1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نہ میں شیشے سے نازک ہوں نہ پتھر آدمی ہوں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زین, ‏30 جون 2011۔

  1. زین
    آف لائن

    زین ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اپریل 2011
    پیغامات:
    2,361
    موصول پسندیدگیاں:
    9
    ملک کا جھنڈا:
    نہ میں شیشے سے نازک ہوں نہ پتھر آدمی ہوں
    میں اس ہنگا مہ ہستی میں، یکسر آدمی ہوں

    میرے ہمراہ تیرے قرب کی سر شاریاں ہیں
    میں اپنے آپ میں کیا معطر آدمی ہوں

    نجانے کون ہے اور آئنے سے کہہ رہا ہے
    مری کیفیتیں سمجھو، میں دلبر آدمی ہوں

    وراثت میں مجھے گٹھڑی دعاؤں کی ملی ہے
    یقیناً میں مقدر کا سکندر آدمی ہوں

    مجھے اس شخص کی باتوں پہ حیرت ہو رہی تھی
    وہ خود کو کہہ رہا تھا میں قد آور آدمی ہوں

    مرے اندر عجب کچھ کہکشا ئیں رقص میں ہیں
    بظاہر تو میں اک ذرہ برابر آدمی ہوں

    مرے دشمن، مرے بارے میں جو کہتا پھرے تُو
    میں تجھ جیسے شریفوں سے تو بہتر آدمی ہوں

    مری متٹھی میں جب اپنے لئے کچھ بھی نہیں ہے
    تو کیا میں واقعی خود کو میسر آدمی ہوں

    چلا جا ؤ ں گاب دامن جھاڑ کے اک دن اچانک
    تبسمؔ میں تو ویسے بھی قلندر آدمی ہوں



    ــــــــــــــــــــــــــــــ
    نذیر تبسمؔ
     
  2. المسافر الغربي
    آف لائن

    المسافر الغربي ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مئی 2011
    پیغامات:
    200
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نہ میں شیشے سے نازک ہوں نہ پتھر آدمی ہوں

    واھ واھ واھ واھ واھ واھ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں