1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پاکستان نے سات ماہ سے بند نیٹو سپلائی کھولنے کا فیصلہ کر لیا

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از زبیراحمد, ‏4 جولائی 2012۔

  1. زبیراحمد
    آف لائن

    زبیراحمد خاصہ خاصان

    شمولیت:
    ‏6 فروری 2012
    پیغامات:
    307
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    پاکستان نے افغانستان میں تعینات اتحادی افواج کے لئے زمینی راستے سے رسد کی فراہمی کھولنے کا فیصلہ کر لیا ہے(ابوجندل کی گرفتاری کے ثمرات) اور قومی اسمبلی کی دفاعی کمیٹی نے اس کی باقاعدہ اجازت دے دی ہے جبکہ دوسری جانب پاکستانی طالبان نے نیٹو کے لیے سامان رسد لے جانے والے ٹرکوں پر حملوں کی دھمکی دی ہے۔

    اس بات کا اعلان منگل کی رات پاکستانی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے ایک نیوز کانفرنس میں کیا۔ افغانستان میں تعینات اتحادی افواج کو رسد کی فراہمی چھبیس نومبر دو ہزار گیارہ کو مہمند ایجنسی میں اتحادی فوج کے حملے میں چوبیس پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد روک دی گئی تھی۔

    قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ امریکا نے آج اپنے موقف میں لچک پیدا کی ہے۔ اس نے یقین دلایا ہے کہ سلالہ جیسے واقعات دوبارہ نہیں ہونے دیں گے۔ قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ سپلائی بحالی کی صورت میں بھی نیٹو کو مہلک ہتھیار لے جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔

    انہوں نے کہا کہ نیٹو سپلائی کے روکے جانے میں پیسوں کا کوئی ایشو نہیں تھا۔ کائرہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان پہلے بھی ٹرانزٹ فیس نہیں لیتا تھا اور آئندہ بھی نہیں لے گا۔ وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا پاکستان ایک ذمے دار ملک ہے اور وہ تنہا بسر نہیں کر سکتا۔ نیٹو اور آئساف کے پچاس ممالک سے تعلقات خراب نہیں کیے جا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم قومی وقار کو مدنظر رکھیں گے۔ نیٹو، امریکا اور افغانستان کو پاکستان کی سلامتی کو مدنظر رکھنا ہو گا۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ ڈرون حملوں کے حوالے سے امریکا کے ساتھ مذاکرات جاری رہیں گے اور ان کو قائل کریں گے کہ ڈرون یملے پاکستان کی خودمختاری پر حملہ ہے اس لیے ان کو روکا جائے۔
    سلالہ چیک پوسٹ حملے کے واقعے کے بعد بارہا پاکستان کی جانب سے امریکا سے کہا گیا کہ وہ اس پر معافی مانگے تاہم امریکی حکام اسے خارج از امکان قرار دیتے رہے تھے۔

    تاہم بدھ کو امریکی وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن نے اپنی پاکستانی ہم منصب حنا ربانی کھر کو فون کر کے ان ہلاکتوں پر معذرت کا اظہار کیا۔ امریکی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ’ہم پاکستانی فوج کے نقصان پر معذرت خواہ ہیں اور دوبارہ اس قسم کے واقعات سے بچاؤ کے لیے پاکستان اور افغانستان سے مل کر کام کر رہے ہیں‘۔

    اس گفتگو کے بعد جاری کردہ بیان میں امریکی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ انہیں اس بات کی خوشی بھی ہے کہ پاکستانی وزیرِخارجہ نے انہیں مطلع کیا ہے کہ پاکستان کے زمینی راستے سے نیٹو کو رسد کی فراہمی بحال کی جا رہی ہے اور پاکستان رسد پر کسی قسم کی راہداری کا معاوضہ نہیں لے گا۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق اپنے بیان میں وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ حنا ربانی کھر سے بات چیت کے دوران انہوں نےگزشتہ نومبر میں پیش آنے والے واقعے پر دلی افسوس کا اظہار کیا۔ ہلری کلنٹن کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ غلطیاں پاکستانی فوجیوں کے جانی نقصان کی وجہ بنیں۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان اور خطے کی سکیورٹی اور امن کی خاطر رسد پر کسی قسم کی راہداری کا معاوضہ نہیں لے گا۔ انہوں نے اس اقدام کو ایک خوشحال، پرامن اور محفوظ افغانستان کے لیے پاکستان کی حمایت کا ٹھوس ثبوت قرار دیا۔

    امریکی وزیرِ دفاع لیون پنیٹا نے رسد کی بحالی کی اطلاعات پر کہا ہے کہ ’میں پاکستان کی جانب سے نیٹو کی رسد کے زمینی راستے سے بحالی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ میں پہلے بھی واضح کر چکا ہوں، ہم پاکستان کے ساتھ اپنی شراکت داری بہتر بنانے اور خطے میں مشترکہ سکیورٹی چیلنجوں سے نمٹنے کے سلسلے میں مل کر کام کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔
    طالبان ردعمل
    نیٹو سپلائی لائن کھولنے کی اجازت کے اعلان کے بعد کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان نے کسی نامعلوم مقام سے برطانوی خبر رساں ادارے رائیٹرز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ''ہم پاکستان بھر میں نیٹو کے لیے سامان رسد لے جانے والے ٹرکوں پر حملے کریں گے اور ہم کسی کو بھی افغان عوام کے خلاف استعمال ہونے والے سامان رسد کو لے جانے کے لیے پاکستانی سر زمین کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے''۔
     
  2. عر فا ن 01
    آف لائن

    عر فا ن 01 ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جون 2012
    پیغامات:
    31
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پاکستان نے سات ماہ سے بند نیٹو سپلائی کھولنے کا فیصلہ کر لیا

    پاکستانی حکمران ۔۔۔۔۔۔۔ امریکی غلامی میں رھ کے خوش اور امیر ھیں۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں