا کی جس کام کے لیے آج ہم جارہے ہیں، اس میں ہم کامیاب ہو جائیں۔ یہ اتنا بڑا لانگ مارچ نہ کسی نے دیکھا تھا اور نہ کسی نے سنا تھا، نہ آئندہ کبھی ایسا مارچ ہوگا۔ میں ڈاکٹر صاحب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ جنہوں نے بڑی بصیرت سے یہ کام کیا ہے۔ اس پر میں انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ہم ایسا نہیں چاہتے تھے کہ کوئی لال مسجد جیسا واقعہ دوبارہ پیش آتا، ان شاءاللہ یہ جو لانگ مارچ ہے، اس کو تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔
    [​IMG]
    فاروق ایچ نائیک
    معصوم بچوں، خواتین اور جوانوں کو اس سخت سردی میں ٹھنڈی سٹرک پر لیٹتے دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا تھا۔ اب میں آپ سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ آپ کے جائز حق پر سب لوگ متفق ہو گئے۔ اتنا بڑا مارچ کہ جس میں ایک گملہ بھی نہیں ٹوٹا، جس کا ڈاکٹر صاحب نے وعدہ کیاتھا، وہ انہوں نے کر کے دکھایا ہے۔ مجھے امید ہے کہ آج جمہوریت کی بحالی کے لیے ڈاکٹر صاحب نے جو جدوجہد کی ہے، پاکستان کی جتنی بھی جمہوری قوتیں ہیں، انہوں نے الیکشن منصفانہ کرانے کی کوشش ہے، میں اس پر انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

    فاروق ستار
    میں لانگ مارچ کے شرکاء کی استقامت پر قائد تحریک الطاف بھائی اور آپ کے قائد کو زبردست خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ آپ نے جس استقامت اور حوصلے کا مظاہرہ کیا، اس کا مقصد پاکستان میں استحکام قائم کرنا، ملک میں بہتر ستھری اور بہتر جمہوریت قائم کرنا اور انتخابات کی اصلاحات کرنا، آپ نے اس استقامت کے ساتھ لانگ مارچ کیا، میں آپ کو اس پر داد تحسین پیش کرتا ہوں۔

    آج آپ کا یہ لانگ مارچ کامیاب ہوا تو اس لانگ مارچ کا دہشت گردی کا خاتمہ بھی اس کا حصہ ہے۔ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ انہی مقاصد کے لیے میرے بھائی منظر امام کو قتل کیا گیا، ہم سب نے ان کے قتل کی مزمت کی ہے۔ میں منظر امام کی حوصلہ مندی اور جرات مندی اور استقامت کو سلام عقیدت پیش کرنا چاہوں گا۔ کیونکہ انہی مقاصد کے لیے، ملک میں حقیقی جمہوری نظام قائم کرنے کے لیے منظر امام نے شہادت اور اپنی زندگی کا نذرانہ پیش کیا۔

    افراسیاب خٹک
    میں سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ میں آپ نے جمہوریت کو تحفظ دیا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ لوگ جو کررہے ہیں، اس کے نتیجے میں پاکستان میں ایک مکمل جمہوری نظام فروغ پائے گا۔ میں پاکستان کے امیج کو بہتر کرنے میں بھی آپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ میری پارٹی جدوجہد کی پارٹی ہے، پاکستان میں غاصبوں اور آمروں کے خلاف پارٹی ہے۔ حال ہی میں بشیر احمد بلور نے شہادت پائی ہے۔ ہم اپنے ملک اور جمہوریت کو بچائیں گے۔ میں اس کامیاب معاہدہ پر آپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

    عباس آفریدی
    میں آپ کو پرامن لانگ مارچ پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ آج ہم اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ اب جمہوریت دن بدن مضبوط ہوگی اور ہم سب فخر سے سر اونچا کر کے کہہ سکیں گے یہ وہ پاکستان ہے، جس کے لیے ہم نے جدوجہد کی تھی۔

    بابر غوری
    آپ نے جس مقصدکے لیے جدوجہد کی تھی، اس میں آپ نے کامیابی حاصل کی تھی۔ ہم قائد تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کو مبارکباد پیش کرتے تھے۔ پوری دنیا میں پاکستان کے ایک پرامن ملک کا نقشہ پیش کیا ہے۔ پاکستان کے تمام اداروں کو طاہرالقادری نے نمائندگی کی ہے۔ انہوں نے جس کا وعدہ کیا تھا کہ ایک پتا بھی ٹوٹے گا تو انہوں نے وعدہ پورا کر دیا ہے۔ ہم ملک میں دہشت گردوں کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ہمارے جو منظر امام بھائی ہیں، ان کے ساتھ تین اور ساتھی بھی شہید ہوئے ہیں۔ میں ایک بار پھر آپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

    قمر زمان کائرہ
    میں پاکستان کے تمام جمہوریت پسندوں، شرکاء اور خواتین کو جمہوریت کی فتح پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، آپ کی اس فتح سے پاکستان میں ایک نئی جمہوریت کا مقدر بنا ہے۔ اس ملک میں پہلے بھی کچھ ایسے مراحل آئے کہ جمہوریت مشکل میں تھی۔ یہ پاکستان کی اصل جمہوریت ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں، جو اس جمہوریت کی آزادی کے لیے جدوجہد کرتے رہے۔ کچھ نہ کچھ مجھ سے اور میرے دوستوں سے غلطی ہوئی ہے۔ لیکن آج پاکستان اور عوام کی جمہوریت کی فتح ہوئی ہے۔ میں عوام سے تقاضا کرتا ہوں کہ آج میری قائد بے نظیر بھٹو میری آواز سن رہی ہوگی کہ ہم دنیا کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ دنیا کے سامنے اصل بدلہ صرف جمہوریت ہے۔ ہم دہشت گردی کے خلاف ہیں۔ اس منعظم احتجاج پر، ڈاکٹر صاحب اور پوری پاکستانی قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ آپ کے اس پرامن احتجاج پر آپ کا کوئی جواب نہیں ہے۔

    سید خورشید شاہ
    میں آج یہ سمجھتا ہوں کہ یہ عوام کی فتح ہے، آج میرے بہن، بھائی اور بچے ملک کے کونے کونے سے تشریف لائے اور ایک پرامن احتجاج کیا۔ ہم اس جمہوریت کو ہی عوام کی طاقت سمجھتے ہیں۔ آج اسی جمہوریت کی فتح کا دن ہے۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ سب کو خیر وعافیت کے ساتھ اپنے گھروں میں جانے کی توفیق دے۔ آج جس جدوجہد کے ساتھ جو معاہدہ ہوا ہے، وہ ان شاءاللہ اس طرح ہی اپنی منزل تک پہنچے گا۔ ایک بار پھر ڈاکٹر صاحب اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری
    میں اس موقع پر جس طبقہ کو سب سے مبارکباد کا مستحق سمجھتا ہوں کہ وہ اس ملک کا آزاد میڈیا ہے۔ تمام اخبارات، تمام فوٹو گرافرز، جرنلسٹ اور تمام عملہ، جنہوں نے اڑتیس گھنٹے تک میرے ساتھ لاہور سے اسلام آباد کا سفر کیا۔ جنہوں نے تمام پانچوں دن میرے ساتھ بیٹھے ہیں۔ جنہوں نے لمحہ لمحہ قوم کو میرے پیغام سے اگاہ رکھا، میرے پیغام کو اٹھارہ کروڑ عوام اور دنیا تک پہنچانے میں میری مدد کی۔ میں ایک بار پھر ملکی اور غیرملکی میڈیا کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

    مشاہد حسین سید
    اس لانگ مارچ میں خاص طور پر خواتین نے حصہ لیا، یہ پاکستان کا خود مختار اور آزادانہ ملک ہونے کا تشخص ہے۔ میں اور ڈاکٹر صاحب پنجاب یونیورسٹی کے دور میں اکٹھے لیکچرا رتھے۔ آج ڈاکٹر صاحب نے قائد اعظم اور محترمہ فاطمہ جناح کا ویژن تازہ کردیا ہے۔ میں اس پر آپ سب کو مبارکباد پیش کرتاہوں۔

    اسلام آباد لانگ مارچ ڈکلیئریشن
    ڈاکٹر طاہرالقادری نے اسلام آبادلانگ مارچ ڈکلیریشن کو اردو میں میڈیا کے سامنے پیش کیا۔

    یہ پاکستان کی جمہوریت کی تاریخ میں ایک عظیم معاہدہ بن ہے۔ اس معاہدہ میں متفقہ طور پر درج ذیل فیصلے کیے گئے ہیں۔ یہ آج سترہ جنوری دو ہزار بارہ کو سائن ہوا ہے۔ اس کے شرکاء میں حکومت اور کولیشن پارٹیوں کے نو نمائندے شامل تھے، جو میرے ساتھ موجود ہیں۔

    یہ معاہدہ لے کرایک وفد پی ایم ہاؤس سے وزیراعظم سے دستخط کرا کے لایا، جس کے بعد میرے دستخط ہوئے۔ قومی اسمبلی نے سولہ مارچ کو تحلیل ہونا تھا، اب یہ فیصلہ ہوا ہے کہ اب یہ اسمبلی سولہ مارچ سے پہلے کسی بھی وقت تحلیل کردی جائے گی تاکہ انتخابات نوے دنوں میں منعقد ہوسکے۔ نوے دنوں پر مذاکرات نے بہت ٹائم لیا۔ تمام شرکاء نے اس پر تحفظات کا اظہار کیا تھا، لیکن الحمداللہ اسمبلی کی تحلیل کے بعد نوے دن میں انتخابات کے انعقاد پر اتفاق ہو گیا ہے۔

    یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہو رہا ہے کہ نوے دنوں میں ایک مہینہ یعنی تیس دن سکروٹنی کا عمل مکمل کیا جائے۔ اس پر تمام جماعتیں پابند ہوں گی اور امیدوار سکروٹنی کا عمل آئین کے آرٹیکل کے باسٹھ اور تریسٹھ کی روشنی میں سے گزریں گے۔ جو امیدوار اس پر پورا اتریں گے، وہی الیکشن میں حصہ لیں گے۔ جو اس پر پورا نہیں اتریں گے، وہ الیکشن سے کک آوٹ ہو جائیں گے۔
    پہلا فیصلہ
    یہ بھی طے پاگیا ہے کہ کسی امیدوار کو، جب تک اس کی پری کلیرئنس نہیں ہو جائے گی تو اس وقت اسے الیکشن مہم شرو ع کرنے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔ دوسرا فیصلہ یہ طے پایا کہ حکومتی اور اتحادی جماعتوں کے جو رہنماء یہاں موجود ہیں، وہ پاکستان عوامی تحریک یعنی میرے پاس آکر مکمل اتفاق رائے پاگیا ہے۔

    دوسرا فیصلہ
    ہمارے درمیان اور ان کے درمیان یہ معاہدہ طے پا گیا ہے کہ ہم پاکستان عوامی تحریک اور سب ملکر نگران وزیراعظم فائنل کریں گے۔ اب حکمران جماعت کئیر ٹیکر وزیراعظم کے لیے کوئی نام پیش نہیں کرسکتی۔ یہ فیصلہ ہو گیا ہے کہ یہ مکمل اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ جس پر دونوں فریقین کا اتفاق ہوگا، وہی نام آگے پیش کیے جائیں گے۔

    تیسرا فیصلہ
    الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کے معاملے پر، کچھ آئینی مشکلات ہیں۔ ان پر آئینی ماہرین کی مزید ضرورت ہے۔ لہذا الیکشن کمیشن کی تشکیل کا مسئلہ اگلی میٹنگ میں ڈسکس ہوگا۔ یہ میٹنگ ستائیس جنوری کو منہاج القرآن کے سیکرٹریٹ میں ہوگی۔ تمام جماعتوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے میری درخواست پر عمل کیا ہے۔ اس سلسلہ میں طے پایا ہے کہ اس سلسلہ میں جتنے بھی اجلاس ہوں گے، وہ منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ہوں گے۔

    اس سلسلے کا پہلا اجلاس ستائس جنوری کو دن بارہ بجے ہوگا۔ اس میں غوروحوض کے ذریعے کوئی راستہ نکالیں گے، اس کے لیے ہم نے وزیرقانون سمیت کچھ ائینی ماہرین اور نامور ماہرین قانون کے ساتھ ہم یہ مسئلہ ڈسکس کریں گے، جن میں چند نامور وکلاء ایس ایم ظفر، وسیم سجاد اور سنیٹر چوہدری اعتزاز احسن شامل ہیں۔ فاروق ایچ نائیک ان کے ساتھ مشاورت کر کے آئندہ اجلاس میں اس کا مناسب حل نکالیں گے۔

    چوتھا فیصلہ
    آنے والے الیکشن میں مکمل طور پر ان اصلاحات کو نافذ کیا جائے گا۔ پاکستان کے آئین کا آرٹیکل باسٹھ، تریسٹھ اور دو سو اٹھارہ کے مطابق امیدواروں کی چھانٹی ہوگی اور پورا انتخاب اس کے تابع ہوگا۔ اس کے ساتھ عوامی نمائندگی ایکٹ انیس سو چھتر متعلقہ دفعات کے ساتھ نافذ کیا جائے گا۔ اور تمام دھن، دھونس اور دھاندلی والے عناصر کو نکالا جائے گا۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کی انتخابی اصلاحات سو فیصد اپنی روح کے مطابق اس کا نفاذ ہوگا، اور الیکشن اس کے مطابق ہوگا۔

    آخرمیں یہ فیصلہ ہوا، لانگ مارچ میں جتنے مقدمے ایک دوسرے کے خلاف ہوئے، وہ فوری طور پر واپس لیے جائیں گے۔ اور اس سلسلے میں مارچ انتظامیہ اور مارچ کے شرکاء کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں ہوگی۔

    یہ معاہدہ بڑی خوش دلی کیساتھ ہوا ہے۔ جس پر وزیراعظم پاکستان اور میرے دستخط سمیت تمام نو رہنماؤں کے دستخط ہیں۔

    اس دوران صدر پاکستان کا بھی ٹیلی فون آیا تھا، اور ان کو بھی یہ معاہدہ پڑھ کر سنایا گیا، پھر صدر پاکستان کی توثیق کے ساتھ وزیراعظم نے اس معاہدہ پر دستخط کر دیئے۔

    فاروق ایچ نائیک
    یہ آئین اور قانون کی فتح ہے، اس پر میں آپ سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ میں جمہوریت کے لیے محترمہ کی قربانی کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ جنہوں نے جمہوریت کی بحالی کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کردیا۔ محترمہ شہید وہ رہنماء ہیں، جو منہاج القرآن کی لائف ممبر بھی تھیں۔

    آخر میں فاروق ایچ نائیک نے معاہدہ کو انگریزی زبان میں پڑھ کر سنایا۔
    منہاج القران لنک
     
  2. سائنسدان
    آف لائن

    سائنسدان ممبر

    شمولیت:
    ‏18 دسمبر 2012
    پیغامات:
    37
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: قوم کو فتح مبارک ہو، ڈاکٹر طاہرالقادری

    خبر کا شکریہ
    کل مجھے چوھدری شجاعت پہ بڑی ہنسی آئی میں نے فجر کی نماز میں دعا کی مزاکرات ہوجائیں
    اسے کہنا چاہئے تھا ساری رات پریشانی میں سوچ سوچ کر فجر کے وقت دماغ میں آئیڈیا آیا
     
  3. عبدالروف اعوان
    آف لائن

    عبدالروف اعوان ممبر

    شمولیت:
    ‏30 نومبر 2008
    پیغامات:
    851
    موصول پسندیدگیاں:
    5
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: قوم کو فتح مبارک ہو، ڈاکٹر طاہرالقادری

    [​IMG]

    محسن ندیم صاحب ، اسقد مزاح کا اچھا ذوق آپ نے کہاں سے پایا ہے سرکار ؟ :201:

    یعنی کہ نعوذ بلاللہ ، حُسینی لشکر کا ، یزیدی لشکر سے معائدہ طے پا گیا ؟ "لا حول ولا قوة إلا بالله " ، سخت بات پر معذرت چاہتا ہوں ، چلیں سابقہ وزیر اعظم نے مولوی صاحب کے ایجنڈے پر مہر ثبت کر دی اور ہم جاہل عوام تالیاں پیٹتے رہے :hasna:

    آپ اور میرے سمیت جن لوگوں‌نے مولوی صاحب پر کم یا ذیادہ اعتبار کیا کے اب تو کچھ نہ کچھ ہو گا ہی ، ہم سب کو مبارک ہو، کیونکہ انقلاب آ چکا، مولوی صاحب اپنے مشن پر ڈٹے رہے اور حکومت بھی ثابقہ ہو گئی ، ڈرون حملے بھی بند ہو گئے ، سی این جی بھی کھل گئی ، لوگوں‌ کو گولیوں‌سے جو فرائی کیا جا رہا ہے وہ بھی کام بند ہو گیا۔ :a12:

    شیخ الفنکار صاحب کی بہت عزت تھی ، اور شاید ہی انکا کوئی لیکچر ہو جو میں‌نے نہ دیکھا ہو یا بوقت ضرورت ریفرنس کے طور پر نہ استعمال کیا ہو۔ جس طرح‌ انہوں‌نے بھولی بھالی عوام کی طاقت کو ناجائز طریقے سے استعمال کرتے ہوئے سارے کار خیر کو میلین مارچ سے "عوامی تحریک پارٹی"‌ کی صورت میں‌رجسٹر کیا اور فورا ہی اسی کرپٹ سیاست جس سے ریاست بچانے چلے تھے اسی سیاست کے ایک اور اتحادی بن گئے :113: لیکن کیا ہی اچھا ہوتا کہ اس غریب عوام کے لیے کم از کم "YouTube" ہی کھلوا دیتے :pagal::blb::04:


    عجب تیری سیاست ، عجب تیرا نظام
    حُسین سے بھی مراسم ، یزید کو بھی سلام


    :207:​
     
  4. محسن ندیم
    آف لائن

    محسن ندیم ممبر

    شمولیت:
    ‏24 نومبر 2011
    پیغامات:
    196
    موصول پسندیدگیاں:
    45
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: قوم کو فتح مبارک ہو، ڈاکٹر طاہرالقادری

    برتری کے ثبوت کی خاطر خوں بہانا ہی کیا ضروری ہے
    گھر کی تاریکیاں مٹانے کو گھر جلانا ہی کیا ضروری ہے
    میرے خیال سے اتنا کافی ہے باقی آپ کی مرضی۔ آپ یقینا ان لوگوں میں سے پہلے جنہوں نے 23 دسمبر پر تنقید کی لانگ کی تاریخ پر تنقید کی پیسے کہاں سے آئے تنقید کی، لانگ مارچ نہیں ہوگا اس پر ڈٹے رہے، لانگ مارچ کے جانے پر تنقید کی، لوگوں کے جمع ہونے پر تنقید کی، شرکاء پر مقررین پر موسم پر حتی کے ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف ہمیشہ جھوٹے الزام لگائے۔ جب اتنا کچھ کہہ چکے ہیں تو میرے بھائی نہ ہمیں پہلے فرق پڑا نہ اب پڑے گا اللہ ہمارا حامیوں ناصر ہو۔
    آپ کی اطلاح کے لیے عرض ہے آپ کو معلوم ہی نہیں وہ کیوں وہاں گئے تھے اب ان کا کامیابی آپ کو سمجھنا میرے خیال سے آپ کو بین سنانا ہوگا
     

اس صفحے کو مشتہر کریں