1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

وفاقی وزیر اقلیتی امور شہباز بھٹی کو قتل کردیا گیا

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از ھارون رشید, ‏2 مارچ 2011۔

  1. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    ایس پی جمیل ہاشمی نے بتایا کہ وفاقی وزیر سیکٹر آئی ایٹ تھری سیکٹر سے نکلے تھے کہ نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گئے۔ ان کو جب مقامی نجی ہسپتال منتقل کیا گیا تو وہ دم توڑ چکے تھے۔
    ہسپتال انتظامیہ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جب شہباز بھٹی کو ہسپتال لایا گیا تو وہ ہلاک ہو چکے تھے۔
    دوسری جانب کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے وفاقی وزیر کے قتل کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
    ایس پی ہاشمی نے کہا کہ پولیس کو شک ہے کہ وفاقی وزیر برائے اقلیتی امور شہباز بھٹی کو ناموسِ رسالت قانون کے متعلق بیانات دینے پر ٹارگٹ کیا گیا ہے۔
    آئی جی اسلام آباد واجد درانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر شہباز بھٹی آئی ایٹ تھری میں اپنی والدہ کے گھر سے نکلے ہیں۔ ان کو ایک سفید مہران گاڑی نے روکا ہے اور اس پر سے تین یا چار افراد نکلے ہیں۔
    آئی جی کے مطابق ڈرائیور نے بتایا کہ پہلے مسلح افراد نے ان پر بندوقیں تانی ہیں اور جب وہ نیچے ہوا ہے تو وہ گھوم کر دوسری سائیڈ پر گئے اور وفاقی وزیر پر فائرنگ کردی۔

    انہوں نے کہا کہ ڈرائیور کو حراست میں لینے کا سوال پیدا نہیں ہوتا کیونکہ وہ ہمارے پاس ہی ہے۔ ڈرائیور نے بتایا ہے کہ چار افراد تھے جن میں سے ایک گاڑی چلا رہا تھا اور تین گاڑی سے اتر کر آئے ہیں۔ تینوں نے شلوار قمیض اور جرسی پہن رکھی تھی۔

    ہمارے نامہ نگار دلاور خان وزیر نے بتایا کہ تحریک طالبان پاکستان محمند ایجنسی کے ترجمان سجاد نے فون پر شہباز بھٹی کے قتل کی ذمہ داری قبول کی۔

    سجاد نے بتایا کہ تحریکِ طالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان خود رابطہ نہیں کر سکتے اس لیے وہ رابطہ کر کے اس وقاعے کی ذمہ داری قبول کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شہباز بھٹی کو اس لیے قتل کیا گیا کہ وہ گستاخِ رسول تھے۔

    یاد رہے کہ پنجاب گورنر سلمان تاثیر کو جب اسلام آباد ہی میں ان کے گارڈ نے فائرنگ کر کے ہلاک کیا تو شہباز بھٹی نے ایک بار پر یہ موقف دھرایا تھا کہ توہین رسالت کے قانون پر نظرثانی کی جانی چاہیے تاکہ اس کا غلط استعمال روکا جاسکے۔

    شہباز بھٹی نے کہا تھا ’پاکستان کی تمام اقلیتیں پیغمبر اسلام اور الہامی کتابوں کا دل سے احترام کرتی ہیں اور ان کی توہین کا تصور بھی نہیں کرسکتیں لیکن بعض لوگ اس قانون کو ذاتی انتقام کے لیے استعمال کرتے ہیں اور اس قانون کی آڑ میں بے گناہ لوگوں کو نشانہ بناتے ہیں۔‘
    بی بی سی
     
  2. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: وفاقی وزیر اقلیتی امور شہباز بھٹی کو قتل کردیا گیا

    یا اللہ ! یہ دہشتگردی کب ہمارے ملک کی جان چھوڑے گی۔۔۔۔!
     
  3. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    جواب: وفاقی وزیر اقلیتی امور شہباز بھٹی کو قتل کردیا گیا

    Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

    ميں چاہوں گا کہ آپ موقع پر موجود عينی شاہدوں کے بيان سنيں اور اس خط کے مواد پر غور کريں جو قتل کے بعد وہاں پھينکا گيا تھا۔ اس کے علاوہ دہشت گرد تنظيم کی جانب سے جاری کيا جانے والا بيان بھی غور طلب ہے جس ميں اس سارے واقعے کی ذمہ داری قبول کی گئ ہے۔

    ايک مشہور کہاوت ہے کہ شيطان يا برائ کی سب سے بڑی خوبی يہ ہے کہ وہ انسانوں کے بڑے گروہ کو يہ باور کروانے ميں کامياب رہتا ہے کہ اس کا کوئ وجود ہی نہيں ہے۔ مختلف اردو فورمز اور بلاگز پر يہ نقطہ نظر يا سوچ کہ اقليتی امور کے وزير شہباز بھٹی کے قتل ميں بليک واٹر يا سی آئ اے ملوث ہو سکتی ہے محض ايک حيران کن دليل اور زمينی حالات اور حقائق سے دانستہ انکار ہی قرار ديا جا سکتا ہے۔

    جو راۓ دہندگان اس قتل کی "ٹائمنگ" کو معنی خيز قرار دے کر سازشی زاويہ دے رہے ہیں وہ يہ کڑوی حقیقت بھول رہے ہیں کہ دہشت گردوں کی جانب سے قتل و غارت اور بے رحم کاروائياں اس پورے خطے ميں اب روز کا معمول بن چکی ہيں۔ بدقسمتی سے دہشت گردوں کی کاروائيوں سے متعلق کچھ خبروں کو زيادہ کوريج ملتی ہے اور کچھ کو کم۔ صرف ايک روز قبل مردان ميں لڑکيوں کے کالج پر حملے کے نتيجے ميں 2 طالبات جاں بحق اور 40 زخمی ہو گئيں۔

    جو افراد فوری طور پر فيڈرل منسٹر شہباز بھٹی کے قتل کو کسی بيرونی ہاتھ کی جانب سے ريمنڈ ڈيوس کے معاملے سے توجہ ہٹانے کی کوشش قرار دے رہے ہيں وہ اس حقيقت کو نظرانداز کر رہے ہيں کہ يہ سانحہ اپنی نوعيت کا کوئ انوکھا واقعہ نہيں ہے۔ يہ وہی پرتشدد ذہنيت ہے جس کی بدولت گورنر تاثير، مفتی سرفراز احمد نعيمی اور کئ ممتاز پاکستانی شہری گزشتہ چند برسوں ميں محض اس ليے ہلاک کيے جا چکے ہيں کيونکہ انھوں نے عوامی سطح پر اس نفرت اور عدم برداشت پر مبنی سوچ کے خلاف آواز بلند کی تھی جسے يہ دہشت گرد گروہ نہ صرف برملا تسليم کرتے ہيں بلکہ مذہب کے نام پر اس کی تشہير بھی کرتے ہیں۔

    کوئ بھی دانش مند شخص ان درجنوں آڈيو ويڈيو پيغامات، ٹی وی انٹرويوز اور پريس کانفرنسوں کو کيسے نظرانداز کر سکتا ہے جس ميں دہشت گرد تنظيموں کے ليڈران نے برملا پاکستانی شہريوں کو نشانہ بنانے کی دھمکياں دی تھيں؟ کيا ان انٹرويوز اور اشتہاری مواد ميں کسی امريکی يا بليک واٹر کے کسی ملازم کی موجودگی کی تصديق کی جا سکتی ہے؟

    ميں نے فورمز پر بارہا يہ واضح کيا ہے کہ جہاں تک امريکی حکومت کا تعلق ہے تو پاکستان ميں امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کا يو ايس ٹريننگ سنٹر (جو کہ بليک واٹر کے نام سے جانی جاتی تھی) سے کوئ معاہدہ نہيں ہے۔

    امريکی حکومت کے مقاصد اور ارادوں کو جانچنے کے لیے آپ ان اقدامات اور کوششوں کا ايک جائزہ ليں جو امريکی حکومت کی جانب سے پاکستان کی دہشت گردوں کے خلاف صلاحيتوں ميں اضافے کے لیے کی گئ ہيں۔

    صدر اوبامہ کے اس مصمم ارادے کے عین مطابق جس کا مقصد پاکستان کی ان دہشت گروہوں کے خلاف کاروائیوں کی افاديت ميں اضافہ کرنا ہے جو دونوں ممالک کے ليے مشترکہ طور پر خطرہ ہيں، ہم نے سيکورٹی کی مد ميں اپنی امداد جاری رکھی ہوئ ہے تا کہ پاکستان کی ان کوششوں ميں تقوعيت فراہم کی جا سکے جو دہشت گردی کے ان محفوظ ٹھکانوں کو ختم کرنے کے ليے ہيں جن سے پاکستان، افغانستان، خطے اور ملک کو خطرہ ہے۔

    اس مدد اور امداد کا دہشت گردوں کی کاروائيوں سے موازنہ کريں اور پھر يہ فيصلہ کريں کہ کس کے اقدامات سے پاکستان کے عوام کو فائدہ پہنچ رہا ہے اور کون پاکستان کے عوام کا خير خواہ ہے۔

    امريکہ پاکستان کے عوام اور حکومت کے ساتھ اس لڑائ ميں شانہ بشانہ کھڑا ہے جو عدم برداشت اور ان پرتشدد قوتوں کے خلاف ہے جو ہم سب کے لیے خطرہ ہيں۔

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
    digitaloutreach@state.gov
    www.state.gov
    http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: وفاقی وزیر اقلیتی امور شہباز بھٹی کو قتل کردیا گیا

    فواد صاحب کے دلائل انتہائی بےبنیاد اور بوگس محسوس ہورہے ہیں۔
    کیونکہ آج سے چند ماہ پہلے تک امریکہ اور امریکی (فواد صاحب) یہ ثابت کرنے پر تلے رہتے تھے کہ پاکستان میں بلیک واٹر نامی تنظیم کا کوئی وجود نہیں اور نہ ہی امریکہ کسی طرح بھی پاکستان کے معاملات میں دخل اندازی کررہا ہے۔ لیکن رائمنڈ ڈیوس کے دہشت گرد تنظیموں سے رابطے اور اسکا بیک وقت سی آئی اے اور بلیک واٹر کا ایجنٹ ہونا ثابت ہوچکا ہے۔ اس لیے اب کھسیانی بلی خوب کھمبا نوچ رہی ہے۔
     
  5. اقبال جہانگیر
    آف لائن

    اقبال جہانگیر ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جنوری 2011
    پیغامات:
    1,160
    موصول پسندیدگیاں:
    224
    جواب: وفاقی وزیر اقلیتی امور شہباز بھٹی کو قتل کردیا گیا

    کسی بھی اقلیتی فرد کا قتل ایک عظیم سانحہ ہے اور یہ اسلامی شریعہ کے بالکل خلاف ہے۔ کسی بھی فرد کو یہ حق نہ ہے کہ وہ قانون کو ہاتھ مین لے کر دوسسرے کو خود سزا دینا شروع کر دے ۔اسلام میں دہشت گردی اور خودکش حملوں کی کوئی گنجائش نہیں اور طالبان اور القاعدہ دہشت گرد تنظیمیں ہولناک جرائم کے ذریعہ اسلام کے چہرے کو مسخ کررہی ہیں۔ برصغیرسمیت پُوری دنیا میں اسلام طاقت سے نہیں،بلکہ تبلیغ اور نیک سیرتی سے پھیلاجبکہ دہشت گرد طاقت کے ذریعے اسلام کا چہرہ مسخ کررہے ہیں۔
    جو حقوق مسلمانوں کو حاصل ہیں وہی حقوق ذمیوں کو بھی حاصل ہوں گے، نیز جو واجبات مسلمانوں پر ہیں وہی واجبات ذمی پر بھی ہیں۔ ذمیوں کا خون مسلمانوں کے خون کی طرح محفوظ ہے اور ان کے مال ہمارے مال کی طرح محفوظ ہے۔(درمختار کتاب الجہاد)
    ذمیوں کے اموال اور املاک کی حفاظت بھی اسلامی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ جوغیر مسلم اسلامی ریاست میں قیام پذیر ہوں اسلام نے ان کی جان، مال، عزت وآبرو اور مذہبی آزادی کے تحفظ کی ضمانت دی ہے۔اور حکمرانوں کو پابند کیا ہے کہ ان کے ساتھ مسلمانوں کے مساوی سلوک کیا جائے۔ ان غیر مسلم رعایا(ذمیوں) کے بارے میں اسلامی تصوریہ ہے کہ وہ اللہ اور رسول کی پناہ میں ہیں۔ا س بناء پر اسلامی قانون ہے کہ جو غیر مسلم، مسلمانوں کی ذمہ داری میں ہیں ان پر کوئی ظلم ہوتو اس کی مدافعت مسلمانوں پر ایسی ہی لازم ہے جیسی خود مسلمانوں پر ظلم ہوتو اس کا دفع کرنا ضروری ہے۔(مبسوط سرخسی:۱/۸۵)
    قرآن مجید بلاشبہ انسانیت کا محافظ ہے یہی وہ کتاب حق ہے جو ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کے قتل کے مترادف قرار دیتی ہے۔ ارشاد باری تعالی ہے "اسی وجہ سے ہم نے بنی اسرائیل پر لکھ دیا ہے کہ جو شخص کسی کو بغیر اس کے کہ وہ کسی کا قاتل ہو یا زمین پر فساد مچانے والا ہو ، قتل کر ڈالے تو گویا اس نے تمام لوگوں کو قتل کر دیا اور جو شخص کسی ایک شخص کی جان بچائے اس نے گویا تمام لوگوں کو زندہ کر دیا۔ (المائدہ5:32)
     
  6. عفت
    آف لائن

    عفت ممبر

    شمولیت:
    ‏21 فروری 2011
    پیغامات:
    1,514
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: وفاقی وزیر اقلیتی امور شہباز بھٹی کو قتل کردیا گیا

    اسلام امن کا دین ہے ۔ اللہ تعالی اس کی غلط تشریح کرنے والوں کو ہدایت نصیب فرمائے اور ملک پاکستان کو اپنی رحمت کے سائے میں رکھے۔
     
  7. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    جواب: وفاقی وزیر اقلیتی امور شہباز بھٹی کو قتل کردیا گیا

    Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

    کچھ بلاگز اور فورمز پر يہ راۓ حقائق کے منافی ہے کہ امريکی حکومت صرف اسی موقع پر ردعمل کا اظہار کرتی ہے اور بيان جاری کرتی ہے جب پاکستان ميں کسی غير مسلم کی ہلاکت ہوتی ہے۔ چاہے وہ بے نظير بھٹو ہوں، گورنر تاثير يا سينکڑوں کی تعداد ميں ہونے والے خودکش حملے – اسلام آباد ميں امريکی سفارت خانے اور سينير امريکی اہلکاروں کی جانب سے جاری ہونے والے سرکاری بيانات اور پريس ريليز جو گزشتہ چند برسوں کے دوران ميں نے خود بے شمار اردو فورمز پر پوسٹ کيے ہیں وہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ہم دہشت گردی کا شکار ہونے والے افراد کے مذہب سے قطع نظر دہشت گردی کے نظريے کو مسترد کرتے ہیں۔

    وفاقی وزير شہباز بھٹی کے قتل پر امريکی صدر، سيکرٹری کلنٹن اور ديگر سينير امريکی عہديداروں کے بيانات کا مقتول کے مذہب يا سياسی وابستگی سے کوئ تعلق نہيں ہے۔ وہ پاکستان کی حکومت کے وفاقی وزير تھے جس حکومت کو پاکستان کے عوام نے جمہوری طور پر منتخب کيا ہے۔ اس تناظر ميں وہ پاکستان کی قوم کی نمايندگی کر رہے تھے۔

    دن دھاڑے ان کا بے رحم قتل ان قوتوں کی سوچ کو واضح کرتا ہے جنھوں نے برملا پاکستان کے بانيوں کے نظريے کو مسترد کر ديا ہے۔ ميں آپ کو ياد دلا دوں کہ پاکستان کے پرچم ميں سفيد رنگ پاکستان ميں رہنے والےغیر مسلموں کی نمايندگی کرتا ہے۔ يہ قائد اعظم کا پاکستان کے ليے خواب تھا، ايک ايسا ملک جہاں ہر شہری کو اس کے مذہبی عقائد سے قطع نظر يکساں نمايندگی حاصل ہو۔ شہباز بھٹی کا قتل نہ صرف يہ کہ پاکستان کی حکومت کی رٹ پر براہراست حملہ ہے بلکہ پاکستان اور قائداعظم کے بنيادی نظريے کو رد کرنے کی بھی کوشش ہے۔

    امريکی حکومتی عہدیداروں کے اس قتل کے حوالے سے جاری ہونے والے بيانات امريکی عوام کی سوچ اور ان کے جذبات کی عکاسی کرتے ہيں جو دہشت گردی اور انتہا پسندی کی سوچ کو مسترد کرتے ہيں اور پاکستان کے عالمی تشخص پر اس کھلے حملے کی مذمت کرتے ہيں، وہ تشخص جسے قائداعظم نے خود دنيا کے سامنے پيش کيا تھا۔

    اسی سوچ کی جھلک سيکرٹری کلنٹن کے بيان ميں بھی موجود ہے۔

    "يہ صرف ايک شخص پر حملہ نہيں تھا، بلکہ روادری کی ان قدروں اور تمام مذاہب اور پس منظر کے حامل اشخاص کی حرمت پر بھی حملہ ہے جن کے ليے بانی پاکستان محمد علی جناح نے بھی آواز بلند کی تھی۔ "

    ميں يہ بھی واضح کر دوں کہ امریکی حکومت وفاقی وزير شہباز بھٹی کے قتل کی مذمت کرنے ميں تنہا نہیں ہے۔ امريکہ میں رہنے والے لاکھوں مسلمانوں نے بھی اس حوالے سے غم وغصے کا اظہار کيا ہے اور مذہب کے نام پر معاشرے ميں عدم تحفظ اور تشدد کو فروغ دينے والی غلط سوچ کو مکمل نظرانداز کيا ہے۔

    مسلمانوں کی تنظيم آئ – ايس – اين – اے کے ڈائريکٹر ڈاکٹر سيد سعيد نے انھی خيالات کا اظہار کيا ہے۔ انھوں نے حال ہی ميں شہباز بھٹی سے ملاقات بھی کی تھی اور پاکستان میں گزشتہ چند ماہ کے دوران گرجا گھروں کو جلاۓ جانے اور عيسائيوں کی ہلاکت کے واقعات پر اپنے افسوس کا اظہار بھی کيا تھا۔ انھوں نے يہ واضح کيا کہ آئ – ايس – اين – اے اس بات پر يقين رکھتی ہے کہ يہ مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ مسلم اکثريتی ممالک ميں اقليتی مذاہب سے تعلق رکھنے والے شہريوں کے تحفظ کو يقينی بنائيں۔

    http://www.youtube.com/watch?v=5YmAHrqHXdc&feature=relmfu

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
    digitaloutreach@state.gov
    www.state.gov
    http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
     
  8. dxbgraphics
    آف لائن

    dxbgraphics ممبر

    شمولیت:
    ‏11 جنوری 2011
    پیغامات:
    23
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جواب: وفاقی وزیر اقلیتی امور شہباز بھٹی کو قتل کردیا گیا

    پروپیگنڈا ٹیم کے رکن فواد صاحب براہ مہربانی یہ بتایئے کہ عبادالرحمن کو کچلنے والی کار اور دو امریکی کارندے کب پولیس کے حوالے کررہے ہیں۔ پانچ خطوط سفارت خانے کو لکھے جاچکے ہیں جن کا جواب نہیں آیا
     
  9. dxbgraphics
    آف لائن

    dxbgraphics ممبر

    شمولیت:
    ‏11 جنوری 2011
    پیغامات:
    23
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جواب: وفاقی وزیر اقلیتی امور شہباز بھٹی کو قتل کردیا گیا

    تمام پاکستانی عوام بھی یہی چاہتی ہے کہ دو پاکستانیوں کو قتل کرنے والے مبینہ ریمنڈ کے خلاف عینی شاہدین کی گواہی کو تسلیم کیا جائے اور ریمنڈ کو سرعام پھانسی دی جائے۔

    امریکہ ڈرون حملوں میں آئے دن بچوں عورتوں کی ہلاکت ہر گز پاکستانی عوام کا فائدہ نہیں۔ آپ جو امداد دیتے ہیں وہ آپ ہی کے فری میسونک پاکستانی اشرافیہ حکمرانوں کے جیبوں میں‌جاتی ہے۔

    امریکہ پاکستانی عوام کے شانہ بشانہ نہیں بلکہ ملک کے اندر بے شمار سیکیورٹی ایجنسیوں کی شکل میں موجود ملک کو دہشت گردی کی آگ میں جھونکنے میں لگا ہے۔ تاکہ پاکستان کو ناکام ریاست قرار دیکر پاکستان کو ایٹمی صلاحیت سے محروم کیا جاسکے۔
     
  10. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: وفاقی وزیر اقلیتی امور شہباز بھٹی کو قتل کردیا گیا

    شہباز بھٹی کے قتل کے موقعہ پر جو کاغذ پھینکے گئے اس میں کلمہ طیبہ موجود ہے ایسا کونسا مسلمان ہے جو کلمہ طیبہ کو زمین پر پھینک دے۔۔۔۔۔۔۔۔۔سب سمجھتے ہیں اور پورا باغ جانتا ہے کہ کون کیا اور کیسے کررہے ہے۔۔۔۔۔۔۔ستم کے دن تھوڑے ہی ہوتے ہیں ۔۔۔۔ظلم جب۔۔۔۔کرنے والا کوئی بھی۔۔۔۔۔۔۔جب حد سے بڑھ جاتی ہے تو مٹ جاتی ہے۔۔۔۔نوشہرہ میں نماز جمعہ کے بعد نمازیوں کو شہید کرنے کا کوئی مسلمان سوچ بھی نہیں‌سکتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بہت بڑی گیم ہے۔۔۔۔اور فتح انشاء اللہ حق کی ہوگی۔۔۔۔۔۔۔خدا کی وحدانیت سچ ہے بالکل اسی طرح اندھیرے ڈراؤنے صحیح مگر عارضی ہوتےہیں۔۔۔۔۔۔بس چھوٹی سی روشنی کافی ہے اس اندھیرے کو مٹانے کے لیے۔۔۔۔۔۔۔۔انسان بے صبرا ضرور ہے مگر قدرت کے نظام کا بھی ایک سنت ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔اللہ ہم سب پر رحم کرے۔۔آمین۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں