1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

عرس اورمیلے

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از زبیراحمد, ‏25 مارچ 2012۔

  1. زبیراحمد
    آف لائن

    زبیراحمد خاصہ خاصان

    شمولیت:
    ‏6 فروری 2012
    پیغامات:
    307
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    مصباح الغات کے مطابق عرس کے معنی شادی کے ہیں۔مگرمولاناعطااللہ حنیف کےمطابق عرس کامطلب وہ میلہ جوحقیقی یا فرضی قبروں پرمنعقدکیاجائے۔تاریخ انگلستان کے مطابق یہ مشرکانہ فعل عیسائیوں کے پادریوں نے شروع کررکھاتھارومن کیتھولک فرقہ خانقاہ پرستی میں مبتلاتھاخانقاہ کے لئے جاگیریں وقف تھیں پوپ کے چیلے لوگوں سے نذرانے وصول کرتے تھے (جس طرح ہمارے مزاروں پہ ہوتاہے)ایساہی ایک نظریہ ہندوئوں کے ہاں بھی ہے جوگنگامیں غسل کرکے اپنے سادھوئوں کونذرونیازدے کرگناہوں سے مبراہوجاتے ہیں۔ایسی ہی حالت ہمارے کچھ مسلمانوں کی ہے جنہوں نے میلادکی طرح عرس کوبھی زبردستی شرعی اورجائزقراردیاہے۔چنانچہ آپ ص کی حدیث مبارکہ ہے کہ
    تم میری قبرکومیلہ گاہ مت بنائو۔صحیح ابودائودالالبانی
    توآپ ص نے تواپنی قبرکے لئے بھی ایسے تام جھام سے منع فرمایاہے لیکن کیاکہنے کہ میلاد،میلہ اورعرس منانے والوں کوتوصرف ہرکام کوزبردستی شرعی اورجائزبناناہے سووہ کررہے ہیں۔
    لہذہ مایہ نازعالم دین شاہ ولی اللہ دہلوی رح رقم طرازہیں کہ اس حدیث میں تحریف کے دروازے کی بندش کی طرف اشارہ ہے جیساکہ یہودوعیسائ اپنے انبیاکرام ع کی قبروں کے ساتھ سلوک کیاکرتے تھے۔انہوں نے اسے حج اورعیدکی طرح بناڈالا(جیساکہ ہم نے میلادکوعیدبناڈالا)۔حجتہ اللہ البالغہ
    اپنی کتاب تفہیمات الہیہ میں لکھتے ہیں کہ انہوں نے اولیاکرام کی قبورکومیلاگاہ بنالیایعنی عرس مناتے ہیں۔
    آپ رح ایسے لوگوں کومنافق کہتے ہیں۔شاہ عبدالعزیزرح کافتوی ہے کہ قبروں پراکٹھے ہونا ناچ گانا کرناسب حرام ہیں۔(فتاوی عزیزیہ)
    اب جن لوگوں نے یہ کرناہے ظاہرہے وہ اس سلسلے میں کہیں سے بھی کوئی منطق لے آتے ہیں اوراپناعمل جاری رکھتے ہیں جس طرح مکے کے بت پرست اپنے اس فعل کے لئے مختلف دلائل لاتے تھے تاکہ ان کاعمل حق بن جائے،لیکن حق حق ہوتاہے اورباطل باطل چاہے اسکے لئے آپ اکتادینے والے لمبے پیراگراف لکھیں یابات کوپیجیدہ پیرائے میں بیان کرکے الجھادیں کوئی بھی طریقہ حق کوتوبدل نہیں سکتاہے جیساکہ قرآن کہتاہے کہ یہ کتاب ہدایت سراپاہے توکوئی ہے ہدایت لینے والا،،،،ظاہرہےاللہ زبردستی کسی کوہدایت نہیں دیتاہے اب کسی کواگرہدایت نہیں لینی توچاہے دلائل کے دفاترہی کیوں کھول نہ دیئے جائیں وہ سب بے سودہوگا خدامجھے اوران لوگوں صحیح حدیث اورقرآن پرعمل کرنے کی توفیق دے اورہمارے عقائدبھی اسی مطابق کرے آمین ثم آمین
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    مصباح الغات کے معنی کو قبول کرنے میں کیا حرج ہے ؟؟
    اور مولانا عطاء اللہ حنیف کون سے مدرسے اور کس عقیدے کے مولوی صاحب ؟؟؟
    بات اگر قرآن و حدیث سے براہ راست استدلال کی ہو تو قابل قبول ہوتی ہے۔ ایسے سینکڑوں مولانا ہر عقیدے کے پاس ہوتے ہیں جن کی کتابوں سے سینکڑوں حوالے لگا کر ماحول کو کشیدہ بنایا جاسکتا ہے۔

    محترم آپ نے ایک بار پھر بنا کسی قرآنی آیت و حدیث کی دلیل کے اولیائے کرام کے یومِ وصال منانے اور سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کے یومِ ولادت یعنی میلاد پاک کو "زبردستی" فرما کر اپنے مخصوص منکرانِ میلاد اور منکرانِ شانِ اولیائے کرام کے عقیدے کا اظہار کیا ہے۔
    کیا آپ براہ کرم اس حدیث کا پورا عربی متن معہ سند اور حدیث نمبر کا حوالہ یہاں‌نقل فرمائیں گے تاکہ عوام الناس کو معلوم ہوسکے کہ آپ نے عربی متن کا ترجمہ کرنے میں کتنی "دیانت" سے کام لیا ہے اور اپنے اسی اہلحدیث وہابی امام مولانا البانی کی طرح کیسے اپنے عقائد کے خلاف احادیث کو نقل کرنا تو درکنار انہیں کتابوں سے ہی حذف کردیتے ہیں ۔

    محترم ۔ اتنی عرض ہے کہ اگرمیلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور اولیائے کرام کی شان و عظمت پر قرآن و حدیث سے براہ راست دلائل بھی آپ کے لیے "کہیں سے کوئی بھی منطق " ہے اور صرف اپنے اہلحدیث و وہابی مولانا کے فتوے اس سے بھی اہم ہیں تو پھر اپنے عقیدے وایمان کی بنیاد پر بھی غور فرما لیجئے۔ شکریہ

    مستند احادیث گواہ ہیں کہ یہ علامت تاریخ اسلام میں گستاخانِ رسول اور دشمنانِ اہلبیت اطہار "خوارج" کی ہے کہ وہ کافر و مشرکین کے بتوں کے بارے میں نازل شدہ آیات و احکامات کا اطلاق امت مسلمہ کے افراد پر کرکے انہیں کافر و مشرک قراردیتے تھے اور دیتے ہیں۔اور اس پر متعدد احادیث پیش کی جاسکتی ہیں۔

    السلام علیکم۔ محترم زبیر احمدصاحب۔
    آپ ہماری اردو کے فورم پر بار بار اہلسنت والجماعت کے 14سو سالہ متفقہ عقیدے کو بےوجہ ہدفِ تنقید بنا رہے ہیں۔جو کہ مناسب طرزِ عمل نہیں ہے۔
    بنا دلیل کے آپ ہر جگہ کفر و شرک و بدعت کے فتوے لگا لگا کر میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور اولیائے کرام سے عقیدت رکھنے والوں کی مسلسل دل آزاری کیے جارہے ہیں۔ موضوع آپ نے عرس و میلے کا بنایا اور اس میں میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی ہدفِ تنقید بنا ڈالا ۔

    میں انتظامیہ سے درخواست کرتا ہوں کہ محترم زبیر احمد صاحب کی اختلافی پوسٹس کا نوٹس لیا جائے۔ شکریہ
     
  3. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    زبیر احمد صاحب ! اب تک آپ کی طرف سے کی گئی پوسٹوں کا جائزہ لینے پر یہ بات سامنے آتی ہے کہ آپ کی زیادہ تر پوسٹیں اختلافی اور تنقیدی نوعیت کی ہیں اس بارے میں آپ کو شاید پہلے بھی انتظامیہ کی طرف سے درخواست کی گئی تھی۔ ایک بار پھر سے آپ سے گزارش کی جاتی ہے کہ ایسے پوسٹوں سے گریز کریں جس سے فورم کا ماحول کشیدہ ہونے کا امکان ہو اور دوستوں کی دل آزاری ہو۔ امید ہے آپ تھوڑے کہے کو بہت سمجھتے ہوئے آئندہ اس بات کا خیال رکھیں گے۔
    شکریہ
    والسلام
     
  4. زبیراحمد
    آف لائن

    زبیراحمد خاصہ خاصان

    شمولیت:
    ‏6 فروری 2012
    پیغامات:
    307
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    اب تک آپ کی طرف سے کی گئی پوسٹوں کا جائزہ لینے پر یہ بات سامنے آتی ہے کہ آپ کی زیادہ تر پوسٹیں اختلافی اور تنقیدی نوعیت کی ہیں اس بارے میں آپ کو شاید پہلے بھی انتظامیہ کی طرف سے درخواست کی گئی تھی۔ ایک بار پھر سے آپ سے گزارش کی جاتی ہے کہ ایسے پوسٹوں سے گریز کریں جس سے فورم کا ماحول کشیدہ ہونے کا امکان ہو اور دوستوں کی دل آزاری ہو۔ امید ہے آپ تھوڑے کہے کو بہت سمجھتے ہوئے آئندہ اس بات کا خیال رکھیں گے۔
    میرامقصددوستوں کی دل آزاری نہیں تھانہ ہی میری یہ نیت تھی اگرمیرے مراسلے سے دوستوں کی دل آزاری ہوئی ہے تومیں معذرت کرتاہوں۔میں نہیں چاہوں گاکہ میری وجہ سے فورم کاماحول کشیدہ ہو۔باقی میرے تمام مراسلے دیکھے جائیں اختلافی موضوعات پرمیرے مراسلے کم ہیں لہذہ اس غلط فہمی کودورکرنامیں لازمی سمجھتاتھاجومیں نے کردیا۔
    جناب نعیم صاحب نے مجھ سے کچھ سوالات بھی پوچھے ہیں جوکہ انکا علمی حق ہے اورمیں بھی اپنی علمی ذمہ داری سمجھتاہوں کہ اپنے دوست کوجواب ارسال کروں
    بات اگر قرآن و حدیث سے براہ راست استدلال کی ہو تو قابل قبول ہوتی ہے۔
    بڑی عزت کے ساتھ میں حقیرعرض کرتاہوں کہ میں نے حدیث صحیح ابودائودالالبانی کاحوالہ پیش خدمت کردیاتھالہذہ آپ کایہ قول باطل ہوجاتاہے کہ اس ناکارہ نے بناحدیث شریف کے بات کی۔
    کیا آپ براہ کرم اس حدیث کا پورا عربی متن معہ سند اور حدیث نمبر کا حوالہ یہاں‌نقل فرمائیں گے
    جی بالکل صحیح ابودائودالالبانی کتاب مناسک باب زیارت القبور حدیث نمبر 2042
    اہلحدیث وہابی امام مولانا البانی کی طرح کیسے اپنے عقائد کے خلاف احادیث کو نقل کرنا تو درکنار انہیں کتابوں سے ہی حذف کردیتے ہیں ۔
    اس ناکارہ نے آپ کے حضورجناب شاہ ولی اللہ دہلوی رح کاحوالہ بھی نظرخدمت کیاتھااوروہ وہابی نہیں ہیں جنہوں نے اسی حدیث کاحوالہ دے کرعرس وغیرہ کورد کرتے ہیں دیکھئے حجت اللہ البالغہ77/6۔اس ناکارہ نے حضرت شاہ عبدالعزیز رح کابھی حوالہ دیاتھاجواہلحدیث نہیں ہیں دیکھئے فتاوی عزیزیہ 40/1
    بنا دلیل کے آپ ہر جگہ کفر و شرک و بدعت کے فتوے لگا لگا کر میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور اولیائے کرام سے عقیدت رکھنے والوں کی مسلسل دل آزاری کیے جارہے ہیں۔ موضوع آپ نے عرس و میلے کا بنایا اور اس میں میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی ہدفِ تنقید بنا ڈالا ۔
    پورے احترام سے عرض ہے کہ میرامقصدکسی کی دل آزاری نہیں ہے اگرمیں اہلسنت مسلک سے بیزارہوتاتوآپ کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ گزری ہوئی بقرہ عیدکی نمازمیں ایک اہلسنت مسجداوراہلسنت امام کے اقتدامیں نہیں پڑھتا۔میلادسے لیکرعرس تک میں نے جوبات کی دلائل سے کی اوراہلسنت علماکے حوالے دے کرکی ناصرف یہ بلکہ اپنے اہلسنت دوستوں کے حوالوں کاجواب بھی حوالوں کے ساتھ دیامیں نے اپنی کوئی بات سرے سے کی ہی نہیں ہے میرے مراسلات دیکھے جاسکتے ہیں۔آپ کواگرناراض ہوناہے توان حضرات مطہرہ سے ہویئے جن کے حوالے آپ نے دیئے اوروہ ہی میلاداورعرس پرآپ کے برخلاف مسلک رکھتے ہیں میں نے توصرف انکی بات بیان کی ہیں مثلا امام سیوطی رح مولانانعیمی صاحب جواہلحدیث نہیں اہلسنت ہیں۔توآپ ہی انصاف سے کہیئے اس میں میراکیاقصورجوآپ فرماتے ہیں کہ "میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور اولیائے کرام سے عقیدت رکھنے والوں کی مسلسل دل آزاری کیے جارہے ہیں۔" یہ باتیں میں نے تونہیں کیں ان اکابرین نے کی ہیں جن کاآپ شدومدسے حوالے دیتے رہے ہیں اورانکے جواہلسنت سے تعلق رکھتے ہیں خود امام احمدرضاخان بریلوی صاحب رح بھی انہی اکابرین میں سے ہیں لیکن آپ کوغصہ صرف مجھ پرآرہاہے کیایہ زیادتی نہیں ہے۔
    بنا دلیل کے آپ ہر جگہ کفر و شرک و بدعت کے فتوے لگا لگا کر میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور اولیائے کرام سے عقیدت رکھنے والوں کی مسلسل دل آزاری کیے جارہے ہیں۔ موضوع آپ نے عرس و میلے کا بنایا اور اس میں میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی ہدفِ تنقید بنا ڈالا ۔
    امام جعفر صادق رح کاقول ہے کہ ہرسوال کاجواب لازمی نہیں ہے۔۔۔۔۔تومیں خاموشی اختیارکرلیتاہوں۔
    نوٹ:میں دل کی گہرائیوں سے انتظامیہ سے کہتاہوں کہ جس طرح ہرایک کاحق ہے کہ وہ اپنانقطہ نظربیان کرے اسی طرح کیامیراحق نہیں کہ میں بھی اپنانقطہ نظراپنے اہل علم دوستوں کے سامنے رکھوں اگرکسی کواس سے اختلاف ہے تووہ اسکاحق ہے کرے لیکن کیا یہ پاپائیت نہیں ہوگی کہ آپ کہیں کہ نہیں جی آپ انکی زبان کوقفل لگادیں کیوں کہ یہ جوبات کررہے ہیں وہ ہمارے نقطہ نظرکے متصادم ہے۔امام ذیلی رح امام بخاری رح سے اختلاف رکھتے تھے لیکن باوجوداسکے بھی انکا کااستقبال کرتے تھے۔۔۔۔۔کیانقطہ نظرکااختلاف اتنابڑاجرم ہے کہ اس کی پاداش میں اب میں متعون ٹھہرایاجاتاہوں۔باوجوداختلاف کے میں علامہ طاہرالقادری کوسنتاہوں بریلوی مسجدمیں نمازبھی پڑھتاہوں مدنی چینل بھی دیکھتاہوں جب میں ایساکرسکتاہوں تومیرے دوست ایساکیوں نہیں کرسکتے۔کیوں؟؟؟؟؟؟؟؟
     
  5. محمد رضی الرحمن طاہر
    آف لائن

    محمد رضی الرحمن طاہر ممبر

    شمولیت:
    ‏19 اپریل 2011
    پیغامات:
    465
    موصول پسندیدگیاں:
    40
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    ضرورت اس امر کی ہے کہ دونوں اطراف سے چند اصطلاعات کی جائیں ۔
    امت مسلمہ کے اندر مسالک قائم ہیں جو کہ حق ہیں ان پہ کوئی شک نہیں مسالک کے درمیان اختلافات کا ہونا اس لحاظ سے اچھا امر ہے کہ عالموں کو اپنے علم میں بڑھوتی ملتی ہے ۔ لیکن مسالک اس وقت فرقہ واریت کا روپ اختیار کرجاتے ہیں جب شدت پسندی کا عنصر آجاتا ہے ۔ زبیر بھائی آپ کے موضوع کو لیتے ہیں ۔

    آپ نے چند الفاظ استعمال کیے ۔ "‌ مشرکانہ فعل " " زبردستی میلاد کی طرح کچھ احباب نے شرعی قرار دیدیا " وغیرہ

    عرس اور میلاد دونوں مستحبات میں سے ہیں ۔ مستحب فرض نہیں ہوتا ۔

    تاہم اگر آپ نے نقطہ نظر ہی بیان کرنا ہے تو ایک طریق یہ ہے

    ذرا دیکھیں ؛
    http://www.oururdu.com/forums/showthread.php?t=13372

    بغیر کسی کو ٹارگٹ کیے یہاں میں نے اپنا نقطہ نظر بیان کیا ۔

    عرس یا میلاد چند علماء کی بات نہیں بلکہ ہزاروں علماء اور ستر فیصد سے زائد مسلمانان اسلام کے مسلک کا حصہ ہے۔ تاہم اس میں ضروری نہیں کہ ہر شخص صحیح ہو مانتے ہیں کہ غلطیاں ہوتی ہیں لیکن ان کی اصلاح ضروری ہے نہ کہ ان کو مشرک ٹھہرا کر محاذ کھول دیا جائے ۔
     
  6. زبیراحمد
    آف لائن

    زبیراحمد خاصہ خاصان

    شمولیت:
    ‏6 فروری 2012
    پیغامات:
    307
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    کونسافعل مستحب ہے اسکاتعین کون کرے گاچلیں آپ ہی بتادیں میں کچھ کہوں گاتودوستوں کوبرالگ جائے گا۔
     
  7. زبیراحمد
    آف لائن

    زبیراحمد خاصہ خاصان

    شمولیت:
    ‏6 فروری 2012
    پیغامات:
    307
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    آپ نے چند الفاظ استعمال کیے ۔ "‌ مشرکانہ فعل " " زبردستی میلاد کی طرح کچھ احباب نے شرعی قرار دیدیا " وغیرہ
    عرس و میلادکوغیرشرعی میں نے نہیں شاہ ولی اللہ دہلوی رح،شاہ عبدالعزیز رح،امام سیوطی رح اورمولانانعیمی رح وغیرہ نے کہاہے۔
    امام شافعی رح کے بقول فقیہ اس بات پرمتفق ہیں کہ مزارات بناناغیرشرعی ہیں مزارات ہی نہ ہونگے توکیساعرس اورمیلے تومیں نے کچھ نہیں کہامیرے سارے مراسلے توحوالے ہوتے ہیں۔میں خودکچھ نہیں کہتالیکن میرے دوستوں کوغصہ صرف مجھ پرہی آتاہے۔اورچندصدی قبل کے عمل کو1400سالہ عمل کہہ کرناجانے کس تاریخ کوبیان کرتے ہیں اب میں انکی تاریخ پریقین کروں یاآئمہ کرام رح کی تاریخ پر۔
     
  8. الکرم
    آف لائن

    الکرم ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جون 2011
    پیغامات:
    3,090
    موصول پسندیدگیاں:
    1,180
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    زبیر احمد جی کیا ہی اچھا ہو کہ آپ فروعی مسائل کی بجائے مجموعی مسائل پر زور دیں۔آپ آئمہ کرام کے حوالہ جات تو دے رہے ہیں ، مگر وہ حوالہ جات جو کہ متنازع ہیں۔ایک بات یاد رکھیں ۔ جناب آپ سے پہلے گذشتہ صدیوں میں آپ سے زیادہ علم والے تشریف لائے وہ ان مسائل کو نہیں سلجھا سکے ، تو آپ کو اپنے علم پہ کتنا مان ہے ؟
    یہ مسائل تو رہے ہیں ، اب بھی ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے ۔ مگر آپ کچھ نازیبا الفاظ استعمال کر کے اپنی علمی استطاعت کو کچھ زنگ نہیں لگا رہے؟
    آپ سے موئدبانہ گُذارش ہے کہ خُدارا فورم کے پیار بھرے ماحول کو مکدر نہ بنائیں۔
    مشرک ۔منافق جیسے الفاظ استعمال کر کے آپ اپنے ذہن کی رسائی ظاہر کر رہے ہیں
    یاد کریں ایک پوسٹ میں آپ نے شیعہ کو اہلِ بیعت کا قاتل قرار دیا اور دوسری پوسٹ میں اُن کو بھائی کہ کر بلایا
    یہ ددو رنگی کیا منافقت کے زمرے میں نہیں آتی؟
    اگر صرف حوالہ جات کی بات ہے تو
    ایسے ایسے حوالے ہر مسلک کے علاما کے دیے جا سکتے ہیں کہ اگر اُن ہی کے مسلک کے لوگ توجہ سے پڑہیں
    تو فساد برپا ہو جائے
    دینِ مُلا فی سبیل اللہ فساد والی بات بن جائے گی
    اور میرا خیال ہے کہ آپ آہستہ آہستہ اُدھر ہی جا رہے ہیں
    خُدارا کُچھ خیال کریں
     
  9. زبیراحمد
    آف لائن

    زبیراحمد خاصہ خاصان

    شمولیت:
    ‏6 فروری 2012
    پیغامات:
    307
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    آپ آئمہ کرام کے حوالہ جات تو دے رہے ہیں ، مگر وہ حوالہ جات جو کہ متنازع ہیں۔
    مختصرن پوچھوں گاکہ آئمہ کرام کے حوالے متنازعہ کیسے ہوگئے۔ذراوضاحت کیجئے گا۔
    تو آپ کو اپنے علم پہ کتنا مان ہے ؟
    خاکسارنے اپنے آپ کوجاہل اورناکارہ کہہ کرہی پکارہ ہے عالم فاضل تومیں نے اپنے آپ کوکبھی سمجھاہی نہیں نہ ہی میں عالم فاضل ہوں۔
    آپ سے موئدبانہ گُذارش ہے کہ خُدارا فورم کے پیار بھرے ماحول کو مکدر نہ بنائیں
    آپ کامطلب ہے شاہ ولی اللہ دہلوی رح شاہ عبدالعزیز رح وغیرہ جوعرس اورمیلاد پررائے رکھتے ہیں انکی رائے لکھناکشیدگی پھیلاناہے اگرایساہے توان علمی خزانوں کوپھرہم نے سنبھال کرکیوں رکھاہے اسپین میں آنے والے صلیبیوں کی طرح ہم نے بھی ان دفتر علمی کودریابدرکیوں نہیں کیا۔ذراوضاحت فرمادیجیئے۔
    مشرک ۔منافق جیسے الفاظ استعمال کر کے آپ اپنے ذہن کی رسائی ظاہر کر رہے ہیں
    بہت خوب کیازبردست میرے ذہن کانقشہ کھینچاہے آپ نے لیکن میلاداورعرس جیسے افعال کوتوغیرشرعی شاہ ولی اللہ دہلوی رح،شاہ عبدالعزیز رح،امام سیوطی رح اورمولانانعیمی رح وغیرہ نے کہاہے توانکے ذہن کی رسائی کیاہے۔یہ بھی لکھ دیتے تومیرے دوستوں اورخودمجھ ماحول کشیدہ کرنے والے کے محدودعلم میں اضافہ ہوجاتا۔
    یاد کریں ایک پوسٹ میں آپ نے شیعہ کو اہلِ بیعت کا قاتل قرار دیا اور دوسری پوسٹ میں اُن کو بھائی کہ کر بلایا
    یہ ددو رنگی کیا منافقت کے زمرے میں نہیں آتی؟

    بہت خوب اچھی منظرکشی کی ہے آپ نے میری منافقت کی ویسے اگروہ مراسلہ بھی میرے سب دوستوں کودکھادیتے تومیری منافقت کھل کرمیرے دوستوں کے سامنے آجاتی۔۔۔اوروہ آئندہ کے لئے مجھ سے محتاط رہتے۔
    حضرت علی رض سے حضرت امیر معاویہ رض کے ساری زندگی اختلافات رہے لیکن جب حضرت علی رض کی شہادت ہوئی تو آپ رض بہت غمگین ہوئے اورفرمایاکہ دنیاسے علم وفقہہ اٹھ گیا۔
    تومیرے پیارے دوست نعوذباللہ کہیں اسے بھی نہ کہیئے گاکہ "یہ ددو رنگی کیا منافقت کے زمرے میں نہیں آتی؟"۔
    اگر صرف حوالہ جات کی بات ہے تو
    ایسے ایسے حوالے ہر مسلک کے علاما کے دیے جا سکتے ہیں کہ اگر اُن ہی کے مسلک کے لوگ توجہ سے پڑہیں
    تو فساد برپا ہو جائے

    موضوع پہ رہتے ہوئے کہتاہوں کہ میں حوالے امام شافعی رح وغیرہ کے دئے ہیں اوروہ اپنے وقت کے امام تھے وہ کہتے ہیں کہ مکے کے فقہہ اس بات پرمتفق تھے کہ مزارات بناناغیرشرعی ہے۔توکیاوہ فسادکررہے ہیں صحیح مسلم میں بھی مزارات کے خلاف روایت موجودہے توکیاوہ فسادہے ۔اہلسنت بھی جسے عزت دیتے ہیں شیخ عبدالقادرجیلانی رح وہ مزارات دورکی بات قبر کو ایک بالشت اونچی رکھنے کے بھی خلاف ہیں تووہ فسادبپاکررہے ہیں اب جوصحیح ہے وہ صحیح ہے اسے بدلانہیں جاسکتا۔
    دینِ مُلا فی سبیل اللہ فساد والی بات بن جائے گی
    امام مسلم رح ملاہیں ،شاہ ولی اللہ دہلوی رح ملاہیں امام سیوطی رح ملاہیں حضرت عبدالقادرجیلانی رح ملاہیں۔جواب مرحمت فرمادیجئے۔
     
  10. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    جواب: عرس اورمیلے

    السلام علیکم ورحمۃ اللہ ۔ انتظامیہ سمیت شاہ جی۔ نعیم صاحب۔ رضی الرحمان اور الکرم صاحب سے میں بالکل متفق ہوں۔
    دوسرے عقائد پر بےجا تنقید و تنقیص سے یقینا دل آزاری ہی ہوتی ہے اس سے اجتناب ضروری ہے۔
     
  11. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    بہت شکریہ کہ آپ نے ہماری گذارشات کو سمجھ لیا ۔ میری طرف سے آپ کی معذرت قبول ہوگئی ۔ باقی انتظامیہ یا دیگر صارفین کا معاملہ وہ جانیں ۔
    اب جبکہ آپکو معلوم ہوگیا ہے کہ آپ کے اختلافی مراسلات سے دل آزاری ہوتی ہے تو امید ہے کہ آپ آئندہ اجتناب فرمائیں گے۔ اور کوشش کریں گے کہ ماحول کشیدہ نہ ہو۔
    محترم ۔میں مثال دینا نہیں‌چاہتا لیکن بیسیوں غیر اختلافی مراسلات کسی صارف کو یہ حق نہیں دیتے کہ وہ انکی آڑ میں اختلافات کو بھی ابھارنا شروع کردے۔


    محترم ۔ عربی متن معہ سند سے کیا مراد ہوتی ہے یقینا آپ کو بخوبی سمجھ ہوگی۔ حیرت ہے کہ عربی متن و سند سے صرفِ نظر فرماتے ہوئے آپ نے جملہ کے آخری الفاظ پر ہی توجہ فرمائی ؟ عربی متن کیوں‌ارسال نہیں‌فرماتے‌؟ تاکہ قارئین کو معلوم ہو کہ محترم نے کن الفاظ کا کیا ترجمہ کرکے کیا ثابت کرنے کی کوشش کر ڈالی ہے ؟

    محترم ۔ بات آسان کرنے کا بہت شکریہ ۔ آپ ثابت کررہے ہیں کہ آپ شاہ ولی اللہ رح اور شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی رح کو سند مانتے ہیں اور انکی تحقیق پر اعتماد کرتے ہیں۔
    اب ذرا حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رح کا اور شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی رح میلاد منانے کا عقیدہ بھی ملاحظہ فرما لیں۔
    حضرت شاہ ولی اﷲ محدث دہلوی رحمتہ اﷲ علیہ اپنے والد شاہ عبدالرحیم رحمتہ اﷲ علیہ کا واقعہ بیان فرماتے ہیں ’’میرے والد نے مجھے خبر دی کہ میں عید میلاد النبیﷺ کے روز کھانا پکوایا کرتا تھا۔ ایک سال تنگدست تھا کہ میرے پاس کچھ نہ تھا مگر صرف بھنے ہوئے چنے تھے۔ میں نے وہی چنے تقسیم کردیئے۔ رات کو سرکار دوعالمﷺ کی زیارت سے مشرف ہوا اور کیا دیکھتا ہوں کہ حضورﷺ کے سامنے وہی چنے رکھے ہیں اور آپ خوش ہیں‘‘ (درثمین ص 8)

    حضرت شاہ ولی اﷲ محدث دہلوی رحمتہ اﷲ علیہ اور ان کے صاحبزادے شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی رحمتہ اﷲ علیہ کا معمول تھا کہ 12 ربیع الاول کو ان کے ہاں لوگ جمع ہوتے، آپ ذکر ولادت فرماتے پھر کھانا اور مٹھائی تقسیم کرتے (الدرالمنظم ص 89)

    امید ہے آپ محترم زبیر احمد صاحب شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رح اور انکے صاحبزادے شاہ عبدالعزیز دہلوی رح کو مانتے ہوئے میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کو نہ صرف جائز مان لیں گے بلکہ شاہ ولی اللہ اور شاہ عبدالعزیز دہلوی رحمہما اللہ کی طرز پر میلاد منانا بھی شروع کردیں گے۔
    کیونکہ کسی محقق و محدث کی تحقیق پر اعتماد کا مطلب مکمل اعتماد ہوتا ہے۔ ایسا نہیں‌ہوتا کہ اپنے مطلب کی بات نکال لی اور باقی رد کردی۔

    لہذا آپ سے استدعا ہے حضرت شاہ ولی اللہ اور شاہ عبدالعزیز رح کی تحقیق کو ہی درست مان کر عمل کرلیں۔ شکریہ ۔
    والسلام
     
  12. زبیراحمد
    آف لائن

    زبیراحمد خاصہ خاصان

    شمولیت:
    ‏6 فروری 2012
    پیغامات:
    307
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    بہت شکریہ کہ آپ نے ہماری گذارشات کو سمجھ لیا ۔ میری طرف سے آپ کی معذرت قبول ہوگئی
    میری معذرت قبول کرنے کاشکریہ
    اب جبکہ آپکو معلوم ہوگیا ہے کہ آپ کے اختلافی مراسلات سے دل آزاری ہوتی ہے تو امید ہے کہ آپ آئندہ اجتناب فرمائیں گے
    اختلافی مراسلات سے دل آزاری نہیں ہونی چاہیئے دوسرے کانقطہ نظربرداشت کے ساتھ سنناچاہیئے۔امام شافعی رح کے امام ابوحنیفہ رح سےاختلافات بھی تھے لیکن امام شافعی رح امام ابوحنیفہ رح کی تعریف بھی کیاکرتے تھے۔امام شافعی رح یاامام ابوحنیفہ رح کسی دل آزاری میں مبتلانہیں ہوئے خداہمیں اپنے اسلاف کی سیرت پرعمل کرنے کی توفیق عطافرمائے۔
    محترم ۔میں مثال دینا نہیں‌چاہتا لیکن بیسیوں غیر اختلافی مراسلات کسی صارف کو یہ حق نہیں دیتے کہ وہ انکی آڑ میں اختلافات کو بھی ابھارنا شروع کردے۔
    آپ کاحق ہے کہ آپ مجھ سے اختلاف کریں لیکن کیامیراحق نہیں کہ میں آپ کی اس بات سے اختلاف کروں؟؟؟؟؟؟؟
    آپ حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی رح کاایک واقعہ نقل فرمایامیں آپ کاتحریرکردہ پوراواقعہ اپنے پڑھنے والوں کے سامنے رکھتاہوں
    "حضرت شاہ ولی اﷲ محدث دہلوی رحمتہ اﷲ علیہ اپنے والد شاہ عبدالرحیم رحمتہ اﷲ علیہ کا واقعہ بیان فرماتے ہیں ’’میرے والد نے مجھے خبر دی کہ میں عید میلاد النبیﷺ کے روز کھانا پکوایا کرتا تھا۔ ایک سال تنگدست تھا کہ میرے پاس کچھ نہ تھا مگر صرف بھنے ہوئے چنے تھے۔ میں نے وہی چنے تقسیم کردیئے۔ رات کو سرکار دوعالمﷺ کی زیارت سے مشرف ہوا اور کیا دیکھتا ہوں کہ حضورﷺ کے سامنے وہی چنے رکھے ہیں اور آپ خوش ہیں‘‘ (درثمین ص 8)"
    میں اپنے دوست کی ایک غلط فہمی کودورکرناچاہتاہوں جوان سے میری عرس کے بارے میں پوسٹ اورمیری میلادکے متعلق پوسٹ کوغورسے نہ پڑھنے کی وجہ سے ہوئی ہے میں نے میلادکولے کرشاہ ولی اللہ دہلوی رح کاکوئی قول نقل کیاہی نہیں ہے میں نے شاہ صاحب کاقول عرس کولے کرنقل کیاہے۔آپ ذرامیرا مراسلہ نمبرایک پرنگاہ ڈالیں توآپ کی یہ غلط فہمی دورہوجائے گی۔کتنے تعجب کی بات ہے کہ میرے دوست کے حوالے میں ایک بات بھی ایسی نہیں ہے جس میں شاہ ولی اللہ صاحب اوران کے والدگرامی نے ہی کہاہوکہ یہ فعل عین شرعی ہے۔شاہ صاحب سے اس سلسلے میں جتنی بھی روایات واردہوئیں ہیں سب کی سب اسی طرح کمزورہیں۔کسی بھی عالم کاخواب بھلاشریعت میں حجت ہوسکتاہے بالکل نہیں تبھی توامام سیوطی رح اورملاعلی قاری رح وغیرہ نے اسے شرعی کبھی ماناہی نہیں ہے۔
    حضرت شاہ ولی اﷲ محدث دہلوی رحمتہ اﷲ علیہ اور ان کے صاحبزادے شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی رحمتہ اﷲ علیہ کا معمول تھا کہ 12 ربیع الاول کو ان کے ہاں لوگ جمع ہوتے، آپ ذکر ولادت فرماتے پھر کھانا اور مٹھائی تقسیم کرتے (الدرالمنظم ص 89)
    اب ذراانہی شاہ عبدالعزیز رح کاقول دیکھ لیجئے (حالانکہ اس فورم میں ،میں نے عرس کاموضوع رکھاہے لیکن پھربھی اس پرمختصرلکھتاہوں)
    کسی بھی نبی ع کے یوم وفات یاپیدائش کوعیدقرارنہیں دیاجاسکتا۔تحفہ اثناعشری صفحہ666۔
    شاہ ولی اللہ دہلوی رح کے ساتھ میلادمیں مٹھائی وغیرہ تقسیم کرنے والے بھی انہیں شرعی نہیں مانتے جوکہ شاہ صاحب کے صاحبزادے ہیں۔۔۔ نہ شاہ صاحب کے والدنے اسے شرعی مانانہ خود شاہ صاحب نے نہ انکے بیٹے نے تومیرے محترم دوست آپ کے حوالوں نے ہی میلادکوغیرشرعی ثابت کردیا۔
     
  13. راجہ مبارک
    آف لائن

    راجہ مبارک ممبر

    شمولیت:
    ‏9 اگست 2011
    پیغامات:
    22
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    ضرورت اس امر کی ہے کہ دونوں اطراف سے چند اصطلاعات کی جائیں ۔ :p_rose123:
     
  14. راجہ مبارک
    آف لائن

    راجہ مبارک ممبر

    شمولیت:
    ‏9 اگست 2011
    پیغامات:
    22
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    اختلافی مراسلات سے دل آزاری نہیں ہونی چاہیئے دوسرے کانقطہ نظربرداشت کے ساتھ سنناچاہیئے۔
     
  15. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    حدیث کے متن کا مطالبہ جوں کا توں ہے۔ ابھی تک عربی متن یہاں نقل نہیں‌کیا گیا۔

    آپ حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی رح کاایک واقعہ نقل فرمایامیں آپ کاتحریرکردہ پوراواقعہ اپنے پڑھنے والوں کے سامنے رکھتاہوں
    محترم زبیر احمد نے شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کا پورا واقعہ نقل فرمایا۔
    "حضرت شاہ ولی اﷲ محدث دہلوی رحمتہ اﷲ علیہ اپنے والد شاہ عبدالرحیم رحمتہ اﷲ علیہ کا واقعہ بیان فرماتے ہیں ’’میرے والد نے مجھے خبر دی کہ میں عید میلاد النبیﷺ کے روز کھانا پکوایا کرتا تھا۔ ایک سال تنگدست تھا کہ میرے پاس کچھ نہ تھا مگر صرف بھنے ہوئے چنے تھے۔ میں نے وہی چنے تقسیم کردیئے۔ رات کو سرکار دوعالمﷺ کی زیارت سے مشرف ہوا اور کیا دیکھتا ہوں کہ حضورﷺ کے سامنے وہی چنے رکھے ہیں اور آپ خوش ہیں‘‘ (درثمین ص 8)"
    اور حضرت شاہ عبدالرحیم رح کے میلاد منانے کے عمل کو یہ فرما کر رد کررہے ہیں
    اردو پڑھنے والا ہر قاری پورا واقعہ پڑھ کر بخوبی جان سکتا ہے کہ ہر سال عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم منانا حضرت شاہ عبدالرحیم رح کا معمول اور عقیدہ تھا۔
    اور یہی عمل انکے صاحبزادے حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رح اور آگے ان کے صاحبزادے شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی رح کا بھی رہا ۔ یعنی وہ نسل در نسل عین 12 ربیع الاول شریف کو میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم مناتے چلے آئے۔
    قارئین بخوبی جان سکتے ہیں کہ برصغیر کے 3 عظیم محدثین جو منکرانِ میلاد کے لیے بھی حجت ہیں وہ 12 ربیع الاول شریف کو میلاد منا تے رہے ہیں ۔ محفل میلاد ۔ کھانا اور مٹھائی بانٹ کر میلاد منایا۔
    والسلام علیکم۔
     
  16. زبیراحمد
    آف لائن

    زبیراحمد خاصہ خاصان

    شمولیت:
    ‏6 فروری 2012
    پیغامات:
    307
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    حدیث کے متن کا مطالبہ جوں کا توں ہے۔ ابھی تک عربی متن یہاں نقل نہیں‌کیا گیا۔
    اسی حدیث کولے کرشاہ ولی اللہ دہلوی رح نے عرس کے متعلق اپنانقطہ نظررکھاہے توکیاآپ کوشاہ صاحب پربھروسہ نہیں ہے جسے خودآپ اپنی پوسٹ پر15میں بھی حجت فرماچکے ہیں۔۔۔۔جب شاہ صاحب اس حدیث پراستدلال کرسکتے ہیں توپھرآپ کیوں شک میں مبتلاہوتے ہیں۔
    اردو پڑھنے والا ہر قاری پورا واقعہ پڑھ کر بخوبی جان سکتا ہے کہ ہر سال عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم منانا حضرت شاہ عبدالرحیم رح کا معمول اور عقیدہ تھا۔
    اچھاایسی ہی روایت توپھرامام سیوطی رح اورامام جزری رح سے بھی منقول ہے توکیادونوں امام اس بدعت کوشرعیت کاحصہ سمجھتے تھے۔۔۔کسی امام نے اگرکسی عمل پرمحض قیاس سے کام لے کراسے کردیاتوکیاوہ دین کاحصہ بن جاتاہے۔شاہ صاحب کے فرزند جناب عبدالعزیز رح اس کے بارے میں کیافرماتے ہیں وہ میں اپنی پوسٹ نمبر12میں پیش کرچکاہوں۔
    برصغیر کے 3 عظیم محدثین جو منکرانِ میلاد کے لیے بھی حجت ہیں وہ 12 ربیع الاول شریف کو میلاد منا تے رہے ہیں ۔
    ساتھ میں اس بات کااضافہ کردیں کہ ان میں سے کوئی بھی اسے دین کاحصہ نہیں سمجھتاتھانہ ہی انہوں نے کوئی اس سلسلے میں شرعی حجت پیش کی۔بلکہ حضرت عبدالعزیز رح تواسے عیدہی نہیں مانتے تھے۔یہ میں اپنی پوسٹ نمبر12میں لکھ چکاہوں۔خوب سمجھ لیں۔
     
  17. الکرم
    آف لائن

    الکرم ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جون 2011
    پیغامات:
    3,090
    موصول پسندیدگیاں:
    1,180
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    محترم زبیر احمد جی آپ پہلے اپنا مسلک ظاہر کریں
    انشاء اللہ آپ کی تسلی تشفی کر دی جائے گی
    اب یہ مت فرما دینا کہ میں صرف مسلمان ہوں، میرا کوئی مسلک نہیں، کیوں کہ پھر اصولی طؤر پہ ایک نیا مسلک ظہور میں آجائے گا
     
  18. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے


    محترم اچھا کیا۔ آپ نے ادھر بھی دھیان دلا دیا۔ بالکل ہمارے اور آپ کے قابلِ اعتماد آئمہ امام سیوطی رح اور امام جزری رح کا میلاد النبی ص پر بھی عقیدہ ملاحظہ ہو۔
    امام جلال الدین سیوطی ( رحمہ اللہ ) ۔ ( م 911 ھ ) فرماتے ہیں ، ( میرے نزدیک میلاد کے لیے اجتماع تلاوت قرآن ، حیات طیبہ کے واقعات اور میلاد کے وقت ظاہر ہونے والی علامات کا تذکرہ ان بدعات حسنہ میں سے ہے ۔ جن پر ثواب ملتا ہے ۔ کیونکہ اس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم اور آپ کی ولادت پر خوشی کا ا ظہا ر ہوتا ہے ) ۔ ( حسن المقصد فی عمل المولدنی الہاوی للفتاوی ج 1 ص 189)
    محدث ابن جوزی رحمہ اللہ (متوفی 597 ھ) فرماتے ہیں، (مکہ مکرمہ ، مدینہ طیبہ ، یمن ، مصر، شام اور تمام عالم اسلام کے لوگ مشرق سے مغرب تک ہمیشہ سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت کے موقع پر محافل میلاد کا انعقاد کرتے چلے آرہے ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ اہتمام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کے تذکرے کا کیا جاتا ہے اور مسلمان ان محافل کے ذریعے اجر عظیم اور بڑی روحانی کامیابی پاتے ہیں)۔ (المیلاد النبوی ص 58)
    امام ابن حجر شافعی ( رحمہ اللہ ) ۔ ( م 852 ھ ) فرماتے ہیں ، ( محافل میلاد و اذکار اکثر خیر ہی پر مشتمل ہوتی ہیں کیونکہ ان میں صدقات ذکر الہی اور بارگاہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں درود و سلام پیش کیا جاتا ہے)۔ (فتاوی حدیثیہ ص 129)
    قارئین دیکھ سکتے ہیں کہ جن آئمہ پر منکرانِ میلاد اعتماد کرکے انہیں بطور حوالہ نقل کرتے ہیں ۔ وہ آئمہ کرام بذاتِ میلاد النبی ص کو جائز اور مستحب اور لائق اجر و ثواب عمل گردانتے ہیں ۔
    جی جناب۔ آئمہ بدعت حسنہ گردانتے تھے۔ بالکل اسی اصول کے تحت بدعتِ حسنہ جیسے:
    1۔ سیدنا عمر فاروق رض نے باجماعت نماز تراویح کی بدعتِ حسنہ جاری فرمائی۔
    2۔سیدنا عثمان غنی رض نے قرآن حکیم کو کتابی شکل میں جمع کرنے کی بدعتِ حسنہ جاری فرمائی۔
    3۔حجاج بن یوسف نے قرآن پر اعراب لگانے کی بدعتِ حسنہ جاری کی۔
    4۔آئمہ و فقہا نے علمِ فقہ، علم صرف، علم نحو کی بدعتِ حسنہ جاری کی۔
    5۔ آئمہ و علماء نے مساجد پختہ و تزئین و آرائش اور لاوڈ سپیکرز کی بدعتِ حسنہ جاری کی۔

    علی ھذا القیاس اگر دین اسلام میں‌درجنوں اور بیسیوں امور جو زمانہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں نہ تھے اور بعد میں خلفائے راشدین، اصحابِ کرام و تابعین و آئمہ نے بدعتِ حسنہ کے حکم کے تحت جاری کیے اور آج پوری دنیائے اسلام بشمول عرب و عجم ان پر عمل پیرا ہے۔

    آپ باجماعت نماز تراویح کو دین کا حصہ نہیں‌سمجھتے؟
    آپ قرآن حکیم معہ اعراب کو دین کا حصہ نہیں‌سمجھتے؟

    اور اوپر آپ ہی کے گنوائے گئے متعدد آئمہ ، امام سیوطی رح، امام جوزی رح، امام شافعی، شاہ عبدالرحیم دہلوی، شاہ ولی اللہ محدث دہلوی، شاہ عبدالعزیز محدث دہلو ی رحمھم اللہ تعالی کیا میلاد النبی صل اللہ علیہ وسلم کو معاذ اللہ "خارج از دین" سمجھ کر ہی ساری زندگی میلاد منائے جاتے رہے ؟
    خدا تعالی ہم سب کو کم از کم اتنی عقلِ سلیم ہی عطا فرما دے جس سے ہم دین اسلام کو ہی اچھی طرح سمجھ لیں۔ اور اپنے مخصوص منکرانہ عقیدہ پر ہٹ دھرمی کی روش چھوڑ دیں۔آمین

    اور ہاں اس موضوع پر میرا آخری مراسلہ ہے۔ غیرجانبدار قارئین بخوبی سمجھ سکتے ہیں کہ منکرانِ میلاد النبی اور منکرانِ اولیائے کرام کس طرح توڑ مروڑ کراور سیاق و سباق سے ہٹا کر ایک آدھ جملہ لے کر مختلف آئمہ کو اپنے ہی مطلب کی تقویت کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
    اور اگر انہی علمائے کرام کے اقوال و اعمال حق کو ثابت کرتے ہوئے پیش کردیے جائیں تو انہی آئمہ و علمائے کرام کے اقوال و افعال کی من گھڑت تاویلات کرنا شروع کردیتے ہیں۔
    والسلام
     
  19. سائل
    آف لائن

    سائل ممبر

    شمولیت:
    ‏23 فروری 2012
    پیغامات:
    44
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    السلام علیکم!
    اچھا مراسلہ ہے۔مگر اس مراسلے میں میں نے علمیت کو ظاہر کرنے کی بو محسوس کی ہے ۔اور مزاج میں اتنی تلخی کے میری دانست کےمطابق کوئی غیر مسلم بھی پڑھے تو الاماں الحفیظ ہی کہے گا۔
    زبیر احمد صاحب بات عقلی بنیادوں پر نہیں نقلی بنیاد پر کریں تو اس مراسلہ خوب جان پیدا ہو جائے گی۔اور جس بات پر آپ مصر ہیں،اس پر جمہورامت مسلمہ کا اجماع ہے۔
    اور یاد رہے کہ مصادر شریعت میں ’’اجماع‘‘ مصدر قانون کی حیثیت رکھتا ہے۔
    اور جس اختلاف پر آپ امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ اور امام شافعی رحمۃ اللہ کی تمثیل دےرہے ہیں وہ اختلاف ’’اختلاف برائے اصلاح‘‘تھا نہ کہ اختلاف برائے تنقید تھا۔
     
  20. الکرم
    آف لائن

    الکرم ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جون 2011
    پیغامات:
    3,090
    موصول پسندیدگیاں:
    1,180
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

     
  21. زبیراحمد
    آف لائن

    زبیراحمد خاصہ خاصان

    شمولیت:
    ‏6 فروری 2012
    پیغامات:
    307
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    یاد رکھئے کہ علی الاطلاق اہل تشیع کو "کافر" کہنا متقدمین یا متاخرین ائمہ سلف سے ثابت نہیں ہے!!
     
  22. الکرم
    آف لائن

    الکرم ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جون 2011
    پیغامات:
    3,090
    موصول پسندیدگیاں:
    1,180
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    میں اہلِ تشیع کو کافر نہیں کہ رہا

    1۔۔۔۔۔آپ نے جو الزام اہل تشیع پہ لگایا ہے وہ کفر سے بڑہا ہوا ہے
    2۔۔۔۔ بقول آپ کے حضرت امامِ عالی مقام حسین علیہ السلام کے قاتل شیعہ اور آپ ہی کے بقول شیعہ آپ کے بھائی۔ پھر تو آپ بھی قاتلانِ حسین میں سے ہیں ؟
    3۔۔۔ میں نے آپ سے پوچھا ہے کہ آپ اپنا مسلک بتائیں۔ مگر آپ اُس بات کی طرف نہیں آرہے۔ آپ خوارج اور روافظ کے درمیان سے باہر آکر بات کریں
    آپ کی منافقت تو آپ کے چیلنج پر میں نے ثابت کر دی ! اب فورم کے دوستوں کا حق ہے کہ وہ فیصلہ کریں ۔ اور اپنی رائے دیں
    میری التجا ہے کہ آپ صرف اسی لڑی میں بات کریں اور عقلی دلیل دیں انشاء اللہ آپ کو شفاے کاملہ ہو گی۔ باتیں بہت ہیں آپ کے ساتھ کرنے کی۔
     
  23. زبیراحمد
    آف لائن

    زبیراحمد خاصہ خاصان

    شمولیت:
    ‏6 فروری 2012
    پیغامات:
    307
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    میں نے آپ سے پوچھا ہے کہ آپ اپنا مسلک بتائیں۔ مگر آپ اُس بات کی طرف نہیں آرہے۔ آپ خوارج اور روافظ کے درمیان سے باہر آکر بات کریں
    ویسے مسلک فرض نہیں ہے،،،،،،اورمیں حنفی ہوں
    آپ کی منافقت تو آپ کے چیلنج پر میں نے ثابت کر دی
    جی بالکل کیوں کہ آپ ہی استغاثہ،مقننہ اورجج ہیں۔
    اب فورم کے دوستوں کا حق ہے کہ وہ فیصلہ کریں
    وہ بے چارے کیافیصلہ کریں فیصلہ توآپ کرچکے
    عقلی دلیل دیں
    میں نے مراسلہ 21اور22پوسٹ کیئے تھے 21توآگیالیکن 22نہیں پوسٹ ہواجسمیں ۔۔۔۔۔میں نے مختصرن دوستوں کے سوالوں کے جواب دیئے ہیں۔۔۔۔۔۔ مزید براں بڑامشکل کام دیاہے مجھے کہ عقلی دلیل دیں ایک بے عقل سے ایسی فرمائش نہیں کرنی چاہیئے۔
     
  24. احتشام محمود صدیقی
    آف لائن

    احتشام محمود صدیقی مشیر

    شمولیت:
    ‏1 اپریل 2011
    پیغامات:
    4,538
    موصول پسندیدگیاں:
    2,739
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    میں سمجھتا ہو ں کہ آپ پوری طرح سمجھتے ہیں ۔ مگر پانی میں پتھر مار کر پانی کو اتھل پتھل کرکے خوشی محسوس کرتے ہین۔ازراہ کر م مثبت انداز مین سوچیں ۔فروعی اختلافات سے کیا حاصل ؟
    صرف ملت کو الجھانا ۔
    اس آرٹیکل کو ملاحظہ فرمائیں۔ شائید میر ی بات آپ سمجھ سکیں۔

    [​IMG]
     
  25. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    السلام علیکم احتشام صدیقی بھائی ۔
    بہت ہی فکر انگیز تحریر ہے جس میں اہلِ اسلام کے خلاف نہایت ہی گھناؤنی سازش کا راز فاش کیا گیا ہے۔
    ایسی ہی ایک تحریر ایک اورفرقہ سے متعلق بھی بہت عرصہ قبل کہیں پڑھی تھی کہ یہودی و عیسائی افراد کو مسلمان مبلغ بنا کر مسلمانوں کے اندر گھسا کر ان کے دل سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت و رفعت و کمال کو حتی الامکان کردیا جائے۔ انہیں‌قرآن سے یا تو دور کردیا جائے یا پھر کفار و مشرکین کے بتوں سے متعلق آیات ان پر اطلاق کرکر کے دین سے متنفر کیا جائے امت مسلمہ کے متفقہ و مسلمہ عقائد اہلسنت و الجماعت سے متزلزل کردیا جائے۔
    علامہ اقبال رح نے یہودونصاری کی اسی بھیانک سازش کو یوں بیان کیا

    یہ فاقہ کش جو موت سے ڈرتا نہیں ذرا
    روحِ محمد ص اسکے بدن سے نکال دو
    فکرِ عرب کو دےکےفرنگی تخیلات
    اسلام کو حجاز و یمن سے نکال دو

    اگر وہ تحریر بھی کہیں سے دستیاب ہو تو براہ کرم ہماری اردو پر ارسال فرما دیں۔شکریہ
     
  26. الکرم
    آف لائن

    الکرم ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جون 2011
    پیغامات:
    3,090
    موصول پسندیدگیاں:
    1,180
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: عرس اورمیلے

    جناب زبیر احمد جی السلام علیکم جناب حاضر ہوں

    ویسے مسلک فرض نہیں ہے،،،،،،اورمیں حنفی ہوں
    1۔۔الحمد للہ میں حنفیوں کا خادم ہوں مگر حنفی ایسے نہیں ہوتے
    2۔۔احناف کے کتنے اکابریں کے مزارات کا ثبوت چاہیے آپ کوجن اکابرین کے حوالہ آپ دے رہے ہیں اُن میں سے اکثریت کے مزارات مؤجودہیں
    3۔۔ مہربانی فرمائیں عُرس اور میلے میں فرق رکھیں
    4۔۔ آپ نے آقائے نامدار صلیٰ اللہ علیہ وسلم کے نام پہ ایک حدیث نقل کی ہی کہ
    آپ نے فرمایا ہے کہ میری قبر کو میلہ گاہ نہ بنائیو۔
    زبیر احمد جی اگر آپ کی نظر میں ہر وقت لوگوں کا رش کا نام میلہ ہے تو وہ تو ہر وقت سرکارِ دوعالم صلیٰ اللہ علیہ وسلم کے مزار پر مؤجود ہوتا رہا ہے ، ہوتا ہے، اور ہوتا رہے گا
    قدر نبی دا ایہہ کیہ جانن دنیا دار کمینے

    جی بالکل کیوں کہ آپ ہی استغاثہ،مقننہ اورجج ہیں

    جی نہیں جناب نہ میں مقننہ ہوں نہ میں جج۔ ہاں میں نے استغاثہ دائر ضرور کیا ہے
    وہ بھی آپ کے مطالبہ پہ ذرا تکلیف فرمائیں اور اپنی پوسٹ دیکھیں
    یہ ہے میرا سوال
    یاد کریں ایک پوسٹ میں آپ نے شیعہ کو اہلِ بیعت کا قاتل قرار دیا اور دوسری پوسٹ میں اُن کو بھائی کہ کر بلایا
    یہ ددو رنگی کیا منافقت کے زمرے میں نہیں آتی؟

    اور یہ ہے آپ کا جواب

    بہت خوب اچھی منظرکشی کی ہے آپ نے میری منافقت کی ویسے اگروہ مراسلہ بھی میرے سب دوستوں کودکھادیتے تومیری منافقت کھل کرمیرے دوستوں کے سامنے آجاتی۔۔۔اوروہ آئندہ کے لئے مجھ سے محتاط رہتے
    تو پھر میں نے ابھی فیصلہ کہاں دیا ہے فیصلہ تو ابھی آپ نے دوستوں ہی چھوڑا ہواہے


    براں بڑامشکل کام دیاہے مجھے کہ عقلی دلیل دیں ایک بے عقل سے ایسی فرمائش نہیں کرنی چاہیئے۔[/
    جناب آپ بے عقل ہیں یا دوسروں کو بے عقل بنائے پھرتے ہیں
    لفظوں کی ہیرا پھیری
    احادیث اور آیاتِ قُرآنی کو غلط مواقع پہ کورٹ کرنا

    چلیں اگر آپ حنفی ہیں تو ایک بات تو بتائیں
    فضائلِ اعمال میں تحریف کس نے کی ہے؟
    اس میں سے فضائلِ درود شریف کا باب کس نے نکالا ہے؟
    پھر میں آپ کو بتاؤں گا کہ آپ لوگ اسلاف کی کتابوں کا کیا حال کرتے ہو؟
    اور پھر کس ڈھیٹائی سے اُن کو کورٹ کرتے ہو
     

اس صفحے کو مشتہر کریں