1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ایک بوڑھے کی اللہ سے التجا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از قاسم کیانی, ‏20 جون 2011۔

  1. قاسم کیانی
    آف لائن

    قاسم کیانی ممبر

    شمولیت:
    ‏4 جون 2011
    پیغامات:
    375
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    ملک کا جھنڈا:
    ایک بوڑھے کی اللہ سے التجا۔۔

    حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانے میں ایک شخص تھا جو خوش الحان تھا۔ وہ مختلف محفلوں میں اشعار وغیرہ سنا کر (گانا نہیں) کچھ پیسے کما یا کرتا تھا۔ وہ شخص بوڑھا ہو گیا۔ آواز بیٹھ گئ۔ کمائی کا ذریعہ ختم ہو گیا۔ نوبت فاقوں پر پہنچ گئی۔

    ایک دن بھوک کے عالم میں جنت البقیع کے قبرستان میں ایک درخت کے سائے تلے بیٹھ گیا اور اللہ سے باتیں کرنے لگا۔ “اے اللہ جب تک جوان تھا۔ آواز ساتھ دیتی تھی۔ کماتا تھا اور کھاتا تھا۔ اب آواز بیٹھ گئی ہے۔ بھوک لگی ہے ۔ پہلی بار تیرے در پہ آیا ہوں۔ مایوس نہ لوٹانا۔“

    حضرت عمر رضی اللہ تعالی مسجد نبوی کے صحن میں سوئے ہوئے تھے۔ خواب میں آواز آئی “اٹھ میرا ایک بندہ جنت البقیع میں مجھے پکار رہا ہے۔ اس کی مدد کو پہنچ، عرش ہل رہا ہے۔۔۔“ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ ننگے پاوں بھاگے۔ اس بوڑھے نے جب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ کو آتے دیکھا تو اٹھ کر بھاگا کہ شاید مجھے مارنے آرہے ہیں۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی نے فرمایا۔ “مت بھاگ میں خود نہیں آیا بلکہ بھیجا گیا ہوں۔“ بوڑھے نے پوچھا “کس نے بھیجا ہے۔؟“ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ نے فرمایا “ اسی ذات نے بھیجا ہے جس کو پکار رہے تھے“

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائدہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    اس بوڑھے نے زندگی میں پہلی بار اللہ کو پکارا اور پکارا بھی تو روٹی کیلئے ۔ لیکن اللہ نے اپنے بندے کو مایوس نہ کیا۔

    اللہ سے مایوس نہ ہونا چاہیے۔ علماء بتاتے ہیں کہ دعا کے قبول ہونے کیلئے مضطرب ہونا شرط ہے۔ دل سے اللہ کو پکاریئے۔ وہ ضرور پہنچے گا۔ صرف ہاتھ اٹھا لینا اور خیال کا کہیں اور بھٹک رہا ہونا دعا کی صحت کے خلاف ہے۔


    اقتباس از : تقریر مولانا طارق جمیل صاحب
     
  2. المسافر الغربي
    آف لائن

    المسافر الغربي ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مئی 2011
    پیغامات:
    200
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ایک بوڑھے کی اللہ سے التجا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    جزاك اللہ خير ميں نے خود از زبان مولانا ظارق جميل سے سنا ھے جزاك اللہ شير كرنے كا
     
  3. المسافر الغربي
    آف لائن

    المسافر الغربي ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مئی 2011
    پیغامات:
    200
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ایک بوڑھے کی اللہ سے التجا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    جزاك اللہ خير ميں نے خود از زبان مولانا ظارق جميل سے سنا ھے جزاك اللہ شير كرنے كا
     
  4. زین
    آف لائن

    زین ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اپریل 2011
    پیغامات:
    2,361
    موصول پسندیدگیاں:
    9
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ایک بوڑھے کی اللہ سے التجا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    قاسم کیانی بھائی یہ تحریر تو واقعی لاجواب ہے ۔بہت زبردست مضمون آپ نے شائع کیا ہے ۔
    اللہ آپ کو ایسی مفید تحریروں کا اجر دے اور سب کو عمل کرنے کی توفیق ۔آمین
    شکریہ بھائی
     
  5. نورمحمد
    آف لائن

    نورمحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏22 مارچ 2011
    پیغامات:
    423
    موصول پسندیدگیاں:
    5
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ایک بوڑھے کی اللہ سے التجا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    جزاك اللہ
    ميں نے بھی مولانا طارق جميل صا حب کے بیان سے سنا ہے ۔ ۔ ۔

    ایسے واقعات بار بار سن کر اور پڑھ کر ایمان میں تازگی پیدا ہوتی ہے

    بہت بہت شکریہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں