1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از کنورخالد, ‏20 فروری 2011۔

  1. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    ہم اپنے آپ میں گم تھے ہمیں خبر کیا تھی
    کہ ماورائے غمِ جاں بھی ایک دنیا تھی

    وفا پہ سخت گراں ہے تیرا وصالِ دوام
    کہ تجھ سے مل کر بچھڑنا میری تمنا تھی

    ہوا ہے تجھ سے بچھڑنے کے بعد اب معلوم
    کہ تو نہیں تھا ترے ساتھ ایک دنیا تھی

    خوشا وہ دل جو سلامت رہے بزعمِ وفا
    نگاہِ اہلِ جہاں ورنہ سنگِ خارا تھی

    دیارِ اہلِ سخن پر سکوت ہے کہ جو تھا
    فراز میری غزل بھی صدا بصحرا تھی
     
  2. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    تری یادوں کا وہ عالم نہیں ہے
    مگر دل کی اداسی کم نہیں ہے

    ہمیں بھی یاد ہے مرگِ تمنّا
    مگر اب فرصتِ ماتم نہیں ہے

    ہوائے قربِ منزل کا بُرا ہو
    فراقِ ہمسفر کا غم نہیں ہے

    جنونِ پارسائی بھی تو ناصح
    مری دیوانگی سے کم نہیں ہے

    یہ کیا گلشن ہے جس گلشن میں لوگو
    بہاروں کا کوئی موسم نہیں ہے

    قیامت ہے کہ ہر مے خوار پیاسا
    مگر کوئی حریفِ جم نہیں ہے

    صلیبوں پر کھنچے جاتے ہیں لیکن
    کسی کے ہاتھ میں پرچم نہیں ہے

    فراز اس قحط زارِ روشنی میں
    چراغوں کا دھواں بھی کم نہیں ہے
     
  3. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    اس سے پہلے

    اس سے پہلے کہ بے وفا ہوجائيں
    کيوں نہ اے دوست ہم جدا ہو جائيں

    تو بھي ہيرے سے بن گيا تھا پتھر
    ہم بھي جانے کيا ہو جائيں

    تو کہ يکتا بے شمار ہوا
    ہم بھي ٹوٹيں تو جا بجا ہوجائيں

    ہم بھي مجبوريوں کا عذع کريں
    پھر کہيں اور مبتلا ہو جائيں

    ہم اگر منزليں نہ بن پائے
    منزلوں تک کا راستہ ہو جائيں

    دير سے سوچ ميں ہيں پروانے
    راکھ ہو جائيں يا ہوا ہوجائيں

    اب کے گر تو ملے تو ہم تجھ سے
    ايسے لپٹيں کہ قبا ہو جائيں

    بندگي ہم نے چھوڑ دي فراز
    کيا کريں جب لوگ خدا ہوجائيں
     
  4. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    [​IMG]
     
  5. تانیہ
    آف لائن

    تانیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2011
    پیغامات:
    6,325
    موصول پسندیدگیاں:
    2,338
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    واہ۔ ۔۔۔بہت خوب
     
  6. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    [​IMG]
     
  7. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    ہے دعا یاد مگر حرفِ دعا یاد نہیں



    میرے نغمات کو اندازِ دعا یاد نہیں





    ہم نے جن کے لئیے راہوں میں بچھایا تھا لہو



    ہم سے کہتے ہیں وہی، عہدِ وفا یاد نہیں





    زندگی جبرِ مسلسل کی طرح کاٹی ہے



    جانے کس جرم کی پائی ہے سزا، یاد نہیں





    میں نے پلکوں سے درِ یار پہ دستک دی ہے



    میں وہ سائل ہوں جسے کوئی صدا یاد نہیں





    کیسے بھر آئیں سرِ شام کسی کی آنکھیں



    کیسے تھرائی چراغوں کی ضیاء یاد نہیں





    صرف دھندلاتے ستارے کی چمک دیکھی ہے



    کب ہوا، کون ہوا، مجھ سے جدا، یاد نہیں





    آؤ اک سجدہ کریں عالمِ مدہوشی میں



    لوگ کہتے ہیں کہ ساغر کو خدا یاد نہیں





    ۔۔۔ ساغر صدیقی ۔۔۔
     
  8. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    کنور خالد بھائی بہت ہی خوب زبردست شیئرنگ ہے :222:
     
  9. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    ہر بار میرے سامنے آتی رہی ہو تم

    ہر بار میرے سامنے آتی رہی ہو تم
    ہر بار تم سے مل کے بچھڑتا رہا ہوں میں
    تم کون ہو یہ خود بھی نہیں جانتی ہو تم
    میں کون ہوں یہ خود بھی نہیں جانتا ہوں میں
    تم مجھ کو جان کر ہی پڑی ہو عذاب میں
    اور اسطرح خود اپنی سزا بن گیا ہوں میں

    تم جس زمین پر ہو میں اُس کا خدا نہیں
    پس سر بسر اذیت و آزار ہی رہو
    بیزار ہو گئی ہو بہت زندگی سے تم
    جب بس میں کچھ نہیں ہے تو بیزار ہی رہو
    تم کو یہاں کے سایہ و پرتو سے کیا غرض
    تم اپنے حق میں بیچ کی دیوار ہی رہو

    میں ابتدائے عشق سے بے مہر ہی رہا
    تم انتہائے عشق کا معیار ہی رہو
    تم خون تھوکتی ہو یہ سُن کر خوشی ہوئی
    اس رنگ اس ادا میں بھی پُر کار ہی رہو

    میں نے یہ کب کہا تھا محبت میں ہے نجات
    میں نے یہ کب کہا تھا وفادار ہی رہو
    اپنی متاعِ ناز لُٹا کر مرے لیئے
    بازارِ التفات میں نادار ہی رہو

    جب میں تمہیں نشاطِ محبت نہ دے سکا
    غم میں کبھی سکونِ رفاقت نہ دے سکا
    جب میرے سب چراغِ تمنا ہوا کے ہیں
    جب میرے سارے خواب کسی بے وفا کے ہیں
    پھر مجھ کو چاہنے کا تمہیں کوئی حق نہیں
    تنہا کراہنے کا تمہیں کوئی حق نہیں
     
  10. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    واہ بہت ہی خوب زبردست :222: شاندار
     
  11. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    کب تک رہو گے آخر یوں دور دور ہم سے
    ملنا پڑے گا تم کو ایک دن ضرور ہم سے

    دامن بچانے والے یہ بے رخی ہے کیسی
    کہہ دو اگر ہوا ہے کوئی قصور ہم سے

    ہم چھین لیں گے تم سے یہ شان- بے نیازی
    تم مانگتے پھرو گے اپنا غرور ہم سے

    ہم چھوڑ دیں گے تم سے یوں بات چیت کرنا
    تم پوچھتے پھرو گے اپنا قصور ہم سے
     
  12. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    بہت خوب واہ :a165:
     
  13. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    اِک عمر سے اس شب میں گرفتار ہوں مَیں بھی
    اِس ظلم سے اَب بَر سرِ پیکار ہوں مَیں بھی

    بچوں کو آسانیاں بہم کرنے کی خاطر
    دُشوار منازل کا، طلبگار ہوں مَیں بھی

    گھر میرا رکاوٹ تھا، جلا ڈالا ھے اس کو
    ہر بار مَیں ڈرتا تھا کہ گھر دار ہوں مَیں بھی

    کب تک اِنہی ٹکڑوں پہ گذر اپنی رھے گی
    مَیں بے سَروساماں سہی، خود دار ہوں مَیں بھی

    اک عمر تلک چشمِ تماشا بھی رہا ہوں
    صد شکر تغیر کا عَلم دار ہوں مَیں بھی

    کوئی ہاتھ بھی پھیلا ہُوا، دیکھا نہیں جاتا
    دینے کو بھی دل کرتا ھے، نادار ہوں مَیں بھی

    دوش اپنے مقدر کا، مَیں کس سر پہ رکھوں اب
    منصف بھی تھا اندھا، سو گنہگار ہوں مَیں بھی

    ہر وقت کا کُڑھنا بھی، ہنر دے گیا فرخ
    مزدور کو اب کُشتہِ پندار ہوں مَیں بھی
     
  14. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    اے ارضِ وطن



    اے ارضِ وطن



    اے ارضِ وطن!


    چوبیس برس کی فردِ عمل، ہر دل زخمی ہر گھر مقتل
    اے ارضِ وطن ترے غم کی قسم، ترے دشمن ہم ترے قاتل ہم
    قیدی شیرو، زخمی بیٹو!
    دُکھیا ماؤں! اُجڑی بہنو!
    ہم لوگ جو اب بھی زندہ ہیں، ہم تُم سے بہت شرمندہ ہیں
    اے ارضِ وطن ترے غم کی قسم، ترے دشمن ہم ترے قاتل ہم

    ہم حرص و ہوا کے سوداگر، بیچیں کھالیں انسانوں کی
    بُجھتے رہے روزن آنکھوں کے، بڑھتی رہی ضو ایوانوں کی
    جلتی راہو! اُٹھتی آہو!
    گھائل گیتو! بِسمل نغمو!
    ہم لوگ جو اب بھی زندہ ہیں، اس جینے پر شرمندہ ہیں
    اے ارضِ وطن ترے غم کی قسم، ترے دشمن ہم ترے قاتل ہم

    افکار کو ہم نیلام کریں، اقدار کا ہم بیوپار کریں
    اِن اپنے منافق ہاتھوں سے خود اپنا گریباں تار کریں
    ٹُوٹے خوابو! کُچلے جذبو!
    روندی قدرو! مَسلی کلیو!
    ہم لوگ جو اب بھی زندہ ہیں، اس جینے پر شرمندہ ہیں
    اے ارضِ وطن ترے غم کی قسم، ترے دشمن ہم ترے قاتل ہم

    ہم نادیدے ناشُکروں نے ہر نعمت کا کُفران کیا
    ایک آدھ سُنہری چھت کے لئے، کُل بستی کو ویران کیا
    سُونی گلیو! خُونی رستو!
    بچھڑے یارو! ڈُوبے تارو!
    ہم لوگ جو اب بھی زندہ ہیں، اس جینے پر شرمندہ ہیں
    اے ارضِ وطن ترے غم کی قسم، ترے دشمن ہم ترے قاتل ہم

    بیواؤں کے سر کی نم چادر، خوش وقتوں کی بانات ہُوئی
    جو تارا چمکا ڈُوب گیا، جو شمع جلائی رات ہُوئی
    ہنستے اشکو! جمتی یادو!
    دُھندلی صبحو! کالی راتو!
    ہم لوگ جو اب بھی زندہ ہیں، اس جینے پر شرمندہ ہیں
    اے ارضِ وطن ترے غم کی قسم، ترے دشمن ہم ترے قاتل ہم

    کُچھ اور چمک اے آتشِ جاں، کُچھ اور ٹپک اے دل کے لہُو
    کُچھ اور فزوں اے سوزِ دروں، کُچھ اور تپاں اے ذوقِ نمو
    بچھڑے یارو! ڈُوبے تارو!
    دُکھیا ماؤں! اُجڑی بہنو!
    ہم لوگ جو اب بھی زندہ ہیں، اس جینے پر شرمندہ ہیں
    اے ارضِ وطن ترے غم کی قسم، ترے دشمن ہم ترے قاتل ہم

    کلام: ضمیر جعفری
    19 دسمبر 1971ء
    (قلعہ سوبھا سنگھ)
     
  15. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    [​IMG]
     
  16. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    [​IMG]
     
  17. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    واہ کنور جی
    بہت خوب انتخاب ہے آپ کا
    ارضِ وطن پر لکھی گئی نظم بہت پسند آئی۔
    شکریہ
     
  18. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    آج سے اے مزدور کسانوں میرے گیت تمہارے ہیں
    فاقہ کش انسانوں میرے جوگ وہاگ تمہارے ہیں
    جب تک تم بھوکے ننگے ہویہ نغمے خاموش نہ ہوںگے
    جب تک بے آرام ہو تم یہ نغمے راحت کوش نہ ہوںگے
    تم سے قوت لے کر اب میں تم راہ کو دکھاوںگا
    تم پرچم لہرانا ساتھی میں بربت پر گاوںگا
    آج میرے فن کا مقصد زنجیریں پگھلانا ہے
    آج سے میں شبنم کے بدلے انگارے برساوںگا
     
  19. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    ساحر لدھیانوی

    خون پھر خون ہے

    ظلم پھر ظلم ہے، بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے
    خون پھر خون ہے، ٹپکے گا تو جم جائے گا

    خاکِ صحرا پہ جمے یا کفِ قاتل پہ جمے
    فرقِ انصاف پہ یا پائے سلاسل پہ جمے
    تیغِ بیداد پہ، یا لاشہ بسمل پہ جمے
    خون پھر خون ہے، ٹپکے گا تو جم جائے گا

    لاکھ بیٹھے کوئی چھپ چھپ کے کمیں گاہوں میں
    خون خود دیتا ہے جلادوں‌کے مسکن کا سراغ
    سازشیں لاکھ اوڑھاتی رہیں ظلمت کا نقاب
    لے کے ہر بوند نکلتی ہے ہتھیلی پہ چراغ

    تم نے جس خون کو مقتل میں دبانا چاہا
    آج وہ کوچہ و بازار میں آنکلا ہے
    کہیں شعلہ، کہیں نعرہ، کہیں پتھر بن کر
    خون چلتا ہے تو رکتا نہیں سنگینوں‌سے
    سر اٹھاتا ہے تو دبتا نہیں آئینوں‌ سے

    ظلم کی بات ہی کیا، ظلم کی اوقات ہی کیا
    ظلم بس ظلم ہے آغاز سے انجام تلک
    خون پھر خون ہے، سو شکل بدل سکتا ہے
    ایسی شکلیں کہ مٹاؤ تو مٹائے نہ بنے
    ایسے شعلے کہ بجھاؤ تو بجھائے نہ بنے
    ایسے نعرے کہ دباؤ تو دبائے نہ بنے
     
  20. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    یہ محلوں یہ تختوں یہ تاجوں کی دنیا
    یہ انساں کے دشمن سماجوں کی دنیا
    یہ دولت کے بھوکے رواجوں کی دنیا
    یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے

    یہاں اک کھلونا ہے انساں کی ہستی
    یہ بستی ہے مردہ پرستوں کی بستی
    یہاں پر تو جیون سے ہے موت سستی
    یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے

    یہ دنیا جہاں آدمی کچھ نہیں ہے
    وفا کچھ نہیں دوستی کچھ نہیں ہے
    یہاں پیار کی قدر ہی کچھ نہیں ہے
    یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے

    جلا دو اسے بھونک ڈالو یہ دنیا
    میرے سامنے سے ہٹا لو یہ دنیا
    تمھاری ہے تم ہی سنبھالو یہ دنیا
    یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے
     
  21. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری


    واہ، بہت خوب۔
     
  22. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    [​IMG]
     
  23. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    [​IMG]
     
  24. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کنور خالد کی پسندیدہ شاعری

    [​IMG]
     

اس صفحے کو مشتہر کریں