1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اسفین کی طرف سے

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از اسفين, ‏8 جولائی 2011۔

  1. اسفين
    آف لائن

    اسفين ممبر

    شمولیت:
    ‏27 جون 2011
    پیغامات:
    24
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جدہ۔ برطانیہ اور سعود ی عرب نے شورش زدہ ممالک سے متعلق تعاون پر اتفاق کر لیا، یہ اتفاق برطانیہ کے وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے جدہ میں اپنے سعودی ہم منصب شہزادہ سعود الفیصل کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات کے بعد برطانوی وزیرخارجہ نے شہزادہ سعودالفیصل کے ساتھ مشترکہ نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں حالیہ تبدیلی کے دور میں یمن، بحرین، شام، ایران اور مشرق وسطیٰ کے امن عمل سمیت علاقائی امور پر ہمارے درمیان تعمیری تعاون بڑی اہمیت کا حامل ہے۔

    ولیم ہیگ نے شام کی صورت حال کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے صدربشارالاسد کی حکومت پر زوردیا کہ وہ تشدد کے خاتمے اور صورت حال کی تبدیلی کے لیے تیز رفتار اور ٹھوس اقدامات کرے۔انہوں نے کہا کہ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اصلاحات کے لیے صدراسد کی تجاویز اگر کوئی اہمیت رکھتی ہیں تو ان پر مکمل طور پر عمل درآمد کیا جانا چاہیے۔ یمن کے حوالے سے برطانوی وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم وہاں تمام فریقوں کی سیاسی مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانے اور طے شدہ اندازمیں انتقال اقتدار کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

    ولیم ہیگ نے بتایا کہ ہم نے لیبیا کی صورت حال کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا ہے اور برطانیہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر انیس سو ترہتر پر عمل درآمد جاری رکھے گا”جس میں شہریوں کے تحفظ کے نام پر فوجی قوت کے استعمال کی اجازت دی گئی ہے۔ شہزادہ سعود الفیصل نے بتایا کہ یمنی صدر علی عبداللہ صالح کی صحت اب بہتر ہے اور وہ بات چیت کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے سعودی عرب کی ہمسایہ خلیجی ریاست بحرین میں حکومت اور حزب اختلاف کے درمیان مذاکرات کے عمل کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس سے تمام فریقوں کے اتفاق رائے سے سیاسی تنازعے کے حل کی راہ ہموار ہوگی۔ہیگ نے اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان مشرق وسطیٰ کے دیرینہ تنازعے کے حل کے لیے بامقصد مذاکرات کی ضرورت پربھی زوردیا۔شہزادہ سعود الفیصل نے کہا کہ ان کے ملک کی فوجی بحرین میں اپنے مشن کی تکمیل تک وہاں موجود رہیں گے۔انھوں نے واضح کیا کہ سعودی عرب بحرین میں کوئی مہم جوئی نہیں کررہا ہے۔
     
  2. اسفين
    آف لائن

    اسفين ممبر

    شمولیت:
    ‏27 جون 2011
    پیغامات:
    24
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پنجابی مزاحیہ شاعری

    کنبرا۔ یورپ کے کئی ممالک کے بعد آسڑیلیا نے بھی مسلم خواتین کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کر دی ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا میں مسلم خواتین کے حجاب پہننے کو ایک برائی تصور کیا جانے لگاہے اور حکومت نے حجاب کو معاشرتی تعلقات میں بڑی رکاوٹ قرار دیا ہے ۔

    اس سلسلے میں عوامی مقامات اور عدالتوں میں چہرہ چھپانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے،جبکہ خلاف ورزی کرنے والوں کو پولیس سٹیشن بلا کر نقاب اتارنے کا کہا جائے گا، پابندی کی خلاف ورزی پر سزا کا تعین ابھی نہیں کیا گیاہے، فرانس،ہالینڈ،ڈنمارک اورسپین سمیت بارہ یورپی ممالک میں حجاب پہننے پر پہلے سے ہی پابندی عائد ہے اور اب یہ تعصب آسٹریلیا تک پہنچ گیا ہے،جس پر مسلمان خواتین نے سخت احتجاج کیا ہے ۔
     
  3. اسفين
    آف لائن

    اسفين ممبر

    شمولیت:
    ‏27 جون 2011
    پیغامات:
    24
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پنجابی مزاحیہ شاعری

    دیر۔ خیبر پختون خوا کے ضلع دیر بالا میں افغان شرپسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ ووسرے روز بھی جاری رہا۔ اب تک آٹھ شدت پسند ہلاک جبکہ قومی لشکر کے دو رضاکار جاں بحق اور پانچ شدید زخمی ہوئے ہیں،کشیدہ صورتحال کے باعث براول کے کئی علاقوں میں بدستور کرفیو نافذ ہے،ذرائع کے مطابق ضلع دیر کے علاقے براول کے گاؤں خراو درہ میں افغان شرپسندوں نے گزشتہ صبح حملہ کردیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شرپسندوں کی تعداد آٹھ سو سے ایک ہزار تک ہے جو اپر دیر کے مختلف علاقوں میں پھیل گئے ہیں، انہوں نے مختلف علاقوں میں چارسکولوں ،پندرہ دکانوں اور ایک مسجد کو آگ لگادی، سکیورٹی فورسز اور شرپسندوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جمعرات کو دوسرے روزبھی جاری رہا، آپریشن میں سیکیورٹی فورسز اور قومی لشکر کے ساتھ پولیس اہل کار بھی حصہ لیا، اپردیر کے علاقوں نصرت درہ ، خراو درہ ، باتور کلے اور سروکلے میں فورسز کا سرچ آپریشن جاری ہے، شرپسندوں سے نمٹنے کے لئے براول کی کئی علاقوں میں دوسرے روز بھی کرفیو ہے۔
     
  4. اسفين
    آف لائن

    اسفين ممبر

    شمولیت:
    ‏27 جون 2011
    پیغامات:
    24
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پنجابی مزاحیہ شاعری

    سوات۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنرل اطہر عباس نے کہا ہے کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام اداروں کو متحد ہو کر کام کرنا ہو گا، کوئی ایک ادارہ اکیلے دہشت گردی کا خاتمہ نہیں کر سکتا، دہشت گردوں نے جہاں قبضہ کیا پاک فوج نے وہاں سے ان کا خاتمہ کر کے حکومتی رٹ قائم کی۔

    وہ بدھ کو یہاں پاک فوج کے زیر اہتمام انتہاپسندی کے خاتمے کے حوالے سے منعقدہ سیمینار کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ میجر جنرل اطہر عباس نے کہاکہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پالیسی مرتب کرنے کیلئے ایک ٹیم کام کر رہی ہے جو جلد اپنی سفارشات پیش کرے گی، ان تمام سفارشات کو پھر ریاستی اداروں کو بھیجا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ جس ادارے کا جتنا ہی کردار ہے وہ اتنا کردار ادا کرے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام اداروں کواکٹھا ہونا ہوگاکوئی ایک ادارہ دہشت گردی کا خاتمہ نہیں کر سکتا۔

    انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کیخلاف پاک فوج ایک حد تک آپریشن کر کے حالات کو سدھار سکتی ہے جہاں بھی دہشت گردوں نے قبضہ کیا اور ریاستی اداروں کو نکالا گیا پاک فوج نے وہاں کامیاب آپریشن کر کے ان کا خاتمہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ فوج ایک قومی سلامتی کا ادارہ ہے اور پاک فوج دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کر کے ان کا ملک سے صفایا کر رہی ہے۔


    Print This Post
     
  5. اسفين
    آف لائن

    اسفين ممبر

    شمولیت:
    ‏27 جون 2011
    پیغامات:
    24
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پنجابی مزاحیہ شاعری

    سوات۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنرل اطہر عباس نے کہا ہے کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام اداروں کو متحد ہو کر کام کرنا ہو گا، کوئی ایک ادارہ اکیلے دہشت گردی کا خاتمہ نہیں کر سکتا، دہشت گردوں نے جہاں قبضہ کیا پاک فوج نے وہاں سے ان کا خاتمہ کر کے حکومتی رٹ قائم کی۔

    وہ بدھ کو یہاں پاک فوج کے زیر اہتمام انتہاپسندی کے خاتمے کے حوالے سے منعقدہ سیمینار کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ میجر جنرل اطہر عباس نے کہاکہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پالیسی مرتب کرنے کیلئے ایک ٹیم کام کر رہی ہے جو جلد اپنی سفارشات پیش کرے گی، ان تمام سفارشات کو پھر ریاستی اداروں کو بھیجا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ جس ادارے کا جتنا ہی کردار ہے وہ اتنا کردار ادا کرے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام اداروں کواکٹھا ہونا ہوگاکوئی ایک ادارہ دہشت گردی کا خاتمہ نہیں کر سکتا۔

    انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کیخلاف پاک فوج ایک حد تک آپریشن کر کے حالات کو سدھار سکتی ہے جہاں بھی دہشت گردوں نے قبضہ کیا اور ریاستی اداروں کو نکالا گیا پاک فوج نے وہاں کامیاب آپریشن کر کے ان کا خاتمہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ فوج ایک قومی سلامتی کا ادارہ ہے اور پاک فوج دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کر کے ان کا ملک سے صفایا کر رہی ہے۔
    پارہ چنار۔ وسطی کرم ایجنسی کے مختلف علاقوں میں فورسزکے جاری آپریشن کے دوران چالیس شدت پسند ہلاک،متعدد ٹھکانے تباہ جبکہ وسطی کرم کے علاقہ شامخئی میں گھر پر مارٹر گولہ گرنے سے تین خواتین جاں بحق ہوگئیں۔ وسطی کرم ایجنسی کے مختلف علاقوں میں شدت پسندوں کے خلاف فورسز کا آپریشن جاری ہے جس میں فورسز کے زمینی دستوں کے علاوہ گن شپ ہیلی کاپٹرز اور جیٹ طیارے بھی حصہ لے رہے ہیں ۔پاک فوج کے بریگیڈیئر بشارت کے مطابق وسطی کرم ایجنسی میں جاری آپریشن میں اب تک چالیس شدت پسند مارے گئے ہیں اور ان کے کئی ٹھکانے بھی تباہ کئے گئے ہیں۔

    فورسز کی کارروائی کے دوران شدت پسندوں کے کئی مراکز اور ٹھکانوں پر مشتمل چار اہم علاقوں مانتو،گوائی ،سنگ ڈوبہ،مرغان کے علاقے میں فورسز نے شدت پسندواں کے کئی ٹھکانوں کونشانہ بنا کر تباہ کر دیا ہے ،وسطی کرم کے علاقہ شامخئی سے آمدہ اطلاعات کے مطابق نامعلوم سمت سے فائر کیا گیا مارٹر گولہ ملک شندی گل نامی شخص کے گھر پر آگرا جو زور دار دھماکے سے پھٹ پڑا جس کے نتیجے میں گھر میں موجود تین خواتین جاں بحق ہوگئیں ۔

    آپریشن کے باعث وسطی کرم کے مختلف علاقوں سے چارہزار خاندانوں نے نقل مکانی کر لی ہے جبکہ لوئر کرم کے علاقہ درانی میں قائم کئے گئے کیمپ میں اب تک چارسو خاندان رجسٹرڈ ہوچکے ہیں ۔کیمپ میں پی پی آیچ آئی کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر عارضی بی ایچ یو قائم کیا گیا ہے جہاں پر مریضوں کے معائنہ کے علاوہ فری ادویات بھی فراہم کی جارہی ہیں ۔


    Print This Post

    Print This Post
     
  6. اسفين
    آف لائن

    اسفين ممبر

    شمولیت:
    ‏27 جون 2011
    پیغامات:
    24
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پنجابی مزاحیہ شاعری

    خارباجوڑایجنسی ۔ باجوڑایجنسی کی تحصیل لوئی ماموند کے سرحدی علاقہ میں افغانستان سے داخل ہونے والے شدت پسندوں کا سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملے میں سیکورٹی فورسز کا ایک اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیاہے جبکہ فورسز کی جوابی کارروائی میں تین عسکریت پسند ہلاک اور متعد د زخمی ہوگئے ہیں ۔ مقامی لوگوں کے مطابق درجنوں مسلح عسکریت پسندوں کے ایک گروپ نے صدرمقام خار سے شمال مغرب کے جانب چالیس کلومیٹر دور کٹکوٹ نامی سرحدی علاقہ فورسز کے ایک پوسٹ پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا ۔ حملے کے بعد فورسز نے بھی جوابی کاروائی کی اور دونوں اطراف سے فائرنگ کا تبادلہ دو گھنٹے تک جاری رہا ۔

    باجوڑایجنسی کے انتظامیہ نے عسکریت پسندوں کی جانب سے پاکستانی علاقہ میں فورسز کے ایک پوسٹ پر حملے کی تصدیق کی ہے ۔ ذرائع کے مطابق افغان صوبہ کنڑ سے آئے ہوئے درجنوں مسلح عسکریت پسندوں نے اتواراور پیر کے درمیانی رات تحصیل لوئی ماموند کے علاقہ کٹکوٹ میں سیکورٹی فورسز کے ایک پوسٹ پر حملہ کیا ۔ذرائع کے مطابق مسلح افراد جو جدید اور خود کار ہتیاروں سے لیس تھے نے پوسٹ پر بھاری ہتیاروں سے فائرنگ شروع کی ۔ عسکریت پسندوں کے فائرنگ سے سیکورٹی فورسز کا ایک اہلکار موقع پر شہید جبکہ ایک اہلکار زخمی ہوگیا ، فورسز نے عسکریت پسندوں کے خلاف فوری طور پر جوابی کاروائی شروع کی۔

    مقامی لوگوں کے مطابق فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ دو گھنٹے تک جاری رہا۔ بھاری ہتیاروں کی فائرنگ کی اواز سن کر مقامی لوگوں اور ماموند قومی لشکر کے رضاکاروں نے بھی عسکریت پسندوں کے خلاف کاروائی میں حصہ لیا ۔ سیکورٹی فورسز کے جوابی کاروائی کے بعد عسکر یت پسند دوبارہ اآفغانستان فرار ہو نے میں کامیاب ہوگئے ۔

    یاد رہے کہ باجوڑایجنسی میں گزشتہ ماہ سولہ جون کو افغانستان سے تحصیل ماموند میں داخل ہونے والے لگ بھگ دو سو عسکریت پسندوں نے سرحدی علاقوں منڑو جنگل سرکئی اور مخہ میں مقامی ابادی پر حملے کئے تھے جس کے نتیجے میں پانچ مقامی افراد جان بحق اور اٹھ زخمی ہوگئے تھے ۔ اسی حملے کے ایک دن بعد پاکستانی دفتر خارجہ نے افغان حکومت سے سخت احتجاج کیا تھا اور اسلام اباد میں متعین افغان سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا تھا ۔ چند روز قبل باجوڑایجنسی اور افغان صوبہ کنڑ میں رہائش پزیر سلارزی قبائل نے اپنے اپنے علاقوں میں دراندازی روکنے کے لیے مشترکہ اقدامات کا فیصلہ کیا تھا ۔ یاد رہی کہ باجوڑایجنسی میں سیکورٹی فورسز کے اپریشن کے بعد سینکڑوں مقامی عسکریت پسند کئی ماہ سے افغانستان کے صوبہ کنڑ کے مختلف علاقوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں ۔
     
  7. زین
    آف لائن

    زین ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اپریل 2011
    پیغامات:
    2,361
    موصول پسندیدگیاں:
    9
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اسفین کی طرف سے

    اسفین صاحب کبھی اردو تو کبھی پشتو ؟

    تھوڑا تھوڑا شائع کریں گے تو ہم پڑھ بھی لیا کریں ۔شکریہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں