1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ٹیلی کوم شعبے کی کامیابی

'انفارمیشن ٹیکنالوجی' میں موضوعات آغاز کردہ از سید محمد عابد, ‏23 جنوری 2012۔

  1. سید محمد عابد
    آف لائن

    سید محمد عابد ممبر

    شمولیت:
    ‏29 اپریل 2011
    پیغامات:
    108
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    پاکستان کا ٹیلی کوم شعبہ دنیا کے کامیاب ترین شعبوں میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے۔ اس شعبے میںگزشتہ سالوں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری ہوئی ہے جس سے ایک تو لوگوں کو رابطے میں آسانی کا ذریعہ میسر آیا اور دوسری جانب ٹیلی کوم کمپنیز کو بہت بڑے پیمانے پر منافع بھی ہوا۔ پاکستان کا یہ شعبہ انقلاب کی نوید سنا رہا ہے۔ ٹیلی کوم شعبہ 90 کی دہائی تک اس قدر پسماندہ تھا کہ نیا فون کنکشن لینے کے لئے کئی سال پہلے درخواست دینا پڑتی تھی اور بازاوقات تو درخواست دینے والا فون کے انتظار میں ہی اس دنیا سے رخصت ہوجاتا تھا، مگر آج صورتحال اس سے بالکل مختلف ہے۔ آج اگر ایک گھر میں پانچ افرادہیں تو موبائل فونز کی تعداد بھی اتنی ہی ہوتی ہے اور اب تو ایسے فون بھی مارکیٹ میں موجود ہیں جن میں دو دو سمز استعمال کرنے کی سہولت ہے، لوگوں نے اپنے استعمال کے لئے دو دو سمز رکھی ہوئی ہیں۔ اگر ہر شخص کے پاس ایک یا دو موبائل بھی ہوں تو ملک میں ابھی سات سے 14 کروڑ نئے صارفین کی گنجائش موجود ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) کے مطابق ملک بھر میں موبائل فون صارفین کی تعداد 10 کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے اور آئندہ سال موبائل فون صارفین کی تعداد میں مزید اضافہ ہو گا۔ 2010ء میں پاکستان میں موبائل فون صارفین کی اوسط تعداد اسٹھ اعشاریہ ایک فیصد تھی اور 2011ء میں یہ تعداد کافی بڑھ چکی ہے۔

    اگر گزشتہ چند سالوں کا ہی جائزہ لیا جائے تو اندازہ ہوتا ہے کہ ٹیلی کوم شعبے میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری اربوں ڈالر میں ہوئی ہے جس کی وجہ بھی سرمایہ کاری کے بعد وسیع پیمانے پر منافع کے حصول کے مواقعوں کا موجود ہونا ہے۔ 2005-06ء میں پاکستان میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 3 ارب 25 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تھی، جس میں سے ٹیلی کوم شعبے میں ایک ارب 90 کروڑ 51 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی جو کہ مجموعی سرمایہ کاری کا چون اعشاریہ ایک فیصد بنتی ہے۔ اسی طرح 2006-07ء میں 5 ارب 14 کروڑ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری پاکستان میں ہوئی، جس میں سے ٹیلی کوم شعبے میں ایک ارب 82 کروڑ 42 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی جو کہ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کا چھبیس اعشاریہ چھ فیصد سرمایہ کاری بنتی ہے۔ 2007-08ء کو میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 5 ارب 41 کروڑ ڈالر جبکہ ٹیلی کوم شعبے میں سرمایہ کاری ایک ارب 43 کروڑ 86 لاکھ ڈالر کی گئی۔ 2008-09ء میں پاکستان میں 3 ارب 72 کروڑڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری جبکہ ٹیلی کوم شعبے میں سرمایہ کاری 81 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہی جو کہ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کا اکیس اعشاریہ نو فیصد ہے۔ 2009-10ء میں پاکستان میں مجموعی طور پر براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 2 ارب 19 کروڑ 94 لاکھ 40 ہزار ڈالر رہی جبکہ ٹیلی کام سیکٹر میں 37 کروڑ 36 لاکھ 20 ہزار ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔ ان اعدادو شمار سے اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستان میں ٹیلی کوم شعبہ میں کتنے بڑے پیمانے پرسرمایہ کاری ہوئی۔ اگرچے سال 2008ء میں ٹیلی کوم شعبے میں سرمایہ کاری میں دہشت گردی اور دیگر مسائل کے سبب کمی واقع ہوئی ہے مگر اس کے باوجود پاکستان میں کام کرنے والی ٹیلی کوم کمپنیز بڑے پیمانے پر منافع کما رہی ہیں۔ پی ٹی اے کی جانب سے امید ظاہر کی گئی ہے کہ تھری جی ٹیکنولوجی کے اجراءسے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں مزید اضافہ ہوگا۔

    پاکستان میں اس وقت پانچ بڑی موبائل فون کمپنیز موبی لنک ، یو فون، وارد، ٹیلی نار اور زونگ کام کررہی ہیں ۔ ان میں سب سے زیادہ صارفین رکھنے والی کمپنی موبی لنک ہے جبکہ دوسرے نمبر پر یوفون، تیسرے پر وارد، چھوتھے پر ٹیلی نار اور پانچویںپر زونگ کا نمبر ہے۔ یوفون پی ٹی سی ایل کی ذیلی کمپنی ہے۔ وارد یو اے ای ، ٹیلی نار ناروے اور زونگ چائنا موبائل کمپنی سے تعلق رکھتی ہے۔ اگرچہ زونگ اپنے عالمی صارفین کی تعداد کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی موبائل کمپنی ہے تاہم یہ پاکستان میں سب سے آخر میں آئی اس لئے اس کا نمبر آخری ہے۔

    موبائل فون کمپنیز اپنے صارفین کے لئے کال کے ساتھ ساتھ ایس ایم ایس بھی فراہم کررہی ہیں جس سے موبائل فون کے استعمال میں اور بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ دنیا بھر میں ایس ایم ایس رابطے کا سستا ترین ذریعے تصور کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں بھی ایس ایم ایس کی سہولت سستے ترین نرخوں پر فراہم کی جارہی ہے۔

    عالمی سطح پر دیکھا جائے پاکستان دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے جہاں موبائل صارفین سب سے زیادہ ایس ایم ایس کرتے ہیں۔ پاکستان کے علاوہ سب سے زیادہ ایم ایس ایس صارفین والے ممالک میں فلپائن، امریکا، برطانیہ اور سوئیڈن کا نام سرفہرست ہے۔ پاکستان میں سیلولر کمپنیز نہایت ہی ارزاں نرخوں پر ایس ایم ایس فراہم کررہی ہیں اوسطاً فی ایس ایم ایس صفر اعشاریہ تین دو سینٹ سے صفر اعشاریہ ایک پانچ سینٹ تک ایس ایم ایس کے چارجز وصول کیے جارہے ہیں۔ جبکہ اتنے ارزاں نرخوں پر ایس ایم ایس کی سہولت سے فی صارف ماہانہ اوسطاً 135 ایس ایم ایس کرتا ہے۔

    پی ٹی اے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں موبائل صارفین نے 2006ء میں 8 ارب 70 کروڑ ایس ایم ایس کیے جبکہ 2007ء میں 22 ارب 6 کروڑ، 2008ء میں 61 ارب، 2009ء میں 151 ارب 70 کروڑ، 2010ء میں یہ تعداد 180 ارب اور 2011ء میں دسمبر کے اختتام تک 200 ارب ایس اہم ایس کئے۔ ان کمپنیز کو ایس ایم ایس پیکجز کی بدولت کافی فائدہ ہو رہا ہے۔

    ٹیلی کوم کمپنیز کی کامیابی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اب ٹی وی، اخبارات، رسائل و جرائد، بینرز، انٹرنیٹ ، ریڈیو، بل بورڈز، پمفلٹس، بجلی و گیس کے بل، ڈائجسٹ، مجلے، شہروں اور دیہاتوں کی دیواریں، بلند و بالا عمارات کی چھتیں، ریلوے اسٹیشنز، بس اسٹاپس، ویگینں سب کے سب موبائل فون کمپنیز کے تشہیر کا ذریعہ بنے ہوئے ہیں۔ کرکٹ میچ ہو یا کوئی اور ایونٹ یہی کمپنیزاسپانسر کرنے میں پیش پیش نظر آتی ہیں۔ پاکستان مارچ 2012ء تک تھری جی سروسز شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور تھری جی سروسز کا استعمال عام موبائل سیٹس سے نہین کیا جا سکتا، اس کے لئے خاص سیٹس کی ضرورت پڑتی ہے۔ پاکستان ہر سال کڑوں روپے کے موبائل فون سیٹس درآمد کرتا ہے اور تھری جی کے اجرزءکے بعد اس میں مزید اضافہ ہو گا۔ پاکستانی حکومت کو چاہیئے کہ تھری جی کے اجراءسے پہلے پاکستان میں موبائل فون سیٹس کی تیاری پر زور دیا جائے ۔ اس طرغ موبائل سیٹس کی مد میں ہونے والے سرمایہ کو بھی ملک سے باہر جانے سے روکا جا سکے گا اور ملک میں موبائل فونز کی تیاری کا عمل بھی شروع ہو جائے گا۔

    تحریر: سید محمد عابد
     
  2. الکرم
    آف لائن

    الکرم ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جون 2011
    پیغامات:
    3,090
    موصول پسندیدگیاں:
    1,180
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ٹیلی کوم شعبے کی کامیابی

    جناب سید محمد عابد جی السلام علیکم
    جناب خوش رہیں آپ جب بھی لکھتے ہیں منفرد اور سلجھا ہوا لکھتے ہیں
    اچھی معلومات ہوتی ہے آپ کی تحریروں میں۔
     
  3. سید محمد عابد
    آف لائن

    سید محمد عابد ممبر

    شمولیت:
    ‏29 اپریل 2011
    پیغامات:
    108
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ٹیلی کوم شعبے کی کامیابی

    شکریہ الکرم جی۔۔۔۔۔
     
  4. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ٹیلی کوم شعبے کی کامیابی

    سید صاحب اچھے اور معیاری مضمون لکھنے کی روایت برقرار رکھنے پر آپ کو مبارک باد اور ساتھ شکریہ بھی
     

اس صفحے کو مشتہر کریں