1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مقابلہ حسن کے لیے پاکستان کی نماہندگی

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از زمردرفیق, ‏18 اپریل 2008۔

  1. زمردرفیق
    آف لائن

    زمردرفیق ممبر

    شمولیت:
    ‏20 فروری 2008
    پیغامات:
    312
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    :salam:
    کل رات کو میں دیکھ رہا تھا جیو پر خبرین وہاں پر ایک خبر آہی کہ ۔مس ورلڈ کی نماہندگی کرنے والی مہرین نے کہا کہ وہ جنرل پرویز مشرف سے ڈیٹ پر جانا چاہتی ہین

    مجھے ڈیٹ پر دکھ نی ہواا :rona:
    دکھ ہوااا تو اس بات پر کہ پاکستان بھی اپنی عورتوں کو ننگا پیش کرنے کی ڈور میں شامل ہو گیا۔(عورت کی آزادی ھاھاھاھا)
    میں ساری رات سو نہیں سکا۔۔۔یہ ملک نہیں ہے علامہ اقبال والا۔۔۔
    ماڈرن ازم کا بھوت پوری قوم پر سوار ہوتا جا رہا ہے۔۔خدارا آنکھیں کھولوں اپنی
    خدا سے مدد مانگو
    رو رو کر دعاہن مانگو کہ وہ مدد کرے ہماری۔۔
    یا تو ہمیں اس ماحول سے نکال دے یا فیر ہمین یعقوب والا صبر دے
    ہم سے نی دیکھا جاتا شیطان حکمرانی
    میرے خدا ہمیں صبر دے آمین۔۔۔بے شک تیری آزماہش ہے یہ ہم پر ہمیں اس مشکل ٹاہم پر ثابت قدم رکھ۔۔آمین ثم مین۔۔
    اگر ہمیں اس چیز پر شرم نہ آے تو سمھیں کہ ایمان کی کمزوری ہے۔اور شرم کا مقام ہے
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم !
    زمرد بھائی ۔ آپ کے دلی جذبات کو اللہ تعالی شرف قبولیت عطا فرمائے۔ آمین

    میں نے کہیں تاریخ کی کتاب میں پڑھا تھا کہ جب چنگیز خان نے بغداد کو فتح کر لیا اور علماء و اکابر کو قتل کرتا چلا گیا تو ایک دن اسے پتہ چلا کہ کچھ درویش شہر سے دور پہاڑوں میں چلے گئے ہیں اور وہ چنگیز‌ خان کے لیے بددعائیں کرتے ہیں۔ چنگیز خان نے اپنے سپاہیوں کے ذریعے انہیں دربار منگوا لیا اور سامنے کھڑا کرکے کہا
    “اب میری ہلاکت کے لیے بددعائیں کرو“
    درویشوں نے ڈرتے ڈرتے دعا کے لیے ہاتھ اٹھائے اور چنگیز خان نے تلوار نیام سے نکال لی۔ انکے قریب آیا اور یہ تاریخی جملہ بولا
    “ممکن ہے تمھارا خدا تمھاری بددعائیں قبول کر لے۔ لیکن یاد رکھنا جب مقابلہ تلوار اور دعا میں ہو تو تلوار کا وار پہلے اثر کر جاتا ہے۔ “
    یہ کہہ کر اس نے ان درویشوں کی گردنیں اڑا دیں۔

    کہنے کا مطلب یہ ہے میرے بھائی ! کہ جب عمل کی باری ہو تو اس وقت فقط دعاؤں سے کچھ نہیں ہوتا۔ اگر فقط دعاؤں سے قوموں کی تقدیریں بدلنا ہوتیں تو حضور نبی اکرم :saw: سے بڑھ کر مستجاب الدعوات کون تھا ؟
    لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلام کی دعوت کے بعد صحابہ کرام رض کو تعلیم و تربیت کے زیور سے آراستہ فرما کر تعلیمی و اخلاقی انقلاب بپا کیا، پھر ہجرت کے بعد معاشی اصلاحات کا نفاذ فرما کر سوشل ویلفئیر کی بنیاد رکھی۔ اس دوران کفار سے جنگیں ، معاہدات و مذاکرات فرمائے جس سے ہمیں سیاسی رہنمائی میسر آتی ہے۔ الغرض آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تو ساری حیات مبارکہ عمل سے لبریز ہے اور ہم امتی عمل کی بجائے دعاؤں کے پیچھے دوڑ پڑے ہیں ؟
    ہمیں اپنی ذات کو ایمان کی بیداری سے آغاز کرنا ہوگا خود کو اور اپنے گھر کے ماحول کو اسلامی سانچے میں ڈھال کر پھر اپنے دوست احباب تک یہ تلقین پہچانا ہوگی۔ پھر اس بیداری کے چراغ سے اپنے گردو پیش کو روشن کرنا ہوگا۔ حق کو پہچان کر حق پر عمل کرنا ہوگا اور دوسروں کو بھی حق کی طرف بلانا ہوگا۔

    ایسی قیادت کو پہچاننا ہوگا جو آج کے دور میں حق و صداقت کی علمبردار بن کر قوم کی رہنمائی کا فریضہ سرانجام دے رہی ہو یا دے سکتی ہو۔ اللہ تعالی کی دی ہوئی عقل اور ایمانی پختگی کو استعمال کرنے سے اللہ تعالی ضرور راہ ہدایت دکھاتا ہے۔

    اللہ تعالی ہم سب کو دین اسلام کی خدمت کے لیے عملی طور پر آگے بڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بحق النبی رحمت اللعلمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔
     
  3. زمردرفیق
    آف لائن

    زمردرفیق ممبر

    شمولیت:
    ‏20 فروری 2008
    پیغامات:
    312
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    آمین ثم مین
    جزاک اللہ
     
  4. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم جی آپ نے بہت اچھا لکھا۔۔ جب تک ہم عملی میدان میں نہیں آتے تب تک کچھ نہیں ہو سکتا۔۔ سجدے کر کر کے ماتھے کالے کر لینے سے بھی کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔۔ کچھ دن پہلے یہاں شاید جبار جی نے ایک غزل لکھی تھی۔۔ جو میں نے اپنی ڈائری پر بھی نوٹ کی۔۔ اس کے دو شعر جو مجھے بہت پسند آئے۔۔ وہ یہ تھے۔۔

    فتح کی خواہش میں عمل بھی تو لازم ہے
    صرف چند ارادوں سے منزلیں نہیں ملتی

    دین اور دنیا کو ساتھ رکھنا پڑتا ہے
    مسجدوں میں رہنے سے جنتیں نہیں ملتی
     
  5. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    :salam:
    ماشاءاللہ ۔ آپ سب کے خیالات کتنے مثبت اور لائق تحسین ہیں۔ اگر ہم سب قومی طور پر اللہ تعالی پر پختہ ایمان، حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے محبت و اتباع اور ایسے نیک جذبات دل میں بسا کر عملی میدان میں نکل کھڑے ہوں تو عظمت و وقار کی منزل زیادہ دور نہیں ہے۔
     
  6. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    A big good that is atick mark for you

    میں آپ کو اس تحریر کیلئے ایک بڑا “صاد“ ص دیتا ہوں جو اردو میں صحیح کا مخفف ہے۔جیسے آج کل جواب کے صحیح ہونے پر good یا tick mark دیا جاتا ہے۔
     
  7. زمردرفیق
    آف لائن

    زمردرفیق ممبر

    شمولیت:
    ‏20 فروری 2008
    پیغامات:
    312
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re:



    خدا کی قسم ہم صرف اللہ کی میشت کی وجہ سے چپ ہین۔کہ اللہ تعالی سب کے ایمان کو چیک کر رہے ہین آزما رہے ہین کون ہے جو اللہ اور اسکے رسول کی مدد کرتا ہے مشکل وقت میں
    دعا ہم مانگتے ہین کہ اے اللہ وہ وقت جلدی لا جس میں ہم کو کافروں اور مشرکین پر غلبہ ہو
    یہ سب اللہ میشت ہے ۔
    اور یہ بات تو پکی ہے جب ھق آتا ہے باطل مٹ جاتا ہے صفایا ہو جاتا جڑ سے۔۔۔۔
    ہم کو صبر عطا فرما آمین

    اور یہ بات اللہ خوب جانتا ہے کون عملی اسکے لیے لڑ رہے ہین اور کون باتوں کے ذریعے سے اسکا ساتھ دے رہین اور کون منافقت کر رہا ہے۔۔۔وہ بہت باریک بین ہے بہت ھکمت والا ہے
    اللہ ہم سب کو منافقت سے بچاے رکھے صڑاط مستقیم پر چلایے۔۔۔اور اس فتنہ کے زمانے میں ہم کو صراط مستقیم سے قدم نہ لڑکھرانے کی توفیق دے ہم کو مصبوط رکھے آمین
     
  8. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مئی 2006
    پیغامات:
    1,333
    موصول پسندیدگیاں:
    25
    تھے تو آباء وہ تمہارے ہی مگر تم کیا ہو
    ہاتھ پر ہاتھ دھرے منتظر فردا ہو
     

اس صفحے کو مشتہر کریں