1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نماز

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از كاشان عدنان, ‏26 جولائی 2011۔

  1. كاشان عدنان
    آف لائن

    كاشان عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2011
    پیغامات:
    152
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    نماز انسان کو بے حیائی روکتی ھے۔
     
  2. كاشان عدنان
    آف لائن

    كاشان عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2011
    پیغامات:
    152
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نماز

    ہر دن رات میں پانچ مرتبہ خدا کی عبادت کا وہ خاص طریقہ جسے مسلمان ادا کرتے ہیں نماز کہلاتا ہے۔ یہ طریقہ مسلمانوں کو خدا اور رسول نے قرآن و حدیث میں سکھا یا ہے۔
     
  3. كاشان عدنان
    آف لائن

    كاشان عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2011
    پیغامات:
    152
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نماز

    ہر سمجھ بوجھ والے بالغ مرد اور عورت پر نماز فرض ہے۔ اور جو اسے فرض نہ جانے کافر ہے۔

    ------------------------نابالغ لڑکے اور لڑکی پر اگرچہ نماز پڑھنا فرض نہیں ۔ مگر بچہ کی جب سات برس کی عمر ہو تو اسے نماز پڑھنا سکھایا جائے۔ اور جب دس برس کا ہوجائے تو مار کر پڑھوانی چاہیے۔


    --------------------------------------------------
     
  4. كاشان عدنان
    آف لائن

    كاشان عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2011
    پیغامات:
    152
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نماز

    اللہ تعالیٰ کے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمان بندہ جب اللہ تعالیٰ کے لیے نماز پڑھتا ہے تو اس سے گناہ ایسے گرتے ہیں جیسے پت جھڑ کے موسم میں درخت کے پتے ، اور بندہ جب نماز کے لیے کھڑا ہوتا ہے ، اس کے لیے جنتوں کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں۔ نماز جنت کی کنجی ہے۔ نماز دین کا ستون ہے جس نے اسے قائم رکھا اس نے دین کو قائم رکھا اور جس نے اسے چھوڑ دیا۔ اس نے دین کو ڈھا دیا، اور قرآن شریف میں ہے کہ نماز آدمی کو بری باتوں اور بے حیائی کے کاموں سے روکتی ہے، غرض نمازی آدمی اللہ تعالیٰ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا پیارا ہوتا ہے۔ اس کے رزق میں، کاروبار میں، عمر اور ایمان میں نماز کے باعث ترقی ہوتی ہے۔
     
  5. كاشان عدنان
    آف لائن

    كاشان عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2011
    پیغامات:
    152
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نماز

    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے نماز جان بوجھ کر چھوڑی اس کا نام دوزخ کے دروازے پر لکھ دیا جاتا ہے۔ خدا اور رسول اس سے بیزار ہیں اور جو شخص نماز کا پابند نہیں ہو قیامت کے دن فرعون کے ساتھ ہوگا۔
     
  6. كاشان عدنان
    آف لائن

    كاشان عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2011
    پیغامات:
    152
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نماز

    بے نمازی کے ساتھ کھانا پینا، بات چیت ، میل جول، سلام وغیرہ چھوڑ دیں، حقہ پانی بند کر دیں، کیا عجب کہ وہ اس ڈر سے نماز کا پابند ہو جائے۔
     
  7. كاشان عدنان
    آف لائن

    كاشان عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2011
    پیغامات:
    152
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نماز

    لڑکا ہو یا لڑکی دونوں پورے پندرہ برس کی عمر ہو جانے پر اسلام کے قانون میں بالغ مان لیے جاتے ہیں اور نماز روزہ وغیرہ ان پر فرض ہو جاتا ہے۔ شریعت کے احکام ان پر جاری ہو جاتے ہیں۔
     
  8. كاشان عدنان
    آف لائن

    كاشان عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2011
    پیغامات:
    152
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نماز

    رات دن کی نمازوں میں سترہ رکعتیں فرض ہیں، دو فجر کی ، چار ظہر کی ، چار عصر کی، تین مغرب کی اور چار عشاء کی۔

    پانچ وقتوں کی ملا کر سترہ

    رکعتیںہیں فرض، تم کر لو شمار

    فجر کی دو رکعتیں مغرب کی تین

    ظہر اور عصر و عشاء کی چار چار
     
  9. كاشان عدنان
    آف لائن

    كاشان عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2011
    پیغامات:
    152
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نماز

    پانچوں وقت کی نمازوں میں بارہ رکعت سنت موکدہ ہیں ، دو فجر کی ، چھ ظہر کی ، چار فرضوں سے پہلے اوردو فرضوں کے بعد،دو مغرب کے فرضوں کے بعد اور دو عشاء کے فرضوں کے بعد،
    کچھ خبر بھی ہے تمہیں سنت ہیں کتنی رکعتیں
    اول آخر فرض کے بارہ ہیں لو ہم سے سنو
    فجر کے اول میں دو اور ظہر کے اول میں چار
    ظہر و مغرب اور عشاء ہر ایک کے آخر میں دو
     
  10. كاشان عدنان
    آف لائن

    كاشان عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2011
    پیغامات:
    152
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نماز

    عام طور پر ظہر کے بعد دو نفل، عصر سے پہلے دو یا چار رکعت سنت، (غیرموکدہ) مغرب کے بعد دو نفل ، عشاء کے فرضوں سے پہلے دو یا چار رکعت سنت (غیر موکدہ) عشاء کے فرضوں کے بعد دو سنت موکدہ پڑھ کر دو نفل پھر تین وتر پڑھ کر دو نفل پڑھے جاتے ہیں ورنہ نفل کی کوئی خاص تعداد نہیں آئی۔
     
  11. كاشان عدنان
    آف لائن

    كاشان عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2011
    پیغامات:
    152
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نماز

    فجر میں (۴رکعت) پہلے دو سنت اور پھر دو فرض ، ظہر میں (بارہ رکعت) پہلے چار سنت پھر چار فرض پھر دو سنت ، دو نفل ، عصر میں(آٹھ رکعت) پہلے چار سنت (غیرہ موکدہ) پھر چار فرض، مغرب میں (سات رکعت) پہلے تین فرض پھر دو سنت پھر دو نفل ، اور عشاء میں (۱۷ رکعت) پہلے چار سنت (غیرموکدہ) پھر چار فرض دو سنت پھر دو نفل پھر تین وتر دو نفل، یہ سب اڑتالیس رکعتیں ہوئیں۔
     
  12. كاشان عدنان
    آف لائن

    كاشان عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2011
    پیغامات:
    152
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نماز

    وتر کی تین رکعتیں نہ فرض ہیں نہ سنت بلکہ واجب ہیں جو عشاء کے فرض اور سنت اور دو نفل پڑھ کر پڑھی جاتی ہیں۔
     
  13. كاشان عدنان
    آف لائن

    كاشان عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2011
    پیغامات:
    152
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نماز

    اللہ تعالیٰ کی عبادت اور بندگی کا وہ مخصوص اور پاکیزہ طریقہ جو اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کو سکھایا اور بنی صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کو تعلیم فرمایا، نماز کہلاتا ہے۔ نماز کے زریعہ انسان اپنی انتہائی عاجزی کا اظہار اور اللہ تبارک و تعالیٰ کی بزرگی اور کبریائی کا اقرار کرتا ہے۔ اسی لیے نمازی آدمی خدا کا آدمی خدا کا مقبول بندہ ہوتا ہے بشرطیکہ وہ نماز کے طور پر دل لگا کر پڑھے۔
     
  14. كاشان عدنان
    آف لائن

    كاشان عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2011
    پیغامات:
    152
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نماز

    مسلمان اور کافر کے در میا ن بہی بس نماز کا فرق ہے
     
  15. كاشان عدنان
    آف لائن

    كاشان عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2011
    پیغامات:
    152
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نماز

    نماز کی مثال خیمہ کے ستون کی ہے اگر خیمہ کا ستون مضبوط ہوتا ہے اس کی رسیاں، اس کا کپڑا اور پردے سب کچھ مضبوط اور فائدہ مند ہوتے ہیں اور اگر ستون ٹوٹ جاتا ہے تواس کی کوئی بھی چیز ،رسیاں، میخیں، کپڑا سب کچھ نیچے گر جاتا ہے اور کوئی فائدہ نہیں پہنچاتا۔
     
  16. كاشان عدنان
    آف لائن

    كاشان عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2011
    پیغامات:
    152
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نماز

    ہر پرہيزگار انسان كے لئے نماز قرب الہى كا وسيلہ ہے
     
  17. فیاض انصاری
    آف لائن

    فیاض انصاری ممبر

    شمولیت:
    ‏26 جولائی 2011
    پیغامات:
    26
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نماز

    نماز مومن کی پہچان ہے
     
  18. كاشان عدنان
    آف لائن

    كاشان عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2011
    پیغامات:
    152
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نماز

    بے نمازی کا رزق حرام ہے
     
  19. كاشان عدنان
    آف لائن

    كاشان عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2011
    پیغامات:
    152
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نماز

    حضرت عثمان رضی اللہ تعالئ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: " جو مسلمان آدمی فرض نماز کا وقت آنے پر اس کے لیے اچھی طرح وضو کرے، پھر پورے خشوع و خضوع اور اچھے رکوع و سجود کے ساتھ نماز ادا کرے تو وہ نماز اس کے واسطےپچھلےگناہوں کا کفارہ بن جائے گی جب تک کہ وہ کسی کبیرہ گناہ کا مرتکب نہ ہوا ہو اور نماز کی یہ برکت اس کو ہمیشہ ہمیشہ حاصل ہوتی رہے گی۔"
    (مسلم شریف]
     
  20. كاشان عدنان
    آف لائن

    كاشان عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2011
    پیغامات:
    152
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نماز

    نماز اپنی حقیقت کے لحاظ سے ایک حسیاتی عمل ہے، نماز درحقیقت خوف و خشیت اور محبت و انابت کے ساتھ اللہ تعالئ کی طرف ما یل اور اس سے قریب ہونے کا نام ہے، نماز میں بندے کو اللہ تعالٰی سے ہم کلامی کا شرف حاصل ہوتا ہے، نماز ہمارے ایمانی شعور کا اولین فیضان ہے، نماز درحقیقت اپنے دل، زبان اور جسم کے ذریعہ اپنے رب کے سامنے بندگی اور عبودیت اور اس کی بڑائی اور عظمت کا اظہار ہے۔ نماز اللہ تعالٰی کی یاد ، اس کے احسانات کا شکر اور حسن ازل کی حمد اور تسبیح ہے، یہ ساز دل کا نغمہ ہے، بے قرار روح کی تسکین، فطرت کی پکار اور ہماری زندگی کا ماحصل ہے۔
    نماز ایک عالمگیر حقیقت ہے۔ نماز نہ صرف انسان کی بلکہ تمام موجودات کی فطرت ہے۔ اس کے بغیر کسی مخلوق کے وجودوبقا کا تصور نہیں کیا جاسکتا، چنانچہ قرآن کا بیان ہے کہ پوری کاینات اللہ سبحانہ و تعالٰی کی تسبیح میں مصروف ہے۔
    " کیا تم نے نہیں دیکھا کہ آسمانوں اور زمین مین جو بھی ہے اللہ کی تسبیح کرتا ہے، پر پھیلائے پرندے بھی(اس کی تسبیح کرتے ہیں) ہر ایک اپنی نماز اور تسبیح سے واقف ہے اور اللہ جانتا ہے جو کچھ وہ کرتے ہیں"
    (النور 41)
     

اس صفحے کو مشتہر کریں