1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بُندہ

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ھارون رشید, ‏4 مئی 2012۔

  1. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    کاش میں تیرے بن گوش کا بندا ہوتا
    رات کو بے خبری میں جو مچل جاتامیں
    تو ترے کان سے چپ چاپ نکل جاتا میں
    صبح کو گرتے تری زلفوں سے جب باسی پھول
    میرے کھو جانے پہ ہوتا ترا دل کتنا ملول
    تو مجھے ڈھونڈتی کس شوق سے گھبراہٹ میں
    اپنے مہکے ہوئے بستر کی ہر اک سلوٹ میں
    جونہی کرتیں تری نرم انگلیاں محسوس مجھے
    ملتا اس گوش کا پھر گوشہ مانوس مجھے
    کان سے تو مجھے ہر گز نہ اتارا کرتی
    تو کبھی میری جدائی نہ گوارا کرتی
    یوں تری قربت رنگیں کے نشے میں مدہوش
    عمر بھر رہتا مری جاں میں ترا حلقہ بگوش

    کاش میں تیرے بن گوش کا بندا ہوتا!​
     
  2. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: بُندہ

    مجید امجد کا ایک خوبصورت کلام!
    جسے وصی شاہ نے کنگن کے عنوان سے چربہ لگایا ہے۔
    شکریہ ھارون بھائی!
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: بُندہ

    لیکن مزے کی بات ہے کہ کنگن زیادہ معروف ہو گیا۔ :208:

    ہارون بھائی شکریہ ۔ :n_TYTYTY:
     
  4. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: بُندہ

    بندہ ابھی کسی کے ہاتھ نہیں لگا ناں
     
  5. شعیب۔امین
    آف لائن

    شعیب۔امین ممبر

    شمولیت:
    ‏4 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    148
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: بُندہ

    السلام علیکم

    بہت شکریہ محترم، ہم پہلا مصرع پڑھ کر اسکرین بند کرنے والے تھے کیوںکہ وصی شاہ یا اس کے اسٹائل کی نظم پڑھ کر سر پیٹنے کا دل کرتا (غصہ سے)۔۔۔۔ لیکن پھر سوچا ہارون بھائی کی پوسٹ ہے پڑھ لیتے۔۔۔۔۔ تو انکشاف ہوا کہ یہ تو مجید امجد کا کلام ہے اور شاہ صاحب نے نقل ماری ہوئی۔۔۔۔ اس معلومات کا زیادہ شکریہ۔۔۔خوش رہیں
     

اس صفحے کو مشتہر کریں